آرمی چیف کی مصری صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

مور

Member
پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مصر کی صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی جس میں مصری صدر نے دنیا اور امت مسلمہ میں پاکستان کے مثبت کردار کو تعریف کیا ہے۔

آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ مصر کی صدر عبدالفتاح السیسی کا ایک اہم ملاقات ہوا جس میں مصری صدر نے پاکستان کے کردار کو عالمگیر اور مسلم دنیا میں مثبت اور فعال قرار دیا ہے۔

دنیا میں امن و استحکام برقرار رکھنے اور امت مسلمہ کی اہم معاملات میں پاکستان کے کردار کو سراہ کر اسے عالمگیر بنانے کے لئے مصری قیادت نے اپنا کردار پیش کیا ہے۔

ملاقات میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مصری صدر سے خطے میں امن و استحکام کے لیے مصر کی قیادت کا کردار سراہا ہے جس پر مصری صدر نے دنیا اور امت مسلمہ کے اہم معاملات میں پاکستان کے مثبت اور فعال کردار کو تعریف کیا ہے۔

ملاقات میں باہمی اسٹریٹجک مفادات پر مبنی قریبی رابطوں اور عوامی سطح پر تعلقات کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا گیا جس سے پاکستان اور مصر کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دی گئی ہے۔

سماجی و معاشی تعاون، ٹیکنالوجی اور سکیورٹی کے شعبوں میں دو طرفہ اشتراک عمل کو بڑھانے پر مصری صدر نے اتفاق کیا ہے جو آئین سے وابستہ سماجی اور معاشی تعاون، ٹیکنالوجی کی ترقی اور سکیورٹی کے شعبوں میں پاکستان کی مدد کرنے کی مصری صدر کی پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے۔
 
جس طرح مصر کی صدر عبدالفتاح السیسی نے دنیا اور امت مسلمہ میں پاکستان کا مثبت کردار تعریف کیا ہے وہی طرح ایک دوسرے ملکوں کو بھی تعارف اور تعاون کی طرف متوجہ کرنا چاہئے۔ ان کے بعد سے پاکستان کا ایک اچھا کردار سامنے آ رہا ہے اس لیے کوئی بھی ملک دنیا میں امن و استحکام برقرار رکھنے پر توجہ دیکھے تو ان کے ساتھ تعلقات بھی اچھی طرح سے بن گئے ہوں گے۔
 
مصری صدر کی جس توازن اور سڑک پر چلنا ہوا ہے اس کو یقیناً دیکھا گیا، پاکستان کو بھی اچھا موقع ملا ہو گا ہمیشہ کے بعد کسی اور ملک کی طرف سے پوری ناکتث و معاشرتی سلوک نہیں کیے جاتے۔
 
ایسا لگتا ہے کہ مصر کی سربراہی میں آئین سے وابستہ سماجی اور معاشی تعاون، ٹیکنالوجی کی ترقی اور سکیورٹی کے شعبوں میں پاکستان کو مدد ملے گی تو پھر یہ ملاقات کا مقصد کتنے ہی اعصابی بن جائے گا؟
 
عاصم منیر سے ملاقات کرنے کے بعد مصر کی طرف سے پاکستان کو کبھی بھی خطرے میں نہ لانا چاہئے۔ ملاقات کے بعد مصر کو یہ بات سچ پکی ہے کہ پاکستان کے سربراہی کی ایک صلاحیت ہے جسے کبھی نہیں پھنسایا جا سکتا۔

مصر کی طرف سے یہ بات بھی بات ہو گئی ہے کہ اس خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے پورا جوش شادیا ہے اور یہ وعدہ یقینی طور پر نہیں، پاکستان نے اس کی طرف سے ایسا وعدہ دلا دیا ہو گیا تھا۔

مصر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہئے، سماجی اور معاشی تعاون میں بڑھنے پر مصری صدر کی بات بہت مشابہ ہے جو اس لیے کہ مصر کو یہ بات پکھنے میں لگ رہی ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید اچھا بنانا چاہئے۔
 
یہ بہت اچھا کردار ہے کہ مصر کی قیادت سے پاکستان کے لئے دنیا اور مسلم دنیا میں مثبت کردار کو Defines kiya gaya hai. Lekin abhi bhi Pakistan mein kai issues hain jo hal ki jaani chahiye, jaise ki economy aur education system. Aur Pakistan ko apne international relations ko strengthen karna chahiye. 🌎👥

Maur kuch zyada social media pe active rahna chahiye to pakistan ke social media community mein bhi ek big change aayegi. Logon ko apni opinions express karne ka mauka dena aur unki voices ko heard karna zaroori hai. 🤝💬
 
اس ملاقات نے مجھے بہت خوش کیا 🤩 اسے دیکھتے ہی میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی طرف سے Pakistan ka safar karna chahunga 🚀 Pakistan ki tarha saara duniya ko bhi bata de Pakistan ki azaadi aur swatantrata ki kahaani ko sabko batayein 🎬
 
عاصمی اچھے ہیں، انسے ایک اور ملک کے ساتھ منسلک ہو کر امن اور سکائیٹ کی طرف بڑھتے رہتے ہیں، مصر کوPakistan کی مدد اس کی پالیسی کا حصہ ہونے دوں گے
 
ایسا لگتا ہے کہ مصری صدر نے ایسے خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کی پالیسی کو پیش کیا ہے جو صرف پاکستان اور مصر کو بھی نہیں بلکہ تمام ملکوں کو متاثر کرेगا… سیکیورٹی کے شعبوں میں ایسے تعاون پر زور دینا بہت ضروری ہوگا...
 
عاصم منیر کو مصر کی صدر سے ملنے کی وہی دوسرے بن رہے ہیں جنھیں اس نے امریکی Presidents کے ساتھ بھی ملاقات کرائی ہے۔ پاکستان کو یہ بات بھی لگنے کی کوشش کرتا ہوں کہ وہ دنیا کی ایک اہم ترین ملکوں میں سے ایک بن گیا ہے۔
 
عاصما کا مصر جानا اچھی بات ہے، لیکن مصر نے بھی کیا کیوں نہیں؟ پوری دنیا میں ان کے کردار کو بہت بڑا کیا گیا ہے، لیکن مصر کے ساتھ یہ معاملہ تو تازہ ہے، وہ اپنی قیادت کی بات کرتے ہیں تو دوسروں پر بھی چلنے کی کوئی نہ کوئی لازمی ہوتا ہے۔
 
واپس
Top