کراچی میں اسلحے کی نمائش ، سیف سٹی کیمرے کی مدد سے پہلا مقدمہ درج - Ummat News

کراچی میں ایک نئی صورتحال سامنے آئی ہے جس کے پیچھے پورے شہر میں تشدد اور پھانسی کا خوف اٹھنے لگا ہے۔ پولیس نے ایک سیکیورٹی گارڈ کو گاڑی ٹریس کرکے گرفتار کرلیا ہے، جس پر اس کے خلاف شہر میں پہلا مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔

اس معاملے کا بھی کوئی نہ کوئی نقصان یہ ہوگا کہ اس گارڈ کی نجی کمپنی نے شاہین کمپلیکس کے قریب ایک سیکیورٹی سٹال رکھا تھا جس پر وہ اسلحے کی نمائش کررہا تھا۔ انھوں نے آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت کے خلاف اہم نقصان کا مظاہرہ کیا تھا۔

اس معاملے میں دو روز قبل آئی جی سندھ نے ایک تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں اسلحے کی نمائش کرنے والوں کے خلاف کیمروں کی مدد سے نگرانی کرنے کا حکم ہوا تھا۔ اس کے بعد گارڈ نے یہ کام آئی جی سندھ کے حکم کے خلاف کیا تھا جو اس معاملے میں ایک اہم نقصان ہے۔

اس معاملے پر پولیس نے کہا ہے کہ گارڈ کو گاڑی ٹریس کرکے گرفتار کرلیا گیا تھا اور اس کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ انھوں نے آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت پر عمل کر رکھتے ہیں اور شہر میں کسی بھی نوعیت کے الزامات میں مقدمہ درج کردیا گیا تھا۔

اس معاملے سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کے لیے اس گارڈ کی نجی کمپنی کو ایک فوجی عدالت میں مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔ یہ معاملہ توسیع پر چل رہا ہے اور آگے بڑھتا رہو گا کہ اس کو کیسے حل کیا جائے گا۔
 
یہ معاملہ تو بہت عجیب ہے، پوری صورتحال میں یہ نہیں تھا کہ ایک سیکیورٹی گارڈ کو ایک فوجی عدالت میں مقدمہ درج کردیا جائے؟ کیا ہمارے اس معاملے میں ہم اپنی ملکی تاریخ میں ایسا کیسا کھیل رہے ہوں کہ اب ہمیں پکڑنے والے کو بھی ایسی صورتحال سے اٹھنا پڑتا ہے جو اس کے لیے نئی ہے؟
شاہین کمپلیکس کے قریب سیکیورٹی سٹال رکھنے والوں کو ایسے الزامات میں مقدمہ درج کردیا جانا بھی نہیں چاہیے، وہ سب اس لئے اترے ہیں کہ انھوں نے ایک تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا جو انھیں اپنے کام کو آگے بڑھانے کے لیے اترنا پڑا ہے۔

جب یہ بات سامنے آتی ہے تو یہ بتایا جاتا ہے کہ سیکیورٹی گارڈ کو گاڑی ٹریس کرکے گرفتار کردیا گیا تھا، لیکن اس معاملے کی پوری صورتحال میں یہ نہیڰں تھی کہ ایک سیکیورٹی گارڈ کو ایسی صورتحال میں اترنا پڑتا ہے جس پر اس کے خلاف مقدمہ درج کردیا جائے؟

اس معاملے سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کے لیے ایک فوجی عدالت میں مقدمہ درج کردیا گیا ہے، لیکن یہ بات ابھی بھی نہیں سامنے آئی ہے کہ کیہ اس معاملے سے ہمارا ملک کو اچھا نقصان ہوا ہے؟
 
اس معاملے کی طرف توجہ دیتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ ایک سیکیورٹی گارڈ کو گاڑی ٹریس کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے، جو اس سے کیسے متعلق ہوا۔

[اس گارڈ کی نجی کمپنی نے شاہین کمپلیکس کے قریب ایک سیکیورٹی سٹال رکھا تھا]

[اس گارڈ نے آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت پر عمل کرنے کا عمل انھوں نے کیا]

[انھوں نے آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت پر عمل کرنے کا عمل انھوں نے نہیں کیا اور اس کے کینسے ایک مقدمہ درج کردیا گیا]

اس معاملے سے متعلق ایک فوجی عدالت میں مقدمہ درج کر دیا جائے گا جو یہ معاملہ توسیع پر چل رہا ہے اور آگے بڑھتا رہو گا کہ اس کو کیسے حل کیا جائے گا۔
 
