سینئر ترین جج احتجاجاً مستعفی

امریکی سینیٹ میں بطور ترین جج 50 سالوں کے بعد ہوئی خدمات ختم کرنے والے مارک ایل وولف نے اب امریکا کی ریاستوں میں قانون پر حملے کے خلاف احتجاجات اور استعفیٰ دے دیا ہے۔ جج نے اس کھیٹھ میں لکھا ہے کہ عدلیہ جمہوریت ایسی علامت ہے جو انہیں اپنے حامیوں اور سرمایہ کار دوستوں کو سزا سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے، جبکہ ٹرمپ مخالفین کو نشانہ بناتا ہے۔

جج نے لکھا کہ وفاقی عدالت کے اس قانون کو جو امریکی صدر ٹ्रमپ نے اپنایا ہے، انہیں پورا سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ قانون عام طور پر جمہوریہ میں عدلیہ کی سہی نہیں ہوتے ہیں۔ وہ اس قانون کو ایسے لگاتے ہیں جو پورا معاملہ جج کے حوالے کرکے انہیں اس وقت تک قید رکھتے ہیں جب تک وہ اپنے حامیوں اور سرمایہ کار دوستوں کو سزا نہ دیا جائے۔
 
بہت سوگ میں ہوا ایسے کے ، وولف جج کا یہ خط ہمیں پہلی بار معلوم ہو رہا ہے ، کیا انھیں قانون پر حملوں سے بچانے کے لئے عدل کی فوج نہ رہنی چاہیے ؟ وہ جو امریکی صدر ٹ्रमپ کے مخالف ہیں انھیں پورا انتقام ہوا ہو گا ، لیکن یہ بات کچھ غلط نہیں کہ جج نے اپنی پوری زندگی عدالت میں کام کیا ہے اور وہیں سے اب استعفہ دے کر آگے بڑھ رہا ہے ، یوں تو وہ اپنے حامیوں کو بچانے کے لیے مدد مل چکی ہے لیکن کیا یہ وہی نئی علامت ہے جو انھوں نے دکھائی ہے ?
 
امریکی سینیٹ میں بطور ترین جج کھٹا ہوا تو یہ بات کیے گی مگر انہیں پورا خیال ہوتا ہے اور یہ ان کی جانب سے نکلنے والی دھمی ہے کہ اس قانون کو پہلے تو اب بھی ناہیت مانتے ہیں اور اب وہ اسے ان کے حامیوں اور سرمایہ کار دوستوں کی سزا میں مدد فراہم کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں؟

اس کھٹے کے بعد بھی اس قانون کو بے نتیجہ اور انحصار پر بدلنا چاہئے، یوں کہ وہ لوگ جو آئین کی سہی نہیں ہوتے ہیں، ان کے خلاف بھی کیا جاسکتا ہے؟ اور وہ یہ بات کیسے کرتے ہیں کہ اس قانون کو پورا سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہے ہیں؟

اس کھٹے کی وجہ سے امریکا کے معاشرے میں بھی گھبراہٹ ہوگی، اور یہ وہ وقت ہے جب انہیں اپنے قانون کو منظم کرنا چاہئے، نا کہ اسے پورا سیاسی انتقام کے لیے استعمال کرنا جاری رکھنا ہوگی؟
 
امریکی اسجتوں کی پدیشی کے لئے ایسا ہی ہوتا رہتا ہے جیسا کہ ہمیں ہوا دیا ہو۔ اُسے انہیں ناکام بنانے کی پوری مدد ملتی ہے۔ یہ اس لئے بھی ہوتا ہے کہ وہ پورے معاملے کو ایک ہی طرف لے جاتے ہیں اور باقی سب کو ایسے چھوڑ دیتے ہیں جو ان کی سہی نہیں ہوتے۔ لگتا ہے کہ وہ بھی انہیں ایک معاملہ جج کو قید رکھنے کی پوری مدد کرنے کے لئے اس قانون کا استعمال کر رہے ہیں جو اُنہوں نے اپنا لیا تھا۔
 
تمارہ یہ دیکھ لیے؟ امریکی سینیٹ میں کیا ہوا؟ اس جج کی سزائش بہت اچھی ہوئی ہوگی، وہ 50 سال ہی نہیں تھا ان کی خدمات ختم کرنے والا ? میرا خیال ہے وہ کیا چاہتا تھا اور وہ کیا نہیں سیکھا ؟

