کراچی میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا جس میں شہریوں کو ٹریفک نظم و ضبط کے لیے فضائی ای چالان نظام کے ذریعے مدد ملتی ہے۔ اس منصوبے سے پاکستان کی پہلی بار شہر میں ایسا نظام متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت ڈرون ڈیٹا کی بنیاد پر غلط پارکنگ اور ٹریفک کے خلاف ورزیوں کو دیکھتے ہوئے وہ شہریوں پر ای چالان جاری کرتے ہیں، جو انھیں اپنی گاڑی کے ساتھ ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
پاکستان کے ٹریفک پارٹرن شپ میں ڈرون کی مدد سے بھی شہریوں کو ای چالان کا تجربہ ملا، جس نے نتیجتاً ٹریفک کے بہاؤ اور پارکنگ کے نظم و ضبط میں بہت بہتری کی ہے۔ اس منصوبے سے نتیجتاً شہریوں کو اپنی گاڑی چلانے والی ایسی پالیسی کا تجربہ ملا جس سے وہ ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کر سکتی ہیں اور پارکنگ کے لیے مناسب مقامات پر چل سکتی ہے۔
تمہیں پتا ہو گا کہ وہ شہری جو آپنی گاڑی چال رہے ہو وہ ٹریفک کے قوانین سے ناخوشی سے بھاگتے ہیں، لیکن اب یہ شہری ایسا بننا چاہن گے جو اپنی گاڑی چل کر ہی ٹریفک کے قوانین کی پابندی کیا کرسکتا ہے!
اس منصوبے سے نتیجتاً شہریوں کو ایسے رشتے بننے کی ترغیب مل گیی ہے جس سے وہ اپنی گاڑی چل کر ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کر سکیں اور پارکنگ کے لیے مناسب مقامات پر چل سکیں... یہ ایک نئے دور کا آغاز ہوا جس میں شہریوں کو ٹریفک نظم و ضبط کے لیے فضائی ای چالان نظام کی مدد ملتی ہے!
کراچی میں ایسا نئا دور شروع ہوا ہے جہاں شہریوں کو ٹریفک کے ساتھ موازنہ کرنا آسان ہونے لگا ہے!
ایسا منصوبہ نہیں تھا کہ وہ ڈرون انٹیلی جنس کی مدد سے ٹریفک کے قوانین کے مطابق چل سکئیں، بلکہ اس سے شہریوں کو اپنی گاڑی چلانے والی پالیسی کا تجربہ ملا جس سے وہ ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کر سکتی ہیں اور پارکنگ کے لیے مناسب مقامات پر چل سکتی ہیں!
دیکھو یہ statistic:
ٹریفک کے خلاف ورزیوں میں 30 فیصد کمی!
ٹریفک کے بہاؤ میں 25 فیصد بہتری!
اس منصوبے سے پاکستان کی پہلی بار شہر میں ایسا نظام متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت ڈرون ڈیٹا کی بنیاد پر غلط پارکنگ اور ٹریفک کے خلاف ورزیوں کو دیکھتے ہوئے وہ شہریوں پر ای چالان جاری کرتے ہیں!
دیکھو یہ chart:
ٹریفک کے بہاؤ میں شہروں کیComparison
کراچی: +25%
لاہور: +20%
کراچیا: +30%
ایسا منصوبہ ہی چلنا چاہئیں جہاں شہری اپنی گاڑیاں چالنے والی ایک سسٹم کا تجربہ کریں جو انھیں ٹریفک کے قوانین کا پتہ لگائے اور وہ اس کے مطابق موازنہ کریں۔ میرا خیال ہے کہ شہر میں ایسا سسٹم چلنا چاہئیے جہاں وہ ٹریفک کے بہاؤ کو برقرار رکھتے ہوئے اس کی ترغیب دیتے ہیں اور نہیں انھیں ٹریفک کے خلاف ورزیوں میں ملوث کرنی پڑے۔
اے ایسا ماحول لگتا ہے جیسے پاکستان کو ٹریفک کی پوری پریشانیوں سے نکلنا ہو گا! شہر میں ٹریفک نظم و ضبط کے لیے ای چالان نظام کا آغاز کرنے سے ابھی اس بات کی کوئی تصدیق نہیں کی جا سکتی کہ یہ پاکستان کو ٹریفک کے معرکہ جیتنے میں مدد دے گا!
میں ایسا لگتا ہو گا کہ اس منصوبے سے نتیجتاً شہریوں کی ٹریفک پارکیٹنگ کی وہی پوری تبدیلی آئے گی جو پاکستان کی ٹریفک پرینسپل کو بھی ایک ایسا منظر پیش کرتے ہیں جس سے وہ اپنے شہریوں کو ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کر سکے اور پارکنگ کے لیے ایسی پالیسی پر تجربہ کر سکے جو انھیں بہت مدد دے گا!
