چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دورہ بنگلہ دیش ، دفاعی اور فوجی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عزم

سانپ

Active member
جیئرل ساحر شمشاد مرزا نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے طور پر اپنا دورہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی جانب سے شروع کیا جس میں انہوں نے ملک کے عہدے والوں کے ساتھ بھی ملاقاتاں کیں۔

حکومت پاکستان کے مطابق جیئرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنی ملاقاتوں میں ملک کی سلامتی اور دفاعی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کی جس سے یہ بات صاف ہو گئی کہ دونوں ممالک ان کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی پائیدار ایمریکا کی پالیسی پر عمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

فریقین نے اپنی توجہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی فوجی سطح پر رابطوں کو وسعت دینے اور دو طرفہ تعاون کو بڑھانے پر مرکوز کی جس سے ملک کے دفاعی و سلامتی میں اضافہ ہوا گا۔

جیئرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنی ملاقاتوں کے دوران بھی پاکستان اور بنگلہ دیش کی ایک دیرینہ برادری کو سراہا جس میں دونوں ممالک کے درمیان وفاقی اداروں کا تعاون مزید مضبوط ہو گا۔
 
جیئرل ساحر شمشاد مرزا کی یہ ملاقات ایک اہم قدم ہے جس سے دو ممالکو کے درمیان تعاون میں بھی اضافہ ہوگا! لگتا ہے وہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی فوجی سطح پر رابطوں کو وسعت دینا چاہتے ہیں، تو یہ بات صاف ہونے چلی گئی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھنا چاہئیں! اور وہ انkiyāb ki bhi gati nahi hai, وہ ایک دیرینہ برادری کو سراہ رہے ہیں جو دو ممالکو کے درمیان تعاون میڹنے کی امید رکھتی ہے!
 
بڑا کھلاص۔ جیئرل ساحر شمشاد مرزا کی پھر سے پاکستان اور بنگلہ دیش کی جانب سے انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر وفاقی ایمریٹں کا وعدہ تو بہت عجीब نہیں ہوتا لیکن یہ بات اچھی ہے کہ انہوں نے ملک کی سلامتی اور دفاعی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ لگتا ہے اور یہ پالیسی پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی راہ میں ایک اہم قدم ہے۔
 
جی رے یہ بھی دیکھا جائے گا کہ کیا ان دونوں ملکوں کے درمیان یہ تعاون کچھ اور زبردست ہو جائے گا تو ہم یقین رکھتے ہیں نہیں تو بھی یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ دو طرفہ تعاون کی بات اس وقت پر تھی جس کا خلاصہ کچھ منٹ پہ لگتا ہے
 
بھائی یہ تو بہت بھلائی کا دورہ ہے جس پر ساحر جوائنٹ چیف نے پاکستان اور بنگلہ دیش کی جانب سے کیا ہے اس میں دو ملکوں کے درمیان تعاون کو بھی زیادہ توازن دیا گیا ہے جس سے آؤٹر برڈ اور انفراسٹرکچر پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
 
🤝 یہ بات غالب ہے کہ دو طرفہ تعاون سے کسی ملک کی سلامتی کو بہت زیادہ فائدہ پہنچتا ہے جس میں بھی جیئرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ ایک قوی تعلقات کو مضبوط بنانے کی بات کی ہے. ملاقاتوں میں ان لوگوں کا جوintersیشن جسے انہوں نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے طور پر شروع کیا تھا ان میں پاکستان اور بنگلہ دیش کی فوجی سطح پر رابطوں کو وسعت دینے اور دو طرفہ تعاون کو بڑھانے پر زور دیا گیا ہے. یہ بات کبھی تو غالب ہوئی تھی کہ ملک کے دفاع میں اضافہ کرتے ہیں تو اب یہ بات بھی صاف ہو گئی ہے کہ دو طرفہ تعاون سے دفاعی سرگرمیاں بڑھتی ہیں. 🌟
 
تھرڈ پورٹ پر ایک نئی لینت! جیئرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی طرف رونما ہوئی. انھوں نے ملک کے عہدے والوں سے بھی بات کی، جس سے یہ بات صاف ہو گئی کہ دونوں ممالک امریکا کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں. اب یہ دو دوسرے ملکوں کے ساتھ بھی تعلقات مضبوط بنانے کی طرف توجہ دی گئی ہے، جو اس وقت بہت اہم ہو گیا ہے.
 
