امریکی صدر Donald Trump کی ٹیم نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے تقریباً 5 گھنٹے طویل ملاقات کی۔ اس معاملہ میں اسٹیو وٹکوف اور جیرڈ کشنر نے ان کے نال لے کر پڑosa یہاں تھے۔
اس دوران روس اور امریکا کے درمیان جنگ بندی کے معاملات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اس سے متعلق امن معاہدے کی بات چیت بھی کی گئی۔
روسی صدارتی دفتر نے بتایا کہ یہ ملاقات تعمیری اور نتیجہ خیز تھی۔ امریکا سے روس کے مشیر امور یوری اوشاکوف نے بتایا کہ بات چیت میں کچھ سمجھوتے کو قبول کر لیے لیکن بعض پر اتفاق رائے نہ ہو سکے۔ مجموعی طور پر مذاکرات مفید رہے۔
امور یوری اوشاکوف کا کہنا تھا کہ روس اور امریکا کے درمیان علاقائی معاملات پر کوئی سمجھوتہ ہوا نہیں، اور دونوں ممالک کی صدارتی ملاقات طے نہیں ہوسکی۔
بصرے بصرے اس معاملے میں کچھ بات چیت کی گئی تو میتھ Yuگ پٹر کا یقین تھا کہ وہ ناکارہ ہو کر اپنے گھروں کو بھگاد کر گیا ہوں گا۔ اور اب وہ لوگ اس معاملے میں ایک یقین کا درجہ حاصل کر چکے ہیں کہ وہ اپنی جگہ سے بھگاد نہیں ہو سکینگے۔
اس ملاقات کا مطلب یہ ہے کہ روس اور امریکا ایسی بات چیت سے گزرتے ہیں جس کے نتیجے میں کوئی سمجھوتہ حاصل نہیں ہوا لیکن دونوں ممالک کی سلامتی اور تعلقات میں بہتری آئی۔
مگر ان ملاقاتوں کا مقصد صرف بات چیت سے زیادہ ہوتا ہے، ابھی تک اس بات کو دیکھنا مشکل ہے کہ روس اور امریکا ایک ہی پہلر پر آتے ہیں یا نہیں۔
اس ملاقات سے جس ماحول میں ان دونوں ممالک کے تعلقات کی بات چیت ہوئی وہ ایک اچھا سائنسی تجربہ ہے، اس طرح تو نتیجہ کے لیے کوئی علاج نہیں کرتا بلکہ صرف اپنے تعلقات کی بات چیت کرنا ہوتا ہے۔
اس کے لئے ایک ڈائاگرم بنایا گیا ہے،
```
+---------------+
| روس اور امریکا |
| تعلقات کی بات چیت |
+---------------+
/ \
/ \
+----+ +----+ +----+
| | | | | |
| منظر | منظر | منظر
| (سالم) | (سالم) | (سالم)
+-----+ +-----+ +-----+
```
اس سے یہ بات صریح طور پر کہی جا سکتی ہے کہ روس اور امریکا کی تعلقات میں بات چیت ایک اچھا تجربہ ہے، اس طرح کی بات چیت سے صرف سلامتی اور تعلقات میں بہتری آئی۔
بصرتا ان سٹینج اسٹیشن پر یہ واقف رہنے کا کوئی حل نہیں ہوگا اور دونوں پالٹی کی لازمی اہتیاط رہے گی تو کیا خیر؟ ان کے بہت سارے مظاہر رات گھریں تک دیکھنے آئے تھے، پھر ان پر کوئی حل نہیں دھونے کی کوشش کی، ابھی یوں ہی اور اسی طرح سے ایسا ہوگا؟
ایسا لگتا ہے کہ دو صدر کی ٹیموں نے ایک دوسرے سے بات چیت کی اور بھلے حالات میں معاملات پر ایک سمجھوتہ بنا لیا تاکہ دونوں Seiten نرمی رکھیں۔ لیکن یہ بات واضح ہے کہ ایسے معاملات میں پچتائش بہت مشکل ہوتے ہیں جیسا کہ اس موقع پر دیکھا گیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں صدر اپنی پوسٹوریلز کو بھی پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اپنے ملک کے سامنے ایسا ایک احترام خیز رویہ دکھایا جاسکے جو ان کے لیے اچھا لگے۔
بھی پھول بھر کے! روس اور امریکا کے درمیان جنگ بندی کے معاملات پر بات چیت ہونے کا ایک بڑا فیصلہ ہوا ہے? لگتا ہے کہ دونوں ممالک کو کوئی سمجھوتہ نہیں ملا، لیکن اس سے متعلق امن معاہدے کی بات چیت ہونے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایسے میٹنگز کا کوئی نتیجہ کبھی نہیں دیکھا گیا، لیکن اچھا ہے کہ دونوں ممالک ایسے طریقے سے بات کر رہے ہیں تاکہ ایسی س्थितiyon کو روک دیا جا سکے جب وہ زیادہ مضر ہوجائیں
میں ایسا محسوس کرتا ہوں کہ امریکا اور روس کے درمیان جنگ بندی پر بات چیت کرنا ایک بھاری ذمہ داری ہے، لہذا اس میں سہولت اور سمجھوتے کو تلاش کرنا ضروری ہے۔
یہ ملاقات کچھ hope ڈیلر کی طرح نظر آتی ہے، جس سے ایک ایسی future दیکھنی پڑےgi, jahan dono countries apni concerns share karein aur problem ko samajh kar solve kar sakein.