انفراسٹرکچر کی منصوبوں سے ہزاروں شہری پاکستان کو ٹریفک کے معرکے جیتنے میں مدد ملتی رہی ہے، اور اب یہ ای چالان نظام انفراسٹرکچر کی پوری مدد سے شہریوں کو ٹریفک کے معرکے جیتنے میں مدد دے گا!
میں اس منصوبے سے بہت متعجب ہو رہا ہوں ، ٹریفک نظم و ضبط میں ایسا نئا عنصر کروانے کی بات زیادہ اچھی نہیں سمجھتی ہوں پھر کیا ان دھار تاک سے شہریوں کو موازنہ کرنا چاہئے؟ لگتا ہے کہ یہ صرف ایک ٹریفک کی ای سیولیشن نہیں بلکہ ایک دھار تاک میں اضافہ ہو رہا ہے جو شہریوں کو اپنی گاڑی چلانے والی ایسی پالیسی کا تجربہ کرنا پڑے گا، لیکن یہ بات بھی کہی جا سکتی ہے کہ ٹریفک نظم و ضبط میں ایسا نئا عنصر بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
ایساFeelsGood jab traffic system ka solution aaya hai Karachi mein! Drone technology ki madad se parking aur traffic rules ko follow karna easy ho gaya hai. Agar main apni gadi chalata hoon to meh sochta hu ki kaise parke kr sakun? Aur phir ek baar parke karne ke baad main uss road par chal sakun. Yeh system mujhe bahut helpful lag raha hai!
ایسا منصوبہ ہی کیوں نہیں تھا؟ پہلے تو ڈرون کے ساتھ شہر میں رونے لگا۔ اب اچھا ہوا، ٹریفک نظم و ضبط کے لیے ای چالان نظام کے ذریعے مدد ملتی ہے! یہ بہت اچھی بات ہے، شہریوں کو اپنی گاڑی چلانے والی ایسی پالیسی کا تجربہ ملا جس سے وہ ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کر سکتی ہیں اور پارکنگ کے لیے مناسب مقامات پر چل سکتی ہے۔ یہ بھی محسوس کیا جاسکتا ہے کہ شہر میں ٹریفک کے بہاؤ اور پارکنگ کے نظم و ضبط میڰ بہت بہتری ہوئی ہے۔
تھانڈان نہیں ہوتا تو یہاں سے پہلے ایسا بھی کچھ ممکن تھا! لگتا ہے شہریوں کو یہ بات مل چکی ہے کہ ٹریفک نظم و ضبط کے لیے اٹھنا اور ایسے سسٹم کی طرف جھونپھنا مفید ہو گا! اس نئے دور میں تو ڈرون کی مدد مل رہی ہے، لے کے ٹریفک کے بہاؤ اور پارکنگ کے نظم و ضبط میں بھی بہتری آئی ہے!
یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہے کہ کراچی میں ایسا نظام متعارف کرایا گیا ہے جو شہریوں کو اپنی گاڑی چلانے والی پالیسی اور پارکنگ کے لیے مناسب مقامات پر چلنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہ سبھی ایک واضح مہم تھی جو شہروں میں ٹریفک کے نظم و ضبط میں بہتری لانے کی طرف مہیا کرتی ہے۔ اس سے ہمیں یہ سکھنے کو ملا ہے کہ ہم اپنی گاڑی چلایے بھی یا پارک کریے بھی ایسی پالیسی کے ساتھ موازنہ کرنا چاہئیے جو ٹریفک کے قوانین کے مطابق ہو اور شہر کو یقینی بناتی ہے کہ ہم انہیں دیکھتے بھی اور سہی سہی ایسا کیا جا سکے۔
میں اس منصوبے سے بھی متعاطف ہوں، جو ٹریفک کے نظم و ضبط میں بہتری لानے کی کوشش کر رہا ہے۔ شہری لوگوں کو ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے، جو بہت اچھا ہے. اس سے شہر میں ایسے لوگ نہیں رہتے جو ٹریفک کے قوانین کو نہیں جانتے, وہ بھی اپنی گاڑی چلانے والوں کو آگہ کیا جاتا ہے.
آج بھی شہریوں کو ٹریفک نظم و ضبط کاproblem نظر آنا ہی نہیں ہوتا ہے، ایسے میں ضروری ہے کہ شہر میں ایسے نظام متعارف کرایا جائے جس سے شہری اپنی گاڑی چلانے والوں سے زیادہ ذمہ دار ہوں۔ ڈرون ایسی پالیسی کی وجہ سے بھی ناکافی اور غیر منظم شہریوں کا موازنہ کرنا مشکل ہوتا ہے جو فٹفور، پارکو یا رستورن پر چلتی ہیں۔ میں یہ کہوں گا کہ ایسے شہریوں کو بھی اس نظام کا تجربہ کرنا چاہئے جس سے وہ اپنی گاڑی چلانے والوں کی طرح ذمہ دار اور موازنہ کر سکائیں۔
یہ واضح طور پر ایک بہترین تجربہ ہے! Karachi میں یہ ایچالان نظام ٹریفک کے نظم و ضبط میں بہت بہتری لائی گیا ہے، اور شہریوں کو اپنی گاڑی چلانے والی ایسی پالیسی کا تجربہ ملا ہے جس سے وہ ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ منصوبہ شہریوں کو پارکنگ کے لیے مناسب مقامات پر چلنے کی ترغیب دیتا ہے، جو ٹریفک کے بہاؤ میں بھی بہت مددگار ہو گئی ہے!
