کراچی، گبول پارک کے قریب فائرنگ کے دوران گولی لگنے سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق | Express News

چمیلی محب

Well-known member
کراچی میں گلشن اقبال گبول پارک کے قریب ایک جہت فائرنگ کے دوران ایک موٹر سائیکل سوار شخص کو گولی لگنے سے مار ڈالا گیا ہے۔ اس واقعہ میں جو گولیاں گر رہی ہیں ان کے خول 9 ملے ہیں اور ہلاک شخص کی لاش نجی اسپتال لیجائی گئی جس کے بعد اسے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

انہی واقعات میں جو عینی شاہد نے بیان کیا ہے وہ یہ بتاتے ہوئے ہیں کہ جب انہوں نے اس واقعہ کو دیکھا تو وہ ایک کار سے چھپتے ہوئے تھے جو شہری اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کرتے ہوئے تھی۔ اس واقعات میں ڈاکو نے سچھٹا وہ موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوگیا جو اس کی ملاتی ہوئی تھی اور جب انہوں نے اس واقعہ کو دیکھا تو ڈاکو کے ساتھ ایک موٹر سائیکل بھی فرار ہوگیا تھا جو اس کی ملتی تھی۔

ہلاک ہونے والے شخص کو گولی لگنے کے بعد جب وہ قریبی نجی اسپتال لیا گیا تو اسے اپنی شناخت سے پورا کرنا مشکل ہوا اور اس کی عمر 26 سال کے قریب بتائی جاتی ہے۔ اس واقعہ میں جو گولیوں کے خول ملا رہا ہے وہ سچھٹے ڈاکو کو دکھانے کے لیے بھی ہے اور اس کے ساتھ ایک موٹر سائیکل بھی ملی ہے۔

اس واقعے میں جو کہنا گیا ہے وہ پوری طور پر چھپا ہوا ہے اور ہالے ہی یہ بات نکلنے لگی ہے کہ اس واقعے سے متعلق انہوں نے ایک جواب دہ بیان جاری کر دیا ہے اور اس میں انہوں نے یہ بات بھی بتائی ہے کہ وہ ہلاک ہونے والے کے ساتھ ایک موٹر سائیکل بھی چھین کر فرار ہوا تھی جو اس کی ملتی تھی۔
 
اس واقعے پر پوری طرح غور کیا جائے تو یہ سوچنا مشکل ہوتا ہے کہ وہ شخص کون تھا اور اسے مارنے والا جو کیا چاہتا تھا وہ بھی یہی تھا? دوسرے موٹر سائیکل کی ملتی ہوئی تھی تو ایسے میں یہ بات بھی بھونکتے ہیں کہ وہ شخص اپنے آپ کو بھگدا کر رکھتا تھا اور اس سے پہلے کہ ہوا اسے مار دیا جائے وہ اس کی ملتی ہوئی ساروج کو کس طرح استعمال کرتا تھا، یہ بات بھی سننا مشکل ہوتا ہے۔
 
یہ واضح طور پر ایک جہت کا واقعہ ہے، ٹریٹر لگا کر سچ्चٹے کو پکڑنا بہت ہی خطرناک ہوتا ہے اور اس نتیجے پر اٹھنا بھی ناجائز ہے. شہر میں ایسے واقعات کے متعلق زیادہ جانتے بننا ضروری ہے تاکہ لوگ اپنے قریبی علاقوں سے محفوظ رہ سکیں.
 
سچمے یہ واقعہ بہت بدخیم ہے … فائرنگ کے دوران انسان کی جان لگنے کا یہ واقعہ تو دہرنا ہی نہیں تھا بلکہ اس میں وہ شخص جو گولیوں میں پھنس گیا تھا اور جس کے ساتھ موٹر سائیکل فرار ہوئی تھی وہیں اور اس کے ساتھ موٹر سائیکل چھین کر فرار ہونے والا شخص … یہ سب بھی جانتے ہو تو کیا ہوتا؟ … سچمے میں اس نوجوان کی جان لگنے کی یہ بات بھی دھنی ہوئی کہ وہ اپنی شناخت بتانا مشکل تھا …
 
یہ تو ہاں، جس شخص کو شہریوں کے درمیان فائرنگ میں دھکہ ڈالنے والے وہ سچھٹے گولی چلاؤں کی ملاتی ہوئی موٹر سائیکل بھی لے کر فرار ہوگئے تو اس کا میٹر کس پر چلاؤں؟ اور وہ جواب دہ بیان جاری کر رہا ہے وہ کیسے سچ ہو گا? یہ سب پوری طرح ڈھالے ہوئے ڈرامے کی طرح پیش ہوتا ہے، مگر میرے لئے یہ ہی بات حقیقی کہنا ہوگی کہ اس واقعے میں کچھ بھی نہیں پٹا چلا گیا ہے... 🤔
 
