کرد عسکریت پسندوں کا ترکیہ سے انخلا کا اعلان

ریچھ

Active member
ترکیہ سے کرد عسکریت پسندوں کا انخلا،Iraq میں امن اور استحکام کی نئی آواز

انقرہ میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے Turkey سے انخلا کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ امن کے معاہدے کی وجہ سے، جو ترک حکومت اور کرد عسکریت پسندوں کے مابین ہوا تھا، جس کے تحت جنگجوں کو عراق منتقل کرنے پر مجبور کیا گیا۔

ترکیہ سے انخلا کے یہ اعلان کردستان ورکرز پارٹی کی شمالی عراق میں تنظیمی قوت کو علامتی طور پر غیر مسلح کرنے کی تقریب کے بعد آیا ہے، جس کے نتیجے میں اسے اپنا جنگیWeapon ترک کرنے والا عمل قرار دیا گیا۔

کurdistan Workers' Party کے رکنوں کے مطابق، ٹرکیہ سے انخلا کرنے کے اس معاملے کی وجہ سے ،Iraq میں تمام پی ای سی کے فورسز کو شمالی علاقوں میں واپس بلایا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی جھڑپ یا اشتعال انگیز کارروائی سے बचا جاسکے۔

ترکیہ کے علاقوں سے کرد عسکریت پسندوں کا انخلا تخفیٰ اسلحہ معاہدے پر عمل درآمد ہوا ہے، جس سے کرد عسکریت پسندوں اور ترک فورسز میں لگ بھگ 40 ہزار افراد لقمہ اجل ہوئے ہیں، کرد ملیشیا نے 1984ء سے ترکیہ کے خلاف تخریبی کارروائیوں میں حصہ لیا ہے۔

علاقے میں امن اور استحکام کی راہ کو مسدود کرنے والے کرد عسکریت پسندوں کا ترکیہ سے انخلا، اس علاقے میں امن کے قیام کی نئی آواز ہے۔
 
Turkey se karbaniyon ki galti ki wajah se kuch log keh rahe hain ki inka kya faayda hogaa, kyunki Turkey se inka ankhla aaya hai? Yeh sunke main thik hi hoon, lkin iska matlab yeh nahi hai ki hum apne apne kshetra mein khud ko majboor karte jaayein. Main samajhta hoon kiTurkey se ankhla karne ka matlab hai Iraq mein pehlu aur shanti ka aayojan. Lekin iska matlab yeh bhi nahi hai ki hum apne kshetra mein khud ko majboor karte jaayein, kyunki humein apni garima aur jawaabdari rahni chahiye. Main aik raazi hoon, lkin mere saath kuch reservations bhi hain.
 
Turkey سے انخلا کرنے والوں میں سے ایک کرد عسکریت پسند کو عراق میں امن اور استحکام کی نئی آواز ہے؟ یہ توہان ہے کہ Turkieh سے انخلا کرنے والوں نےIraq میں اپنی تنظیمی قوت کو علامتی طور پر غیر مسلح کر دیا اور اب وہ اپنا جنگیWeapon ترک کر رہے ہیں، لیکن یہ کہا جاتا ہے کہ عراق میں امن اور استحکام کی نئی آواز پیدا ہوئی?
 
یہ بھی محض ایک معاملہ تھا، لेकن پھر بھی یہ بات اچھی سے سمجھنی چاہیے کہ Turkey سے انخلا کرنے والوں کو Iraq میں امن اور استحکام کے لیے ایک نئی آواز مل گئی ہے، جس سے Iraq میں امن اور سٹیbilٹی کا ماحول پیدا ہوگا، اگرچہ Turkey سے انخلا کرنے والوں کوIraq سے کچھ رکاوٹوں کی ضرورت ہوگی، لیکن ابھی تک اس بات کو یقینی بنانا مشکل ہوا کہ Iraq میں امن اور استحکام نہیں ہوتا۔
 
Turkey se jana wala kya hai? Pk kya karta tha? Meri baat yeh hai ki unhone apne dushmanon ko IRAQ le jaana shuru kiya, to ab vah cheez toot gayi hai.

PK ke logon ko bhi yeh ehsaas hona chahiye ki ve kitne khatron se lade hain, aur ab vah hatkein nahi kar sakte, apni arthik aatm-raksha karte rhte hain.
 
