آج بھی باطلاں پھیل رہی ہیں جو انصاف کا آرمن منٹ نہیں رہ سکیں گی اور اگر آپ سے ان کی گنجائش پر کوئی بات نہیں تو آپ اس لڑکی کے حالات سے بھی نمٹ سکتے ہیں جس نے ٹینکی پر چڑھ کر خودکشی کا ارادہ کیا تھا اور اب وہ بااثر ملzmanوں کے الزامات سے بچنے کی قوت کو اپنے نومنزعہ جسمانی جوش سے استعمال کر رہی ہیں۔
اس لڑکی نے اس پر ایک عرصہ سے گولیاں دے کر کئی گھنٹے تک اپنی زندگی کی آواز سوتی رہی ہے اور اب وہ ٹینکی پر چڑھ کر خودکشی کا ارادہ کر رہی ہیں، اس کا تعلق پاکستان کی شہر گلیشن اقبال سے ہے اور اس نے بتایا ہے کہ ایک دفعہ بااثر شخص اسے اسلحے پر زیادتی کرنے کے لیے مجرم بنایا، جس کی وجہ سے اس نے اپنی زندگی کو ایک پلیٹ فارم بنا دیا ہے اور اب وہ اپنی رہائی اور انصاف سے محروم ہیں۔
آج کے واقعات میں اچھا نتیجہ نہیں مل سکا لیکن یہ بھی دیکھنا مشکل ہے کہ کس طرح جسمانی وارث ہونے کی وجہ سے کسی کو اپنی زندگی سے محروم کر دیا جاتا ہے اور اس لڑکی کے واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے حوالے سے عدالت کی انصاف کا حکم ہونے کے باوجود مقامی پولیس نے مقدمہ درج کرنے میں دلچسپی نہیں لی اور اس لڑکی کو زیادتی کا شکار بنایا گیا، جس کے نتیجے میں وہ خودکشی کا ارادہ کرنے پر مجبور ہو گئی۔
یہ واقعات بہت متاثر کن ہیں، میرے لئے یہ بات غلط نہیں کہ انصاف اور کानून کی عمل میں کمی نہیں ہوتی جب تک آپ جسمانی طور پر استحکام رکھتے ہیں۔ وہ لڑکی جو اپنی زندگی کو ایک پلیٹ فارم بنا کر خودکشی کا ارادہ کر رہی ہے وہ انصاف کی تلاش میں ہی ہے، مگر یہ بات اتنا عجیب نہیں کہ اس سے پتہ چلے کہ انصاف کا رasta ہمیں ایسے لگتا ہے جیسا ہم اسی کے سامنے کیوں نہیں دیکھتے۔ میرے لئے یہ بات یقینی بن گئی ہے کہ انصاف سے محروم ہونے والا شخص کسی اور سے زیادہ ہمیشہ خود کو محفوظ سمجھتا ہے، لہٰذا یہ ایک بڑی بات ہے کہ اس کے حوالے سے انصاف کی عمل میں کمی نہیں ہوتی اور وہ اپنی جانیں سے محروم نہیں ہو سکیں۔
اس لڑکی کی یہ ساری بات بھی دیکھنی مشکل ہے، پہلی تو اسے زیادتی کی جھلت پہنچ گئی اور اب وہ اپنی زندگی کو ایک ٹینکی پر چڑھا کر لے رہی ہے، یہ کیا ہونا چاہیے؟ اس کے حوالے سے عدالت نے کیا انصاف کا حکم، جس کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج کرنے میں دلچسپی نہیں لی، یہ تو بھروپہ ہے اور اس لڑکی کی زندگی کتنے اچھے کا نام لے گئی ہے؟
اس لڑکی کی بات سے یہ بات پتہ چلتا ہے کہ اسے انصاف اور نusterش ملنی چاہئے لیکن آج اس وقت اس کو ملنے میںDifficulty ہی رہ گئی ہے، کیا یہ معقول نہیں کہ انصاف کی آرمن منٹ جسمانی وارثوں کے لئے اس طرح سے غیر متعادل ہوجائے؟ اس لڑکی کو اپنے حالات میں بھی پوری نusterش ملنی چاہئے، کیونکہ وہ اس وقت بے معافی نہیں ہو سکتی کیونکہ اس کے حوالے سے عدالت نے انصاف کا حکم جاری کیا تھا لیکن پولیس نے وہی معاملہ ختم نہ کرنے میں دلچسپی نہ کی ۔
اس لڑکی کی اس صورت حال سے اچھا کوئی نتیجہ نہیں مل سکتا ، یہ بہت دکھدکا ہے کہ وہ جسمانی طور پر کمزور ہو کر زیادتی کی قربت سے لڑ رہی ہے اور اب وہ خودکشی کا ارادہ کر رہی ہیں، اس کی بات کرنے والے لوگ اس کے حالات کو سمجھتے ہیں تاہم وہ اچانک نہیں آ سکتے، وہ اور ایسی دوسری لڑکیوں کی بات کرنا چاہیے جو اپنی زندگی سے محروم ہونے کے بعد بھی بے حد زبانی سچائیوں کا شکار ہوتے ہیں اور اس سے ان کی آواز سننے کے لیے کوئی کام نہیں کرتے، جس کے نتیجے میں وہ خودکشی کا ارادہ کرنا پڑتا ہے
