نیدر لینڈز میں ایئر پورٹ ایک ایسے واقعے سے آگے بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے اب اسے بند کر دیا گیا ہے۔ یہی ایئر پورٹ اہم رہنما شہر اہنٹوون میں واقع ہے جو نیدر لینڈز کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اس ایئر پورٹ پر دو دنوں کی دیر سے ڈرونز دیکھے گئے تھے اور حکومت نے ان کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دیا۔
مختصران نے کہا ہے کہ ڈرونز کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں اور اس صورت حال کو کمزور بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ واقعہ یورپ میں 20 روسی ڈرونز کے دیکھنے سے پہلے ہوا تھا جب انہیں پولینڈ کی حدود پر دیکھا گیا تھا۔
اس کے علاوہ اسٹونیا نے بھی روسی جہاز پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ یہ واقعات سے یورپ میں اضافہ ہوا ہے اور اس کے بارے میں واضح رہے کہ وہ ڈرونز کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری کر رہی ہے۔
میرا ماننا ہے کہ یہ واقعہ نہ صرف انڈین لینڈز میں ہوا تھی بلکہ اس کے پچھلے سال کے بھی مشابہ واقعات سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ میں اپنے اسکول کے سائنس ٹیکنالوجیز کی کلاس میں ان ڈرونز کو دیکھ چکا تھا جب وہ نازک درجے پر ہوتے تھے اور میرا خیال ہے کہ یہ واقعات ایسے ہیں جو ماہرین کو ایک دوسری طرف کی طرف بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ یورپ میں ڈرونز کی واضح موجودگی پر پورے خطے کے لوگ گہرے متحرک ہیں؟ ایئر پورٹ کے اس واقعے سے نکل کر یہ بات لگاتی ہے کہ وہاں کی حکومت کو بھی سمجھنے کی zarurat ہے کہ ان ڈرونز کے ساتھ ساتھ یورپ کے دیگر ممالک کی بھی اسی صورتحال پر عمل درامہ ہو رہا ہے
میرے خیال میں یہ واقعہ نیدر لینڈز کی ایئر پورٹ کے لیے بہت گھریلو اور خطرناک ہے! یہ دو دنوں سے وائس کو دیکھنے سے اس پر ٹچ کرنا ہی نہیں تھا۔ میرے خیال میں اس کے بارے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں اور اس صورت حال کو کمزور بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے لेकن یہ بات بھی تازہ آئی ہے کہ 20 روسی ڈرونز یورپ میں دیکھے گئے ہیں اور اس کا انکشاف بھی ہو گیا ہے کہ اسٹونیا نے بھی روسی جہاز پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے! یہ بات تو واضع ہے کہ یورپ میں کسی بھی چیز کی پہچان سے پہلے اس کو کمزور نہ بنایا جائے اور مزید تحقیقات کرنے پر توجہ دی جائے!
ایسے تو ہوتا ہے کہ نیدر لینڈز میں ایئر پورٹ بند ہو جائے کیونکہ یہ واقعہ پورا یورپ ڈرونز دیکھنے سے پریشان ہے اور اس پر ان کا توجہ مرکوز کر رہی ہے
میتوں لگتا ہے کہ یہ واقعہ صرف ایک بات دیکھنے کے لیے ہوا تھا اور اب اس پر ان کی توجہ زیادہ نہیں چلنے دی جائے گی تو ڈرونز دیکھنے والوں کے خلاف مزید الزامات لگایا جاسکتا ہے اور یورپ میں اضافہ ہوتا ہے
یہ دوسرا دور ہو گیا ہے جب نیدر لینڈز میں ایئر پورٹ بند ہونے کا معاملہ اٹھانے پر دیکھ رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی یوروپ میں ایسے واقعات آئے ہیں جس کے بعد تمام ادارے اپنے عمل کو بھرپور طور پر منظم کر چکے ہیں۔ نیدر لینڈز میں ایئر پورٹ کی اس صورت حال سے یقیناً ان کے منظر عام پر کچھ تبدیلی آئے گی۔
اس واقعے پر گھومتے ہوئے تو میں سوچتا ہوں کہ یہ ڈرونز کی آہستہ آہستہ آمد کا پہلا نشان ہے۔ جب ایک بار ہوا ہوتی ہے تو اچھی طرح سے توجہ نہیں دیا جاتا تو دوسرے دن تک یہ بات سامنے آتی ہے کہ ابھی تک کیا سمجھایا گیا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس صورتحال کو کمزور بنانے کی کوشش کا ایک پہلو یہ ہے کہ لوگ ان ڈرونز سے زیادہ چنچل تھیلے کے طور پر نظر انداز کرتے ہیں اور اس سے ان کا خوف بڑھتا ہے۔
اس سے پہلے تو ہم نے بھی یہی بات کہی تھی کہ نیدر لینڈز میں ایئر پورٹ کی صورت حال کو دیکھا جائے۔ اب وہاں تک کہ ایئر پورٹ بند ہو گیا ہے تو اس میں کچھ اچھا نہیں تھا، یہ صرف عجائب تھا۔ اس سے پہلے 20 روسی ڈرونز دیکھنے پر یورپ بھر میں اضافہ ہوا تھا اور اب اس کے بارے میں مزید تحقیقات جاری ہیں تو یہ صرف ایک بڑا جسادار ہو گا۔ یہاں تک کہ اسٹونیا نے بھی روسی جہاز پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے تو یہ سے وہاں تک کہ ایئر پورٹ بند ہو گیا تھا تو یہ صرف ایک عجائب تھا، اب اس میں کوئی اچھا نہیں ہوگا۔
اس نئی صورت حال سے یورپ کی ایمنسی کی بات آ رہی ہے ، روس کا یہ اقدامہ اس وقت کیا گیا جب وہ یورپی معاشرے میں اپنی پابندیوں کو کم کرنے کا ارادہ کر رہا تھا ، لہذات نیدر لینڈز میں ہونے والے یہ واقعات سے اس کی مخالفان کو بھی تشویش ہو گئی ہے، اس سے پہلے روس نے پچیس ڈرونز کا امتحان کرنے پر انٹرنیشنل ایयरپورٹ ایکٹ کو چیلنج کیا تھا ، اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگلی بار یہ ڈرونز کیسے چالو کریں گے؟
عجیب بات ہے نیدر لینڈز میں ایئر پورٹ پر ایسا واقعہ ہوا ہے کہ اب اسے بند کر دیا گیا ہے۔ تھوڑی سے قبل یہاں دو دنوں کی دیر سے ڈرونز دیکھے گئے تھے اور یہ بات بھی پھیلائی گئی کہ انہیں پکڑنا مشکل ہے۔ اب اس صورت حال کو کمزور بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے تو ہم کیا سोचتے ہیں؟ نیدر لینڈز اور یورپ میں 20 روسی ڈرونز دیکھنے پر بھی تھوڑی وکالت ہوئی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اپنی حدود کو پورے کرنا چاہتے ہیں بلکہ ہم صاف ساف اپنے شعبے کو سمجھنا چاہتے ہیں۔ یورپ میں یہ واقعات ہوتے ہوئے ہمیں کہنا ضروری نہیں کہ ہمیں کچھ نہیں کرنا چاہئیں بلکہ اس صورت حال کو سمجھنے کی کوئی پورے نتیجہ نہیں ہوتا۔