روسی صدر پیوٹن نے یورپ کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی دے دی

باز

Well-known member
روس کی حکومت نے یورپ کو تیسری جنگ عظیم کا خطرہ محسوس کرایا ہے، جس سے یوکرین اور دیگر یورپی ممالک کو بھی Danger میں پھنسا ہے۔ روس کے صدر پیوٹن نے یہ کہا ہے کہ اگر یورپ اسے جنگ کے لیے کھینچتا ہے تو وہ بھی تیار ہے، اس سے ایک ایسے منظر کو سامنے لاتا ہے جہاں جنگ کے خاتمے کی بات چیت کرنا مشکل ہو جائے گا۔

روس نے اپنی حکومت میں اس سے قبل بھی یورپ کو تیز رفتار Danger میں پھنسایا تھا جبکہ جنگ کے خاتمے کی بات چیت کرنے پر یورپی ممالک کا استعداد نہیں ہوا تھا۔

روس کی حکومت نے ایسے وقت کا مظاہرہ کیا جب روسی وفد امریکا پہنچا تاکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کیے جا سکیں، یہ مذاکرات ان تجاویز پر ہوں گے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے sadur کو پیش کی تھیں۔

روس کا یہ بیان بین الاقوامی سطح پر خطرے اور تشویش میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ عالمی رہنماؤں نے صبر اور سفارت کاری کے ذریعے صورتحال کو قابو میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
 
روس کی حکومت یورپ کو تیسری جنگ عظیم کا خطرہ محسوس کرائیں تو اس سے یوکرین اور دیگر یورپی ممالک بھی Danger میں پھنس جاتے ہیں… Russia کی حکومت نے اسے کبھی بھی تیز رفتار danger میں پھنسایا ہوتا تو جنگ کے خاتمے کی بات چیت کرنے پر یورپی ممالک کا استعداد نہیں رہتا… Russia کی حکومت نے ایسا مظاہرہ کیا جیسے دنیا کو دیکھنا پڑتا ہو… Russia کا بیان بین الاقوامی سطح پر خطرے اور تشویش میں اضافہ کر دیا ہے، اور عالمی رہنماؤں نے صبر اور سفارت کاری کی ضرورت پر زور دیا ہے…
 
روس کی حکومت کا یہ بیان ایسا ہی سایہ ہے جیسا کہ وہ یوکرین اور دیگر یورپی ممالک کو خطرے میں پھنسانے کے لیے استعمال کر رہی ہیں، اس کی بنیاد ایسے توثیق پر نہیں ہیں جیسا کہ وہ دیکھتے ہیں اور ان کے ذریعہ اٹھائے گئے مشوروں کو ملاحظہ کرتے ہوئے۔

روس کی حکومت نے اس صورتحال میں سے زیادہ خطرناک عجائب ایسے تجاویز پیش کیے تھے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے سربراہوں کو پیش کیے تھے، لہٰذا اگر یورپی ممالک ان تجاویز پر عمل کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو وہ کیا کرتے ہیں؟
 
روس کیGovernment ڈرامہ ماحول میں دھل چلی گئی ہے، ایسے میں تو یوکرین کے لیے خطرہ محسوس کرنے والا نہیں ہوگا، روس کے صدر پیوٹن کی ایسی تحریک کیسے شروع کیں جو یورپ کو جنگ کا باعث بنائیں تو آسان ہوگی، مگر اس میں پھر تو عالمی رہنماؤں کو اپنی بات کرنی چاہیں گی کہ جنگ بہت سارے لوگوں کے لیے Dangerous ہوگے اور اس پر کوئی نہ کوئی ہرز سے باہر بھی نہیں جا سکتیا،Russia کیGovernment کو یقین دیجیے کہ وہ ایسے منظر کو سامنے لاتا ہے جس سے جنگ کے خاتمے کی بات چیت کرنا مشکل ہوگے تو بالکل ایسی بات کرونی چاہیں گی۔
 
روسی صدر پیوٹن کی بات سے یہ بات بھی نکلتی ہے کہ وہ کتنی اچھی طرح جانتا ہے کہ اسے کیا کرنا پڑega. لگتا ہے وہ کسی بھی صورتحال سے منسلک ہونے پر تازہ ذہن سے کام نہیں کرتا. اسے اس بات کو اچھا کرنا پڑega کہ یوکرین کی صورتحال کس طرح ایک خطرے کا باعث بن سکتی ہے?
 
