ٹرمپ اور سی این این میں کشیدگی مزید بڑھ گئی - Ummat News

طالب علم

Well-known member
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی این این پر ایک بار پھر سخت تنقید کی، جس میں انہوں نے یہ کہا کہ وارنر برائرز ڈسکوری کو جاری رکھنے والی خریداری میں سیکھ لینا چاہئیے کہ اسے یا تو نئے مالکان کے سپورٹ میں ملاو کر دیا جائے یا فوری طور پر فروخت کر دیا جائے۔ انہوں نے آم تردی کی کہ سی این این کی ریٹنگ ’’انتہائی کم‘‘ ہیں اور چینل اپنی موجودہ کارکردگی کی بنیاد پر قابلِ اعتماد نہیں رہا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ میڈیا میں جانبداری اور غلط بیانی کے خلاف وہ آواز اٹھاتے رہیں گے اور اس لیے وارنر برائرز ڈسکوری کو لازمی طور پر بھیجا جائے گا، حالانکہ اس قسم کی منظوری کا اختیار عام طور پر محکمہ انصاف کے پاس ہوتا ہے۔

امریکی صدر نے اس سے پہلے بھی سی این این اور دیگر بڑے میڈیا اداروں کو ’فیک نیوز‘ قرار دیا ہے، کہا کہ چینل کا موجودہ انتظام غیر جانبدaranہ رپورٹنگ کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس وجہ سے ریٹنگز میں مسلسل کمی آرہی ہے۔

میڈیا انڈسٹری میںrecent تبدیلیوں نے اس بحث کو مزید تیز کر دیا ہے، جیسے کہ پیراماؤنٹ کے نئے سربراہ ڈیوڈ ایلیسن کی جانب سے قدامت پسند حلقوں میں پسند کیے جانے والے باری وائس کو سی بی ایس نیوز کا ایڈیٹر اِن چیف مقرر کیا گیا، جبکہ ٹرمپ مخالف پروگرام ’’دی لیٹ شو VID اسٹیفن کولبیئر‘‘ بھی حال ہی میں بند ہو چکا ہے۔

لیکن ان سارے معاملات کو سمجھتے ہوئے ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر پیراماؤنٹ انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس میں انہوں نے سابق اتحادی اور موجودہ ناقد مارجری ٹیلر گرین کا انٹرو نشر ہونے دیا تھا۔ یہ بھی ایک حقیقی معاملہ ہے کہ نیٹ فلکس کے بنانہ ڈیموکریٹک پارٹی کے بڑے حامی ہونے کی وجہ سے اس ڈیل کے سیاسی اثرات بھی مزید نمایاں دکھائی دے رہے ہیں۔
 
یہ بات تو نہیں بتنی چاہئیے کہ سی این این کی حالات کتنی گھنٹیوں تک بدلتے رہے ہیں! پہلے انہوں نے ریٹنگ میں کمی اور بعد میں وارنر برائرز ڈسکوری کی جانب سے لازمی تعلقات کا مطالبہ کیا، اب وہ سچائی پر زور دے رہے ہیں۔ لیکن یہ بات تو بتنی چاہئیے کہ سیکھنے والا سیکھتا ہے اور تجربات میں موثر نہیں ہوتے۔
 
اس کے بعد سے پیٹرن کا کوئی حل نہیں نکلیگا اور میڈیا کی ایسی جسمانی چोट کھڑی کر رہا ہے جو اس کی واضح نہیں ہو سکتی. یہ سب ایک دیکھ بھال کا معاملہ ہے، ایک دیکھ بھال کے لئے جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ سب جانتے ہیں.

: )
 
ٹرمپ کی بار بار criticism کی بات آئی تو یہ بات بھی واضح ہے کہ وہ امریکی میڈیا کی انتقاد سے پرہیز کرنا چاہیں گے یا اس پر اپنی criticised کو بھی لگائیں گے، ایسا لگتا ہے کہ وہ صرف ایک بات چیتی دیکھتے رہتے ہیں کہ وارنر برائرز کی کارکردگی میں کمی ہوئی ہے اور انہیں اپنی کارکردگی میڹا لینا چاہئیے یا ایسے ڈسکوری کو فروخت کیا جائے جو بھی اس کی کفایت کرتے ہیں 😐.
 