ملازمت کی جگہوں پر ایسے لوگوں کو لگاتار استعمال کرنا تھوڑا سا مایوس کن ہوا کہیں نہیں؟ آج بھی ایسی صورتحال سامنے آئی ہے جس میں شہر کے شانہ اور شانہوں پر پولیس کو بھی دھوکہ دیا گیا ہے۔ گاڑی ٹریس کرکے ایک سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا گیا اور اس کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا تھوڑا جہت ہوا۔

اس معاملے کی واضح بات یہ ہے کہ ان لوگوں نے بہت سارے نقصان کیے ہیں جو انھوں نے آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت پر اچھا کाम نہیں کرنا چاہتے تھے۔ ایسا رشتہ بنایا جائے جو انھوں نے بھی نہیں سنا تھا۔

اس معاملے میں یہ بات کوئی بھول نہیں سکتی کہ ایک گارڈ نے آئی جی سندھ کے حکم پر کام کرنے کی کوشش کی تھی لیکن انھوں نے اچھا کाम نہیں کیا، اس لئے انھیں ایک فوجی عدالت میں مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔
 
یہ معاملہ تو ایسا ہی رہا جیسا تھا کہ میں نے اپنی فلموں میں بھی دکھایا ہے۔ کچھ لوگ آپریشن بلو چال کرتی ہیں اور فیکٹریوں کے باہر رہتے ہیں، اس لیے کچھ ایسا ہی ہوتا ہے جو آپنی جان لے کر بھی رہتا ہے۔

اس معاملے سے پتہ چلتی ہے کہ شاہین کمپلیکس میں رہنے والوں نے یہ دیکھنا جو بھی ایسی چیز تھی جس پر آپ کی جان لے کر اسے چلا جائے۔ اور اب وہ اس معاملے سے بچنے کے لیے کیسے کھیل رہے ہوں؟

یہ ایک بڑا معاملہ ہے جو شہر کو اپنی جائے پر لانے کے لیے کیا جارہا ہے اور اس سے پتہ چلنا میں یہ بات بھی چلی گی کہ آپ کی جان بھی ایسی ہو سکتی ہے جو آپ کے دilon کے لیے محنت کرنے والا تھا۔
 
یہ بہت خطرنا لگ رہا ہے، ایسے گارڈ کی گاڑی پر ٹریس کرکے پھانسی دالنے کا یہ کوئی نہ کوئی معاملہ ہوتا رہا ہے، چلا بھائی چلا ہوگا، لیکن یہ گارڈ کی نجی کمپنی کی سیکیورٹی سٹال پر ایسا ہونے کا کیسے کیا جائے گا؟ آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت کو پورا کرنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہو، لیکن یہ سارے معاملے سیکورٹی پر انحصار کر رہے ہیں، مگر ایسا کیسے ہوتا ہے؟
 
اس معاملے کی پوری گھنٹی ناکام ہے! یہ وہ سیکیورٹی گارڈ تھا جو اپنی نجی کمپنی کو ایک سیکیورٹی سٹال پر نمائش کرتا تھا اور اس پر آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت کے خلاف مظاہرہ کرتا تھا۔ اب وہ خود گرفتار کرلیا گیا ہے! یہ تو اس کے لیے بڑا نقصان ہے، اس گارڈ کی نجی کمپنی کو جس کا انہوں نے تھاما تھا وہ اب توسیع پر چل رہی ہے... 🤦‍♂️
 
اس معاملے میں کیے گئے ناکام ہدایات اور پھر شہر میں تشدد اور پھانسی کے خوف اٹھنے لگنا ایک بد عہد تھا! پہلے تو آئی جی سندھ نے گارڈ کو یہ مہارتوں کی نمائش کرنے پر روک دیا تھا اور اب انھوں نے اپنی ہی وکالت کی نجی کمپنی کو مقدمہ درج کیا ہے! یہ ایسا لگتا ہے کہ یہ معاملہ صرف ایک ریکارڈ بن کر چلا جائے گا اور اس پر کچھ اقدامات نہیں کیے جائیں گے!

شہر میں تشدد کا خوف اٹھنے لگنا بہت ہیDangerous hai! یہ معاملے سے پورے شہر پر ایک ایسا اثرانداز تھا جیسا ہم نہیں چاہتے تھے! کیا اس معاملے میں کسی کے حقیقی نقصان کو پورا کیا گیا ہے؟ یہ صرف ایک معاملہ بن کر نہیں رہنا چاہیے!

