ٹیکسٹائل و کاٹن انڈسٹری تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے دوچار | Express News

خلاباز

Well-known member
پاکستان میں سستی لاگت پر چینی سوتی دھاگے کو کھپت میں پہنچانے کا نئا خطرہ
سکہ کاٹن انڈسٹری کی تاریخ کی بدترین معاشی بحران

پاکستان میں تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کھپت میں پہنچائی جانے والی چینی سوتی دھاگے نے پاکستانی ٹیکسٹائل و کاٹن انڈسٹری کوHistory کی بدترین معاشی بحران سے دوچار کردیا ہے۔

بڑے گروپوں کی صنعتوں سمیت سیکڑوں ٹیکسٹائل مصانع غیر فعال ہوگئی ہیں۔ اس طرح کھپت میں پہنچائی جانے والی چینی سوتی دھاگے نے کھپت کی قیمتوں کو بھی کم کرکے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیداواری صلاحیتوں پر بھیImpact ڈالا ہے۔

ملک میں سوتی دھاگے کی درآمدی سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافے کے باعث ٹیکسٹائل spinners کے بڑی تعداد غیر فعال ہوگئی ہیں۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آپٹوما کی جانب سے کی گئی تحقیق کی گئی جس میں یہ نشاندہی ہوئی کہ بیرون ملک سے درآمد ہونے والا سوتی دھاگے کو اصل قیمت سے کم قیمت ظاہر کرکے کلئیرنس حاصل کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل آپٹوما کی جانب سے ایف بی آر کو ارسال کردہ ایک خط میں یہ یقین دیا گیا ہے کہ بعض ٹریڈرز 3.42ڈالر سے 4.14 ڈالر فی کلو گرام ویلیو کے حامل درآمدی سوتی دھاگے کی محصولات کے لیے 2.25 ڈالر سے 3.80ڈالر فی کلو گرام پر ایسسمنٹ کروارہے ہیں جو مقامی spinners کی زوال پذیری کا باعث بن رہے ہیں۔

حکومت کو اس معاملے کی تحقیقات کی جائے تاکہ پاکستان میں بھی مقامی کاٹن انڈسٹری ناصرف فعال بلکہ مسابقت کے قابل ہوسکے۔
 
یہ تو ایسا لگتا ہے کہ سوتی دھاگوں کی درآمدی نے پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بہت شدید نقصان پہنچایا ہے 🤕

جب تک یہ حقیقت ہے کہ پوری دنیا میں سستی لاگت پر سوتی دھاگے کے درآمد کر رہے ہیں تو یہ ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے۔ نہیں تو پوری صنعت سست ہو جائےگی اور اس کے بعد کیا کئی ٹیکسٹائل مصانع غیر فعال ہوجائیں گے؟ یہ حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو اپنی پالیسیوں پر فिरما جانا چاہیے۔
 
اس وقت کھپت میں پہنچائی جانے والی چینی سوتی دھاگوں نے پاکستان کی ٹیکسٹائل اور کاٹن انڈسٹری کو ایک بڑا ہلاچ مچایا ہے۔

🤕
 
اس وقت کھپت کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تباہ کر رہے چینی سوتی دھاگے کا نئی خطرہ ہے جس سے پاکستان کی آOM میں ہزاروں ٹیکسٹائل مصانع غیر فعال ہوگئی ہیں۔ اس صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کو ایک آٹام ناکاری گئی تحقیقات کی جانے چاہیے۔
 
بچو! یہ بات اس وقت بھی قابل ذکر ہے کہ کس قدر متعین معاشی نظام کو ایک ایسے معاملے سے تباہ کرنے کی صلاحیت ہے جیسا کہ انڈسٹری میں درآمد سوتی دھاگوں نے ہوتا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کس قدر اہمیت رکھتے ہیں ان معاملات کی توجہ دینا، جو اس وقت تک بھی نہیں دی گئی جب تک انہیں سست لیگت پر بھیجنا نہیں پڑا۔

ابھی یہ بات قابل ذکر ہوگی کہ اس معاملے کی توجہ دینے کے لئے کیا ہوتا ہے اور اس میں انہوں نے کیے گئے خطوط میں کیسے توسیع کی گئی۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آپٹوما کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کو کس قدر اہمیت دینی چاہیے، اس لیے کہ یہ معاملات بھی اس وقت تک نہیں ہونگی جب تک انہیں سنجیدگی کے ساتھ سمجھنے کو نہیں پڑا۔
 
🤔 yeh to hai sach ki chini sujhi logon ko bhi affect karta hai, unhein milne ka mauka nahi milta kyunki woh dusron se behtar prices par pesh aate hain. toh industry mein change zaroor jarurat hai, lekin agar government sirf research karte rahenge to kya faayda?
 
