انٹرنیٹ پر ایک بڑے اعلان کے بعد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان دیا ہے کہ شہریوں کو ٹیکس محصولات سے حاصل ہونے والی کھربوں ڈالر میں 2 ہزار ڈالر کی ادائیگی کرنی پائی جائے گی۔
انہوں نے اپنے بیان میں لکھا ہے کہ ’دو ہزار ڈالر فی کس (زیادہ آمدنی والے افراد کے علاوہ) ہر شخص کو دیے جائیں گے۔‘ ٹرمپ نے اپنے ناقدین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ محصولات کی مخالفت کر رہے ہیں وہ ’احمق‘ ہیں کیونکہ امریکا اب PRODUCTS میں RICKARDCOME RAKARڈCOME RAKارڈcoming ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’امریکا میں اب ریکارڈ سرمایہ کاری ہو رہی ہے، ہر طرف پلانٹس اور فیکٹریاں لگ رہی ہیں اور ملکی معیشت مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہو رہی ہے۔‘
لیکن اس اعلان سے پہلے، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ وسیع محصولات کے قانونی جواز کا جائزہ لے رہا ہے۔ زیریں عدالتوں نے پہلے ہی ان میں سے کئی محصولات کو غیر قانونی قرار دیا تھا تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے ان اقدامات کو انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاورز ایکٹ (IEEPA) کے تحت جائز قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں لکھا ہے کہ ’دو ہزار ڈالر فی کس (زیادہ آمدنی والے افراد کے علاوہ) ہر شخص کو دیے جائیں گے۔‘ ٹرمپ نے اپنے ناقدین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ محصولات کی مخالفت کر رہے ہیں وہ ’احمق‘ ہیں کیونکہ امریکا اب PRODUCTS میں RICKARDCOME RAKARڈCOME RAKارڈcoming ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’امریکا میں اب ریکارڈ سرمایہ کاری ہو رہی ہے، ہر طرف پلانٹس اور فیکٹریاں لگ رہی ہیں اور ملکی معیشت مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہو رہی ہے۔‘
لیکن اس اعلان سے پہلے، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ وسیع محصولات کے قانونی جواز کا جائزہ لے رہا ہے۔ زیریں عدالتوں نے پہلے ہی ان میں سے کئی محصولات کو غیر قانونی قرار دیا تھا تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے ان اقدامات کو انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاورز ایکٹ (IEEPA) کے تحت جائز قرار دیا ہے۔