مصر کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کی، جس میں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور دفاعی و سیکیورٹی تعاون پر بات چیت ہوئی۔
دفاعی و سیکیورٹی تعاون میں مزید ترجیح دی گئی، عسکری سطح پر روابط اور تربیتی تعاون کے عمل کو بھی تیز کیا گیا، جس سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اعلان کیا ہے کہ دفاع اور وسیع تر اسٹریٹجک شعبوں میں ہم آہنگی اور دیرینہ تعلقات مزید مضبوط کرنے کا عزم کیا ہے۔
مصر کے وزیر خارجہ نے اپنی قیادت کی جانب سے گرمجوشی پر مبنی نیک خواہشات بھی پہنچائیں، انہوں نے پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار کیا اور بدلتی علاقائی سیکیورٹی صورتحال کے پیشِ نظر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
ملاقات کے دوران مصر کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے سیکیورٹی کو بھرپور اور مستحکم بنانے کا تعذب کیا، جس سے برادری میں امن و صلح کا احاطہ ہو سکے۔
یے تو یہ ملاقات بہت اچھی ہوئی! پاکستان کی فیلڈ مارشل عاصم منیر کو مصر کے وزیر خارجہ سے ایسا استحکام مل گیا کہ وہ اس پر اعتماد کر سکتی ہے. defence aur security field mein collaboration ko aur bhi mazboot karna Pakistan ki priority hai, lakin Egypt bhi apni bari mehnat karegi. phir bhi is mulaakat ka mahatvapurna impact tha, ab hum dono countries defense and strategic fields mein ek dusre ke saath coordination kar sakenge.
دفاعی تعاون پر بات چیت سے بھی کوئی فائدہ نہیں آتا، پاکستان کی فوج تازہ و جدید اسلحے لینے کا لطف اٹھائے گی تو مصر کی ایسے دوسرے ممالک بھی اسی طرح کا لطف اٹھائیں گے، سیکیورٹی تعاون صرف امن کو آگے بڑھانے کی بات ہے نہیں؟ انٹرنیشنل ریزولوشن کے مطابق پاکستان اور مصر کی فوجوں نے ایک ہی مقام پر ایک ہی وقت پر اپنی موجودگی ظاہر کی، یہ تو ان کی جانب سے ایسا کیا گیا؟ لاکھوں روپئے کی معاونت بھی دی گئی پھر بھی سیکیورٹی تعاون نہیں ہوا، اچھا کہ کوئی ملک اپنی فوج پر تاکید کرتا ہو۔
اس ملاقات کی خبر سن کر میں سوچ رہی ہوں کہ دوسرے برادری کے ساتھ تعاون بڑھانے میں مصر اور پاکستان دونوں کی اہمیت کیا ہے۔ defense mein kya tarika se mazbooti ki ja sakti hai? agar doston ke saath humari safalta mil jayegi to kaise samjhein?
aur phir pakistan ko kaisi tarah se defense system me sudharne ka mauka mila? agar Egypt aapke defense system se koi tips le raha hai toh unse samajhna chahiye.
مصر کی حکومت نے پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ ملاقات کی، جس میں ان دونوں کی Governments کو ایک دوسرے کی جانب سے گرمجوشی محسوس ہوئی اور وہ نیک خواہشات بھی پہنچائیں، لیکن ابھی تک انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور بدلتی علاقائی سیکیورٹی صورتحال کو حل کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیا ہے، لेकن ابھی تک انھوں نے کوئی سٹیشنری پ्लان نہیں پیش کیا ہے میں یہ تھیک سمجھتا ہوں کہ اگر وہ پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھानا چاہتے ہیں تو انھیں پہلے معاشرتی اور سیاسی ترقی کے لیے ایک پلاٹ فارم تلاش کرنا چاہیے۔
مصر کی طرف سے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے، لekin abhi tak ek sach main pata nahi chala ki kyun? Pakistan ki side se bhi pak-fauj ke sath-sath behtar samjhauta kiya jayega ya nahi? Defense aur security ko zyada mazboot banane ka faisla kab tak kar deta hai?
