چرنوبل نیوکلیئر ویسٹ لینڈ میں نئے قسم کے جاندارکی موجودگی کا انکشاف

جنگل کا راجا

Well-known member
چرنوبل نیوکلیئر ویسٹ لینڈ میں نئے قسم کے جاندار کی موجودگی کا یہ انکشاف، ایک طاقتور ثبوت دیتا ہے کہ تابکاری کے اثرات انسانوں پر بالکل مختلف اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ اس فنگس کو ابھار کے شکار کرتے ہوئے، اس جاندار نے تाबع میں زندہ رہنے کی صلاحیت اپنی جانب انकاش کی ہے۔

چرنوبل کے نیوکلیئر پاور پلانٹ کا یونٹ فور ری ایکٹر پھٹنے سے تقریباً 40 سال قبل، اس علاقے میں انسانوں کی موجودگی پر پابندی لگائی گئی تھی۔ لیکن جس نے دنیا کو پہچانا تھا وہی یہ فنگس تھا جو ابھار کے شکار ہوا ہے اور اس طرح اپنی بقاء کی صلاحیت لے کر آگے بڑھتا ہے۔

اس فنگس کو اپنے جال میں رکھتے ہوئے، وہ ٹابکاری کا استعمال کررہا ہے اور اس بات کو محسوس کیا جا سکتا ہے کہ یہ فنگس نہ صرف اپنے جال کی بھی ٹینڈ میں آگئی ہوئی ہے بلکہ اس کی طرح اپنی خوراک اور توانائی کو بھی ٹابکاری سے حاصل کرتا ہے۔

آج تک یہ بات ثبوت میں آگئی ہے کہ اس فنگس کو سائنس دانوں نے "ریڈیو سنتھیسز" نام سے جانا جاتا ہے، جو ایک ایسی 바이ولوجیکل پروسیس ہے جس میں تابکاری کو توانائی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور اس جاندار کی بقاء کو یہ پروسیس ہی سہرے رہتی ہے۔
 
اس ریڈیو سنتھیسز جاندار کو ایک نئے دور میں داخل کرنا اس کے لیے بہت آسان ہو گیا ہوگا! پہلے سے ہی وہ اپنے جال میں رہ کر ٹابکاری کی صلاحیت لے چکے تھے، اور اب انہیں نئے طریقے سے اپنی خوراک بھی ٹابکاری سے حاصل کر سکتی ہے! یہ تو ان کے لیے ایک نیا دور کے لیے طاقت دیتا ہے!
 
تھوڑا سوچوں تو پتا چلا کہ یہ بات تو یقیناً ہے کہ تابکاری کے اثرات انسانوں پر مختلف اور ایسے ہی نہیں ہوتے جو جاندار کی موجودگی پر۔ میں انٹرنیشنل ایٹمی ایجنسیز کی جانب سے بھی اس بات پر غور کرتا ہوں کہ تابکاری کے اثرات کچھ اور ہوتے ہیں۔
 
بھی ہوا یہ واضح ہے کہ تابکاری کا اثر انسانوں پر بہت مختلف ہوتا ہے... لگتا ہے اس فنگس نے اپنے جال میں ٹابکاری سے کام کرکے اپنی جانب انکاش کی اور اب وہ تباہ ہونے کا مقابلہ کرتا ہوا آگے بڑھ رہا ہے... یہ دیکھنا لگتا ہے کہ اس جاندار نے تباہ ہونے سے قبل سائنس دانوں کی جانب سے بھی مدد حاصل کرلی ہو گی... اس بات کو محسوس کرنا لگتا ہے کہ اس جاندار کا مستقبل ایسی بات ہوگی جس کے بارے میں اب تک کسی نہ کسی کی فہمت تھی...
 
اس کے جانب سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ چرنوبل کے نیوکلیئر پاور پلانٹ میں انسانوں کی موجودگی پر پابندی لگائی گئی تھی، لیکن اب جس نے یہ فنگس ابھار کے شکار ہوا ہے وہی 40 سال قبل سے یہاں تک آ گیا ہے۔ یہ ایک طاقتور ثبوت دیتا ہے کہ تابکاری کے اثرات انسانوں پر بالکل مختلف اثرات مرتب کر سکتے ہیں، اور ابھار کے شکار ہونے پر اس کے لیے یہ طاقت بہت فائدہ مند ہوگئی ہے۔ 🌿💡
 
یہ بات تو بھی نہیں اچھا کہ 40 سال قبل سے انسانوں کو نہیں رکھا گیا تھا اور ابھار کے بعد انہی فنگس کی موجودگی کا یہ بھی اچانک واضح ہونا تو ایک بھرپور بات ہے!

