آرمینیا کا تيجس طیاروں کی خریداری معطل کرنے کا فیصلہ

کوالا

Well-known member
آرمینیا نے ایک بڑا دباؤ پھینتایا ہے جب اس نے تيجس فائٹر جیٹ کی خریداری پر بات چیت کرنے کے معاہدے کو معطل کر دیا ہے، جو اسرائیلی دفاعی صنعت کے لیے ایک گھناساڑھی ہوگئی ہے۔ اس معاہدے پر بات چیت کر رہی تھی کہ آرمینیا، بھارتی حکومت اور ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) کے ساتھ دوازہ جیٹ طیاروں کی خریداری کے لیے $1.2 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا گیا تھا، جو تيجس جیٹ کا پہلا برآمدی سودا ہوتا۔

تیجس جیٹ کی تیاری 1982 میں شروع ہوئی تھی جس کا مقصد بھارت کو دنیا میں بڑے ہتھیار برآمد کنندہ کے طور پر ابھارنا تھا۔ اس جہاز کی بنیاد تائیوان کی توجہ سے بنائی گئی تھی اور اس کے مقصد بھارتی فضائیہ کے مگ-21 طیاروں کی جگہ لینا تھا جو اب تک گراؤنڈ کر دیے گئے ہیں، حالانکہ اس سے اب تک صرف 40 طیارے ملے ہیں۔

اس معاہدے کی منسوخی کے بعد اسرائیل کی Defense Industry کو اہم نقصان ہو سکتا ہے جبکہ آرمینیا کے معاہدے کو منسوخ کرنے سے اسرائیلی سسٹمز استعمال کیے جانے والی تائوان کی ٹیکنالوجی کا نتیجہ ملتا ہے جس پر دنیا بھر میں جنگی جہازوں کے معیار کے مطابق ہونا ضروری ہے۔
 
میری رائے یہ واضح نہیں ہے کہ یہ بات کچھ اچھی ہو گی یا نہیں. آرمینیا کی ایسی گریٹ پریشر کیوں کروائی جائے گی? تيجس جیٹ کو چھوڑ کر وہ فائٹر جیٹ خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہو یا نہیں. اس معاہدے کی منسوخی سے اسرائیل کو اہم نقصان ہوسکتا ہے، لیکن یہ بھی کہنا مشکل ہے کہ تائیوان کی ٹیکنالوجی پر انحصار کرنے میں کیا نुकसान ہوسکتا ہے. میری نظر سے اس معاہدے کو منسوخ کرنا ایک واضح بات نہیں، لेकिन اس پر کبھی کچھ بات چیت کی جاسکی یا نہیں؟
 
یہ بات کیا کہ تاج اس کی خریداری پر بات چیت کرنے کا معاہدہ منسوخ کرنا ایک بڑی بات ہے؟ یقین رکھو، یہ ان لوگوں کو بھرپور طور پر متاثر کرے گا جو اس معاہدے نے بنایا تھا۔ پچاس سالوں سے اس جہاز کی تیاری ہوئی اور اب یہ Israel Defense Industry کے لیے ایک بڑا رشتہ بن گیا تھا، اور یہ معاہدہ منسوخ کرنا اسرائیلی defence industry کے لیے ایک گھناساڑھی ہوگئی ہے... لेकिन یہ بات بھی تھی کہ Israel Defense Industry کی انصاف کے ساتھ کسی نہ کسی صورت میں اس معاہدے کو منسوخ کرنا پڑو گا... اور آرمینیا کی جانب سے یہ معاہدے کو منسوخ کرنے کا معیار کیا گیا تھا؟ یہ بات تو چاہے کہ دنیا میں جنگی جہازوں کے معیار پر ہونا ضروری ہے، لیکن اس کے پیچھے بھی ایک بہت بڑا مقصد ہے...
 