میں سمجھتا ہوں کہ یہ ملاقات ایک نئی دور کا آغاز ہے، مصر اور پاکستان کے درمیان تعلقات مضبوط ہونے لگے ہیں۔ defense ko behtar banaya jayega, military level par links aur training cooperation ka pechana hi to iske liye ek achcha samna hai. Defense ki side par bhi zarurat hai, Pakistan ki security ki side par bhi samjhauta hona chahiye.
دفعت و سیکیورٹی تعاون پر بات چیت کرنے کے بعد بھی ان سب کیوں کہتے ہیں کہ اس سے امن اور صلح میں کسی بھی تبدیلی نہیں ہوتی؟ آج کل دنیا وطنوں اور ملکوں کا ایک طویل سفر تھام کر چکی ہے، ہر ایک اپنی اپنی دلچسپی اور لچک رکھتا ہے۔ مگر یہی بات ہے جو سیکیورٹی تعاون میں بات چیت کرنے پر توجہ دیتی ہے، لیکن اس کی واضح نہیں کہ ان سب کیوں ایسی بات کھینچتی ہے؟ ہر ملک اپنی اپنی دلچسپی اور جالوس میں ہی رہتا ہے، اور سیکیورٹی کو بھرپور بنانے کا تعذب ہمیں ایسی بات سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے کہ اس کی توجہ کیسے ہونا چاہیے؟
مصر کے وزیر خارجہ کی پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات میں یہ بات دیکھنی مشکل نہیں تھی کہ ان کا مقصد دفاعی و سیکیورٹی تعاون پر بات چیت کرنا ہو گا اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے ہم آہنگی اور دیرینہ تعلقات بڑھانے کا اعلان ہو گا... LMAO
لیکن یہ بات ضروری ہے کہ پاکستان کو مصر کی جانب سے گرمجوشی پر مبنی نیک خواہشات پہنچانے کی اور تعاون بڑھانے کی کوششوں کا احترام کرنا ہو گا...
دفاعی و سیکیورٹی تعاون میں مزید ترجیح دینا، عسکری سطح پر روابط اور تربیتی تعاون کو تیز کرنا بھی ایکGood decision ہو گا...
عاصم چل رہے ہیں پاکستان کی فوج میں، اور اب مصر نے ان کے ساتھ مل کر کام کرنا شروع کیا ہے... یہ ایک بڑا کام ہو گا!
دفاعی تعاون کو بہتر بنانے کی یہ قوت نے پاکستان اور مصر دونوں کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہو گا... اس کا مطلب یہ ہے کہ ان دو ملکوں میں امن و صلح کی پھول پھوڑنی ہو گی!
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مصر نے اس حلف کو پاکستان سے توڑنا ہے... میرے خیال میں یہ صرف اس لئے کہ وہ مصر کی توجہ حاصل کرنے کا چاہتے ہیں۔ پاکستان کو بھی مصر کا ساتھ دیکھنا ہو گا... اور یہ دونوں ملکوں میں دیرینہ تعلقات قائم کرنے کا موقع ہو گا!
اس ملاقات سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان اور مصر دونوں بھرپور تعاون پر فہم دھund rahi hain,Defense aur Sikurati ko bhi mazboot banane ka intention hai. Lekin agar ye baat sahi mehsoos ho rahi to defense mein Pakistan ki sammilita kuch nai chunautiyon se ladi hogi, Egypt ke sath kuch aur strategic decisions lena padega.
امن کے لئے یہ ایک بہترین نتیجہ ہے کہ دو ملکوں کے مابین سیکیورٹی تعاون میں ترجیح دی جا رہی ہے...چھوٹی چھوٹی باتوں پر تو لگتا ہے، لیکن اس کی واضح نتیجہ یہ کہ سکیورٹی کی سرکار اور عوام دونوں کے لئے ایک بہترین future outlook ہے...دولت کی جانب سے دوسروں کے ساتھ تعاون کرنا، ایسا کرتے ہوئے اپنے ملک کی صحت کو یقینی بنانے کا ایک بہترین طریقہ ہوتا ہے...امن اور سٹبل پالٹی میں آج تک دیکھنا بہت مہم جات کا رخ ہو چکا ہے، اور یہ بات اچھی ہے کہ سکیورٹی کو بھرپور اور مستحکم بنانے کی کوشش ہوتی ہے...تھوڑا سا منظر جسے ہم دیکھ رہے ہیں، وہ ایک بہترین نتیجہ ہو سکتا ہے!