روس کی اس خطرے کا بیان بہت ہی خوفناک ہے، یہ ایک جھنکی ہے جو یورپ کو جنگ کی طرف لے جا رہی ہے۔ یوکرین کے لیے یہ بہت ہی خطرناک ہے، یہاں تک کہ امریکا بھی اس میں دھکیل دی جا رہی ہے۔ لیکن کیا روس کی حکومت ایسی بات سے مخالفت نہیں کرے گی جب اس پر عالمی رہنماؤں کی پابندیاں ہوں؟ Russia ko apne aap par dhyan dena chahiye, yeh risk bhi unki zindagi hai.
 
روس کی یہ دھمکی تو یورپی ممالک کے لئے بڑیproblem بنتی ہے، اور پتہ چلتا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے پر serious talk nahi karte hai. اس کے ساتھ ہی یوکرین کی جگہ بھی ہر دفعےDanger میں پھنسی رہتی ہے، اور پوری دنیا پر tension daal rahi hai.Russia کو kisi bhi tarah ke threat nahi dene chahiye, aur international community ko is situation ko control karne ki zarurat hai.
 
روس کے یہ بیان بہت خطرناک ہیں، وہ یورپ کو جنگ کا ترانجا دے رہے ہیں اور یہاں کے لوگ بھی پھنس جائیں گے تو اس کی ذمہ داری بھی رہے گی…روس نے تو یوکرین پر اپنا قبضہ قائم کرنے کے لیے بے صبر سے کام کیا ہے اور اب وہ ایسے منظر کو پیش کر رہے ہیں جس میں یورپ کی جانب سے کچھ بھی بات چیت نہیں ہوسکتی…عالمی رہنماؤں پر دھیان رکھنا ضروری ہے کہ وہ اس صورتحال کو حل کرنے کی کوشش کریں اور صبر اور سفارت کاری سے یہ مسئلہ حل کیا جائے تو۔
 
ROS NEE CHEEZ HAI, ROS KEH RONKA HAI KI YEURPO KO TEEZ WAR DAAG NAHI HAI? YUROPE KA KHAAS FAYDA KIS TAREEKE HO GAYA HOGA? ROSS NE BHEHNA TOO PEESA LAGAYA HOGA, Lekin USKE KHAASYAAT KO KABUL KARAANA HOGA?

ROS KEH RAHEY HAIN KI YUROPE USKO DAAG NAHI DE, Lekin YUROPE KA KHAAS FAYDA KIS TAREEKE HO GAYA HOGA? ROSS NE JANG KO KATHEIN KI BAATH CHITNI KARNI HAI, Lekin YUROPE USKO KABUL KARAANA HOGA?

MERE LIEYE, ROS KEH RAHEY HAIN KI YUROPE USKO DAAG NAHI DE, Lekin YUROPE KO KHUD SAY SAHYOG KARNA HOGA? ROSS NE BHEHNA TOO PEESA LAGAYA HOGA, Lekin USKE JANG KO KATHEIN KI BAATH CHITNI KARNI HAI.

~ :
 
mersa ye baat bahut serious hai, russia ki government apne darwaaza khol kar europe ko danger mein phansa rahi hai. woh log batate hain ki agar europe yah takleef pehchanega to wo bhi taiyar hai. yeh to khas hota hai jab ross ki government ne pehle bhi europe ko bahut dard diya tha, aur ab woh logon ke saath baat karne mein mushkilein padi hain. lekin main sochta hoon ki koi shanti ka samadhan findhaya ja sakta hai, agar sab kuch milkar ek sath mehsoos karenge to yeh problem solve ho jayega 🤔
 
Russia ki governmen ne yah kehna shuru kar diya hai ki europe ko teesri jazba mukam mehsus huwa hai, jisase ukraine aur anya european deshon ko bhi danger me phansa hai. Putin ne kaha hai ki agar europe usse jazba ke liye khinchta hai to veh bhi taiyar hai, isse ek aisa manzar samne aa sakta hai jahan jazba ka samadhan karana mushkil ho jaaega.

