انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس نے تیل مصنوعات پر بھی ہاتھ پڑایا ہے، جس کی وجہ سے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات فی لیٹر تین روپے تک مہنگی ہونے کا خطرہ ہے۔ اس کی وضاحت یہ ہے کہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس اور پورٹ سے کلیئرنس میں تاخیر کے باعث آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو صعبہ ہو رہا ہے، جو ان کے کیش فلو کو متاثر کر رہی ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے وفاق اور سندھ حکومت کو ہنگامی خطوط ارسال کی ہیں، جس میں انہوں نے سیس کے نفاذ کا معاملہ عدالت میں لگایا ہے اور تیل_IMPORT کرنے والی کمپنیوں سے بینک گارنٹی جمع کرانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سیس کے نفاذ میں تاخیر کے باعث آئل مارکیٹنگ کمپانیوں کو کیش فلو کا نقصان ہوتا ہے اور ان کے کارگوز کو فوری کسٹم کلیئرنس کی ضرورت ہے، جبکہ تیل-import کرنے والی کمپنیوں کو بینک گارنٹی جمع کرنا پڑتا ہے۔
تھنڈروں سے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس نے تیل مصنوعات کی کمی اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو نقصان پہنچا رہی ہے، جو عوام کے لئے پیٹرولیم مصنوعات فی لیٹر تین روپے تک مہنگی ہونے کا خطرہ ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے وفاق اور سندھ حکومت کو ہنگامی خطوط ارسال کی ہیں، جس میں انہوں نے سیس کے نفاذ کا معاملہ عدالت میں لگایا ہے اور تیل_IMPORT کرنے والی کمپنیوں سے بینک گارنٹی جمع کرانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سیس کے نفاذ میں تاخیر کے باعث آئل مارکیٹنگ کمپانیوں کو کیش فلو کا نقصان ہوتا ہے اور ان کے کارگوز کو فوری کسٹم کلیئرنس کی ضرورت ہے، جبکہ تیل-import کرنے والی کمپنیوں کو بینک گارنٹی جمع کرنا پڑتا ہے۔
تھنڈروں سے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس نے تیل مصنوعات کی کمی اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو نقصان پہنچا رہی ہے، جو عوام کے لئے پیٹرولیم مصنوعات فی لیٹر تین روپے تک مہنگی ہونے کا خطرہ ہے۔