مرحوم پاکستان آرٹسگریٹی کی ایک مہم سے بھی آئے تھے جن میں نوجوانوں کو لائیلیں بنانے اور شادابیں ملنے کا موقع دیا گیا اور یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ ان سے ملنے والی نوجوانوں کی باتوں میں ایسی چیزوں کا تذکرہ ہوا جو آج بھی پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان وفاقی سطح پر تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مفید ہوسکتی ہیں...
 
میری نظر سے اس چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو بھی ایک منظر بنایا گیا ہے جس کے زریعے امریکا کو کہا جا رہا ہے کہ یہاں آپ کے ساتھ مل کر کچھ نئی وفاقی اداروں کا قیام کیا جائے گا جو اس کی فوجی سطح پر بھی مروڑیوں کو بڑھا دے گی... لگتا ہے یہ سب کی انٹرests کے لیے ہو رہا ہے...
 
یہ بات یقیناً ایک نومنہ بات ہوگی کہ یہ ملاقات ان دونوں ممالکو کے درمیان معاشی سرگرمیوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے سے قبل دفاعی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرنے کی بات کروگی 🤑

میں یہ دھمکایا ہوا ہوں گا کہ اس ملاقات کے نتیجے میں دونوں ممالکو کے درمیان کچھ واضح نتیجے آئیں گے، لیکن میں یقین رکھتا ہوں گا کہ معاشی سرگرمیوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرنا بہتر ہوگا، کیونکہ دو طرفہ تجارت سے ملک کو مزید ذریعے حاصل ہو سکتے ہیں 🤑
 
بہت اچھا رہنما ایم اے ہیں! ملاقاتوں میں انہوں نے بھی بنگلہ دیش کی فوج کو پیغام دیا تھا کہ وہ اس کے لئے پاکستان سے ہزاروں فطرتوں میں مدد کروائے گا! یہ ایک بہترین بات ہے جو اچھی رہنما کی طرف سے آئی ہے।
 
جب تک اس وقت تک پاکستان کی فوج یہ بھی دیکھتے رہی کہ کوئی ایسی شخصتی نہیں آ رہی جو اس سے ملک کے دفاع کی مہم میں اس قدر اچھی طرح یوگ्य ہو کہ وہ بھی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی بن کر پاکستان کی سلامتی کا انعقاد کرتا دکھای دے۔ جیرل ساحر شمشاد مرزا نے یہ ملاقاتں شروع کر دی ہیں تو اب تو دوسری سرزنشوں کی ضرورت نہیں رہی گی اور ملک کا ایسا منصوبہ بننا شروع کر رہا ہے جو اس کے دفاع میں زیادہ موثر ہونے والا ہو جب تک یہ معاملات میٹھے میٹھے نہیں کیے گئے تو ہمیں یقین رکھنا چاہیے کہ اس سے ملک کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
 
مرحباً اس ملاقات سے پہلے انھیں بہت سی چنجزوں کا سامنا کرنا پڑا tha jaisa ke voh Pakistan aur Bangladesh ki sena ki safalta par dhyan dena padta hai, apne naya durvaan banane ke liye kuch sahi sochna padta hai.
 
یہ ایک بہت Good نیوز ہے! جیئرل ساحر شمشاد مرزا کی یہ توجہ ملک کی سلامتی اور دفاع میں ہماری ناقابل نفی مدد کر گیا ہے 😊। ان کے ایسےLeaders جو اپنی ملکی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہیں ان سے ہم بھی inspiration lena chahate hain.

ابھی کچھ روز پہلے میں ہوئے یہ ملاقات کے بعد آپ کو Feeling good lagti hai, right? ابھی تو یہ ملک کی سلامتی اور دفاعی سرگرمیوں پر ان کا یہ توجہ دیکھنا بہت خوشی دیتا ہے 😊.
 
🤝 جب تک دنیا میں امن کا ساتھ ہوا رہتا ہے، ملک و قوم کو بھی ایسے عہدوں پر لگایا جائے جس کی مدد سے ان کا تعلق اور ایمریکا کی پالیسی پر عمل کرنے کا اعلان ہو سکے۔
 
مرحبا ! اس نئی توجہ جو جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ملک کی سلامتی پر دی ہے وہ تو لگتا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کو ایک دوسرے کی مدد کرنا ہو گا 🤝 اس سے دو ملکوں کی تعلقات مضبوط بنائیں گئیں اور دونوں ملکوں کے لئے defence میں اضافہ ہو گا 💪

جہاں تک انھوں نے ایک دیرینہ برادری کو بھی سراہا ہے وہ بھی تو اچھی بات ہے مگر یہ بات پچھلے سے پتہ چلتا رہی کہ دو ملکوں کی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے پالیسی پر عمل کرنا ہوتا ہے 📈
 
واپس
Top