روس کی حکومت نے یورپ کو تیسری جنگ عظیم کا خطرہ محسوس کرایا ہے، جس سے یوکرین اور دیگر یورپی ممالک کو بھی Danger میں پھنسا ہے۔ روس کے صدر پیوٹن نے یہ کہا ہے کہ اگر یورپ اسے جنگ کے لیے کھینچتا ہے تو وہ بھی تیار ہے، اس سے ایک ایسے منظر کو سامنے لاتا ہے جہاں جنگ کے خاتمے کی بات چیت کرنا مشکل ہو جائے گا۔
روس نے اپنی حکومت میں اس سے قبل بھی یورپ کو تیز رفتار Danger میں پھنسایا تھا جبکہ جنگ کے خاتمے کی بات چیت کرنے پر یورپی ممالک کا استعداد نہیں ہوا تھا۔
روس کی حکومت نے ایسے وقت کا مظاہرہ کیا جب روسی وفد امریکا پہنچا تاکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کیے جا سکیں، یہ مذاکرات ان تجاویز پر ہوں گے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے sadur کو پیش کی تھیں۔
روس کا یہ بیان بین الاقوامی سطح پر خطرے اور تشویش میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ عالمی رہنماؤں نے صبر اور سفارت کاری کے ذریعے صورتحال کو قابو میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
روس نے اپنی حکومت میں اس سے قبل بھی یورپ کو تیز رفتار Danger میں پھنسایا تھا جبکہ جنگ کے خاتمے کی بات چیت کرنے پر یورپی ممالک کا استعداد نہیں ہوا تھا۔
روس کی حکومت نے ایسے وقت کا مظاہرہ کیا جب روسی وفد امریکا پہنچا تاکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کیے جا سکیں، یہ مذاکرات ان تجاویز پر ہوں گے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے sadur کو پیش کی تھیں۔
روس کا یہ بیان بین الاقوامی سطح پر خطرے اور تشویش میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ عالمی رہنماؤں نے صبر اور سفارت کاری کے ذریعے صورتحال کو قابو میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