ایسے میں آرمینیا نے ایک اچھا قدم بھی بھر دیا! اس نے اسرائیل کی defense industry کو ایک ایسا نقصان پہنچایا ہے جیسا کہ وہ نہیں سوچ رہی تھی، حالانکہ یہ معاہدہ منسوخ ہو گیا لیکن یہ اس بات کو بھی بتاتا ہے کہ اسرائیل کی defense industry کے لئے اچھی الگینز موجود نہیں تھیں۔ وہ بھارتی حکومت اور ایچ ایل کے ساتھ معاہدے پر چل رہا تھا، لیکن اب وہ اس کی جگہ ٹائیوان کی technology کو لینے والی ہے جو بہت اچھی ہو گی! 😊
 
تجیس اور اس سے بڑھ کر تائیوان کی یہ ٹیکنالوجی آرمینیا کو ایک ہی جہاز میں پانچ ہزار طوافروں کے برابر طاقت ملا رہی ہے ، اس کی وہ ٹیکنالوجی جو اسرائیلی سسٹمز استعمال کرتی تھی اب انھیں دنیا بھر میں جنگی جہازوں کے معیار کے مطابق ہونے کی ضرورت پڑ رہی ہے , یہ ایک اچھا دوسرا مظال عمدہ نتیجہ ہے
 
یہ بات بھی تباہ کن ہے کہ آرمینیا نے اس معاہدے کو منسوخ کر دیا ہے جس سے اسرائیل کی Defence Industry پر ایک بڑا دباؤ پھیلا ہوا ہے۔ ہم توجہ یہ رکھنے پر اہم ہیں کہ اسرائیل کی Defence Industry کی یہ معیار وادھا ہو سکتا ہے جس سے دوسرے ملکوں کو بھی ان کی جہازوں کو بہتر بنانے کی پریشانی ہو سکتی ہے۔ اور آرمینیا نے کیا یہ بات سچ ہے کہ وہ ایسے معاہدے پر چل رہا تھا جس سے اسرائیل کی Defense Industry پر دباؤ پھیلا ہوا ہے؟
 
عربوں کی جنگوں سے بچنا چاہیں تو ان میں شمولیت کیسے؟ یہ معاملہ سچ میں بھارتی اور اسرائیلی ڈیفنس ایجنڈے کی ریکھے پر رخ کر رہا ہے، تو یہ وہی دیکھا جائے گا کہ آرمینیا نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی ہے یا ان سے مزید قریب ہو جانا چاہتا ہے۔ اس معاہدے کو منسوخ کرنے کے بعد اسرائیلی ڈیفنس انڈسٹری کو اہم نقصان ہوگئے گا، لیکن آرمینیا کے اس کامیاب تجربے سے اسرائیلی ڈیونس استعمال کیے جانے والی تائوان کی ٹیکنالوجی کو ملتا ہے جس پر دنیا بھر میں جنگی جہازوں کے معیار کے مطابق ہونا ضروری ہے۔ 🙏
 
ٹیکسFighter جیٹ کی خریداری پر بات چیت کرنے کا معاہدہ منسوخ ہونے سے اسرائیلی دفاعی صنعت کو ایک بڑا دھچکا لگتا ہوگا। اس کا مطلب یہ ہو گا کہ وہ اپنی defense industry کو ایسے تكنالوجیز کے ساتھ اپ ڈیٹ نہیں کر پائے جتنا چاہتے تھے، جس سے ان کی competitor کو مزید فائدہ حاصل ہو گا! 🤦‍♂️

لیکن یہ بات تو محض نظر میں اچھی نہ دिखتی کہ اسرائیلی defense industry کو انسٹی ٹیوٹس پر بھی پریشانی ہون گے، کیونکہ وہ اپنی defence industry کو اپ ڈیٹ کرنے سے زیادہ اچھے ہتھیار تیار کرنے میں بھی Problem پر پڑ سکتا ہے! 🤯
 