یوری اوشاکوف کا کہنا کہ بعض سمجھوتے پر اتفاق نہ ہونے کی بات تازہ اور دلچسپ ہے, lekin overall conversation ko positive ke roop mein dekhna zaruri hai.
بے شک یہ تقریر سنی گئی تو میں سوچتا تھا کہ یہ چار گھنٹوں کی ملاقات کتنی لازمی ہو سکتی ہے؟ ایسے میں بھی اس پر بات چیت ہوئی اور کچھ سمجھوتے قبول کر لیئے گئے؟ آپ کو بھی یہ بات سمانے اچھی لگتی ہے؟
یہ سارے معاملات کی بات کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، چاہے وہ معاشی یا Strategic ہوں، دیکھنا پڑتا ہے کہ دونوں سides کے درمیان کس پر اہمیت ہے، یہی وجہ ہے کہ معاہدے کو بنایا جا رہا ہے، آج کی دنیا ایسے ہی ہے جہاں ایک side کی ایک چوٹ پر دو side بھی ٹیک کر لیتے ہیں، یہ دوسرا side کہتا ہے "اس کو انہیں پھنسایا جا رہا ہے" اور دوسرا side کہتا ہے "یہ اپنی حقیقت سے نہیں ناخواست"
اس کی بات تو نہیں، وٹکوف اور کشنر کو لانے کا یہ فیصلہ کتنا عجیب ہے؟ اب تک کہ امریکا اور روس کے درمیان اس پر بات چیت کی گئی تھی، لیکن اب تک نہیں سچا ہو سکا۔ اب یہ بات دیکھنا ہے کہ دونوں اور ایک ہی بہانہ کے ساتھ لاپتہ ہو گئے ہیں۔
میں کچھ اچھا نہیں لگ رہا یہ بات چیت روس اور امریکا کے درمیان تو بھی ہوئی ہے لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں مل سکا ہے کہ دونوں ممالک کی ساتھ انہیں ساتھ نہیں رہ سکے گی…
عجیب عجیب! یہ بات کہیں چلائیں کہ امریکا اور روس کے درمیان جنگ بندی کی بات چیتوں میں کوئی بھی نتیجہ نہ نکلا؟ تو بھی وٹکوف اور کشنر دونوں اس معاملے میں شامل تھے، اور ان کا کہنا ہے کہ بات چیت میں کوئی بھی سمجھوتہ نہ ہو سکا! لیکن یہی وہی رہے جو روس کی جانب سے بتایا گیا تھا - معاملات کھلے دھANDوں میں کیا جائے گا؟ اور اگر نتیجہ نہ نکلا تو اس کو انفرادی طور پر وہی ہی سمجھ سکتے ہیں جو روس کی جانب سے بتایا گیا تھا?
ایسے تو یہ بات چیت دیکھتے ہیں کہ کون سا معاملہ حل ہوتا ہے اور کون سا نہیں. امریکے اور روس کی ملاقاتوں میں کچھ سمجھوتے ہوتے ہیں لیکن ان پر اتفاق رائے نہ ہوتا تو یہ کیسے؟ اس سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ادارے اپنی جگہوں پر باضابطہ ہیں.