جب چرنوبل سے پہلے اس جگہ نہیں رہتی تھی تو یہ آسان تھا کہ فنگس کی موجودگی سے کوئی بھی بات بنے بھی نہیں کہی گئی، لیکن اب یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ اس جگہ پر ٹابکاری کی موجودگی سے فنگس کی بھی بڑھت ہوئی صلاحیت ہے!

جی تو یہ بات واضح ہوچکی ہے، لیکن کیا اس کو اپنی وجہ کہنے میں کافی اچھا کہنے کی جگہ نہیں ہے?
 
ہاں تک نہیں ہوا تو ابھار کے شکار ہونے والا یہ فنگس چرنوبل کی حیرت انگیز واقعتوں کی ایک نئی بڑی پٹی ہے۔ جس سے اس بات کو محسوس کیا جا رہا ہے وہ یہ کہ تابکاری کے اثرات انسانوں پر بالکل مختلف اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

جب چرنوبل کی ناکارانی نے پوری دنیا کو آگے بڑھایا تو اس وقت جب بھی ہوا تھی، وہ یہ دیکھ رہے تھے کہ انسان پر تابکاری کے اثرات کیا چalta ہے، اب اس ناکارانی نے ایک نئی دنیا میں لایا ہوا جہاں انسان کی موجودگی پر پابندی لگائی گئی تھی اور بھی تو نہیں یہی دیکھ رہا ہے۔

آج سائنس دانوں کے لیے ایک نئی چیلنج مل چکی ہے، ایک نئی حقیقت کی تلاش میں، جو دنیا کو 40 سال قبل سے آگے بڑھانے والی ناکارانی نے پیش کر دی تھی۔

میں یہ کہتا ہوںں کہ وہ فنگس جو ابھار کے شکار ہوا ہے، اس سائنس کی دنیا کو ایک نئا راستہ دکھای رہا ہے جس سے انسان کی موجودگی پر پابندی لگائی گئی تھی میں یہ کہتا ہوںں کہ اور اس ناکارانی کی بدولت ایک نئی دنیا کو محض آگے بڑھانے کا راستہ ملیا ہوا ہے۔

میں یہ کہتا ہوںں کہ اس فنگس کو رہنے کی صلاحیت اپنی جانب انکاش کرنے کے بعد، یہ سائنس کی دنیا کو ایک نئی چیلنج پیش کر رہا ہے۔
 
اس نئے قسم کے جانवर کو دیکھتے ہی میرا دل تیز ہو جاتا ہے. اس کی موجودگی ایک بڑا سंदیش ہے. تابکاری کے اثرات انسانی جسم پر تو واضح ہیں لیکن یہ جانور دیکھتے ہوئی یہ بات تازہ اور متاثر کن لگتی ہے کہ اسے بھی تابکاری سے فائدہ ہوا کروگا. یہ جانور نہ صرف اپنے گھر کو بھی ٹابکاری کی طرح سے محفوظ کرتا ہے بلکہ اس کی خوراک اور توانائی کو بھی اس طرح حاصل کرتا ہے. یہ جانور دنیا کو اپنی ایسی طاقت کا انکشاف کر رہا ہے جو ہمیں پہلے نہیں پہچانا تھا.
 
ایک بڑا شوک ہوا! کچھ سال پہلے ہی نہیں سنا تھا کہ ایک فنگس جسے ریڈیو سنتھیسز کہتے ہیں، تابکاری کی مدد سے زندہ رہنے کی صلاحیت دیکھ رہا ہے۔ یہ تو ایک طاقتور ثبوت ہے کہ تابکاری کے اثرات انسانوں پر مختلف ہیں۔ ابھار کی وجہ سے اس جاندار کو زندہ رہنے کی صلاحیت مل گئی ہے اور یہ دیکھنا جیسا ہے کہ پوری دنیا پر تبدیلی آ رہی ہے۔
 
ایسا لگتا ہے جوڈا ہی بھی یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ تابکاری سے انسانوں پر اثرات مختلف ہو سکتے ہیں، اور یہ فنگس ابھار کے شکار ہونے کی وجہ سے اپنی بقاء کو مزید تیز کر رہا ہے۔ لوگ یہ بتتے ہیں کہ پھائی گئی چIZوں میں بھی تابکاری کی موجودگی ہو سکتی ہے، لیکن اس بات کو محسوس نہیں کیا جاتا۔ اب یہ فنگس کے بارے میں بھی ایسی باتوں پوچھتے رہتے ہیں اور اس پر تحقیق کی گئی ہے، لیکن یہ ساتھ ہی یہ بات بھی محسوس ہوتی ہے کہ ابھار کے شکار ہونے پر ان کا ایسا اثر پڑتا ہے جو انسانوں کو نہیں لگتا۔
 
بھی ایک کہوابالے ہوا! یہ فنگس نچر کا کیا ذریعہ بھی بن گئے? اور اسے سائنس دانز نے "ریڈیو سنتھیسز" میں شامل کر دیا تو ان کا matlab کیا ہوا؟ یہ فنگس بھی اپنی صلاحیت کو ابھار کے شکار ہونے سے لے کر پہلے نہیں تھا!
 