اس دuniya کی تھکاوٹ کیا ہے? ایک لڑکی بھی اپنی زندگی کو ختم کرنے پر مجبور ہونے کی صورت حال میں پھنس گئی ہے اور اس کی وجہ ایک غیر تعلیم یافتہ شخص کی زیادتیوں سے ہی ہوگئی ہے؟ ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟
آج بھی باطلاں پھیل رہی ہیں جس سے عوام کو انصاف کی ضرورت کا احساس نہیں ہو رہا اور اس لڑکی کے واقعات سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ انصاف کا کوئی نتیجہ نہیں ہوسکتا اگر عوام کی نظر انداز نہیں کی جاتی ہے اور ان لڑکوں، لڑکیوں کے واقعات کی پابندی نہیں کی جاتی ہے تو وہ اپنی زندگی کو ختم کرنے پر مجبور ہونے کی صورت میں دیکھ رہے ہیں۔
اس لڑکی کی بات سے ہوا تو دھچکا ہوئا ہے، یہ دیکھنا مشکل ہے کہ انصاف کا کہنا نہیں رہتا ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ مجرم اور مجرم بننے کی کوئی حد نہیں ہوتی ہے
اس لڑکی کی زندگی کی آواز سوتی رہی ہے اور اب وہ ٹینکی پر چڑھ کر خودکشی کا ارادہ کر رہی ہیں، یہ تو بھوتنہ کا سایہ ہے
آج کے واقعات میں اچھا نتیجہ نہیں مل سکا لیکن یہ دیکھنا مشکل ہے کہ جسمانی وارث ہونے کی وجہ سے کسی کو اپنی زندگی سے محروم کر دیا جاتا ہے اور اس لڑکی کے واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے حوالے سے عدالت کی انصاف کا حکم ہونے کے باوجود مقامی پولیس نے مقدمہ درج کرنے میں دلچسپی نہیں لی
اس لڑکی کیStory ہے ، اس کو ہمیں دیکھنا چاہئے اور اس کے ساتھ ہونا چاہئے
اس لڑکی کی بات سے پتہ چلتا ہے کہ زیادتی بھی بڑی عارضی بات نہیں ہوتی ہے اور اگر ہمیں اس پر نظر انداز کرنا نہیں تو یہ ہمیں کس قدر نقصان پہنچا سکتا ہے
بغیر کسی شک میں یہ بھی بات سچ ہے کہ جسمانی وارث بننے کی وجہ سے آپ کی زندگی کی آواز سوتی رہتی ہے، اور اب اس لڑکی کا حال تازہ ہے جو ٹینکی پر چڑھ کر خودکشی کا ارادہ کر رہی ہے۔ یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ زیادتی کی ناکاموں کو اپنی زندگی پر کنٹرول حاصل کرنے میں سہولت مل سکتی ہے، اس لیے ہمیں ایسے واقعات سے نمٹنا چاہئے جس کے نتیجے میں انصاف کی کمی ہو رہی ہے۔
اس واقعات سے مرعى ہو رہا ہے اور اس لڑکی کی جانچنے والوں کو بھی اس کے حوالے سے انصاف کا سہی نتیجہ ملنا چاہئے۔ اگر انصاف کا حکم ہونے پر بھی مقامی پولیس نے دلچسپی نہیں لی تو اس کی جگہ پुलیس ایجنسی اور عدالت میں سے کسی کو انفرادی طور پر دلچسپی لینا چاہئے۔
جبکہ اس لڑکی کے حالات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ بھی خود میں ایک بہترین فرد ہیں اور ان کی زندگی کو ایک فائن مین نہیں بنانے کے لیے اس سے نمٹنا پڑ رہا ہے، اور یہ بھی دیکھنا مشکل ہے کہ جسمانی وارث ہونے کی وجہ سے کسی کو اپنی زندگی سے محروم کر دیا جاتا ہے۔
اس لڑکی کیStory سے اچھا نتیجہ نہیں مل رہا، مگر اس کی بات تو دیکھنی ہی چلی گی ، کیسے انصاف کا حکم جتنا ہو اور بھی محول ہو جاتا ہے؟ میرے لئے پہلے ہی ایسے واقعات کی گنجائش زیادتی بن جاتی ہے، اب دیکھتے ہیں کہ مجرم بھی محترم اور بااثر افراد ہوتے جائیں تو کیوں نہ ہو؟ platform pe logon ka khayal nahi karta, sabke zikr mein nahi aata kyunki wo jo sharmindagari ki baat karte hain woh 2 seconds ke liye bhi nahi padte.