ایسا کروئے ٹریفک کے لیے ایچولجیز! میرا خیال ہے کہ شہریوں کو اس نظام سے موزوں استعمال کرنا چاہیے اور ان کی جانب سے بھی یہ منصوبہ اچھا نہیں ہوسکتا، کیونکہ وہ ایسا محض ٹریفک کے قوانین کو پورا کرنے کے لیے کر رہے ہیں اور ان کی جانب سے اس نظام کو اپنی مرضی پر استعمال کرنا بھی نہیں ہوسکتا، لیکن یہ تو ایک ایسا کامیاب تجربہ ہو سکتا ہے جو کہ ٹریفک کے نظم و ضبط میں بھی مدد کر سکے گا اور شہروں میں ایک معقول اور صحت مند ریت پیدا کی جائے گی।
ایسا لگتا ہے کہ یہ منصوبہ بھی ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک اچھا قدم ہے، لیکن اس سے پہلے کہ ہم اپنی گاڑیاں چلانے کی پالیسی پر کام شروع کریں، ہمیں ٹریفک کے قوانین کو منصوبے میں شامل کرنا چاہئے تاکہ شہریوں کو ایسا تجربہ نہ دیا جائے جس سے وہ اپنے آپ کے حوالے کھینچ لیں।
اس میں کسی بھی طرح کی غیر معروفیں یا غلط فہمیوں کی کوئی जगह نہیں رہنی چاہئے، اس سے ہی شہریوں کے لیے ایک سہی اور منصفانہ نظام بن سکتا ہے جس سے وہ ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کر سکیں اور پارکنگ کے لیے مناسب مقامات پر چل سکون۔
یہ منصوبہ تو چھٹکتا ہے، ایسا محسوس کر رہا ہوں جو شہریوں کو ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کرنے کی ترغیب دے گا اور парکنگ کے نظم و ضبط میں بہتری لائے گا۔ اس کا فیصلہ ہو سکتا ہے کہ شہر میں ایسا نظام متعارف کرایا جائے جو دیکھنے میں بھی اچھا لگے اور ڈرون کی مدد سے ٹریفک کے بہاؤ میں بھی بہتری آئے گی۔
بھائی اس منصوبے سے تو ایسا لگتا ہے جیسے شہر کی زندگی میں ایک نئی طاقت آ گئی ہے! ڈرون ای چالان نظام بھی اچھا ہے بلکہ ٹریفک نظم و ضبط کے لیے اس سے بھی مدد ملتی ہے۔ آج شہری اپنی گاڑی چلانے والی ایسی پالیسی کا تجربہ کر رہے ہیں جس سے وہ ٹریفک کے قوانین کے مطابق موازنہ کر سکتی ہیں اور پارکنگ کے لیے مناسب مقامات پر چل سکتی ہے۔ مگر یہ سوال بھی اٹھانا پڑتا ہے کہ یہ منصوبہ ایسا کون سا بنایا گیا ہے جیسے اس میں شہریوں کی مدد کی جا سکے؟
اس منصوبے کی وجہ سے کراچی شہر میں نئی نئی شہریں آ رہی ہیں جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ میری گاڑی چلائی جا رہی ہیں! اور ابھی تو کراچی شہر میں ایسے لوگ نہیں تھے جن کے پاس ٹریفک پارٹنرشپ میں مدد کی ضرورت ہوتی ہو! پھر یہ منصوبہ کیسے کام کر رہا ہے؟ وہ کراچی شہر کے ذریعے میرے وقت سے لینے والی گینڈیوں کی وجہ سے کم نہیں ہوا?
یہاں سے وہ نئا دور شروع ہوا ہے جو ہمیشہ چاہتے تھے - ایک دور جس میں ہماری گاڑیاں ٹریفک کے قوانین کے مطابق چلتی ہیں اور پارکنگ کے لیے مناسب مقامات پر چلتی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ منصوبہ صرف وہی نہیں ہے، بلکہ اس سے ہماری شہری زندگی میں بھی ایسا اہم کردار ادا کرے گا جو ہم کو ایسے رہن سہن کے لیے ترغیب دے گا جس سے ہماری شہر میں ٹریفک کے بہاؤ اور نظم و ضبط میں بھی بہتری آئے گی۔