عسکری سطح پر رابطے کو تیز کرنے کی بات میں تازہ ترین خبروں میں ایک نئی دھارہ ہے، لیکن یہ بات پچھلی بار بھی سنائیเดہی ہوئی تھی کہ ان دو ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید ترجیح دی جائے گا... لیکن اسی حالات میں یہ بات کبھی نہ کبھی نئی ہوتی رہتی ہے...
اس کے علاوہDefense و سیکیورٹی تعاون میں بھرپور ترجیح دی گئی ہے، اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایک طرف پر صرف دفاعی کارروائی کرنے کی تجربہ دہی... Defense و سیکیورٹی تعاون میں یہ بات ضروری ہے کہ دونوں ممالک اپنی قوتوں کو بھرپور طور پر ترجیح دیں اور دوسرے شعبوں میں بھی تعاون बढانے کی کوشش کریں...
اس بات پر توجہ دینا ضروری ہے کہDefense و سیکیورٹی تعاون میڤکول کیس کے بعد بھی یہ بات چال رہے گی... Defense و سیکیورٹی تعاون میں ایسی نئی نapolے کی تشکیل نہیں ہوئی ہے...
پاکستان اور مصر کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید ترجیح دی جانا ایک گروپ رائے کا مظاہر ہو سکتا ہے، لیکن یہ بات یقینی نہیں ہے...
یہم، مصر کی جانب سے بھی پاکستان کو کھلے دیا گیا ہے اور اب یہ رات کی گہریں محسوس کرنا شروع ہوئی ہیں کہ وہ پانی کتار لانے والے جیسے ہیں، لالچی نہیں، وہ بھی تین چار سوزش کے انداز میں ہوتے ہیں، اب تو پانی کتار کا ایک نئا معاملہ پیدا ہو گیا ہے تو پانی کتار لانے والا کچھ پانچ چھ دیر اچھا بناتا ہے نہیں؟
عاصم منیر کی بیانیہ سے پھر ایک نیا دور شروع ہوتا ہے مصر اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو تیز کیا جائے گا، یہ بات تو واضح ہو چکی ہے، لیکن کیا اس میں سیکورٹی کی معاملات میں حقیقی تبدیلی کھلنی ہو گی؟ سیکیورٹی کو بھرپور اور مستحکم بنانے پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے توجہ دی، لیکن پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے لئے یہ کچھ نئی بات ہے؟
عصر کو دیکھتے ہی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان اور مصر کی دوطرفہ تعلقات ہر طرف سے مضبوط ہو رہے ہیں، لگتا ہے یہ دو ملک سیکیورٹی میں ایسا اہتمام کیا رہے ہیں جس سے برادری کو بھی امن و صلح کا احاطہ ہو سکے۔ defense karska level par link tay karke isey aur bhi majboot banana chahiye. defense ke saath saath infrastructure ki development mein bhi issey koi madad hogi
اس وقت مصر اور پاکستان کی ملاقات کی بات آ رہی ہے، تو وہاں کچھ حقیقت سے متعلق بات چیت ہونے کی لگ رہی ہے، Defense and Security k Liye Zarurat hai? Toh ab is baat ka Samna Karna padega. Egypt aur Pakistan ki cooperation par dhyan dena chahiye, kyunki dono countries ke liye is baat ko zaruri hai.
اس ملاقات سے پہلے میری سوچ تھی کہ پاکستان اور مصر کی تعلقات کو بہت زوردار اور چیلنجنگ سامنے لایا گیا ہے ، لیکن اس نئی ملتی جुलتی پہچان سے میری سوچ مختلف ہو گئی ہے، پہلے کا خیال تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات اور منافقت کے داغ ہیں ، لیکن اب یہ بات واضح طور پر سامنے آئی ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنایا جا رہا ہے، میری ایسے کوششیں اچھی اور امیدوار کی وجہ سے کامیاب ثابت ہو گئی ہیں ، اور اس کے نتیجے میں ایک نئا دور آ رہا ہے جس میں امن و صلح کا احاطہ ہونے کی سंभावनات زیادہ ہیں ،