کراچی؛ کے الیکٹرک کا مسلسل بریک ڈاؤن، 884 ملین گیلن پانی ضائع
نومبر کا مہینہ ہمیشہ سے ہی شہرت لاتا رہتا ہے۔ نومبر میں بجلی کی بندش کے باعث شہر کو 884 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہوا۔ ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق بجلی کی بندش نے شہر کو ایک بڑی توفاں کا سامنا کرایا۔
بھاری پانی کی کمی کی وجوہات
دھابیجی میں 132 گھنٹے 20 منٹ کی بجلی معطلی کے نتیجے میں 424 ملین گیلن پانی کی کمی ہوئی۔ اس سے قبل ڈملوٹی میں 146 گھنٹے کی بجلی معطلی سے 111 ملین گیلن اور نارتھ ایسٹ کراچی پمپنگ اسٹیشن میں 335 ملین گیلن پانی کی کمی ریکارڈ ہوئی۔
ابھی بھی حب اور پپری پمپنگ اسٹیشنز میں 6-6 ملین گیلن اور گھارو پمپنگ اسٹیشن میں 2 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ پانی شہر کو پانی کی فراہمی سے بے پھر کیا۔
شہر کے اہم پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کے بار بار بند ہونے کی وجہ سے شہر کو شدید پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔
جھیل شہزادی میں پانی کی سطح
شہر میں جھیل شہزادی میں بھی پانی کی سطح کم ہوئی۔ جس سے شہر کے نہر میں پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔
ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق بجلی کی بندش کے باعث شہر کو 884 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہوا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ دھابیجی میں 132 گھنٹے 20 منٹ کی بجلی معطلی سے 424 ملین گیلن پانی کی کمی ہوئی، جبکہ ڈملوٹی میں 146 گھنٹے کی بجلی معطیلی سے 111 ملین گیلن اور نارتھ ایسٹ کراچی پمپنگ اسٹیشن میں 335 ملین گیلن پانی کی کمی ریکارڈ ہوئی۔
اس گریوٹی پر ہمیں سوچنا چاہئے کہ شہر کے تمام پمپنگ اسٹیشنز میں بھی بجلی کی معطلی کیا پائے گی۔ یہ تو ایک گہرا مسئلہ ہے اور اس سے کیسے نکلنا پوگا۔ شہر کے بڑے بڑے مشین اور پمپنگ اسٹیشنز میں بجلی کی معطلی پانے پر ہمیں تیز ریت پر چلنا پوگا۔ اور یہ بات سچ ہے کہ یہ شہر کے لیے ایک بڑی توفانی ہوئی۔ جھیل شہزادی میں بھی پانی کی سطح کم ہونے پر ہمیں گھبراہٹ کی وجوہات کو جاننا چاہئے۔
بلاش یہ بہت حیران کن بات ہے کہ شہر پر 884 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میٹروپولیتن سٹی ہائی لائنز (MSL) نے بھی اپنی خدمات کم کر دی ہیں اور یہ شہر کو ایک بڑی توفان کا سامنا کرنا پڈا ہے۔ مSL نے اس بات پر بھی چارچہ کیا ہے کہ وہ ماحولیاتی خرابیوں کے لئے ذمہ دار ہوتے ہیں اور ابھی یہ نہیں کہا گیا کہ ان کی ذمہ داریاں ڈرائوں سے توڑنے کے لئے استعمال کی جا رہی ہیں۔ یہ شہر کا ایک ویریٹبیل ہو گیا ہے، پانی کی فراہمی سے بھی کچھ نہ کچھ دیکھنا پڈا ہے۔
اس جھگڑے کا یہ لازمی نتیجہ ہو گیا ہے کہ پاپلٹی اور واٹر مینز کو بھی اپنی صلاحیتوں کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ یہ بات بھی واضح ہے کہ ہمیں اپنے گھر اور شہر کے لیے پانی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے کام کرنا چاہیے۔ یہ دیکھنا بھی بے حد مایوس کن ہے کہ شہر میں پانی کی فراہمی سے بے پھر رہنے کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔
پانی کی بربریت اور پانی کی کی کمی کے بارے میں لوگ کچھ نہیں جانتے ہوں گے۔ یہ بات اس لئے ضروری ہے کہ پانی کی بربریت کو کم کرنا اور پانی کی فراہمی میں بھی سुधار کروانا ہمیشہ ہونا چاہیے۔
اس کا ایک لازمی نتیجہ یہ ہو گا کہ ہمیں ہر صورت حال میں بھی اپنی صلاحیتوں کو اٹھانا پڑے گا۔
اس جگہ پر پانی کی کمی کا یہ بڑا واقعہ، کسی بھی ادارے یا قومی منصوبے سے نہیں ہوا بلکہ ایک ایسی حالت کی وجوہات کو سامنا کرنا پڑا۔ یہ بتاتہ کہ دھابیجی میں 132 گھنٹے 20 منٹ کی بجلی معطلی سے پانی کی کمی ریکارڈ ہوئی، یہی وجہ ہے کہ شہر کو پانی کی کمی کی صورت میں پھسا دیا گیا ہے۔ اس پر اس بات کی توجہ دینا چاہئے کہ بجلی کی معطلی سے نتیجے میں کس طرح سماجی زندگی کو متاثر کیا جاسکتا ہے؟ اور یہ بتاتہ کہ شہر کی پانی کی فراہمی کے لئے ڈیزائن بھی کیا گیا ہو یا نہیں، اس پر بھی توجہ دینا چاہیے۔
ہاں ہے واٹر کرپشن کو بھی تو پچتایا کیا جائے، یہ لوگ ایک سے زائد گھنٹوں تک بجلی کا بند ہونے پر نہیں سوچتے، اور آمدنیyat کو دھमकات دیں پڑتی ہیں، یہ تو سادہ ماجا ہے اس وقت شہر میں پانی کی کمی نہیں ہونا چاہئے
یہ تو بہت بھرپور کے واقعے ہوچکے ہیں، شہر پر پani کی کمی سے ہر قسم کی ضروریات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اور یہ بتاؤ، شہر میں دھابیجی اور ڈملوٹی سے بھی بجلی کی معطلی ہوئی، اس سے پانی کی کمی کا انتہا رکھنا پڑا۔ اور یہ جھیل شہزادی میں پانی کی سطح میں کمی نہیں لگتی تو شہر کے نہر میں سہولت بھی نہیں مل سکتی، واٹر کارپوریشن کو اچھا معاملہ کرنا چاہئے، پانی کی فراہمی پر توجہ دینا چاہئے۔
یہ بہت زیادہ جارحانہ ہے، شہر میں بجلی کا ایسا بریک ڈاؤن ہوا ہے جو سارے پانی کو ضائع کر رہا ہے! یہ چلچل پھینک پھینکن نہیں ہوتا، پانی کی کمی اور شہر کے لوگوں کے لیے پانی کی فراہمی میں تاخیر ہوئی ہے۔ اس سے نہ صرف شہر کے معاشرے کو پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا، بلکہ جھیل شہزادی میں بھی پانی کی سطح کم ہوئی! یہ ایک اہل کوشش ہو گئی ہے نہیں?
[Diagram of a broken water supply system with red X's]
جھیلیں جو ہمراہ ہیں، وہ صرف پانی بھرتی ہیں نہیں؟ شہر کے تمام پمپنگ اسٹیشنز میں بجلی کی بندش سے 884 ملین گیلن پانی کا باقیہ رہ گیا ہے۔ یہ تو توہان بھی ہے، مگر ہمیں اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ بجلی کی معطلی کا پانی ہمارے شہر کو کس طرح متاثر کر رہا ہے۔ جھیلیں جو ہمیں پانی بھرتی ہیں، وہ ابھی ہی پانی کی کمی سے بے پھر ہیں اور شہر کو پانی کی فراہمی سے بے پرست ہی رہا ہے۔
[ASCII art of a sad face with a thought bubble]
جی یہ سب کچھ تو اچھا لگتا تھا، مگر اب جب یہ واقعات سامنے آئے ہیں تو ایسا نہ لگتا ہے۔ ہمیشہ سے شہر کو بجلی کی معطلی کا پانی مل رہا تھا، مگر اب یہ واقعات سامنے آئے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ ہم اپنے شہر کو چھوڑ کر ہمیں ہی سب کچھ چھوڑنا پڈتے ہیں۔
[Diagram of a person walking away from the city]
اسے سمجھنا بہت اچھا ہو گا کہ شہر کو نہیں چھوڑنا پئے، بلکہ اس کی فلاح و بہبود کو لینا چاہئے۔