امریکی صدر کو یہ بات واضح ہو گئی ہوگی کہ اگرچہ وارنر برائرز ڈسکوری کو جاری رکھنا معقول نہیں ہوگا لیکن اس پر تنقید کرنا بھی درست رہیگا۔ یہ بات کوئی نہیں جھلی کی، انہوں نے سی این این کی کارکردگی میں کمی کے بارے میں واضح کہا ہے اور اگر انہوں نے یہ کہا تو پھر یہ بھی درست رہیگا کہ ایسے چینل پر اسٹاک ہولیلا کی جائے گی۔
 
میں اچھی طرح نہیں پتہ کیا سی این این کو اس طرح سے تنقید کیا جا سکتی ہے؟ وارنر برائرز ڈسکوری کو جاری رکھنا یا نا رکھنا، یہ صرف ایک سیاسی مظاہرہ ہے۔ میرا خیال ہے کہ ٹرمپ کے ساتھ اس بات پر کوئی بات نہیں، سی این نیوز کی کارکردگی کا ایسا معاملہ ہے جس کا انہوں نے اپنے سیاسی نقطہ نظر سے لے لیا ہے۔
 
میں ڈنلڈ ٹرمپ کی یہ تنقید کر سکتا ہوں کہ وہ سی این این پر اپنی لازمی تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں، لیکن وہ اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کر سکتے کہ انہوں نے یہ بھی ایک سیاسی اقدار کی اجازت دے رہے ہیں کہ وہ اپنی صدر کے خلاف ناقد مارجری ٹیلر گرین کا انٹرو نشر کر سکیں۔ اس میں ایک واضح معاملہ ہے جس کی وجہ سے سوشل مीडیا پر تنقیدوں کا تیزہوا بن رہا ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ مظالم اور انٹرویوز کے ذریعے لالچ کو جنم دینا سسٹم کی جھلکیوں میں بھی نہیں ہوتا ہے، لیکن اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے ، یہ دیکھنا مشکل ہو گا کہ سوشل مीडیا پر لوگ کیسے سوچ رہے ہیں۔
 
امریکی صدر نے ایسے میڈیا کی تنقید کی جو یہ نہیں کرتا کہ وہ خواتین اور مظلوم لوگوں سے مل کر کھیلتے ہیں، یہ ایک نئی بات نہیں ہے جس پر انھوں نے رکاوٹ دی ہوں گی۔

میڈیا میں جانبداری اور غلطی کی کھیڑی میں پھنسنے سے کچھ نتیجہ نہیں آتا، جبکہ وارنر برائرز کو دیکھا جائے تو یہ ایک انتظام ہے جو ان میڈیا کے پِچھلے مالکان کی فوری پابندیوں سے بھی آگہ تھا، اور اب وہ اپنی جیسا معاملہ کو جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے ایسا کیا ہو سکتا تھا یا نہیں، لیکن اب وہ ان میڈیا کی تنقید پر دباؤ متاثر کر رہے ہیں جو ان کے گونغو نوٹس کو بھگتنا چاہتی ہے۔
 
ایسا نہیں چلا کہ وارنر برائرز کو ایسا ماحول میں لاکھوں روپئے کی مصروفیت کے بعد بھی ایسی منصوبہ بندی کرنا پڑ سکا ہے جس سے ان کا منٹن ریکارڈ بھی گریف نہیں ہو سکا!

اس کے بجائے یہ بات واضع ہونی چاہئیں کہ میڈیا کی ایک پچھلے مین ٹن کی طرح جانبداری اور غلط بیانی کو جسمانی طور پر روکنے کی کوشش کروائی جا سکتی ہے، جیسا کہ امریکی صدر نے ڈیٹا ایکسچینج پر رکھی ہوئی پوری بات پھیر دی ہے!

تاہم اس بات پر تو یقین ہے کہ ٹرمپ کی بھارتی فیک نیوز کے ساتھ جس معاملے میں رکاوٹ لگا رہی ہے وہ امریکی عوام کے لیے ایک اہم بات ہے جو دیکھنی چاہئیں!
 
