روس میں ایک فیکٹری کے ملازم نے غلطی سے اپنے تمام ساتھیوں کی تنخواہ لے لی، اس کے بعد وہ یہ رقم واپس کرنے سے انکار کر دیا اور کمپنی نے اس پر مقدمہ درج کر دیا ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے شہر خانٹے مانسیئسک میں ایک فیکٹری کے ملازمت پر رکھنے والے ایک نوجوان کو یہ رقم غلطی سے مل گئی تھی، اس نے اپنی بینکنگ ایپ کے ٹیلیفون کے لیے نوٹیفکیشن پا کر رکھا تھا اور وہ نچوں آئے تو یہ رقم ان کے اکاؤنٹ میں موصول ہوئی۔
اسے 46 ہزار 954 روسی کرنسی روبل یعنی 581 امریکی ڈالرز کی چھٹیوں کی تنخواہ کے علاوہ، ایک میگا بونس کے طور پر 71 لاکھ 12 ہزار 254 روبل یعنی 87 ہزار ڈالرز بھی موصول ہوئے۔ اس نے پہلے تو سمجھا کہ شایاد یہ کسی خاص بونس یا ’13ویں تنخواہ‘ کے طور پر دی گئی ہے، تاہم جلد ہی اس کی خوشی ختم ہو گئی جب فوری میں سے اسے فون آیا کہ یہ رقم ایک ٹیکنیکی غلطی کی وجہ سے اس کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی تھی، لہٰذا اس کو واپس کرنا پڑے گا۔
اس نے انٹرنیٹ پر تحقیق کرنے کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ یہ رقم واپس نہیں کرے گا اور اس کا کہنا تھا کہ میں نے انٹرنیٹ پر دیکھا ہے کہ اگر یہ تکنیکی غلطی ہے تو یہ رقم واپس کرنا ضروری نہیں، اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ یہ رقم میری ہے اور اب بھی وہ یہی مؤقف رکھتا ہے کہ یہ رقم اس کی جائز کمائی ہے۔
دستاویزات کے مطابق یہ رقم 34 ملازمت پر رکھنے والوں کی تنخواہوں کی تھی جو غلطی سے اس نے اپنا اکاؤنٹ میں چلی گئی تھی، کمپنی نے اس سے منگا لی ہوئی ایک اہلِ خانہ کی مدد سے دوسرے شہر منتقل کر دیا جس کے بعد کمپنی نے اس پر مقدمہ درج کر دیا، جس پر اس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے۔
عدالت نے کمپنی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ ولادیمیر کو اس رقم کو واپس کرنا پڑے گا، کیونکہ یہ اس کی حقیقی تنخواہ نہیں تھی اور بعد میں جب اس نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تو وہاں بھی اصل فیصلہ برقرار رہا، حالانکہ 70 لاکھ روبل کی یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور وہ اب بھی اپیل دائر کر رہا ہے کہ اس کو واپس کرنی چاہئے، اس کی جائز کمائی ہے اور وہ نہیں چاہتا کہ واپس کرے گا۔
کمپنی کے سی ای او رومان تُداچکوف کا کہنا ہے کہ یہ رقم غلطی سے بھیج دی گئی تھی اور کوئی بونس یا ’13ویں تنخواہ‘ نہیں تھی، کمپنی اس معاملہ قانونی طریقے سے حل کرے گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے شہر خانٹے مانسیئسک میں ایک فیکٹری کے ملازمت پر رکھنے والے ایک نوجوان کو یہ رقم غلطی سے مل گئی تھی، اس نے اپنی بینکنگ ایپ کے ٹیلیفون کے لیے نوٹیفکیشن پا کر رکھا تھا اور وہ نچوں آئے تو یہ رقم ان کے اکاؤنٹ میں موصول ہوئی۔
اسے 46 ہزار 954 روسی کرنسی روبل یعنی 581 امریکی ڈالرز کی چھٹیوں کی تنخواہ کے علاوہ، ایک میگا بونس کے طور پر 71 لاکھ 12 ہزار 254 روبل یعنی 87 ہزار ڈالرز بھی موصول ہوئے۔ اس نے پہلے تو سمجھا کہ شایاد یہ کسی خاص بونس یا ’13ویں تنخواہ‘ کے طور پر دی گئی ہے، تاہم جلد ہی اس کی خوشی ختم ہو گئی جب فوری میں سے اسے فون آیا کہ یہ رقم ایک ٹیکنیکی غلطی کی وجہ سے اس کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی تھی، لہٰذا اس کو واپس کرنا پڑے گا۔
اس نے انٹرنیٹ پر تحقیق کرنے کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ یہ رقم واپس نہیں کرے گا اور اس کا کہنا تھا کہ میں نے انٹرنیٹ پر دیکھا ہے کہ اگر یہ تکنیکی غلطی ہے تو یہ رقم واپس کرنا ضروری نہیں، اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ یہ رقم میری ہے اور اب بھی وہ یہی مؤقف رکھتا ہے کہ یہ رقم اس کی جائز کمائی ہے۔
دستاویزات کے مطابق یہ رقم 34 ملازمت پر رکھنے والوں کی تنخواہوں کی تھی جو غلطی سے اس نے اپنا اکاؤنٹ میں چلی گئی تھی، کمپنی نے اس سے منگا لی ہوئی ایک اہلِ خانہ کی مدد سے دوسرے شہر منتقل کر دیا جس کے بعد کمپنی نے اس پر مقدمہ درج کر دیا، جس پر اس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے۔
عدالت نے کمپنی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ ولادیمیر کو اس رقم کو واپس کرنا پڑے گا، کیونکہ یہ اس کی حقیقی تنخواہ نہیں تھی اور بعد میں جب اس نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تو وہاں بھی اصل فیصلہ برقرار رہا، حالانکہ 70 لاکھ روبل کی یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور وہ اب بھی اپیل دائر کر رہا ہے کہ اس کو واپس کرنی چاہئے، اس کی جائز کمائی ہے اور وہ نہیں چاہتا کہ واپس کرے گا۔
کمپنی کے سی ای او رومان تُداچکوف کا کہنا ہے کہ یہ رقم غلطی سے بھیج دی گئی تھی اور کوئی بونس یا ’13ویں تنخواہ‘ نہیں تھی، کمپنی اس معاملہ قانونی طریقے سے حل کرے گی۔