یہ بات سب کو لگتی ہے کہ ترکہ کے کرد عسکریت پسندوں کو عراق سے جھاڑنا پھونکنا دوسرے لوگوں کے لیے بھی ایک بڑا راز ہے، اس سے باہمی اشتعال کو روکنے میں مدد ملتی ہے، مگر یہ بات ہمیں یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہTurkeyسے انخلا کے بعدIraq میں امن اور استحکام قائم رہے۔

جب Turkeyسے کرد عسکریت پسندوں نے جھاڑنا پھونکنا چھوڑ دیا تو یہ اس وقت کی بات تھی، مگر اب جو آواز پیدا ہوئی ہے وہ کہ انخلا سے عراق میں امن اور استحکام قائم ہوا ہے، وہ ایک نئی آواز ہے۔
 
Wow 😮 ! ترکہ سے کرد عسکریت پسندوں کا انخلا عراق کو ایک اچھی خبر ہے! یہ معاملہ امن کے معاہدے کی وجہ سے ہوا تھا، جو ترک حکومت اور کرد عسکریت پسندوں کے مابین ہوا تھا، اور اب عراق کو اس علاقے میں امن کا راستہ مل گئا ہے! 🙏
 
turkey se curd militancy kee ek baat interesting hai, ab vah kurdistaan ki northern region mein kisi bhi jhagde se bachna chahta hai. yeh bhi socha jaa raha hai ki agar woh log turkey se inkaa khela karein to pehle se hi kurdistaani milisyas ko chune hue khud takra dete the, lekin ab turk govt ne unhe turk fromi curd militancy ke liye ek deal bhi kiya hai. isse turk aur kurdistaan ke beech ek naya samay aaya hai, jismein shanti aur isthaamal ki baat hoti hai
 
اس معاملے سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ترک حکومت اور کرد عسکریت پسندوں کے مابین ایک معاہدہ تھا جو جنگجوں کوIraq منتقل کرنے پر مجبور کرتا تھا اور اب وہ معاہدے کی وجہ سے انخلا کر رہے ہیں۔ یہ بھی دیکھنا مुश्कل نہیں کہ اس معاملے میں عراق کو فائدہ ہوگا، اب کئی پی ای سی کی فورسزIraq میں واپس آ رہی ہیں۔
 
انکھوں کی چھلنی لگ رہی ہے۔ Erdogan کو کچھ بھی پورا نہیں گیا، ان لوگوں کو عراق میں واپس جانے پر مجبور کرنا اور انہیں معاف کرنا سے پہلے ان کی جنگی ہتیت کو علامتی طور پر غیر مسلح کرنا بھی ایک چیلنج ہے، جس کا فائدہ اس وقت اٹھایا جا رہا ہے جب Erdogan کو ان کے ساتھ لڑنا نہیں آتا। عراق میں امن اور استحکام کی نئی آواز ہونے والی بات بہت اچھی ہے، لیکن یہ بھی بات پتہ چل گیا کہ Erdogan کو ایسا کرنا ہوا جو اسے اپنا فائدہ اٹھانے دیتا۔
 
یہ واضح ہوتا ہے کہTurkey اور کرد عسکریت پسندوں کے مابین اس معاملے میں انہوں نے پچیس ہزار افراد کوIraq منتقل کر دیا تھا ،اس لیے اب انہوں نے Turkey سے انخلا کیا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ امن کے معاہدے پر چل رہے تھے۔

جب میں بچے ہونے والی عرصہ سے Turkey اور کردستان کی ماحول میں اس معاملے نے ایک طاقتور اثر دیا تھا ،اب پتا چلا کہ عراق میں امن اور استحکام کی نئی آواز پیدا ہوگی۔

اس پر کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ یہ معاملہIraq اور Turkey کے درمیان ایک نئی بات چیت کی نشاندہی کر رہا ہے ،اس لیے اس پر انشاد ہونے والی بات یہ ہے کہ یہ معاملہ امن اور استحکام کی راہ کو ایسا نہیں رکھے گا۔
 
ترکیہ سے کرد عسکریت پسندوں کا انخلا عراق کو ایک نئی راہ دوسرے طرف مٹاتا ہے، اب پھر وہاں امن اور استحکام کی گنجائش ہے۔ یہ معاملہ ایسے لگ رہا ہے جو تمام علاقوں میں امن کے دھارے کو بڑھاتا ہے، انخلا کرنے والے کرد عسکریت پسندوں نے اپنا جنگیWeapon ترک کر لیا ہے جس سے عراق اور Turkey کے درمیان tension ختم ہوئی ہے 😊
 
ترکیہ اور کردوں کی یہ دہائیں توڑی جائے گی, انہیں کیا اب عراق بھی اپنے سر پرچم رکھے گا? Kurdستان ورکرز پارٹی نے اعلان کر دیا ہے کہ یہ معاملہ امن کے معاہدے کی وجہ سے، لیکن یہ ان کے لیے ایک بڑی بھیڑ ہوگی. عراق میں پی ای سی کی فورسز کو شمال میں واپس بلانے پر کام کرنے کا یہ جواب ایک بدسنی ہے, اور اس سے انہیں ان کی جنگی جہالتوں سے نکلنا پڑے گا.
 
واپس
Top