اس معاہدے کو منسوخ کرنے کی آرمینیا کی کوشش کو دیکھتے ہوئے، میں سोचتا ہوں کہ اس نے تائوان کی ٹیکنالوجی پر عمل کرنا شروع کیا ہے؟ اور ایسے میں اسرائیلی سسٹمز استعمال کیے جانے والی ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں جنگی جہازوں کے معیار کے مطابق ہونا ضروری ہے؟ اگر آرمینیا نے تائوان کی ٹیکنالوجی پر عمل کرنا شروع کیا تو، اس سے دنیا بھر میں ایسے معاہدوں کی تشکیل ہو سکتی ہے جو ان تمام ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے اور جنگی جہازوں کے معیار پر کام کرنے پر مجبور کریں گے۔
 
I don’t usually comment but… یہ بتانا مشکل ہے کہ ایسا معاہدہ کیسے منسوخ ہو گیا جس پر تائوان کی ٹیکنالوجی پر دنیا بھر میں جنگی جہازوں کے معیار کے مطابق ہونا ضروری ہے? میرے خیال میں، یہ معاہدے منسوخ کرنے والی تائوان کی جانب سے ایک بدستizzyابیوں کا دورہ ہے اور اس سے ہر طرف سے نقصان ہوسکتا ہے۔ آرمینیا کو بھی یہ کمزوری پہنچ گئی ہو گی اور اس نے تائوان کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہو گا جو اس کے دباؤ کو بڑھا دیا ہو گا۔
 
میں یہ سوچتا ہوں کہ ایسا تو ہوگا، آرمینیا نے اس معاہدے کو منسوخ کر دیا ہے اور اسرائیلی Defence Industry پر واضح تھکاوٹ پہنچا دئی گئی ہے. لیکن یہ کس حد تک ایک نقصان ہوگا، اس کو دیکھتے ہوئے کہ اسرائیلی Defence Industry کی پوری لائن اپ کو ٹائپ کرنا مشکل ہو گیا ہے.

میں اس کے بعد ایسا سوچتا ہوں کہ آرمینیا نے ہیں ایسے معاہدے میں دھوکہ ڈالا تھا جس کے بعد اس کی جگہ اسرائیلی Defence Industry کو مل سکتی ہے. حالانکہ یہ کہتے ہیں کہ اور بھارتی حکومت نے بھی اس معاہدے پر دستخط کیے تھے.
 
ایسا تو ہوا ہے اس معاہدے پر بات چیت کرنے سے آرمینیا کو ایک اہم نقصان ہو گیا جبکہ تائوان کو ایک گھناسارھی فائدہ پہنچ گیا ۔ مگر یہ بات بھی سوچنی چاہئے کہ آرمینیا کی سٹیٹ انڈسٹری ایک اور اہم طریقہ کے ذریعے اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
 
🤕 یہ معاہدے کی منسوخی کو دیکھتے ہوئے مجھے بھی قلق تھا، چاہے وہ آرمینیا کے لئے نہ ہوں یا اسرائیل کے لئے، ایسے معاہدے کی منسوخ ہونے سے کتنا بھارپور نقصان پہنچتا ہے؟ میری نژادوں کو دیکھ کر یہ سوچ اٹھا سکتا ہے کہ اُنki بڑی پیروی کیا جائے گی اور اُنھوں نے ایسا لگا کہ وہ اپنے معاشر کو بڑھانے کے لیے یہ معاہدہ کی پچھتھ ہی نہیں دیا تھا!
 