اسا پانی کی کمی تو کچھ نہ کچھ ہوا ہوگا، لیکن یہ بھی بات معقول ہے کہ پھر سے اس پر نظر انداز کرنا چاہیے جو کہیں زیادہ اور کچھ کسے کم ہوگا، آج بھی شہر کو انٹرنیٹ کے باوجود پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے تو یہ کیا نئی بات ہے؟ ہوا ہوگئی ایک بڑی توفان کی طرح اور ابھی کچھ بھی نہیں کیا گیا تھا، یہ تو دیکھنا پڑ رہا ہے کہ شہر کے لوگ اس پر کوئی اقدار نہیں ڈال رہے ہیں؟
اس شہر میں بجلی کی بندش سے کیا نتیجہ ہوا؟ پورا شہر بھوکا اور پانی کی کمی سے بھگڑا ہوا ۔ یہ تو انساف کرنے کے لیے کوئی بات نہیں، شہر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ پانی کی کمی بھی ریکارڈ ہوئی ۔ ابھی ان ڈیسٹریشنس میں سے کوئی نہیں، شہر میں گیلن کا ایک لاکھ ساتھ ہی رہ گیا ہوگیا ۔
شہر کو ان سے بچانے کے لیے ایسے اہم پمپنگ اسٹیشنز کی ضرورت ہیں جو بجلی کی معطیلی سے نہیں تنگ آئیں ۔
میں تھوڑا بھوقل ہوا اور اب یقینی طور پر نومبر کا مہینہ سے بھی شہرت لاتا رہتا ہے۔ ایک بار پھر بجلی کی بندش کی وجہ سے شہر کو پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا، اور یہ دیکھنا نئی چھوٹی نہیں ہے۔
میں اپنے گھروں میں 24 گیلن پانی بھر رکھتا ہوں، اور اب اس سے کم پانی کا انساف کرنا میں نچنے کی اجازت نہیں دیتا۔ میں بتاتا ہوں کہ جبھی ایک گھر میں بھی پانی کا انساف رکھ کر شوق لگتا ہے تو، اس سے زیادہ پانی کی کمی ہونے کا خوف پیدا ہوتا ہے۔
اس بات کو سمجھنا ضروری ہے کہ جب شہر میں پانی کی کمی رہتی ہے تو، اپنی زندگیوں پر بھی اس سے متاثر ہونا پڑتا ہے۔
[Diagram: ایک سادہ ڈائگRAM جس میں شہر اور بجلی کا ریلوں ہیں، اس طرح:
+---------------+
| Shy |
| Karachi |
+---------------+
|
|
Power
|
+---------------+
|
|
+--------->
| |
| Break |
| Down |
| 123456 |
|___________|
]
پانی کی کمی کا اہم مسئلہ!
[Diagram: ایک سادہ ڈائگRAM جس میں پانی کی بھंडار کے طور پر جھیل شہزادی ہیں، اس طرح:
+---------------+
| Jheel |
| Shyadi |
+---------------+
|
|
Water
|
+---------------+
|
|
+--------->
| |
| Low |
| Level |
|___________|
]
کیا یہ دیکھنا نہیں تھا؟
بجلی کی بندش سے پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، شہر میں جھیل شہزادی اور دیگر مقامات پر بھی یہ دیکھنے کو ملتا ہے کہ پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔ یہ ایک خطرناک صورتحال ہے، جس سے شہر کے نہر اور منسلک مقامات پر بھی پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایسا کہوے تو ہر سال November mei to power outage ka maza karte hain, lagataar break down dekhna bhi mazaa karta hai . ab yeh 884 million gallein pani ki khamiya hai? yeh toh koi to bada toofan nahin tha, jese woh jo hua tha dabiagi mei . shahar ko nahi pehna karna thora accha laga sakta!
یہ بہت حیرانی کن بات ہے جس نے شہر کو محنت کر رہے لوگوں کا بھوگ کیا 884 ملین گیلن پانی کی کمی سے اس میں کچھ دیر سے پانی کی कमی ہوئی ہو گی، مگر جب تک بجلی کی بندش نہیں تو یہ شہر کا انسान کرتا رہا اور اس میں محنت کرنے والے لوگوں کے بھی ادراک ہوئے