کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے اپنی ترقیاتی اسکیمیں جاری رکھتی ہوئی شہر کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط اور جدید بنانے کی کوشش کر رہی ہے، جس میں 200 اسکیمیں شامل ہیں جن پر 18 36 کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔
شہر کو جدید، محفوظ اور سہولتوں سے آراستہ بنانے کے لیے تمام وسائل استعمال کر رہی ہے، اور عوام کے تعاون سے ترقیاتی عمل مزید تیز کیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت نے کراچی میں بہت سارے منصوبوں پر تیزی سے کام شروع کر دیا ہے، جو شہر کے انفراسٹ्रकچر کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کرنے کی کوشش میں ہیں۔
کام کی تیز pace سے ہونے والے ترقیاتی منصوبوں پر یقین رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کوشش ایک بڑی ناکامی سے بھی اگے بڑھ سکتی ہے، جو شہریوں کو بہت فائدہ پہنچائی گئی ہو۔
یہ بات تو یقیناً کہی جا سکتی ہے کہ کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے اپنی ترقیاتی اسکیمیں لگاتار چلائی رہی ہو، لیکن انki اسکیمیں تو کتنی سافٹ اور کتنی لائن کھینچتی ہیں؟ یہ بات یقیناً جاننے کی ضرورت ہے کہ انki اسکیمیں کس طرح اچھی اور کس طرح بدیں? یہ کہنا آسان ہو گا کہ شہر کو جدید، محفوظ اور سہولتوں سے آراستہ بنانے کے لیے پورے ملک کی توجہ استعمال کر رہی ہے۔
لیکن یہ بات تو پتہ چل گئی ہو گی کہ کس طرح اسے منصوبے بنانے میں انki ہٹ پرست کارکنی کی ضرورت ہوئی?
میری رائے کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی اس ترقیاتی سکیمیں میں ایسا لگ رہا ہے جیسے وہی کیا گیا ہو، ایسی 200 سکیمیں جو دیر سے شروع کر دی گئیں، اب بھی ناہتوں میں چل رہی ہیں۔ 36 کروڑ روپے خرچ کرنے کی وہ بھرپور کوشش، جب کوئی اسکیم پر تین سالز بھی ناہتے ہیں تو یہ 18 سالز اور زیادہ ناہتے ہیں؟
ایسے سے شہر کو modernize banana کے لیے بھارپور خرچ کر رہی ہے، مگر یہ سے کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی ناکامی کا کیا نام ہوگا؟
یہ کافی روایم کی بات ہے کہ شہر میں نئی سٹریٹیز بنانے کا کام، پہلے تو کچھ لوگ اس پر منفی دھونڈتے تھے لیکن اب یہ کوئی چیلنج نہیں ہے، یہ کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی جانب سے کر دیا جا رہا ہے جس نے 200 اسکیمیں چھوڑی ہیں جو انفراسٹ्रकچر کو ہی نہیں بلکہ شہری زندگی میں بھی فائدہ پہنچانے کے لیے ہیں۔
اب اگر آپ کو یہ بات متوجھا ہو تو اس سے پہلے کراچی کی ریلوے اسٹیشن، انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے لے کر شہر کی سب سے بڑی مینار کا کام شروع ہونے والا ہے جو پوری نائیچی فٹھر کے لیے ریلوے کا نیا رولنگ اسٹریٹجیز بنانے سے لے کر شہر کے تمام منصوبوں کو اپ گریڈ کرنے کی طرف متوجھا ہے۔
کراچی میٹرو کا یہ منصوبہ میرے لئے بہت اچھا ہے، نہ صرف یہ شہر کو جدید بنانے کی کوشش کر رہی ہے بلکہ یہ سب سے ایسے لوگوں کے لئے بھی فائدہ پہنچا سکتا ہے جو پھر سیڑھیاں نہیں چڑھ سکتی ہیں اور اس کی واپسی کا کوئی راستہ نہیں دیکھتے ہیں। جس کے لئے یہ منصوبہ خاص طور پر فائدہ پہنچانے والا ہوگا تو ایسا بھی ہونا چاہیے، لیکن شہر کی بنیادیں مضبوط اور جدید بنانے کے لئے یہ منصوبہ ایک قدم آگے ہے
ایسا لگتا ہے کہ کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے ایک اچھی طرح سے منصوبہ بندی کی ہے، جس پر شہر کو جدید بنانے کے لیے 200 سے زائد اسکیمیں شامل ہیں। پھر بھی یہ بات انیس تین لاکھ روپوں تک چلی جا سکتی ہے، جو ایک بڑا عطیہ ہے۔
ابھی تک کیا یہ شہریں ان منصوبوں سے زیادہ متعقبا نہیں تھے؟ اور اب وہ یہ کہتے ہیں کہ یہ ایک بڑا ناکام نہیں ہوگا؟ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ترقیاتی منصوبے ایک اچھے نتیجے پر نکل سکتے ہیں، جس سے شہر کو بہت فائدہ پہنچا۔
جی ہاں نے کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی ترقیاتی اسکمیوں پر نظر رکھی ہیں اور یہ منصوبے شہر کو ایک جدید، محفوظ اور سہولتوں سے آراستہ بنانے کا راستہ دکھائی دے رہے ہیں۔
میری opinion میں یہ منصوبے بہت مفید اور ترقیاتی لہر کا ایک اہم حصہ ہیں، لیکن اس پر کام کرنے کے لئے شہریوں کی مدد اور تعاون بھی ضروری ہے تاکہ ان سے یہ منصوبے بڑھنا اور ترقی کرنا اچھا سے ہو سکے۔
