کرولا گینگ کی پانچ مظنون کو پلیس نے گرفتار کیا
پاکستان کی رہنمائی میں دہشت گردی کے خلاف اٹھنے والے ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس نے ان کے سر پر ایک بھی جانی نقصان پہنچانے سے پہلے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہر قائد میں فوج کی گولیوں کا استعمال کر کے ان مظنون کو گرفتار کر لیا ہے۔
دس سال قبل پاکستان نے اس بات پر یقین جھیل دیا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت لئی گئی ہے، لیکن یہ واقعتاً ایک جہل تھی کیونکہ دہشت گردوں نے اپنے اقدامات سے اس بات کو بھی یقین دلاتے ہوئے اس بات کو تصدیق دیا کہ وہ ان کے خلاف کوئی کارروائی کر رہے ہیں جس سے وہ اپنے مقاصد کو حاصل کریں گے۔
کرولا گینگ میں شامل مظنون عرفان، بلال، عابد، شاہد اور وقاص کی شناخت دوسرے جرائم کے ساتھ ملتی ہے۔ ان کے سر پر جرائم کے درجے ڈیلی سٹم نے اپنی رپورٹ میں ذکر کیا ہے اور پولیس کو اس بات کی واضح ذمہ داری کا موقع دیا گیا ہے کہ ان جھوٹی گانے والوں کو اس قدر زبردست کوششوں سے گرفتار کر لیا جائے جس میں ایک نئا ریکارڈ بنایا جا سکے۔
لگتا ہے کہ یہ کورولا گینگ کی جرائم پھیلنے والوں کو گرفتار کرنے میں اچھی خبث تھی کہ وہ پہلے تو شہر قائد میں سے بھی لڑتے ہوئے فوج کی گولیوں کی طرف بھاگنے پر مجبور ہوں اور پھر انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ میں یہی سوچ رہتا ہوں کہ اگر وہ شہر قائد میں سے بھاگتے تو فوج کی جانب سے انہیں مار دیا گیا اور اب انہیں گرفتار کر لیا گیا ۔
تھوڈا سوچا تو یہ بھی کھلا ہوا چلا گا کہ وہ دہشت گردوں کے اقدامات سے انساف کرنے کے لئے ایک نئی جنگ کا آغاز کرتے ہیں اور یہی دھمکی کبھی بھی ختم نہ ہو سکتی ، پھر تو آؤٹسائڈرز سے لاکھانہ سے لیکے کرولا گنگز تک سب کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک کردیا جا رہا ہے اور یہی وہ جہل تھی جسے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت لئی تھی
یہ بات تو بھی پتہ چلتا ہے کہ جب تک دہشت گردی کے خلاف کارروائی کی جاتی رہے گی، انہیں ایسی سرگرمیوں میں ہلاک ہونے کو مجبور کیا جائے گا۔ پھر بھی، ان میں سے کسی کی بھی جان نہیں چلیں گی کیونکہ دہشت گردوں نے ایسے ہی اقدامات کئے ہوتے ہیں جو انہیں پھانسی دینے سے روکتے ہیں۔ میں نے اپنے بچوں کو بھی ایسا ہی بتایا ہوتا ہے کہ جب تک انہیں یقین نہیں ملتا کہ وہ صاف ساف درست راست پر ہیں، انہیں پھانسی دینی پڑتی رہے گی۔
بھالے یہ واضح ہو چکا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اور اس کے ساتھ ملنے والے جرائم سے لڑتی رہنا ایک بڑا عمل ہے، لیکن یہ بات کوئی جادو نہیں ہے کہ پوسٹنگ ہوم وولنٹیئرز (پی ایچ وی) اور سوشل میڈیا پر دہشت گردی کو اسٹاپ کرنے کی کوششوں کو عام folk بھی بھاگوا دیں گے۔ اگر 10 سال قبل یہ بات صحیح تھی کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہوا ہے تو ابھی یہ نہیں تھا کیونکہ نئے جھوٹ بھی بن رہے ہیں اور نئے دہشت گرد بھی پیدا ہوتے رہتے ہیں، وہ لوگ جو ان کا مقابلہ کر رہے ہیں ان کو بھی اس بات سے آگاہی کی zarورت ہے کہ دہشت گردی ایک ایسا گیم نہیں ہے جس میں پھر میچ بھی کھیلتے رہتے ہیں۔