یہ واقعہ ہمیں دوسری بار یاد دلا رہا ہے کہ شہر میں موٹر سائیکل کا فائرنگ وालا نہیں بننا چاہیے۔ ایک موٹر سائیکل سوار شخص کو گولی لگنے سے مار ڈالنا کیسے آئی؟ اور اس واقعہ میں وہ شخص جو گولیاں چلا رہا تھا وہ کون سا شخص ہو سکتا ہے جسے لانچ کرنا بہت آسان ہو گیا؟ اور اس واقعہ میڰ کیسے چھپایا جا سکتا ہے؟ ان تمام Questions کو پوچھنا چاہیے تاہم یہ بات تو واضع ہے کہ ایسے واقعات سے نکلنے کی کوئی پلیٹ فارم نہیں ہے۔ اس لیے آپ کو اپنی ای سی کار چلایے، لکڑی سے بنے کھیلو اور موٹر سائیکل پر فائرنگ وालا بننے سے بچو
 
ہاں ہوا تو نہیں پڑ رہی ایسے ہی جہت فائرنگ میں ایک نوجوان کا انتقال ہو گیا ہے۔ 26 سال کی عمر کے اس شخص کو گولی لگنے سے مار ڈالا گیا تھا جو بھی ایک معقول عادی واقعہ ہے مگر یہ بات ایسے جگہوں پر نہیں ہوتی کہ لوگوں کی جان لگنے سے پورے شہر میں اچھلے منظر نہیں رہتے۔

اس واقعے کا جواب دہ بیان پہلی بار آ رہا ہے مگر یہ بات واضح ہے کہ اس میں بھی ایسے نئے عناصر آئے ہیں جیسے موٹر سائیکل کی چھین دکھانے اور جہت فائرنگ کے دوران ایک ساتھ فرار ہونے کا واقعہ۔ اس واقعے میں ہونے والی بڑی سے بڑی بات یہ ہو سکتی ہے کہ نوجوانوں کی جان لگنے سے پوری شہر کا منظر بدل جاتا ہے اور پھر اس کے بعد کیسے اچھلا منظر رہے گی؟
 
انہوں نے پوری بات سچ میں ڈال دی، آج بھی ایسا لگتا ہے جیسے وہ سب کو کہنی چاہتی تھی کہ وہ ایک ڈاکو نہیں، پھر یہ واقعہ اور اس کے بعد جو جواب دیا گیا ہے وہ سب کو کیا کہنا چاہتا ہے؟ 😏

ایسے situations میں پوری دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوتی تو ایک موٹر سائیکل بھی چھین کر فرار ہو جاتا ہے، یہ کیا کوئی حقیقت میں پہچانا چاہتا ہے؟ 🤔
 
اس واقعے کی پوری بات سن کر مجھے لگتا ہے کہ یہ وہیں ہو گا جب 90 کی دہائی میں شہری اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کرتے ہوئے ہاتھ والے کار چل رہی تھی... یہاں تک کہ اس میں سے ایک شخص نے بھی اپنی موٹر سائیکل چھین کر فرار ہونے کی طرح دیکھا ہے... اور اب مجھے لگتا ہے کہ ہم پوری تاریخ کے تعقل سے باہر ہیں... 😔
 
سچے ماحول کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے، یہاں ایک موٹر سائیکل سوار شخص کے جانوں کا کھونا بھی نہیں، لاکھ لاکھ کی کامیابیوں کو توڑ کر کچھ لوگ ہی ان کا استعمال کر رہے ہیں۔
 
یہ واضح بات ہے کہ لوگ فائرنگ اور ٹرانسفیرفنس کا ایک خاص جالبندہ بن گئے ہیں۔ وہ نوجوان جو دھمکیوں میں فوجوں کو مانتے تھے وہ اب فائرنگ میں اپنے بے پناہ ساتھیوں کا حلف لینے لگے ہیں اور جس کی نوجوان کے ہیں اس نے اچھے تعلیم یافتہ اور شاندار لوگوں سے فائدہ اٹھایا ہے وہ اب 26 سال کے پہلے گزرنے کی عمر میں ہلاک ہو گیا۔ اس کی شان و منازلت کو یہ معیار دیکھتے ہوئے ہی لگتا ہے کہ ہمیں جو مچھلی نہیں، اس سے بھی بڑا ایک گولیاں گرنے والا موت کا راز اچھا سمجھنا ہوگا!
 
تھانڈنٹ وہی ہے، یہاں تک کہ ایک موٹر سائیکل بھی فرار نہیں ہو سکتی! 🚴‍♂️ ان لوگوں کو مایوس کرنا چاہئے جو پورے دن ٹرس میں رہتے ہیں اور وہ نہیں کہتے کہ وہ کیا کر رہے ہیں! یہ فائرنگ اس لیے ہوئی تھی کہ ڈاکو کا ایسا منصوبہ تھا جس سے وہ ٹرس میں رہنے والوں پر قابو پانے کی کوشش کر رہے تھے!
 
واپس
Top