کراچی، ایئرپورٹ چھوٹا گیٹ کے قریب گاڑی کی ٹکر سے خاتون موقع پر ہی دم توڑ گئی | Express News

خیالی

Well-known member
کراچی میں ایئرپورٹ چھوٹا گیٹ کے قریب ایک گاڑی کی ٹکر اور خواتین کا شہداء بننا ایک حیرت انگیز واقعہ ہے جس سے شہر میں وحش و کشت کو پھیلایا ہے۔

جس نے اس حادثے کی تصاویر کا آغاز کیں ان کا ایک نامعلوم گاڑی چلائی جبکہ دوسری گاڑی سڑک پر آئی وہ موقف میں تھیں جن میں اس نے اپنی جان کو جائے دو کے رخ پر بڑھایا۔ جس کی وجہ سے وہ مواقع پر ہی دم توڑ گئیں اور اس کے بعد ان کا حال بہت خراب ہوگیا ہے

شہر قائد کے علاقے میں ایسے واقعات کی پھیل رہی رائے کو اس واقعے سے واضح ہو گیا ہے جبکہ ڈیزٹرکٹ ریسکیو سروس نے بھی اس حادثے کا احاطہ کر لیا ہے اور اس کی جڑیں لگائی ہیں

کوئتا ہری رام نے ان کا انتقال کیا۔
 
🚗اسے سے یہ لگتا ہے کہ قائد کے علاقے میں ایسے واقعات دھرنے کی تیزی سے ہو رہی ہے جیسا انچارج سے لیکے اس وقت تک جب یہ حادثے ہوتے رہتے ہیں تو آپ نہیں سوچتے کہ اتنے حالات دھرنے کی سہولت کیسے ملتی ہے
 
عجीब ہے، یہ سادہ واقعہ دیکھ کر لگتا ہے کہ اس شہر میں کچھ نئی پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ ایسے حادثات ہونے سے روکیا جا سکے ، آپ کو لگتا ہے کہ اس واقعے سے ڈیزٹرکٹ ریسکیو سروس کو بھی کچھ تعلیمی لینا پڑے گا ؟
 
چھوٹا گेट کے قریب گاڑی ٹکر کرنے کی بات سے کچھ بھی آسانی ہوتی نہیں. یہ صرف ایک ایسا واقعہ تھا جس سے لوگوں کو شہر میں پھنسنا पड़تا ہے اور ان کی جاندار کھو دیتا ہے.

مگر یہ بات نہیں توڑنی چاہئیں کہ مریZa کی سڑکوں پر اتنا سافٹ لانڈنگ ہوتا ہے کہ لوگ ایسے ہی گاڑی چل کر اپنی جان کھو دیتے ہیں.

سڑک پر ایسی گاڑیاں چلنے کی کیوں نہیں پڑتیں؟ یہ صرف ایک حادثے سے لینے کا واضح ادراک ہے.
 
وہ واقعہ جو کراچی میں ہوا، تو میرے لیئے بھی ایک حیرت انگیز بات ہے۔ جب گاڑی نے ٹکر کرلی تو اس پر سے ہمت اور انسانیت کا معاملہ تو ختم ہو گیا ہے۔ لگتا ہے ایسے واقعات پر پھیلنے والی رائے کو ہر وقت پر دیکھنا ضروری ہوتا ہے تاکہ اس سے بچائی جا سکے۔
 
یہ واقعہ کراچی میں نہیں سولہ اور چھ گاڑیاں ہیں جو اس دuniya کو نچوڈتی ہیں 😂 بھارتی ایئرپورٹ کی طرح پاكستان کا ایئرپورٹ بھی میری فوج کی طرح بھرپور ہے اور جتنا سولہ نسل بھی رہی ہے اسی طرح ایئرپورٹ بھی بڑی گنجائش میں کام کرتی ہے 🚀
 
🤕 یہ حادثہ کراچی میں ہوا ہے جس سے شہر کی صورت حال بھی تیزی سے پگھل رہی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ حادثے ہی نہیں بلکہ شہر کی سماجی اور معاشی حالات سے متعلق ہیں جس سے لوگ اپنی زندگیوں کو پورا کرنے کے لئے لڑ رہے ہیں۔ ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ وہ خواتین نہیں بلکہ آپ کو بھی ان کی جگہ لے کر اپنی زندگی سے لڑنا پڑ سکتا ہے اور اس لیے ہمیں اپنے گھروں اور سماج میں ایسی چیزوں کو تیز کرنا چاہیے جو لوگوں کے درمیان سے موافقت پیدا کر سکتی ہیں۔
 
یہ تو ایسا نظر آ رہا ہے جیسے یہ شہر ایک بڑے دھمپ میں پھنس گیا ہے اور یہ حادثہ اس کا ایک اہل منظر تھا : کھوٹی سڑکوں پر گاڑیاں چلتی ہیں اور جب کچھ لوگ بے ذمہی میں رہتے ہیں تو یہ شہر ہی ان کے لئے ایک پالنے والا ہوتا ہے : ایسا تو یہ حادثہ بھی ہے جو اس نے مجھے دیکھنا اور محسوس کرنا پڑا : گاڑیوں کی انچائن اور انسان کی بے ذمہی کا یہ شہر ایک حیرت انگیز مقام ہے
 
عجب کیوں ہوتا ہے کہ قائد کے علاقے میں ایسے واقعات پھیلتے ہیں جو شہر کی صورتحال کو بڑھاتے ہیں... یہ بات تو سب کو معلوم ہوتی ہے کہ اس علاقے میں سڑکوں پر تھکاوٹ نہیں آتی اور لوگ گاڑیاں چلائیں بھی جاتے ہیں... پھر کیسے ایک گاڑی چلائی دیتی ہے جو شہداء بنایے... 😔
 
یہ واقعہ تو حیرت انگیز ہے ، لیکن یہ سچ نہیں کہ شہر میں وحش و کشت پھیل گئی ہے یا نہیں ۔ میرا خیال ہے کہ اس واقعے سے ابھی تماس کٹوں کو آگے بڑھانے والوں کی پہلی ایک چالیں لگی ہوئی ہے۔
 
ایسا سچا کہنا مुश्किल ہے کہ کویتا ہری رام کی جان بھی ایسی حالات میں جان سکی یا نہیں… ان्हوں نے اپنے جانوں کے جोखم میں آ کر شہر کو وحش و کشت کا سامنا کیا… یہ ہمیں سچائی کے سامنے لاتا ہے اور اسے سونے کی چھٹی کے جیسا نہیں سمجھنا چاہئیے… اس واقعے سے ایسے لوگ ہی آتے ہیں جو اپنے فائدہ اور سلیب کے لیے ہمیشہ بھگتا رہتے ہیں…
 
یہ دیکھنے پر ہلچل ہو گئی ہے یہ کتنا خطرنا ہے جب ایک گاڑی میں سوار ایسے لوگ ہوتے ہیں جن کی زندگی کھون لے جا رہی ہے تو یہ کتنی اچھائی ہے؟ میرا خیال ہے کہ ہم سب کو ان لوگوں کی یاد رکھنا چاہئے جنہوں نے اپنی زندگی کو خطرے سے بچانے کے لیے ایسا کیا تھا، یہ ہمیں ہمیشہ یاد رکھنے کی تشویق دیتا ہے
 
واپس
Top