بچپن سے ہی یہ بات سمجھتے تھے کہ وہ جو دہشت گردی کی پہلی نہیں ہوئی ان کا خاتمہ آگے بھی ہو گا...اس گنگ کے مظنون کو گرفتار کرنے سے اب تک دیکھا گیا تھا کہ کیوں پھر اسی طرح کے کورس پکڑتے ہیں؟...میں یہ نہیں سمجھ سکتا کہ ڈسٹرکٹ پولیس کو انہیں گرفتار کرنے کی کوئی ضرورت تھی؟...اس گنگ میں شامل دوسری personalities بھی پوچھ لی جائیں گی اور ان کے ساتھ ساتھ ایک نئی لائسنس گانہ کرنے والا بھی پوچھا جائے گا...میں صرف ایک بات کہتا ہoon کہ یہ دیکھنا ایک دیرپا سچائی ہے۔
میں نہیں ڈرگ کرتا ہوں لیکن یہ بات صاف ہے کہ کرولا گینگ سے متعلق مظنون کو گرفتار کرنے میں پolis کی پرفارمنس کا ایک نئا درجہ بنایا ہوا ہے۔ یہ دیکھنے کے لئے قابل توجہ ہے کہ ان مظنون کو پہلے سے ہی جرائم کا شکار ہو رہا تھا اور اب ان پر گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ سچ ہے کہ پولیس نے ایسا کیا ہے جس سے وہ اپنے نام کو بھی نئے درجے کی سراہ کر رہے ہیں.
Wow! Police ko khud se bhi koi guarantee nahi thi ki yeh gang members zikr karenge, kyonki unke liye dastavez ek cheez hai aur police ko usse takleef honi chahiye. Interesting!
پولیس کی کارروائی سے متعلق بات چیت کی ضرورت ہی نہیں تھی کیونکہ یہ جاننا کافی تھا کہ ان مظنوں کو گرفتار کر لیا جائے گا اور وہ دوسرے جرائم سے منسلک ہیں۔ پالیسی بھی کامیاب ہوا۔ حالانکہ دہشت گردوں نے اس بات کو تصدیق دیا تھا کہ وہ ان کے خلاف کوئی کارروائی کر رہے ہیں لیکن یہ ایسی گناہی نہیں ہے جس کے لئے آپ کو جانی نقصان پہنچایا جائے گا۔ فوج کی गولیاں لگنے سے پہلے تو یہی سے ان کا سر تھا اور اب یہ چل رہا ہے، وہ آپ کو دوسرے جرائم سے لڑتے ہوئے پکڑ لیئے گا۔ ہم نے دھونے والی پانی کے بارے میں بات کی، اب یہ سارے مظنوں کے ساتھ مل کر آ رہے ہیں تو پولیس کو ان کو ایسا ہی پکڑنا چاہیے جس سے وہ اپنی جان بچا لے۔
یہ تو انصاف کی پھر منزلیں چڑھ گئی ہیں، دوسرا یہ کہ ان مظنونوں کو گرفتار کرنا ایک بڑا کام تھا؟ جس پر ایسی سے دھاری کوشش کی جائے تو انہیں گرفتار کر لیا جا سکتا ہے یا اس میں ہفتوں بھی لگ سکتی ہے؟
جب تک یہ دھارنہ ہوا گا تو یہ بات صرف نہیں رہی گی کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف بہت زیادہ کارروائی کی جائے گی #دہشتگردی_کے_خلاف_پاکستان #سچائی_کی_وادی_میں. پہلی بار ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف ایسا عمل شروع کیا جو یقینی بنایا گیا تھا۔ ان مظنونوں کو گرفتار کرنا ایک بڑا کامیابی کا نشان ہے #دہشتگردی_مظنونوں_کو_گिरफتار. پانچ سال قبل یہ بات صرف نہیں رہی گی کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہوا ہے، لیکن اب تک کی کارروائیوں سے یہ بات صاف نکل آئی ہے کہ بہت زیادہ کارروائی جاری ہے #دہشتگردی_کے_خلاف_بھرپور_کارروائی.
