کراچی، گلشن حدید میں پولیس مقابلہ، ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار | Express News

ڈاکٹر

Well-known member
करاچی کے شہر قائد علاقے گلشن حدید میں اسٹیل ٹاؤن پولیس اور ملزمان کے درمیان ایک مبینہ مقابلہ ہوا جس سے ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس کی جانب سے اس معاملے میں چھیپا حکام نے بتایا کہ گرفتار ملزم کو فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی شناخت پرویز کے نام سے ہوئی۔

ملیمیوں اور پولیس کے درمیان مبینہ مقابلہ سے منسلک واقعہ میں پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں سے ایک پستول، موبائل فون، نقد رقم اور موٹرسائیکل برآمد ہوا ہے۔

یہ واقعہ جاری investigations کا حصہ ہے اور حال ہی میں پولیس نے اس معاملے میں ملزم کو گرفتار کر لیا تھا جو زخمی حالات میں تھا۔
 
اس واقعے سے بھی کچھ سکھنا چاہئے...جب لوگ گریجویشن کی رکاوٹ کی وجہ سے ہمیشہ ایک دوسرے پر دباؤ مارتیے رہتے ہیں تو کیا اس سے بھی کوئی نتیجہ نکلتا ہے؟ یہاں پولیس اور ملزمان دونوں ایک دوسرے پر دباؤ پھیلایا رہتے تھے اور اس سے ان کی زندگی بھی کس کس کی طرح متاثر ہوئی...۔
 
اس واقعے سے پتہ چalta ہے کہ قائد علاقے گلشن حدید میں ایسے نتیجے بھی آ سکتے ہیں جو آپ کی گنجائش پر بھی دیکھتے ہیں۔ فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کرنا ایک معقول اور ضروری کام ہے لہذا یہ صرف ملزمیوں کی غلطی نہیں بلکہ اس معاملے میں پولیس کی جانب سے بھی ایسا کرنا چاہئے جس سے کوئی وارننس نہ ہو۔
 
ایسا لگتا ہے کہ ان سب کیوٹ ڈیٹا بیکاپ نہیں ہوا تو وہ پورے معاملے سے باہر ہوجاتے جیسا کہ ملزم کو زخمی حال میں گiraftaar کیا گیا تو ان سب کو فوری طبی امداد لینے کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا جانا چاھئے ۔

ان سب کیوٹ کو دیکھتے ہیں کہ اگر پولیس کی جانب سے بھی اس معاملے میں چھیپا حکام ہوتے تو یہ حقیقت سے کچھ اور نہیں ہوتی۔
 
ایسا کرونے کی کیا پوری بھال ہوگی اور جیتے ہی تو بھاگ جائیں۔ لگتا ہے ان ملزمان کو بھی ناچنا پڑے گا۔ اچھا ایسا ہونا چاہئے کہ جن لوگ شہر قائد علاقے میں رہتے ہیں وہ اپنی زندگی کو اس ڈرامے سے بھاگنے دیں۔
 
بہت کچھ ہوا نہیں پوچھا گیا، یہاں تک کہ ان لوگوں کی جان سے بھی نہیں نکلنے دوں! ایسے situations میں police ki side پر ایک ہی چیپک اچھی لگتی ہے؟ پہلے زخمی شاہد کو سوسائٹی ہاسپتال میں منتقل کیا گیا، اب جناح اسپتال میں! وہ یہ کس کی رائے ہے؟ اور پھر یہ کیسے ہوا تھا کہ ملزم کو فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا? میرا خیال ہے یہ ایک very long story ہوگی!
 
بilkul sahi kiya gaya hai, Karachi police ne bhi galat karna nahi chuka. pehle se hi unki samajh mein thoda confusion tha kyunki yeh sab kuch galat ho raha tha. ab toh police ne sara saaf kar liya hai, bas ek baar mat karo aur galat kisi ko bhi nahi kehna chahiye 😂. kya yeh bilkul true hai ki jo log fir se police station aate hain wo sabhi police ke saath khilwad karte hain? abhi to Karachi police ne bhi apne police officers ko train karwaya hai, ab unka galat karna nahi ho raha hai.
 
