بانی پی ٹی آئی کی بہنیں رات گئے اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے پر پھنس گئیں، جس کے بعد پولیس نے ایک ڈھانسی کھیلی۔ اس حوالے سے جو ویدیوز سامنے آ رہی ہیں وہ دیکھتے ہیں کہ عمران خان کی بہنیں گاڑی میں بیٹھ کر واپس روانہ ہوئیں۔
اس سے پہلے اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے کی جانب آئی ہاتھوں تین گاڑیاں لگن کر رہی تھیں، جو ایک کم از کم دو گاڑیوں کے ساتھ ان کے کارکنوں کی چوکی میں ہوئی۔ پولیس نے ان تمام آٹمبائل کو قبضہ میں لے لیا اور ان کی رجسٹریشن کے بارے میں محکمہ ایکسائز سے تصدیق کرائی۔ اچانک پھر پولیس نے 5 گاڑیوں واپس دیں تاکہ کارکنوں کو دھننہ ختم کرانے کا موقع ملے۔
اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ جن پالیسیٹی میں مظاہرہ کر رہے تھے وہ دھننہ ختم کرانے اور ان تمام گاڑیاں واپس لینے پر اصرار کرتے رہے تاکہ پولیس کی جانب سے قبضے میں لی گئی تمام آٹم بیل کو واپس کر دیا جاسکے۔
اس دھرنے کے وقت وہ ہاتھوں مائیکروڈیوز نال لے کر رہے تھے اور ان پر بھی ویدئو لی گئی تھیں جس میں عمران خان کی بہنیں اور ان کے کارکن اس کے ماحول میں دیکھا جاسکتا ہے۔
اکثر یہ پتہ چلتا ہے کہ اٹھارہ دسمبر کو ہونے والی عمران خان کی بہنوں نے اپنی گاڑی سے واپس روانہ ہوئی تھیں، جن میں علیمہ خان اور نورین نیازی کی بھی شمار ہوئیں۔ ان کے ساتھ ناقدیت کا اظہار کرنے والوں نے بتایا کہ یہ دھرنا پوری تھی، جس میں ان کے ساتھ ان کی گاڑیوں بھی شامل ہوئیں، جو پورے ایک ہفتے تک جیل پر پکڑی رہیں گئیں۔
اس دھرنے میں اس کے بعد عمران خان کی بہنیں چلتی ہوئی، اور ایسا لگتا تھا کہ ان نے ان کے ساتھ گھر جانے کا ارادہ کیا تھا۔
اس سے پہلے اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے کی جانب آئی ہاتھوں تین گاڑیاں لگن کر رہی تھیں، جو ایک کم از کم دو گاڑیوں کے ساتھ ان کے کارکنوں کی چوکی میں ہوئی۔ پولیس نے ان تمام آٹمبائل کو قبضہ میں لے لیا اور ان کی رجسٹریشن کے بارے میں محکمہ ایکسائز سے تصدیق کرائی۔ اچانک پھر پولیس نے 5 گاڑیوں واپس دیں تاکہ کارکنوں کو دھننہ ختم کرانے کا موقع ملے۔
اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ جن پالیسیٹی میں مظاہرہ کر رہے تھے وہ دھننہ ختم کرانے اور ان تمام گاڑیاں واپس لینے پر اصرار کرتے رہے تاکہ پولیس کی جانب سے قبضے میں لی گئی تمام آٹم بیل کو واپس کر دیا جاسکے۔
اس دھرنے کے وقت وہ ہاتھوں مائیکروڈیوز نال لے کر رہے تھے اور ان پر بھی ویدئو لی گئی تھیں جس میں عمران خان کی بہنیں اور ان کے کارکن اس کے ماحول میں دیکھا جاسکتا ہے۔
اکثر یہ پتہ چلتا ہے کہ اٹھارہ دسمبر کو ہونے والی عمران خان کی بہنوں نے اپنی گاڑی سے واپس روانہ ہوئی تھیں، جن میں علیمہ خان اور نورین نیازی کی بھی شمار ہوئیں۔ ان کے ساتھ ناقدیت کا اظہار کرنے والوں نے بتایا کہ یہ دھرنا پوری تھی، جس میں ان کے ساتھ ان کی گاڑیوں بھی شامل ہوئیں، جو پورے ایک ہفتے تک جیل پر پکڑی رہیں گئیں۔
اس دھرنے میں اس کے بعد عمران خان کی بہنیں چلتی ہوئی، اور ایسا لگتا تھا کہ ان نے ان کے ساتھ گھر جانے کا ارادہ کیا تھا۔