اس معاہدے کی منسوخی سے ایک نئی پلیٹ فارم ہسا ہوگا۔ تيجس جیٹ کے بعد اورہی ایسے جھنڈے ہیں جو بھارتی فضائیہ کو اپنی آگाहٹ کا احساس دلا رہے ہیں। اس نئے معاہدے پر بات چیت کرنا اور ایسے معاہدوں کی تلاش جاری رکھنا ضروری ہوگا۔
 
🤔 یہ ایک بدقسمتی کا موقع ہے جب آرمینیا نے ایسے معاہدے کو ختم کر دیا ہے جو اسے اسرائیلی دفاعی صنعت کے لیے ایک بڑا فائدہ فراہم کرتا تھا۔ یہ عالمی سسٹمز میں ایسی باتوں کو دیکھنے کی کوشش ہے جہاں معاشی دباؤ اور سیاسی رिशتوں کا تعلق ہوتا ہے اور ان کے بعد یہ معاہدے منسوخ ہو کر اس صورتحال کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ تائوان کی ٹیکنالوجی پر اچھے نتائج ملنے کا بھی یہ کامیاب رخ ہے، لیکن اس سے پہلے یہ جاننا ضروری ہوتا کہ معاہدے کے خلاف یہ کیا نقصان دہ ہو گا اور دنیا بھر میں جنگی جہازوں کو یہ معیار کس کی سطح پر ملنا چاہیے؟
 
میری رای اور opinioan ہے کہ یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ تيجس فائٹر جیٹ کی خریداری پر بات چیت کرنے کے معاہدے کو منسوخ کرنا ایک بڑی حقیقت ہے। یہ بات یقینی طور پر ایک اہم نقصان لئے گئے ہوں گے اسرائیل کیDefense Industry ki liye.

لیکن آرمینیا کے معاہدے کو منسوخ کرنے کا یہ نتیجہ تائیوان ki ٹیکنالوجی اور اسرائیل ki defense industry par بھی پڑ سکتا ہے جس پر دنیا میں جنگی جہازوں کے معیار کے مطابق ہونا ضروری ہے. اس لیے یہ بہت اہم ہے کہ کبھی نہ کبھی ایسے معاہدے کی بات چیت ہو تاکہ پچس کے ساتھ ہی اسے نہ منسوخ کیا جائے.

تائیوان ki defense industry par yeh بھی impact ho sakta hai. لیکن اس پر chunauti bhi ladi hogi aur isse kya samnaana padega?
 
تئاس جیٹ کی دباؤ پھینتی ہوئی باتیات کرنے سے پہلے اس پر کیا یقین تھا؟ اسرائیلی دفاعی صنعت کو اہم نقصان ہونے والا ہے لیکن آرمینیا کے معاہدے کو منسوخ کرنے سے نتیجہ یہ کہ اسرائیلی سسٹمز استعمال کی گئی تائوان کی ٹیکنالوجی ملتی ہے، یہ تو آسان ہے لیکن کیا اس سے Israel Defence Industry کا مقصد بھی پورا ہو جاتا ہے؟ ڈییل کی منسوخی سے Israel Defence Industry کو کچھ نقصان ہوا ہے مگر یہ بھی دیکھنا ضروری ہے کہ آرمینیا نے $1.2 ارب ڈالر کی دوازہ جیٹ طیاروں کی خریداری پر بات چیت کر رکھی تھی اور تائوان کی ٹیکنالوجی میں تبدیلی کیا ہے، یہ ایک نئا دور ہے؟
 
اب تيجس جیٹ کی دباؤ پھینتنی سے نکل کر آرمینیا کو صرف ایک چھوٹی فائٹر جیت خریدنا ملی ہوگی، یہ بھارتی حکومت اور ایچ اے ایل کے لیے گم رہا تھا جو اسے $1.2 ارب ڈالر میں دے سکتے تھے۔ تائوان کی ٹیکنالوجی پر اسرائیلی سسٹمز کا نتیجہ اب یوں اور بھی کچلنے لگ رہا ہے جو اس بات کو ظاہر کر رہا ہے کہ اہم معاہدوں پر بات چیت نہ ہونے سے نتیجہ ملتا ہے جبکہ بھارتی اور تائیوانی اہلکاروں کو آرمینیا کے اس معاہدے کو منسوخ کرنے کے بعد بہت زیادہ فائدہ مل گیا ہوگا۔
 
واپس
Top