اس واقعے پر توجہ دینے والی بات یہ ہے کہ پولیس اور ملزمان کے درمیان مبینہ مقابلہ کی منظم نہیں کی گئی لہذا اس پر پورا دباؤ چھپایا تھا۔ اگر یہ حقیقی rivalry ہے تو بھی پوری صورتحال کو سچائی کے سامنے رکھنا بڑی مشکل ہوگی اور جسے پورا کیا جاے گا وہ اس بات کی واضح نہیں۔
 
توٹا ہوا یہ معاملہ کچھ بھی سمجھنے کی بات نہیں ہے، آپ کو یہ سیکھنا چاہئے کہ پولیس اور ملزمان کس طرح ایک دوسرے پر توٹاؤ کرتے ہیں، اس میں کیوں نہیں کوئی فتوحات یا شہری نکلنے والا معاملہ آتا اور اس پر جسمانی اور منشیاتی امداد سے مرغب کیا جاتا ہے۔ میں چاہوں بھی یہ بات نہ کرूँ، یہ معاملے کی تمام تفصیلات کو سمجھنا ہوتا تو آپ مجھ پر وثوق کریں گے، اس لیے آپ کیسے جانتے ہیں کہ یہ ملعون زخمی زبانیوں میں سے کون سی رہی؟
 
اس وقت کی بچپن کی بات کرتے ہوئے، یہ تو سچ ہے کہ کاراچی کے شہر قائد علاقے گلشن حدید میں ایسا واقعہ آیا ہو گا جیسا ہمارے دور کے زمانے میں نہیں تھا۔ اب لوگ موبائل فون لے کر اپنی جان پر چلے آتے ہیں، یہ تو ایسا نہیں تھا جیسا کہ 90 کی دہائی میں تھا۔ اس وقت کی پولیس کو بھی ایسا لگتا ہو گا جیسا کہ قبل از đó، تو ایسا نہیں تھا۔
 
ایسا لگتا ہے کہ شہر قائد علاقے گلشن حدید سے پولیس اور ملظاموں کے درمیان ایک خطرناک معاملہ ہوا ہے جو انھیں تیزی سے حل کرنا پڑ رہا ہے۔ فوری طبی امداد کی ضرورت سے بھرپور مظلوم پرویز کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جس کے بعد کیسے کچھ پٹے ٹوٹ گئے؟ ملزم کو گرفتار کر لیا تھا اور اس معاملے سے ایک pistol, mobile phone, نقد رقم اور motor cycle بھی چوری ہوئی تھی? یہ تمام باتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی جانچ جاری ہے، ابھی تک ایسا لگتا ہے کہ اس معاملے میں فوری عمل کیا گیا ہے لیکن کیسے کچھ نئی رہنماں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟ 🤔
 
ایسا لگتا ہے کہ Karachi کے شہر قائد علاقے گلشن حدید میں ہوا یہ واقعہ بہت اچھی طرح سے منسلک کیا جا سکتا تھا۔ مللے اور پولیس کے درمیان ایسی صورت حالوں کی پہلنے میں ہر وقت تھوڑی سے ہم پٹا رہتے ہیں، مگر یہ معاملہ تو بہت گھریلو اور سماجی صورت حال کے متعلق ہوتا ہے، مگر وہ یہاں تک پہنچتا ہے کہ ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا جاتا ہے تو اس کا انساف چل سکتا ہے، یہی دیکھنا ہے کہ ایسی صورت حالوں کی پیشگوئی نہیں کی جا سکتی لیکن اس میں کوئی پہل کو بھی بھونٹ کرنے یا مچھلیاں لگانے سے انکار نہیں کیا جا سکتا، دیکھنا ہے کہ پولیس اور مللے کے درمیان یہ معاملات کی پوری تاریخ دیکھی جائے تو اس میں کوئی فہم یا دلچسپی پیدا ہوتی ہے؟
 
واپس
Top