وہی بات ہے جس کا بات چیت میں کہا گیا تھا... روس اور امریکا کے درمیان معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن کچھ نہ کچھ کھلی ججت کے ساتھ رہنا پڑتا ہے
سٹیو وٹکوف اور جیرڈ کشنر کی موجودگی میں بات چیت بھی کئی گزار چکی ہے... لیکن بعد کے نتیجے پر بات نہیں بتا دی گئی، تو یہ بات کبھی سچائی تک پہنچ سکتी ہے یا کبھی نہیں؟
روس اور امریکا کی سرکاری ملاقاتوں میں اس بات کو بھی دیکھا جاتا ہے کہ جو سمجھوتے کوAccept کیا گیا وہ کبھی نہیں بن سکتے، یہ بات سب پر اتفاق رائے کرتی ہے
امرکہ اور روس دونوں کی ایسا لگتا ہے کہ وہ دوسروں کے حوالے سے اپنے معاملات کو حل کرنا چاہتے ہیں، لیکن اپنی سرگرمیوں میں ایسا لگتا ہے جیسے وہ اپنے آپ کو کچھ بھی نہیں کرتے
سائیس کے بعد سے یہ لگتا ہے کہ امریکا روس کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ وہ اپنے معاملات میں ایک نئی دھارہ بنانے والے ہیں... آپ کو یہ کیسے لگتا ہے؟ سائس اس وقت تک کبھی بھی ایسا نہیں ہوا تھا جس پر اس طرح کی ملاقات ہو سکتی تھی... وٹکوف اور کشنر ایک دوسرے کے ساتھ، یہ تو کوئی بات نہیں ہے...
ایسے کہنا کہ امریکا اور روس میں کسی بھی معاملے پر بات چیت ہونا مشکل نہیں، بلکہ ایسا کرانا مشکل ہوتا ہے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان میں توسیع اور تنازعات کی تاریخ ہے... ملاقات کے بعد بھی کچھ نئے معاملات سامنے آئے ہیں اور یہ ناکام رہنے کی امکانیت بھی ہے، لیکن یہ بات پتہ چلتی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کرنا ضروری ہے... اور اس سے صرف ایسا نتیجہ نہیں نکalta جو ہم چاہتے تھے، بلکہ ابھی بھی کچھ سمجھوتے اور معاوضوں پر بات رکھنا ضروری ہے...
امریکی صدر کے اس معاملے سے واضح بات چیت کی جا رہی ہے۔ ان میں روس اور امریکا دونوں کے درمیان جنگ بندی کے معاملات پر بھی بات چیت ہوئی۔ یہ بات بھی تو سچ ہے کہ اس ملاقات میں امریکی اور روسی دوسٹوں کی موجودگی تھی، لیکن اس کو ان معاملات پر برادری کی بات سمجھنا چاہئے جو ابھی بھی روس اور امریکا کے درمیان ہیں۔ یوری اوشاکوف نے بتایا کہ وہی معاملات پر انٹر ایسٹ اینڈ پوسٹ سوڈرن کی بات چیت کرتے رہے گئے۔
اس معاملے سے یہ بات بھی ہمیشہ منظر آئی ہوگی کہ روس اور امریکا کے درمیان کیا سمجھوتہ ہوسکتا ہے؟ اور وہی معاملات پر کیسے بات چیت کی جائے گئے؟
مگر یہ بات بھی تو ایک حقیقت ہے کہ جنگ بندی کے معاملات پر سچے سمجھوتے بنانے میں مشکل محسوس ہوتا ہے۔ اس لیے یہ بات بھی تو ایک واضح بات چیت کی ضرورت ہے کہ کیسے ان معاملات پر بات چیت کی جائے اور سچے سمجھوتے بنائیے جائیں۔
اس ملاقات سے پتہ چلتا ہے کہ دو طرف میں بات چیت کیا جا رہا تھا، لیکن وہ بات یہی ہے جو اس کے بعد نکلتی ہے۔ اس پر بات کرنا بہت اچھا کہتا ہوں۔
مگر انفرادی طور پر، پوری بات چیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا روس سے ہونے والے سمجھوتوں کی طرف کافی تیز آگ لگائی ہوئی ہے۔
اس پر یہ بات بھی چلتی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان علاقائی معاملات پر کوئی بات نہیں ہونے کی صورت میں، اس سے ایسا لگتا ہے کہ وہ کچھ نتیجہ خیز معاملات پر بات چیت کر رہے ہوں۔
اس کے باوجود، یہ بات یقینی ہے کہ دونوں ممالک اپنی طرف سے واضح خطرات کی صورت میں بھی ان کے تعامل کو چلائی رکھیں گے۔
اس معاملے پر یہ بات کہنا مشکل ہے کہ اس نے دونوں ممالکو کے درمیان کس طرح تعاون اور انٹیلی جنس کی پالیسیوں میں تبدیلی کی ہوئی ہے، لیکن یہ بات یقینی ہے کہ دونوں اپنے کچھ ریکارڈ رکھ رہے ہوں گے۔
Wow روس اور امریکا کے درمیان جنگ بندی کے معاملات پر بات چیت ہونے سے کوئی بدلاؤ نہیں ہوا لیکن اس میں ایک طرف سے کمزوری کی بات ہوتی ہے، انھوں نے کیا جس کا نتیجہ پہلی بار کچھ سمجھوتے کو قبول کر لیا تھا؟