روس کی جانب سے انفراسٹریچر نے نئے جوہری کروز میزیل بوریویسٹنک کو کامیابی سے پروجیکٹ کرلیا ہے، جس نے اپنی پہلی میگھانیلا تک پہنچ کر 14 ہزار کلومیٹر کی فاصلے کو پورا کرلیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ 15 گھنٹے تک فضا میں رہنا بھی اچھی طرح آگے لے گیا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مطابق میزائل کی تعیناتی سے قبل ناکام رہنے والے گھنٹوں و غنٹوں پر کام شروع کرنا چاہیے اور اس پر یقینی طور پر توجہ دینا ضروری ہے۔
روس کی جانب سے انفراسٹریچر نے ایسے میزائل بنانے کی کوشش کی ہے جو کہ نیٹو کے سکائی فال اور ڈیونکروزم کے درمیان رہنے والے نیٹو سیکیورٹی مینٹر ایکسل ڈی وین نے اس میزائل کو منسلک کیا تھا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مطابق میزائل کی تعیناتی سے قبل ناکام رہنے والے گھنٹوں و غنٹوں پر کام شروع کرنا چاہیے اور اس پر یقینی طور پر توجہ دینا ضروری ہے۔
روس کی جانب سے انفراسٹریچر نے ایسے میزائل بنانے کی کوشش کی ہے جو کہ نیٹو کے سکائی فال اور ڈیونکروزم کے درمیان رہنے والے نیٹو سیکیورٹی مینٹر ایکسل ڈی وین نے اس میزائل کو منسلک کیا تھا۔