سیمی راحیل نے پاکستانی ایوارڈز کا جواب دیا، انہوں نے کہا کہ وہ ایسے ایوارڈ شوز میں حصہ لینے کی کوئی تلافی نہیں چاہتے جن میںCapability کے بجائے Politics پر بھیرو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، "جب ہر بندے کو ایک دوسرے کی مسجد بنائی ہوئی دیکھنا پڑتا ہے، اور اسے اعزاز سے نواز دیتا ہے، تو یہ جعلی لگتا ہے جو کچھ کہنے کے لیے نہیں ہوتا۔"
سیمی راحیل نے ایوارڈ شوز میں ووٹنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "تینچل اور تعصب کی بنیاد پر ایوارڈ دیے جاتے ہیں۔ یہ ایک نا انصاف کا معاملہ ہے، یہ دیکھنا بھی نا آسان ہوتا ہے کہ کون سے لوگ ان میں شامل ہو رہے ہیں۔"
ایک اور بات جس پر انہوں نے تبصرہ کیا، وہ یہ ہے کہ پاکستان کی ایوارڈ شوز میں ووٹنگ کا معاملہ جیسے امریکا میں ووٹنگ کا معاملہ سچا نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا، "جب ملک انتخابات میں بھی سچے نتائج نہیں دیتا تو یہ ایوارڈ شو ووٹنگ کیسے قابل اعتبار ہوسکی اور اس کا معاملہ ہی نہیں؟"
جس جات سے سیمی راحیل ان پر تبصرہ کر رہے تھے، وہ بے حد متاثر ہوئے، جو کہا کہ وہ اس معاملے میں ایک نئی طاقت بن سکیں گی۔
سیمی راحیل نے ایوارڈ شوز میں ووٹنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "تینچل اور تعصب کی بنیاد پر ایوارڈ دیے جاتے ہیں۔ یہ ایک نا انصاف کا معاملہ ہے، یہ دیکھنا بھی نا آسان ہوتا ہے کہ کون سے لوگ ان میں شامل ہو رہے ہیں۔"
ایک اور بات جس پر انہوں نے تبصرہ کیا، وہ یہ ہے کہ پاکستان کی ایوارڈ شوز میں ووٹنگ کا معاملہ جیسے امریکا میں ووٹنگ کا معاملہ سچا نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا، "جب ملک انتخابات میں بھی سچے نتائج نہیں دیتا تو یہ ایوارڈ شو ووٹنگ کیسے قابل اعتبار ہوسکی اور اس کا معاملہ ہی نہیں؟"
جس جات سے سیمی راحیل ان پر تبصرہ کر رہے تھے، وہ بے حد متاثر ہوئے، جو کہا کہ وہ اس معاملے میں ایک نئی طاقت بن سکیں گی۔