امریکی صدر ٹرمپ کا ایسا کیا کروں گے؟ سب سے پہلے وارنر برائرز کو بھوجنا چاہتا ہو، اب تو نئے مالکان کی جانب سے بھی اس پر دباؤ ہوتا جا رہا ہے۔ اور ان کا یہی نتیجہ ڈیوڈ ایلیسن کو سی بی ایس نیوز کا ایڈیٹر مقرر کرنے میں آیا۔ وہ کہتے ہیں کہ سی این این کی ریٹنگ ’انتہائی کم‘، یوں تو انھیں پورا نیوز چینل جھٹکے اور غلطیوں پر ملا سکتا ہے۔
 
امریکی صدر کے یوں تھوڑی عرصہ پہ لگ گئی یہ بحث اب تو بھارتی میڈیا پر بھی چپک رہی ہے اور اس پر بات ہونے کا ایک پرانا مباحثہ مجرائی نہیں ہوتا! وارنر برائرز کو اس طرح معاف کرنا تو بھی اچھا ہوگا کیونکہ فیک نیوز کی بات کرتے ہوئے انہوں نے بھی ایک بار پھر وارنر برائرز پر تنقید کی، جس کے بعد اس طرح کو سوشل میڈیا پر اپنی منصوبہ بندی اور ماحول کو بھی معاف کرنا ضروری ہوگا! 📺👎
 
امریکی صدر کی وارنر برائرز ڈسکوری کو جاری رکھنے والی خریداری میں سیکھ لینا چاہئیے کہ اسے یا تو نئے مالکان کے سپورٹ میں ملاو کر دیا جائے یا فوری طور پر فروخت کر دیا جائے... یہ کیا ایک ریلیٹڈ معاملہ ہے? 😐

میڈیا کی جانبداری اور غلط بیانی کے خلاف وارنر برائرز ڈسکوری کو لازمی طور پر بھیجا جائے گا... لیکن یہ بھی سب کچھ کیسے پورا ہو گا? اس معاملے میں پوری تفصیل ملنے کی ضرورت ہے... 🤔
 
امریکی صدر ٹرمپ کا یہ बयان واضح ہو گیا ہے کہ وارنر برائرز ڈسکوری کو لازمی طور پر فروخت کرنا چاہئیے اور جانبداری سے بھری رپورٹنگ کا خاتمہ کیا جائے؟ یہ تو آسان ہو گیا، لیکن وہ ان میڈیا انڈسٹری کی ترقی پر ایک چیلنج پیش کر رہے ہیں جو ابھرتی ہوئی صحت مند اور جانبداری سے بھری رپورٹنگ کا مشن دیکھ رہی ہے! 📊

بطور امتحان، میں نے ایک چارٹ تیار کیا ہے جو اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ میڈیا انڈسٹری کی ترقی میں کون سے اہم کردار ادا کر رہے ہیں:

![Media Industry Growth Chart](https://i.imgur.com/6LWzDmS.png)

اس چارٹ میں واضح ہوتا ہے کہ میڈیا انڈسٹری کی مختلف اشاریے (صحت مند رپورٹنگ، جانبداری سے بھری رپورٹنگ اور راتوں کے معاملات میں گہرائی) اس وقت تک ترقی کر رہی ہے جب تک انہیونے اپنے کارکردگی کو مزید بہتر بنایا ہے! 🚀

میں یہ بھی کہنا چاہتی ہوں کہ اس ماحول میں لازمی طور پر نئے مالکان کی مدد سے انفراسٹ्रकچر کو بھی ترقی دی جا سکتی ہے جو وارنر برائرز ڈسکوری کا پتہ دے رہی ہے! 🚪
 
امریکا میں politics ki baat karna kitna mushkil hai? 🤦‍♂️ Cnn ko Trump ne bilkul sahi se criticize kiya hai, woh bhi harsh tone se. Warne r Bierschak diskouri ko jari rakhna chahiye ya naya malik support mein milega ya directe sell kar diya jaega.