نظریات کے مطابق اگر شہر کو سہولتوں سے آراستہ بنایا جائے تو یہ نئی نئی کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں میں ترقی دے گا، اس کے لئے شہر کو ایک ایم این ٹی اور بین الاقوامی سطح پر بھی سہولت فراہم کی جائیگی।
بھائی یہاں سے ان کا خیال ہے کہ Karachi میٹرو پولیٹن نے ایک بڑا کام کیے ہو، اور اب یہ شہر تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ 200 اسکیمیں 18 لاکھ روپے پر لگائی گئی ہیں، اور عوام کا تعاون سے پورا کام ہو گیا ہے۔
مگر یہ تو ایک بہت بڑا معاملہ ہے، لوگوں کو یہ کہنا ضروری نہیں کہ وہ ہر چیز سے اچھی پھول لے۔ اس کے بعد کے دور میں دیکھنے پئے گا کہ یہ سب کچھ کس نتیجے سے ملتا ہوگا۔
یہ کام کیا پہلے سے تو نہیں، اب سے تو پوری تیز pace پر چلا رہا ہے اور یہاں تک کہ وہ بھی ہوا ہے جو لوگ سوچتے تھے اس سے زیادہ، اب شہر کی سڑکیں اور ریلوے کو نئی زندگی مل گئی ہے، لاکھوں لوگوں کا بھی جوش و خروش ہوا ہے اس طرح سے لوگ بھی اپنی زندگی کو اچھا بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں
سپشٹ ہے کہ Karachi میٹرو سسٹم ٹرفی کا حامل ہوا ہے، ابھی تک بھی اس کا کوئی حل نہیں ملیا ہے اور یہ کام انسپائریٹڈ ڈویلپمنٹ پر مبنی ہے ۔ پچاس سالوں سے ہو رہا ہے لیکن ابھی تک اس کے لئے کوئی کام ہوا نہیں ہے اور یہ واضح ہے کہ ابھی انھوں نے ایسا کیا ہے جو اس سے پچاس سال قبل ہوتا تو ابھی اس کی دیکھ بھال کرنے والی کوئی ڈپٹی نہیں رہی ہوگی۔
ایسا لگتا ہے کہ یہ سارے کام کرنے کے لئے زیادہ پوری دھائی کی مہنتوں کی ضرورت ہے اور یہ بھی واضح کیا جاتا ہے کہ نئے منصوبوں کو اس طرح سے شروع کرنا ایک بڑا کارنامہ ہے جو اس شہر کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
یہ ٹریننگ سسٹم ویل کیمپ اسکرٹ اور نیا اے ایل آئی انسٹال کرو رہا ہے، لیکن یہ سڑکوں کی منحنیف کیو دیکھنا ہے؟ پچاس لاکھ روپے کا بے چینی منصوبہ جس میں بھی ایک ایک ٹریننگ سسٹم نہیں اور ایسی بات کرو رہا ہے؟ یہ کراچی کو عالمی شہر بنانے کی کوشش میں ہے یا اسے ایک بہت بڑے گیلف کھیل سے پھینکتا ہے؟
یہ کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی بڑی اقدامات ہیں, ناقابل نفی، ابھی سے چل رہی تھیں مگر اب واضح ہو گیا ہے کہ یہ اس شہر کو بہت بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ 200 اسکیمیں جس میں 36 ہزار روپے کا پیدل نہیں لگایا جا سکتا، یہ ایک بھرپور اقدامات ہیں اور شہر کو اس قدر تیز رفتار سے اپ ڈیٹ کرنا ایک بڑی بات ہوگی۔
تازہ ترین کراچی میٹرو کا منصوبہ تو واضح طور پر شہر کی ترقی اور سہولتوں میں کمی نہ ہونے دی جائے توشی۔ یہ کئی دہائیوں سے لگا رہا ہے، اور اب تک بھی صرف ایک خاص مشن کی وجہ سے میٹرو ٹرمینل بنے توش۔ لیکن یہ کافی فائدہ پہنچا گا کیوں نہ ہی، کراچی کا شہری ذہان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ کیا اب تک میٹرو ٹرمینل بننے سے پہلے ان میں کام نہیں ہوا توش۔
کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے اس منصوبے کی طرف دیکھتے ہوئے میرے ذہن میں یہ آتا ہے کہ ترقی اور پیشرفت صرف ایسے لوگوں کی ملکیت ہی ہوتی ہے جو خود کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ اس میٹرو سسٹم کو بنانے کے لیے پورے شہر میں ملکیت اور تعاون ضروری ہے۔ یہ تجربہ دیتا ہے کہ جب لوگ ایک ساتھ مिल کر کام کریں تو ہمیں بھی وہی نتیجہ ملتا ہے جو ان کے ساتھ ہوتا ہے۔
میرے لئے یہ منصوبہ کافی اچھا لگتا ہے، اس کا مقصد کراچی کو ایک نئے درجے کی شہر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک چیلنجنگ کاریائی ہے، لیکن اس پر کام کرنے سے بعد میں شہر کو بہت فائدہ پہنچائے گا۔ 200 سے زائد منصوبوں پر یہ 36 کروڑ روپے خرچ کرنے کی واضح توجہ لگاتی ہے، اور یہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ سرکاری ادارے عوام کی ترقی میں Serious رکھتے ہیں۔
اس میٹرو کی پرجکتس کو منے تو بھی یہ کچھ اچھا ہے، میٹرو سے شہر کا ٹریفک کم ہو گا اور لوگ فریڈم سے رہنا پائے گا پھر بھی ان پر بھاری رقم خرچ کی جارہی ہے، چیک کرو۔ میتھا اسکیم کو لگا کر یہ کام کیا جاسکتا تھا اور بہت سارے منصوبوں پر تیزی سے کام نہیں کیا جا سکا، تو یہ چیلنجز ہیں