Russia ne pehle bhi apni governmen me se pehle yah europe ko tezi se danger mein phansa tha jabaki europe ki safalta kijyein to uski taiyarata nahi thi.

Ab Russia ki governmen ne ek aisa mazaahirah kar diya hai jab Russian waadat America pahunchi thi tak ki ukraine jazba ke liye mazakrat karein, yeh mazakrat un pehluon par hongi jo America ke sadr ne pehle hi russa aur ukraine ke sadr ko prastut ki thi.

Yah Russia ka baayan international level par khatar aur tishwa mein badal diya hai jabki world rahmanon ne saabit aur safayat karane ka dhyan rakha hai ki is situation ko sahi se samajhna padega.
 
میری باتیں آج یوکرین سے لے کر روس تک ہر جگہ دھکہ دیتے ہیں... 🤯 اس کی حکومت نے پہلے بھی یورپ کو خطرہ محسوس کیا تھا، لہٰذا اب تو ایسا ہو گیا ہے کہ میرے صدر پیوٹن کی بات سے توجہ نہیں مل رہی، پھر بھی وہ یورپ کو جنگ کے لیے کھینچنے والا ہے... 😩

اس وقت میرا سوال یوکرین کی حکومت سے ہے کہ وہ ملک اس خطرے سے نکل سکتا ہے یا نہیں، کیونکہ اگر وہ ایسا کرے تو میرے صدر پیوٹن کو بھی یوکرین کے خلاف ہلچل میں آنا پڑے گا... 🤔

میری باتیں آج پوری دنیا پر جارہیں، ایسے وقت جب ایک حکومت دوسری حکومت کو جنگ کے لیے کھینچنا چاہتی ہے تو میرے اساتذہ کو لگتا ہے کہ یہ صبر اور سفارت کاری کے ساتھ ہی حل کیا جا سکتا ہے... 😊
 
روس کے ایسے بیان سے کیا انکار نہیں کرتے، جو یورپ کو جنگ کا خطرہ محسوس کرایا ہے؟ پتہ چلتا ہے اس کی حکومت نے اورہنہیں تو یورپی ممالک کی بھی Danger میں پھنسائی ہے، اور اب وہ کہتا ہے کہ اگر یورپ اسے جنگ کے لیے کھینچتا ہے تو وہ بھی تیار ہے؟ یہاں تک کہ وہ اپنی حکومت میں اس سے قبل بھی یورپ کو Danger میں پھنسایا تھا، اور اب وہ مجاز ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کی بات چیت کرنا مشکل ہو جائے گا؟ یہ کیسے ممکن ہوگا؟
 
یہ سچ مینہ کہ روس کی حکومت نے پہلے بھی یورپ کو تیز رفتار Danger میں پھنسایا تھا اور اب اس نے دیوبنگ کرنے کی کوشش کی ہے کہ اسے جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کرنے پر مجبور کیا جا سکے، لیکن یہ بات سچ ہے کہ روس کی حکومت کی تیز رفتار Danger کا مظاہرہ یورپی ممالک کو ابھی تک کچھ نہیں کہتا ہے کیونکہ اس نے اپنی SIDE پر بھی کچھ بات چیت کرنے کی کوشش کی تھی اور اب اس نے دیوبنگ کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن یوکرین جیسے ملک کو اس Danger میں پھنسایا جا رہا ہے۔
 
اس سے پہلے بھی روس نے یورپ کو خطرہ محسوس کیا تھا، ان کا یہ بیان اب تو عالمی سطح پر Dangerous hai,Europe ko war ki taraf le jana uske liye taiyar hain, Yeh to sab kuch logon ne socha tha ki war kyun nahi ho raha, kyu nahi ho rahi ek peaceful solution? Ab Russia ki baat sun kar lagta hai ka Europe abhi bhi peace maintain karne ki tarah se sahi nahi kar raha hai
 