ایسے حالات میں یہ بات بھی ضروری ہے کہ اس جج نے کیا لکھا؟ اور اس پر کیا ردعمل آیا? میں اس کی تفصیل کو سمجھنے سے پہلے اسے پہلے ایک مشہور پاکستانی سٹار ٹرمپ کے کیس میں دیکھنا ہوگی؟

جگہ جب وہ 50 سال کی عمر میں تھا، وہ یہاں رہا ہوا کیا پہلے سے اچھی سے؟ اس نے کس طرح اپنے حامیوں کو مدد دی؟ اور اب انہیں یہ عذر دیا ہے؟
 
امریکی سینیٹ میں بطور ترین جج 50 سالوں کے بعد خدمات ختم کرنے والے مارک ایل وولف کی یہ بات کچھ اچھی ہے، انہوں نے امریکا کی ریاستوں میں قانون پر حملے کے خلاف احتجاجات اور استعفیٰ دے دیا ہے۔ مگر یہ بات بھی چاہیے کہ جج نے کیا لکھا ہے وہ سب کچھ سچ ہے۔ عدلیہ جمہوریت ایسی علامت ہے جو انہیں اپنے حامیوں اور سرمایہ کار دوستوں کو سزا سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے، جبکہ ٹرمپ مخالفین کو نشانہ بناتا ہے یہ بات صحت مند نہیں ہے۔
 
اس نے امریکی نظام میں پورا بھرosa ہونے کی بات کیا ہے، ان کی نظروں سے لگتا ہے کہ وہوں اور یہاں کی سیاسی حقیقت کو سمجھنے کے لیے زیادہ مایوس ہیں۔ اس نے جو کہ کہا ہے وہ بہت سچ ہے، لگتا ہے ان کی پیٹھ پر کیا پریشانی ہو رہی ہے؟
 
یہ تو ایسا بھی ہوا کہ مارک ال وولف نے اپنی لائسنس چھین لی ہے، لیکن یہ سچ میں کیا ہے؟ وہ ریاستوں میں قانون پر حملے کے خلاف احتجاجات دیکھنے کو جاری رکھیں گے یا اس کا فائدہ اپنی سرگرمیوں سے کہیں اچھا ہوگا؟
 
🤦‍♂️ یہ لوگ بتاتے ہیں کہ وہ امریکی عدلیہ کی سب سے طاقتور شخصیات میں سے ایک تھا، لیکن اب وہ اپنی صلاحیتوں کے لیے معافی ماننے کو مجبور ہوئے? اور یہ ان کے احتجاجات کے پیچھے کیوں نہیں؟ کیا وہ مجرم نہیں ہیں جو ان لوگوں کو سزا دی جائے تھی جو اپنی صلاحیتوں کے لیے معافی مانتے رہتے? 🤷‍♂️
 
میکانزم کیا ہوتا ہے کہ اس جج نے کچھ لکھا تاکہ وہ اپنے حامیوں کو سزا سے بچائیں؟ یہی نہیں، یہ معاملات ایسی ہوتے ہیں جہاں لوگ اپنی غلطیوں کے لئے مہلک ہوجتے ہیں اور ان کو اس بات سے بھی کبھار پٹایا جاتا ہے کہ وہ کیا کرتے ہیں؟ 🤔
 
مارک ایل وولف نے کیا ہے اس کھیٹھ نے شق کھڑی کر دی ہے جو امریکہ میں عدلیہ کی سہی پر چیلنج کر رہی ہے اور یہ بات بھی کہا ہے کہ وہی قانون جو ٹ्रमپ نے اپنایا ہے اس کو پورا سیاسی انتقام کی جگہ پر استعمال کیا جاتا ہے... یہ سچ ہے کہ عدلیہ جمہوریت ایک اہم علامت ہے، لیکن یہ بات بھی کہیں کر دی جاتی ہے۔
 
اس جج کی یہ پالیسی تو کچھ لوگ اسے متعمد طور پر بے Logic سمجھتے ہیں، لیکن وہ قانون کیا ہوتا ہے جو انہیں political Intikam ki justification deta hai? yeh bhi galat hai, law of land jo usa made hua hai woh ek law of country nahi, wo ek law of politics nahi.
 