جب تک ان لوگوں کی زندگی مگر نکل نہیں پاتی تو وہ اس لئے یقین دلاتے ہیں کہ اپنے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ ان کی ایسی قوم بھی کی جا سکتی ہے جس میں لوگ ایسے بھی بنتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ دوسرے جرائم سے بھی اچھے لگ رہتے ہیں، پھر تو ایسا کہنا بہت اچھا نہیں ہوگا کہ انہیں گرفتار کر لیا جائے۔
بھاگ مٹ گیا ہیں؟ پورے تین سالوں سے کرولا گینگ میں دھنڈہ ہوا اور یہاں تک کہ وہ لوگ جس نے قتل عام کیے، اب ان پر پچیس مظنون کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ تو کرولا گینگ میں پچاس لاکھ اسے دیکھنا تھا اور اب وہ لوگ جس نے اسکے بھائیوں کو قتل عام کیا، ان پر گرفتار ہونے کا ایک نئا ریکارڈ بنایا گیا ہے۔
بھائی یہ تو دیکھ لینا چاہیے کہ ہم نے ان مظنوноں کو گرفتار کر لیا ہے یا نہیں؟ وہ ان جھوٹی گانے والوں میں سے تھے جو کہلیں کیا تھا اور اب انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لاکھ لین دے۔ یہ تو ایک بڑا نتیجہ ہے اور پولیس کو بھی اس کا_credit ملے گا۔
لیکن دیکھنی چاہئیے کہ وہ شہر قائد میں کس طرح پھنس گئے تھے اور انہوں نے کوئی نتیجہ بھی کیا ہوا ہے؟ کیونکہ وہ دوسرے شہروں میں بھی موجود تھے جبکہ دیکھتے ہیں انہوں نے پھنس کر شہر قائد میں فوج کو کہا کہ یہاں سے چلو اور وہی کچھ کیا تھا؟
ایسا بھی ہونا چاہئیے کہ اس صورتحال میں پھنسنے والی فوج کی ان کے سر پر زبردست کارروائی کرے اور ان مظنوں کو ایسی طرح سے گرفتار کر لیں جو دیکھنی چاہئیے۔
یہ ایک بہت بہادری والا کیس ہے... یہ گنگسٹرز اس بات کو پھیلانے کی کوشش کر رہے تھے کہ وہ دہشت گردی کے ساتھ بھی ایک ایسا گروپ ہیں جو ان کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں... لیکن اب یہ ان کے سر پر قائد کی فوجی بالوں نے گولی چلائی ہے اور وہ مظنون بھی گرفتار ہو गए ہیں... ایسا کیا کرتے ہوئے انھوں نے اپنی جانی زندگی ضائع کر دی ہے...
بھی۔ یہ ٹیکنیک کم آئی ہے اور اس کا استعمال کرنے والوں کو گھبراہٹ کا سامنا کarna پڑتا ہے، لیکن یہ بھی واضع ہے کہ جب تک ان کی رہنمائی میں دہشت گردی برقرار رہے گی، تاہم یہ تو ایک بہت اچھا کوشिश ہے جو پولیس نے کر دی ہے۔ ان مظنونوں کو پھانسی دینے سے پہلے انہیں لڑائی میں شامل ہونے کا موقع دیا جانا بہت اچھا ہے۔
لگتا ہے ان مظنون کی گرفتاری کو کچھ اچھی سے منصوبہ بندی کیا گیا ہوga یہ سبھی جانتے ہوئے دھوکہ نہیں بھگتے ہیں اور ان کی جانوں کی کچھ ایسی وضاحت تھی جن کی نہیں پوری ہوسکتی اور حالات کچھ تو بدل گئے ہیں جس سے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ دھوکہ بھگتنا ہی نہیں بلکہ یہ ایک حقیقی جدوجہد کے طور پر پیش آ رہا ہوگا۔