روس کی حکومت کی یہ خبریں بہت پریشان کن ہیں 🤕، اس نے دوسرے لوگوں کو تھیک کھیلنے پر مجبور کر دیا ہے، انہیں لگتا ہے کہ وہ صرف اس وقت جیت سکتے ہیں جب ایسے حالات پیدا ہو جائیں جس پر ان کی طرف توسیع کر سکائیں، لیکن دنیا میں بھی ایسا کچھ نہیں ہوتا جو اس طرح سے کام کر سکے! 🙅‍♂️
 
روس کی حکومت کی یہ بھی بیان تو Dangerous لگتا ہے، تو ایسے منظر کو سامنے لا کر کہیں تک جنگ کا خاتمہ ہو جا سکتا ہے، یہی وہ نتیجہ تھا جس کے لیے امریکا اور یورپ نے روس کے ساتھ مذاکرات کیے تھے، اب جب روس اسے پھیلانا چاہتا ہے تو وہی نتیجہ حاصل ہوگا ، یہ سب کو Danger میں پھنسانے والے ہیں، International level پر صبر اور سفارت کاری کی ضرورت ہے نہ کہ Khatarnaak statements banayein.
 
Russia ki government ne yeh baat kehli hai ki Yurp ko Tisri Jung Azam ka khataro mehsoos hua hai, jo ukran aur anya Yurapee mamalakon ko bhi danger mein phansa hua hai 🚨. Putin ne kaha hai ki agar Yurp use jung ke liye kheenchta hai to voh bhi taiyar hai, is se ek aisa manzar ka samna hota hai jahan jung ka khateem hone ki baat cheet karne mushkil ho jaaega.

Russia ne apni government mein se pehle bhi yurp ko teesraadari danger me phansa tha jabaki jung ke khateem hone ki baat cheet karne par Yurapee mamalakon ka istedad nahi tha 🤔. Russia ki government ne is waqt ka mazaahar kya hai jaha Russian wafda amreca pahuncha hai taaki ukran jung ke khateem hone ke liye mazakat kar sakeni, yeh mazakat in tajwiz par hoga jo Amreki sadur ne rus aur ukran ke sadour ko pehli thiyaan thi 🤝.

Yeh baat Russia ki government ne bilkul sahi nahin hai, kyunki agar Yurp use jung ke liye kheenchta hai to voh bhi samjha nahi ki ukran ki galti se jhujwa hua hai aur usse khataam hone ki baat cheet karne ke liye koi amal cheez nahi hai 🤦‍♂️.
 
یہ تو دھمکیں ہی نہیں بلکہ روس کا ایک بڑا بیان ہے جس میں یورپ کو جنگ کا خطرہ محسوس کرایا گیا ہے، اس سے تو یوکرین اور دیگر ممالک پرDanger کا پھandalا پڑیگا لیکن دنیا بھی اس طرح کے خوف کا شکار نہیں ہونا چاہئیے، اس سے بات چیت کرنا مشکل نہیں۔

روس کی حکومت نے قبل بھی ایسے وقت کا مظاہرہ کیا تھا جب یورپی ممالک ان تجاویز پر بات چیت کرنے سے منصرف ہوگئے تھے، لہذا اس صورتحال کو حل کرنے کی سہولت نہیں ہونی چاہئیے بلکہ صبر اور سفارت کاری کے ذریعے یوکرین اور دیگر ممالک کو جنگ سے باہر رکھنا ہوگا۔

روسی صدر پیوٹن کی بڑی بات اس پر فوجی اقدامات کرنا نہیں بلکہ ایسے عمل کا مطالبہ کرنا ہے جو امن اور安全 کے راستے پر ہو، یہی بات ان معاہدوں کی بنیاد رکھتی ہے جو امریکی صدر نے پیش کی تھیں، اس میں دنیا کو انہی معاہدوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
 
روس کی اس بیانیہ سے یہ بات واضح ہے کہ وہ جنگ کی طرف بڑھنے کو چاہتے ہیں اور یہ خطرہ تیزی سے بڑھ رہا ہے 🚨💥 یورپ کے لیے ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ وہ کسی بھی صورتحال میں پہلے ہی اسے حل کرنے لگ جائیں 🤝🌎
 
واپس
Top