آن لائن یار
Well-known member
پاکستان پوسٹ کے سسٹم پر روس کی نیند ختم کر دی: 50 لاکھ روپے کو ادائیگی میں نہیں ملنے پر ایک بڑا نقصان
روسی حکومت نے پاکستان پوسٹ کے سسٹم پر پابندی عائد کر دی ہے اور اس کی وجہ بھی یہ ہے کہ پاکستان پوسٹ کی جانب سے بقایا جات کو ادائیگی میں نہیں مل رہا ۔ فنانس ڈویژن نے یہ بھی بتایا ہے کہ روس نے پاکستان پوسٹ کی سروسز پر اگست 2025 میں ایک پابندی عائد کر دی تھی جو اب تک ادائیگی نہیں کی گئی، اس لیے اب بھی 50 لاکھ روپے ناقابل معامله ہیں
روسی وزراCouncil کی ایک تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ روس کی حکومت نے پاکستان پوسٹ کو یہ سوشل مارکیٹنگ اور بین الاقوامی سروسز پر بھی اپنا معاشرہ چلانے سے روک دیا تھا کیونکہ وہ ان دونوں ساتھ ادائیگی نہیں کر رہا تھا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان پوسٹ کی جانب سے جسے 2021 میں روس کو دی گئی انamoں کی ادائیگی 2023 تک بھی نہیں کی گئی، اس لیے اب انہیں بحالی کرنے پر فنانس ڈویژن کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے اور اس کے لیے ایک نئا وعدہ دیا گیا ہے کہ اس نئے وعدے پر 2023 تک ادائیگی کی گئی توڑ نہیں دئیے جائیں گے
اس ساتھ 31 کروڈ روپے سے زائد رقم یہ بھی 12 نومبر 2021 تک ادا کرنے کی ضرورت ہے، اس طرح فنانس ڈویژن نے بتایا ہے کہ جب 2023 تک انamoں کی ادائیگی مکمل ہوجائے تو روس نے پاکستان پوسٹ سے اپنے ساتھی ماحول کے لیے دوسری سروسز پر بھی 50 لاکھ روپے چلائے گئے توڑ نہیں دیئے جائیں گے، اس طرح پاکستان پوسٹ سے جسے ادا نہیں کیا گیا ہے وہ روس کی جانب سے بحالی کرکے اس پر ایک معافیت دی جائے گی اور انamoں کو ادائیگی میں ملنے کے لیے رہنماؤں کی جانے کی ضرورت ہے
ابھی تک روس نے پاکستان پوسٹ کے ساتھ ایک معاشرہ چلانا اور یہ کہ اس کو دوسری سروسز پر بھی بھگتانا، انamoں کی ادائیگی میں دلچسپی ہے تو انہیں اپنی ادائیگی کیا جانا چاہیے اور اگر انہیں یہ نہیں کیا جائے تو روس کی حکومت اس ساتھ دوسرے سروسز کو بھی ختم کرنے پر قائم ہو جائے گی
اس بات پر ایک پابندی عائد کی جارہی ہے کہ پاکستان پوسٹ نے اپنی ادائیگی کیا نہیں تو روس نے اسے دوسرے سروسز کو ختم کرنے پر بھی تاکید کی جائے گی اور 2023 میں ادائیگی کا وعدہ نہیں کیا گئے تو اسے ایک معافیت سے نجات نہیں مل سکتی، اس لیے ابھی تک یہ دیکھنا مشکل ہوگا کہ پاکستان پوسٹ اپنی ادائیگی کیا جائے گا یا اس کے ساتھ روس کی حکومت ایک معاشرہ چلانا جاری رہے گی
روسی حکومت نے پاکستان پوسٹ کے سسٹم پر پابندی عائد کر دی ہے اور اس کی وجہ بھی یہ ہے کہ پاکستان پوسٹ کی جانب سے بقایا جات کو ادائیگی میں نہیں مل رہا ۔ فنانس ڈویژن نے یہ بھی بتایا ہے کہ روس نے پاکستان پوسٹ کی سروسز پر اگست 2025 میں ایک پابندی عائد کر دی تھی جو اب تک ادائیگی نہیں کی گئی، اس لیے اب بھی 50 لاکھ روپے ناقابل معامله ہیں
روسی وزراCouncil کی ایک تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ روس کی حکومت نے پاکستان پوسٹ کو یہ سوشل مارکیٹنگ اور بین الاقوامی سروسز پر بھی اپنا معاشرہ چلانے سے روک دیا تھا کیونکہ وہ ان دونوں ساتھ ادائیگی نہیں کر رہا تھا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان پوسٹ کی جانب سے جسے 2021 میں روس کو دی گئی انamoں کی ادائیگی 2023 تک بھی نہیں کی گئی، اس لیے اب انہیں بحالی کرنے پر فنانس ڈویژن کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے اور اس کے لیے ایک نئا وعدہ دیا گیا ہے کہ اس نئے وعدے پر 2023 تک ادائیگی کی گئی توڑ نہیں دئیے جائیں گے
اس ساتھ 31 کروڈ روپے سے زائد رقم یہ بھی 12 نومبر 2021 تک ادا کرنے کی ضرورت ہے، اس طرح فنانس ڈویژن نے بتایا ہے کہ جب 2023 تک انamoں کی ادائیگی مکمل ہوجائے تو روس نے پاکستان پوسٹ سے اپنے ساتھی ماحول کے لیے دوسری سروسز پر بھی 50 لاکھ روپے چلائے گئے توڑ نہیں دیئے جائیں گے، اس طرح پاکستان پوسٹ سے جسے ادا نہیں کیا گیا ہے وہ روس کی جانب سے بحالی کرکے اس پر ایک معافیت دی جائے گی اور انamoں کو ادائیگی میں ملنے کے لیے رہنماؤں کی جانے کی ضرورت ہے
ابھی تک روس نے پاکستان پوسٹ کے ساتھ ایک معاشرہ چلانا اور یہ کہ اس کو دوسری سروسز پر بھی بھگتانا، انamoں کی ادائیگی میں دلچسپی ہے تو انہیں اپنی ادائیگی کیا جانا چاہیے اور اگر انہیں یہ نہیں کیا جائے تو روس کی حکومت اس ساتھ دوسرے سروسز کو بھی ختم کرنے پر قائم ہو جائے گی
اس بات پر ایک پابندی عائد کی جارہی ہے کہ پاکستان پوسٹ نے اپنی ادائیگی کیا نہیں تو روس نے اسے دوسرے سروسز کو ختم کرنے پر بھی تاکید کی جائے گی اور 2023 میں ادائیگی کا وعدہ نہیں کیا گئے تو اسے ایک معافیت سے نجات نہیں مل سکتی، اس لیے ابھی تک یہ دیکھنا مشکل ہوگا کہ پاکستان پوسٹ اپنی ادائیگی کیا جائے گا یا اس کے ساتھ روس کی حکومت ایک معاشرہ چلانا جاری رہے گی