میری ذہنات میں امریکی عدلیہ کے معاملے کی بات آئی ہے، انہوں نے اپنی خدمات ختم کر دی ہیں اور اب وہ ریاستوں میں احتجاجات اور استعفیٰ دے رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں عدلیہ کی بھرپور انتقاد کرنا چاہئے، بلکہ وہ اپنی سند اور معاملات میں جسمانی طور پر بھرپور کام کر رہے ہیں، لیکن اس قانون کی پالیسی کے بارے میں انہوں نے شگفتہ بیان کیا ہے جو انہیں اپنے حامیوں اور سرمایہ کار دوستوں کو سزا سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک دھارنی پالیسی ہے جو اکثر نیند اور جھوٹے مظالم پر مبنی ہوتی ہے، لیکن عموماً اس طرح کی پالیسیوں کو اپناتے وقت سچائی کے خلاف بھی ایسا دیکھا جاتا ہے۔
 
میں یہ کہتا ہوں کے اگر قانون پر حملوں کے خلاف احتجاجات اور استعفیٰ دے کر مارک ایل وولف نے امریکی ریاستوں میں ایسا تھامایا ہے تو یہ نائٹن 50 سال پرانے جج کی سزائے معاف کرتے ہیں اور نائونٹ 500 ملین امریکیوں کو ان کی ناکامی کی نشاندہی کرتے ہیں 🤯📉
 
مثالی ملوث شخصیت کی کہانی دیکھتے ہیں جو محض اپنے موقف پر زور دے رہا ہو، پھر اس سے یہی پورا معاملہ ہوجاتا ہے۔ اگر کوئی ایسا شخص ہوتا جس کے پاس اپنے حامیوں اور سرمایہ کار دوستوں کی واپسی کا ایک سہولت خیز راستہ ہوتا تو اسے پورا معاملہ ان کے لیے بھی قیمتی بن جاتا ہے؟
 
اس سینیٹ کی کھیٹھ کیا کئے پریشانیوں کا سرانجام ہوا، ہرگز تو یہ بھی تھا کہ وولف جج نے اپنے 50 سال تک ہونے والے کاموں کو ختم کر دیا ہے اور اب انہوں نے ریاستوں میں قانون پر حملے کے خلاف احتجاجات دے دیئے ہیں، اس کھیٹھ سے ایک بات یقینی طور پر پتی ہے کہ امریکا کی عدلیہ جمہوریت کو ان کے حامیوں اور سرمایہ کار دوستوں کو سزا سے بچانے میں مدد فراہم کرتی ہے، یہ تو ایک دوسرے کی طرح ہی کہلی گئی، ٹرمپ مخالفین کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
 
amar kiya ki yeh judisi system theek nahin hai, wah bhi kuch logon ko saza dena chahiye jab woh galat cheez kar rahe hain... bas apni sari ummeed aur asamajh par rakhna chahiye ki law mein sachai hoti hai.
 
مارک ایل وولف کی یہ پٹھیاں دل پر گھنٹی لگاتی ہے۔ یہ شانہدستی تو ہے، لیکن اس کا کیا مकصد ہو سکتا ہے؟ وہ جانے دے سکتے ہیں کہ عدلیہ جمہوریت کی ایسی علامت ہے جو نیک اور بھائی چارے لوگوں کو خطرے میں پڑنے سے بچاتی ہے، لیکن ایسا نہیں کہ وہ اس بات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ ان میں کیوں اور کیسے بدلاؤ آ رہے ہیں۔ یہ ایک شدید بیدعہ کا ماحول ہے جس میں سہیلی نیک لوگ ہی اپنی جانوں پر لازمی طور پر خطرہ کھانے کی پہچان دیتے ہیں۔
 
میں سمجھتا ہوں کہ جس کی تلاش ایسے لوگوں پر پڑتال کرنا ہیں جنہوں نے قانون کا دباؤ اٹھایا ہوتا ہے، مگر اس سینیٹ کے جج کی گواہی اچھی نہیں ہوئی ، انھوں نے ایسا لکھا ہے جو وہ اپنے حامیوں کو سزا سے بچانے کے لیے چاہتے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کی عہدت میں بھی کسی طرح کا political deal tha 🤑
 
مارک ایل وولف کو کچھ دیر سے 50 سال کی لंबی عرصے کے بعد ہونے والی خدمات ختم کرنا پڑ گئی تھی اور اب اس نے یہ کام انہیں قانون پر حملے کے خلاف احتجاجات اور استعفیٰ دینا پڑ گیا ہے۔ تو، یہ بات بہت مایوس کن ہے کیونکہ یہ لوگ بھی اپنے حامیوں کو قید رکھنے اور انہیں سزا دینے کے لئے ایسا قانون بناتے ہیں جس سے وہ اپنی سیاسی مدد لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بھی اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ قانون کی طاقت صرف politics میں نہیں بلکہ معاشرے میں بھی استعمال ہوتی ہے، جس سے مایوس کرنے والا نتیجہ نکلتا ہے۔
 
واپس
Top