بہت گم دھاگوں کی کھپت میں پھنس رہا ہے، یہ بات تو نہیں چلتی کہ کھپت کی قیمتوں میں اضافے سے اس صنعت کو کمزور کر دیا جا رہا ہے… انسٹی ٹیوٹس بھر میں موٹر تھن کے برتن لگائے جائیں گے تو یہ معاملہ تو بھی خراب ہوجاتا…
 
جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے ٹیکسٹائل ملک پاکستان کو حال ہی میں نئی تہذیب میں پہنچانے والی چینی سوتی دھاگے کا یہ خطرہ حیرانی کن ہے #سوتیधاغے #ٹیکسٹائلIndustry

جب تک مملکت نہیں کھیل رہی اور ٹیکسٹائل مصانع نہیں ہونگی تو ان کھپت میں پہنچائی جانے والی چینی سوتی دھاگوں کی معاشی اثرات کا پہلے سے بھی خیال رکھنا پڑتا ہے #ٹیکسٹائلIndustryCrisis

سوتی دھاغوں کی آمد پر بھرپور معاونت نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان کا ٹیکسٹائل انڈسٹری دوسرے ممالک کی طرح دوسرے ممالک کے بعد پھیل گئی ہے #پاکستان #سوتیधاغوں
 
بجلی اور پیسہ کی دیکھ بھال کرنے والا یہ معاملہ ایسی ہی صورتحال کو جانتا ہوں جس سے کئی سال پہلے ہوتا تھا اور اب یہی ہوتا جا رہا ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ایک بار پھر ناکام کرنے کے لئے نتیجہ خیز اساتذہ اور معاشی بحران کی taraf سے وعدہ ہیں۔ میرے خیال میں انٹرنیٹ سے سب کو علم کرنے کا وقت آگے آتا ہے تاکہ لوگوں کو بات چیت کے لئے آتھنا ہو۔
 
اس معاملے کو حل کرنے سے پہلے انہیں سوتی دھاگوں کی کھپت کی قیمتوں کو ایک بار فिर زیادہ سے زیادہ بنانے کا انتظام کرنا ہوتا ہے اور مقامی مصنوعات کی ترجیح دی جانی چاہیے
 
بہت کم لوگ یہ بات سمجھتے ہیں کہ سوتی دھاگے کی درآمدی نے ہماری فٹwear وڈی سست کر دی ہوئی hai, اور اب پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اس معاملے کا سامنا ہے۔

وہ توڑنے پر یہ بات بھی نہیں کہ اگر وہ لوگ جو باہر سے سوتی دھاگے لایا کروں تو وہ 3.42 ڈالر کی قیمت میں اسے بیچ کر رہے ہیں اور اب ان پر ایسسمنٹ کرکے بھی رہے ہیں، اور وہی سب کچھ کھپت کی قیمتوں کو کم کر رہا ہے جو پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ایک نئی عمیق بحران سے دوچار کردیا ہے۔

اس صورتحال کی تحقیقات کے لیے حکومت کو ایک نیا پھرنہ بنائیے جو پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ایک نئی زندگی پیدا کر سکے، اور اس معاملے کی ججت اور حل ہو جائے
 
عوام کو پورا عزم ہو، پکيں آرديں چینی سوتی دھاگے کی خریداری نہ کریں 🤦‍♂️۔ اس صورتحال سے ہٹنا ضروری ہے، فیکٹریوں کا اور لوگوں کی معاشی زندگی کا بھی یہ کوئی جہت نہیں ہے۔ सरकار نے پکيے چینی سوتی دھاگوں کے لیے بہت اچھی واضحصی نہیں کی، اب اس پر ایک اور ایک کھیل کھیل دیا جا رہا ہے۔
 