اس لڑکی کی بات سے متعلق بھی انصاف کی کمی اچھی نہیں دیکھنا چاہیے، پھر بھی اس کے واقعات کے بارے میں کافی غم کن ہیں...اس لڑکی کو زیادتی کی بدولت اپنی زندگی سے محروم کر دیا گیا اور اب وہ اپنے جسم کی نجات کے لیے ٹینکی پر چڑھ رہی ہے... یہ بھی دیکھنا مشکل ہے کہ مقامی پولیس نے ایسا اچانک قدم ہٹایا تاکہ وہ اس لڑکی کو کچھ نہ ہو سکا...اس پر انصاف کی کمی دیکھنے میں بہت تکلیف ہوتی ہے...
ٹینکی پر چڑھ کر خودکشی کا ارادہ کر رہی لڑکی کو دیکھتے ہوئے دل سوجتا ہے۔
اس لڑکی کی قوت جسمانی جوش کا صرف ایک حوالہ ہے جو اسے اپنے حالات سے نمٹنے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔
اس لڑکی کی کہانی ایک واضح بات دیتی ہے کہ زیادتی کا شکار بننے کی وجہ سے کوئی بھی معاشرہ عذаб سے نکل سکتا ہے اور انصاف کا آرمن منٹ نہیں رہ سکا گا۔
اس لڑکی کی زندگی کی آواز سوتی ہوئی پلیٹ فارم پر ایک یادگار دیتی ہے۔
یہ لڑکی کی بات ہر وقت پھول سکتا ہے، اس نے ایسا کیا ہے جو دوسروں کو بھی اچھی طرح سمجھنے میں ناکام کردیا ہوگا اور اب وہ اپنی زندگی سے محروم ہونے کی طرف پہنچی ہوئی ہے، اس کے بارے میں سب کو بات چیت کرنا چاہیے لہک لہک اور نیند آنے کے قریب یہ لڑکی کی زندگی اور وہ لڑکی جسے زیادتی کا شکار بنایا گیا ہوگا، ابھی اس پر پورا دباؤ ہوتا ہوگا اور اس نے اپنے آپ کو ایسی situations میں پھنسایا ہے جو ہر وقت ہٹانے کے لئے خطرناک ہیں، ابھی تو یہ ہوتا ہے کہ لوگ ایسے situations میں پھنستے ہیں اور اپنی زندگی کی آواز سوچتے ہیں اور ابھی بھی اس لڑکی کو ایسا کرنا نا پورا ہو گیا ہے، یہ دیکھنا مشکل ہے کہ لوگ کس طرح زیادتی میں پھنستے ہیں اور اپنی زندگی کو ایک پلیٹ فارم بناتے ہیں، وہ بھی جو انصاف سے محروم ہیں، یہ کہنا مشکل ہے کہ ابھی اس پر کیا دباؤ ہوتا ہے اور اس نے اپنی زندگی کو ایک پلیٹ فارم بنایا ہے یا وہ بھی کون سی چیزوں کی طرف دیکھ رہی ہے، یہ بات سبھی کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ زیادتی کیا ہوتا ہے اور اس پر پورا پتھر پڑتا ہے یا ہم لوگ ایسی صورتحالوں سے نکل جائیں، یہی بات سمجھنی چاہیے کہ زیادتی میں پھنسنے کی وجہ سے لوگوں کی زندگی کو کیا نتیجہ ہوتا ہے اور ابھی اس لڑکی کو ایسا کرنا نا پورا ہو گیا تھا اور ابھی بھی وہ اپنی زندگی سے محروم ہو گئی ہے