اس گارڈ کی نجی کمپنی کی جانب سے دی گئی ہدایت کو پورا کرتے ہوئے، اس معاملے میگں ایک اہم نقصان ہوگا! یہ ایسا لگتا ہے کہ وہ لوگ جو شہر کی آگاہی کے خلاف کام کر رہتے ہیں انھیں بھی ناکام کیا گیا ہے!

اس معاملے میں کسی کو بھی جو یہ دیکھ رہا ہے وہ ایک اچھی طرح کی پریشانی میں ہوگا! کیا انھیں یہ واضع ہوتا ہے کہ اس معاملے سے کیسے نکلنا ہے؟
 
اس صورتحال سے نکلنا مشکل ہوگا، یہ ایک واضح بات ہیں۔ ایسے حالات میں شہر کے لوگوں کو بھی چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان کی ایمنسیٹی اور Sicherheit ko protect karna padta hai 🚨. شاہین کمپلیکس کے قریب اس سیکیورٹی سٹال پر ایسے واقعات کو روکنا مشکل ہوگا، وہ لوگ جس نے یہ سٹال رکھا تھا، اب کوئی پوچھنے کا mauka nahi milta hai 😔. پوری شہر میں سیکیورٹی کو ایسا ہی لگایا جائے گا اور پوری شہر پر نظرانداز نہیں کی جا سکیگا 🚫.
 
سکیورٹی گارڈ کو ناکام کرنے والے وہ لوگ جو اس سے ایسے اشیاء بھی بیچ رہے ہوتے ہوں تو اس معاملے کا حل کیسے ہوگا؟ یہ پتا نہیں چلے گا کہ ایک سیکیورٹی گارڈ کو گاڑی ٹریس کرکے گرفتار کرلیا گیا اور اس کی نجی کمپنی پر مقدمہ درج ہوگا؟ اس معاملے میں آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت کے خلاف ایک بڑے نقصان کا مظاہرہ کیا گیا ہے؟
 
اس گارڈ کی کہانی کو سمجھنا میرا خیال ہے کہ وہ سادہ طور پر ایک سیکیورٹی گارڈ تھا جنہوں نے اپنی نجی کمپنی کے لیے کام کر رہا تھا۔ لیکن اب یہ سوال اٹھتا ہے کہ وہ کیے کیا تھا؟ ایسے میں پھر اس معاملے کو حل کرنے کے لیے ہمیں سے زیادہ جسمانی Evidence کی ضرورت ہوگی۔ اور یہ کہ اس گارڈ نے آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت پر عمل کرنے سے انھیں نقصان ہوا تو واضح تھا۔
 
یہ واضح نہیں ہوتا کہ ان لوگوں کو کس کی مدد سے یہ تشدد اور پھانسی کا خوف اٹھنے لگا، اور اب شہر میں جو معاملہ شروع ہوا ہے وہ کیسے حل ہو گا؟
 
یہ وہ معاملہ ہے جس نے پوری شہر میں تشدد اور پھانسی کا خوف مچایا ہے، اور اب اس گارڈ کی نجی کمپنی کو ایک فوجی عدالت میں مقدمہ درج کر دیا گیا ہے جو ایسے افراد کی نمائش سے متعلق تھی جس پر آئی جی سندھ نے پابندی لگائی تھی۔

اس معاملے میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی ہے کہ آج شہر کی پوری رات گارڈ کو اس صورتحال سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہوگا، مگر انھوں نے اپنی زندگی بھی جبัน بھی دی ہوگی اور ایسے شخص کو شہر میں پھانسی دینے کا خوف ہونگے کہ آئی جی سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت پر کوئی بھی کارروائی کر رہا ہوگا۔

اس معاملے کا حل توسیع پر چل رہا ہے اور یہ دیکھنا منصوبہ بنega کہ وہ شخص کس طرح کامیابی سے اپنی زندگی کو بدل سکتا ہے، جو اس معاملے میں آٹھ گول بھار کر رہا ہوگا اور جب تک وہ اپنے معاملے کے حل کے لیے اپنی زندگی کو خربی پر پھیلانے کی کوشش کریں گے تو ایسا ہی رہے گا اور آئی جی سندھ نے یہ کامیابی دیکھی کہ وہ اپنے حکم پر عمل کرنا جاری رکھے گا۔

اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کریںگی تو اسے بہت سے لوگ ایسے معاملات سے نمٹنے کا سکوا ہوگا جو آپ نے انھیں اپنی زندگی میں دیکھے ہیں۔
 
واپس
Top