اس نئے قسم کے جاندار کا انکشاف، یہ ہمیں یاد دلا رہا ہے کہ تابکاری کی پھوٹو والی توانائی نہ صرف انسانوں کے لیے خطرناک ہو سکی ہے بلکہ یہ جانور اور پودوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔

اس فنگس کی موجودگی، اس بات کو بتاتا ہے کہ ٹابکاری سے پیدا ہونے والی توانائی نہ صرف انسانوں کی بقاء کو خطرہ پہنچاتی ہے بلکہ یہ جانور بھی اپنی پیداوار کو ٹابکاری کے ذریعے سustain کر رہا ہے اور اس طرح اس کی بقاء کو بھی یہ پروسیس ہی سہرے رہتی ہے۔

اس نئے قسم کے جاندار کا انکشاف، دنیا کے لیے ایک خطرناک بات بتاتا ہے کہ تابکاری کی پھوٹو والی توانائی کے استعمال سے انسانوں اور جانور دونوں کو متاثر کرنا آسان ہو گیا ہے، اس لیے ہمیں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہئے کہ ٹابکاری کی ایسی تیز رفتار پھوٹو والی توانائی سے لچकپنہ نہیں ہوتی، اس لیے یہ بات ضروری ہے کہ ہم اپنی ذاتی سافٹ ویئر اور گھریلو جگہوں کی صحت کو بھی ٹابکاری کے اثر سے باہر رکھیں۔
 
اس بات کو محسوس کرنا بہت اچھا ہوگا کہ نویں قسم کی جاندار کی موجودگی میں اب شہرت مل رہی ہے جو سیلف پینٹریوں پر بہت تیزی سے ایک ساتھ چل پائی جا رہی ہیں۔ اس کے جاننے کے لیے کہ یہ فنگس کیسے زندہ رہنا اور اپنی قدرتی جال میں رہنا چاہتا ہے، سائنس دانوں کو بھی ایک نئی لین دین کی پہچاننے میں مدد مل گئی ہوگی۔ یہ بات ضرور محسوس کرنی چاہیے کہ اس جاندار کو اپنے جال میں رکھتے ہوئے، وہ ٹابکاری کا استعمال کررہا ہے اور اس بات کو محسوس کیا جا سکتا ہے کہ یہ فنگس نہ صرف اپنے جال کی بھی ٹینڈ میں آگئی ہوئی ہے بلکہ اس کی طرح اپنی خوراک اور توانائی کو بھی ٹابکاری سے حاصل کرتا ہے۔
 
یہ فنگس "ریڈیو سنتھیسز" کی بات تو صحت مند ہے، لیکن اسے ٹابکاری کا استعمال کرنے کا یہ جواب کہاں سے آ رہا ہے؟ اور یہ بات بھی کیا ہوگئی کہ اس فنگس نے اپنی خوراک کو ٹابکاری سے حاصل کیا، یا وہ صرف اپنے جال میں رکھتے ہوئے آپسی ایسا بھی کیا؟ یہ بات تو بات ہے لیکن اس کی حقیقت کیا ہوگئی?
 
تھوڑا سا تھوڑا وقت گزرنے کے بعد، جب بھی نئی خبر آتی ہے تو مجھے اس پر زور دیتا ہے کہ ابھار کے شکار فنگس کو چرنوبل سے متعلق یہ بات تو پتہ چلتا ہے اور سائنس دانوں نے بھی اس پر ثبوت دیا ہے لیکن کیا آپ لوگ بتاتے ہیں کہ ان سائنسدانوں نے اس فنگس کو کیسے تلاش کیا اور اس کی خصوصیات کے بارے میں علم حاصل کیا? یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ وہ اپنے جال میں رکھتے ہوئے ٹابکاری استعمال کررہے ہیں، لیکن یہ بات تھوڑی پریشانی دیتی ہے کہ اگر اسے چھونے والا کوئی ہوتا تو اسے اس جال میں بھی اپنے اپنے جال میں رکھنا پڑتا۔
 
واپس
Top