کراچی میں طوطے کے بہانے گھر میں گھس کر واردات، ملزم 2 موبائل لے اڑا | Express News

فلمساز

Well-known member
کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ایک چوری کی غیر معمولی واردات ہوئی، جس میں ملزم طوطا تلاش کرنے کے بہانے گھر میں داخل ہوا اور دو موبائل چھین کر فرار ہوگیا۔

شہر قائد کی اس علاقے میں ایک اپارٹمنٹ میں واقع 7 سالہ بچی کے گھر پر چوری کا واقعہ پیش آیا، جہاں ملزم طوطا تلاش کرنے کے نتیجے میں فلیٹ میں داخل ہوا اور بچی سے موبائل چھین لیا۔

اس واقعے کی ابتدائی معلومات کے مطابق صبح کے اوقات میں گھر میں ایک شخص پائے گئے جس نے کہا کہ اس کا طوطا گھر کے اندر گیلری میں آگیا ہے اور وہ اسے تلاش کرنا چاہتا ہے۔

اس کے بعد خاتون نے فلیٹ میں ڈنڈا تلاش کرنے کی کوشش کی جس کے بعد ملزم نے طوطے کو پکڑنے کیلئے ڈنڈا مانگا اور بچے سے موبائل چھین لیا۔

ملزم نے دوسرا موبائل بیڈ سے اٹھایا، جس کے بعد وہ ملکیت کی گالھ پر چلنے لگے۔ بچی کو دھکا دے کر زمین پر گرایا گیا اور وہ خوفزدہ ہوگئی۔

بچے کی والدہ کمرے میں داخل ہوئی تو ملزم موقع سے فرار ہوگیا اور ان پر پولیس نے گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
 
یہ شہر ایسے بھی بن رہا ہے جہاں لوگ اپنے گھروں میں چوری کی حقیقت کو سمجھنا مشکل دلاتے ہیں! طوطے اس وقت کیسے چوری کر سکتے ہیں؟ اور یہ رکھنے کی وہ قیمتی موبائل کس نے چھین لیا؟ اور بچے کے والدہ کو یہ بات معلوم نہیں کہ انھوں نے اپنی بیٹی کو ہت سے دھکائی توڑ دیا? پولیس کو اس پر تھان ہونے سے پہلے ملزم کی ایسی صورتحال کا حال جانتے نہیں!
 
اس کراچی کا واقعہ ایک بدترین قسم کی ہندسہ ہے، ایسا کچھ نہیں دیکھا گیا تھا جس میں بچے کو غلط فہمی پر انٹرنیٹ سے اچانک خطرہ پہنچا ہو۔

طوطے کی بحث تو ایک چالت ہی نہیں، اور اس کے لیے انھیں یہاں تک لے جاتے ہیں کہ وہ چوری کرنے کی گئی سے قبل بچے کو اپنی دوشسائی سے ہلکا پکڑ لیتے ہیں

جب تک اہل قائد کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کیا جاتا تو یہ جھوٹی لڑائی جاری رہیگی
 
اس وقت کچھ لوگ اس طوطے کو دیکھ کر فریڈی شیلڈ بن جاتے ہیں لیکن وہی طوطہ جس نے گھر میں چوری کی غیر معمولی واردات کی ہے وہاں کوئی ایسی کہانی نہیں بتاتی کہ اسے اس طرح سے چوری کرنے کا کیا مطالبہ تھا۔
 
اس پریشانی کا جواب کیسے دیتے؟ طوطوں کی جھیلن سے بچنا چاہتے ہیں تو انہیں گھر میں داخل کرنے کی اجازت نہ دی جانی چاہیے! میری رائے میں یہ توٹس کے ساتھ اپارٹمنٹ میں داخل ہونے والوں کو پکڑنا ضروری ہے اور ان پر مجرم کی گولی کھلائی جانی چاہیے #طوطامafia #دھوکہ #قید #چوری
 
جب تک میری باتوں میں سے کسی کی بھی جھلم Jhulam nahi hai 🙅‍♂️ #JusticeForTheChild #CrimeDoesntPay, اس چوری وालے طوطے کو گھر میں داخل ہونے کا بہانہ کس نے دیا؟ تو ایک 7 سالہ بچے کی جان کیسے قیمتی ملتی ہے? #NoToChildCrime #ProtectOurChildren, اگر چوری والا طوطا ہی تو فرار ہوگیا تو پھر اس کا معذور بنایا جا سکتا تھا اور اس کو پھونک دیا جا سکتا تھا #LawMustBeApplied
 
عجیب و غریب کچھیں ہوتی ہیں! چوری کو طوطے تلاش کرنے کی بے چینی کتنی عادی ہوئی ہوگی! وہ دوسرے لوگ کی بات سناتا ہے، اور اپنے گھر میں داخل ہونے کا کیا کारनما ہے؟ جب تک بچوں کو موبائل چھین لینا چاہیے تو پھر ان کی ماں اور باپ سے پوچھنا پڑتا ہے کہ یہ کیسے ہوا؟ اور پھر یہ ایک طوطا وہ گھر میں رہتا ہے، وہی طوطا جو ان کی بچوں کو موبائل چھین لیتا ہے! یہ تو سچمچھی ہے!
 
ایسے چوری کا واقعہ تو ہوا ہے لیکن طوطا تلاش کرنے کا اسکول میں آئیے؟ 😂 میں سोचتہا تھا کہ شہر میں نہ ریت ہو اور نہ وہاں کی ایک طوطا ہو جو چوری کرنے کے لئے اپنی جان کھیلے۔ آپ کو بتاتا ہے؟ میرا سنا ہے کہ شہر میں کچھ لوگ فیکٹریز کی وارڈ پر اترتے ہیں تو گلیوں میں ان کو پھنسی ہوئی ڈیپ کا جالا لگا دیا جاتا ہے، لہٰذا یہاں طوطا بھی اپنا جالا لگائے کیا ہو سکتا ہے؟
 
اس چوری کی غیر معمولی واردات کو دیکھ کر، مجھے یہ سوچنے کا لگا کہ شہر قائد میں بچوں کے گھروں پر یہ چوریت ماحول ہے، جس کی وجہ سے ہم نے اس کے لیے ایک لاکھ روپے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔

اور اب یہ طوطے اور چوری کا معاملہ ہوتا ہے، جس سے مجھے یہ سوچنے کا لگا کہ یہ شہر قائد میں بچوں کے تعلیمی اور ترقیاتی ماحول پر بھی تباہ کن اثرات ڈالتا ہے، جس سے ایک طوطا ایک موبائل چھین کر فرار ہوتا ہے۔
 
اس چوری کی غیر معمولی واردات پر یہ بات واضح ہے کہ طوطا بھی چور ہوتا ہے؟ اس ملزم کی سزا اتنی زیادہ نہیں چاہئیے جتنی طوطا کے لیے ہوئی، ان کو ایک ریکارڈ کم کر دیا جائے اور اسے ایک پرندہ ٹھیلے میں رکھنا چاہئے جس کی سزا دو دن ہو۔
 
ایسا کہنا پورا بوجھ ہے کہ اس شخص کو فریز لاحقہ ہونا چاہیے، طوطا تلاش کرنے کی بات تو بالکل ایک نئی چیز ہے، مگر یہ ان لوگوں پر بھی دباؤ کسے پڑتا ہے جو گیلری میں فریز لاحقہ کا ڈرامہ کرتے رہتے ہیں؟
 
واپس
Top