ٹرمپ کا تیسری دنیا کے ممالک پر امریکا کے دروازے بند کرنے کا اعلان گرین کارڈز خطرے میں

آرٹسٹ

Well-known member
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سخت ترین امیگریشن اقدامات کی घोषणا کر دی ہے جو تیسری دنیا کے ممالک سے وہ ہجرت کرنا مستقل طور پر معطل کر رہے ہیں۔ انھوں نے ایسے تمام غیر شہریوں کی جانب سے وفاقی فوائد ختم کرنے، اور ان کے لیے شہریت منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے جو امریکا کے لیے خطرہ سمجھے جائیں اور وہ ملک بدر کیا جائے گا۔

یہ اعلان اس واقعے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں افغان نژاد رحمان اللہ لاکنوال پر دو امریکی نیشنل گارڈز پر فائرنگ کا الزام لگایا گیا ہے، جس نے 20 سالہ سارہ بیکسٹروم کو ہلاک اور دوسرا اہلکار شدید زخمی کردیا تھا۔

یہ واقعات اس وقت سامنے آئے ہیں جب ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ 2021 میں افغانستان سے انخلا کے دوران بغیر مکمل جانچ پڑتال کے مہاجرین امریکا داخل ہوئے۔

ٹرمپ نے اپنے سخت بیان میں ایسے تمام غیر شہریوں کی جانب سے وفاقی فوائد ختم کرنے، اور ان کے لیے شہریت منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے جو امریکا کے لیے خطرہ سمجھے جائیں اور وہ ملک بدر کیا جائے گا۔

امریکی حکام کے مطابق ایسے تمام غیر شہریوں کا مکمل سکیورٹی آڈٹ ایک ’’سخت اور جامع عمل‘‘ ہوگا جو متاثرہ ممالک میں افغانستان، برما، چَیڈ، کانگو، ایران، لیبیا، صومالیہ، یمن، سوڈان، وینزویلا اور کئی افریقی اور ایشیائی ریاستیں شامل ہیں۔
 
🤔 "ایک برادری کی دھال ہمیشہ اس بات سے متاثر ہوتی ہے کہ وہ جانتا ہے کہ یہ آپ کو آزاد کرنا چاہتا ہے۔"
 
امریکا کی یہ نئی پالیسی کو دیکھتے ہوئے تو اس سے بہت کچھ مشق ہو رہی ہے۔ اگر کسی ملک میں وہ لوگ جوامعہنے ہجرت کرنا شروع کیے تو وہاں کی حکومت کو پورے شہر کے اس شخص کا خاتمہ کرنا پڑتا ہے جس نے ان لوگوں سے تعلقات بنائے تھے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ایسے لوگ کیسے خاتمہ ہون گے یا کیا ان پر کوئی فراہمی ہو گی، بلکہ یہ پورے ملک کو ایسی ہالچ میں ڈال رہی ہے جو کسی بھی نتیجے سے خافزند ہے۔
 
امریکے صدر کا یہ اعلان تو نہیں واضح ہو سکتا، لیکن ایک بات واضح ہے، انھیں یہ سمجھنا چاہئے کہ وہ کس حد تک خطرے کو محسوس کر رہے ہیں۔ کیا یہ ایسے لوگوں پر مشتمل نہیں ہوگا جو کافی وقت سے امریکا میں رہ رہے ہیں اور انھیں ابھی تک شہریت حاصل کرنے کا وعدہ تھا؟
 
اس سے پہلے نہیں سمجھا تھا کہ امریکہ اس پر جسے بھی زور دے گا وہ اچھا نہیں ہوگا، اب یہ سیکھناEasy hai کہ انہیں نہ تو وفاقی فوائد مل سکن گے اور نہ ہی شہریت مہیا ہوگی۔

سوشل میڈیا پر لوگ انھوں نے کیسے انہیں بلا کر رکھا تھا وہ دیکھنا ہوگا، حالانکہ یہ بات تو صاف ہے کہ جو لوگ اپنے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں انھیں نہیں چھوڑنا چاہئے اور وہ اپنی ملکیت کرتے رہنے چاہئیں۔

اس کی واضح بات یہ ہے کہ اگر بھائی اور بہن جو اس ملک میں رہتے ہیں تو انھیں ایسی صورت حال سے نکلنا چاہئے۔
 
🤔 وہ شخص جو بھاگتا ہے وہ اس وقت سب سے زیادہ آسانی سے ملک چلتا ہے اور پانچ سال کے بعد اپنا درجہ نہیں ملا سکتا। اس بات کو یقینی بنانا مشکل ہوگا کہ وہ شخص وفاقی فوائد لینے کے لیے مجروح تھا یا صرف دوسرے لوگوں کے ساتھ فٹن ہونے کے لیے اپنے ملک چلا گیا تھا।

اس کی وجہ یہ ہے کہ اس نے اپنا آپریشن مکمل کرنے کے بعد اپنی جگہ پر بٹھانے کے لیے ابھی تک کوئی سسٹم نہیں بنایا ہے۔

اس کے علاوہ، اس نے ایک بار پھر یہ سچائی کو بھول دیا ہے جب اس نے امریکا کو ایسے لوگوں کو دے کر چکر کھیلا تھا جو اس کی فخر کے لیے انہیں دے رہے تھے۔
 
امریکا میں یہ بات دیکھتے ہیں تو پچیس سالوں سے وہ یہی کہا کر رہے ہیں کہ ملک کی سلامتی پر جھنڈہ اٹھانے والے لوگ کو چھت سے نکال دیا جانا چاہئے۔ لیکن اب وہ یہ بات بھی کہ رہی ہے کہ وہ ملک چھوڑنے والے لوگ کو بھی چھت سے نکال دیتا ہے؟ یہ کیا ایسا امریکا کی سلامتی کی پالیسی ہے؟
 
اس نئے اعلان کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں، کیا یہ تو اس صورتحال کے حل کی کوشش ہے جو ملبہ ہی ہوتا ہے؟ امریکا میں خطرے سمجھنے والے لوگوں کو ملک بدر کرنا ایسے کثرت میں نہیں دیکھا گیا تاکہ یہ صورتحال ایک حل سے زیادہ مشکل ہوجائے?
 
امریکا کی یہ اعلان ہمیں پہلے سے بھی جاننا چاہیے کہ وہ اپنے نہایت مخالفت پسند شہریوں کے لیے بھی ایسا ہی جوش سaza کرتا ہے۔ مگر یہ ایک گروپ کی جانب سے یہ اعلان نہیں بلکہ وہ لوگ سے منسوب ہے جو امریکا میں خطرے سمجھتے ہیں اور اس لیے ان پر ملک بدر کا اعلان کیا جا رہا ہے۔
 
واپس
Top