عجیب باتیں ہوتی ہیں پاكستان میں سستی لاگت پر چینی سوتی دھاگے پہنچنے کی بات کروائی جا رہی ہے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو یہاں کے لوگوں کے لیے کام کرنا مشکل کر دیا جا رہا ہے۔ ان لوگ جو یہاں سے اپنی جوتیاں بنا رہے تھے وہ اب اس معاملے میں نقصان کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایسا تو یہ نہیں ہو سکتا۔
 
ایسا لگتا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے بھیجے جانے والے خط میں کیا بتایا گیا ہے؟ وہ کہتے تھے کہ درآمد سوتی دھاگوں کی قیمت پر ایسسمنٹ کرنے والی ان ٹریڈرز نے مقامی مصانع کو کبھرے ہوئے بھی۔ آپٹوما کی جانب سے کی گئی تحقیق میں یہ بات کہی گئی ہے، لیکن اس پر کیا عمل کرے گا؟ اور حکومت نے اس معاملے کو کس طرح حل کیا ہوگا؟
 
یہ تو ایک بڑا خطرہ ہے! لوگ کہتے ہیں کہ چینی سوتی دھاگوں کو پہنچانے کی یہ سےڈیشن پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت کی زندگی کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ کیا وہ لوگ ایسی ناکام تھے جو اس industry کو بناتے تھے؟ یہ تو ایک بڑا سا Conspiracy Theory ہے! کہتے ہیں کہ ابھی سے چینی سوتی دھاگوں پر ایسسمنٹ زیادہ ہو رہا ہے اور یہ لوگ انہیں پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میری نظر میں بھی یہ تو ایک suspicious ہی ہے!
 
یہ تو بالکل نا متوقف ہے! یہ چینی سوتی دھاگے کی آخری کھڑکیوں پر پھنس گئے ہیں. ایسے میں تو ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بھی پورے طور پر ہلاکت کا سامنا کرنا پڑا ہے. حالات کو دیکھتے ہوئے یہ بات بھی کہلتی ہے کہ آپٹوما کی جانب سے ایسے کارروائیوں کی جانے والی تھیں جس سے ٹریڈرز کو چینی سوتی دھاگے کو ہدایت کرنے میں مدد ملے گی. لیکن اب یہ سوچنا بھی مشکل ہو گیا ہے کہ انہیں ابھی آپٹوما کی جانب سے ایسی کارروائی کیسے کرنی پڑے گی.
 
اس خطے میں سستی لاگت پر چینی کو پہنچانے کی بات کرنا بہت گھمندہ ہے. اب یہ چینی اساتذہ کے لیے کام نہیں کر رہی جو پاکستان میں بڑے پیمانے پر ٹیکسٹائل بناتے تھے. اب وہ جتنا کام کر سکتے ہیں وہ کم کیما کرتے ہوئے اور انہیں کم پaise میں پہچاننے کی کوشش کر رہی ہے. یہ بھی ایک خطرہ ہے کیونکہ اس سے وہ ہمیشہ سے رہنے والی صنعتوں پر بھیImpact ڈال رہا ہے.
 
ارے وہ چینی سوتی دھاگے جو اب پاکستان میں پھیل رہے ہیں! ان کی موجودگی نے پوری ٹیکسٹائل انڈسٹری کو کچل دیا ہے، اور یہ بھی حقیقت ہے کہ اس معاملے میں گروپوں کے بڑے Industries پر بھی کچلنے والا Effect پڑا ہے. اب ٹیکسٹائل مصانع غیر فعال ہیں اور وہ مصنوعات جو کبھی پاکستان میں بنتی رہیں وہ اب نہیں بنتیں گی. اس کی वजह سے کھپت میں پہنچائی جانے والی چینی سوتی دھاگوں کاImpact اور بھی زیادہ ہوا ہے. آرے یہ معاملہ پاکستان کی معاشی زندگی پر بھی Impact ڈال رہا ہے، اور اس پر بات کرنا जरوری ہے.
 
واپس
Top