روس کا صدر ولادیمیر پیوٹن نے یورپ کو تیسری جنگ عظیم کے لیے تیار ہونے کا اعلان کیا ہے اور اس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ اگر یورپ اپنے خلاف جنگ کا فیصلہ کرتا ہے تو روس بھی تیار ہوگا۔
روس کی فوری phảnتیہ پالیسی نے بین الاقوامی سطح پر خطرے اور تشویش میں اضافہ کیا ہے، جبکہ عالمی رہنماؤں نے صبر اور سفارتکاری کے ذریعے صورتحال کو قابو میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
روس اور امریکا کے مابین مذاکراتی عمل جاری ہے تاکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کیے جا سکیں، اس وقت کے دوران روس نے اپنا دفاع جانتا ہے اور اس لئے یہ منصوبہ بنایا گیا ہے۔
روس کی تیسری جنگ عظیم کے لیے تیار ہونے کا اعلان نے بین الاقوامی سطح پر خطرے اور تشویش میں اضافہ کیا ہے، جس سے یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ روس اپنی قومی صلاحیتوں کو نہ تو کم کرنا چاہتا ہے اور نہ ہی کسی اور کی مدد لینا چاہتا ہے۔
روس کی فوری phảnتیہ پالیسی نے بین الاقوامی سطح پر خطرے اور تشویش میں اضافہ کیا ہے، جبکہ عالمی رہنماؤں نے صبر اور سفارتکاری کے ذریعے صورتحال کو قابو میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
روس اور امریکا کے مابین مذاکراتی عمل جاری ہے تاکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کیے جا سکیں، اس وقت کے دوران روس نے اپنا دفاع جانتا ہے اور اس لئے یہ منصوبہ بنایا گیا ہے۔
روس کی تیسری جنگ عظیم کے لیے تیار ہونے کا اعلان نے بین الاقوامی سطح پر خطرے اور تشویش میں اضافہ کیا ہے، جس سے یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ روس اپنی قومی صلاحیتوں کو نہ تو کم کرنا چاہتا ہے اور نہ ہی کسی اور کی مدد لینا چاہتا ہے۔