Lekin yeh kuch galat hai, Cnn ki rating "kam" honi nahi chahiye. Media meh janabadari aur galat bani khar idara karna zaroori hai, lekin yeh bilkul sahi tarah se karega. 📺👎

Aur ek baat, Trump ne Twitter par Paramount ke admin ko criticize kiya, jo kuch galat hai. Troluth social par uske comment bhi kuch masle de rahe hain. Aur yeh fact hai ki netflix ko democratic party ka biggest supporter hona zaroori hai, lekin isse inka political effect bhi zyada visible dikh raha hai.

Kya apko lagta hai yeh sab kuch sahi se ho gaya hai? Kya Trump ne Cnn aur doosre big channels ko behtar tareeke se criticize kiya? 🤔👀
 
ایسے میڈیا پلاٹفرمز پر پائے جانے والے حقیقی حقدار کی کمی، یہ تو چیلنج ہے لیکن ٹرمپ کا مشورہ اچھی طرح سے نہیں ہے ...

میڈیا کے حالات کو انکار کرنا ایسا محنت خیز کام ہوتا ہے جسے وہ اس پر مملکت کی دیکھ رہے ہیں، ٹرمپ کو یہ سمجھنا چاہئے کہ میڈیا ایک ذرائع ہوتا ہے جسے استعمال کرتے ہوئے لوگ اپنے حقوق کو مانیٹ کر رہے ہیں ...

مجھے یہ بات نہیں آئی کہ وارنر برائرز ڈسکوری کو یا تو فروخت کر دیا جائے اور مل بھاگ جائیے، اس میں کسی کی ضرورت نہیں ہے مگر ایسا کرتے ہوئے وہ لوگ اپنے حقوق کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں... 😐
 
امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کا یہ کہنا کہ وارنر برائرز ڈسکوری کو جاری رکھنا اور اسے نئے مالکان کے سپورٹ میں ملاو کر دیا جائے یا فوری طور پر فروخت کر دیا جائے، یہ تو صاف نکلتا ہے کہ وہ ایسے معاملات میں دلچسپی رکھتے ہیں جن کی لالچی اور بدلی ہوئی پالیسیوں سے ان کا باضابطہ منظر نامہ آتھا۔

میڈیا انڈسٹری میں recent تبدیلیاں نے اس بحث کو مزید تیز کر دیا ہے، لیکن یہ بات یقینی طور پر نہیں کہ امریکی صدر کی تنقیدوں سے وارنر برائرز میڈیا کی کارکردگی میں انعطاف پزیر ہونگے، جیسا کہ اس پر ان کا تنقیدی مظاہرہ کرنے والوں نے کہا کہ وہ ایسے معاملات میں دلچسپی رکھتے ہیں جہاں ان کی لالچی اور بدلی ہوئی پالیسیوں سے ان کا باضابطہ منظر نامہ آتا ہے۔
 
وارنر برائرز ڈسکوری کو لازمی طور پر بھجا جائے گا؟ یہ تو سچ میں ایک نئی بات نہیں۔ وہ لوگ جو کہتے ہیں ان کی زبانوں کا کیا فائدہ ہوگا? اس میڈیا کی ترقی کو روکنے کی سچائی کے لئے یہ آرابز پٹی بھی کھیل رہی ہے۔ پہلے یو سی این پر ٹرمپ کا یہ تبصرہ تو بھی یہی بات تھی کہ میڈیا کی جانبداری سے لاکھا لاکھ پیسے ہو رہے ہیں اور اب وہ نئے مالکان کو بھی یہی بات سुनاتے ہیں۔
 
ٹرمپ بڑی گنجائش کے ساتھ یہ کہتا ہے کہ وارنر برائرز کو چکیں تو اس میں سیکھ لینا پوری بات ہے، لیکن ان کی جانب سے جو جابانی رپورٹنگ ہوتی ہے وہ انتہائی کچلنا چاہئیے۔ میڈیا کو جانبداری اور غلطی پر دبا کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن یہ بات بھی کہی جا سکتی ہے کہ وارنر برائرز کو سیکھنا ایک معاملہ ہے اور انہیں یہاں تک نہ لانا چاہئیے جتنا کہ وہ اپنی کارکردگی پر چیلنج کرنے کو مجبور ہوں۔
 
واپس
Top