آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ساتھ ہراسانی کے واقعے پر بی جے پی رہنما نے متنازع بیان جاری کردیا

بی جے پی رہنما کیلاش وجے ورگیہ نے آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ساتھ ہوٹل کے قریب ایک موٹر سائیکل سوار شخص کے دھمکی کے واقعے پر تنقید کی ہے، جس میں انہوں نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو ٹھہرایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کھلاڑیوں کو ہوٹل چھوڑنے سے قبل انتظامیہ کو اطلاع دینی چاہی جاتی تھی، اس لیے اس صورت حال میں انہیں احتیاط برتنا چاہیں گئی ہوتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال کو ایک ایسے شخص سے جو مقامی سیکیورٹی کو آگاہ کرتا ہے، جیسے ہم کہتے ہیں، وہی کھلاڑیوں کو بھی آگاہ کرنا چاہیں گئی تھی۔

دوسری جانب آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ساتھ یہ واقعہ ان کے لیے افسوسناک ہے، اور بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بی سی سی آئی نے اس واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے۔
 
یہ واقعہ تو پھر بھی کچھ ہوا، اور اب تک سے ہے یہ بات سے صحت مند کہ کسی ایسے واقعے میں رکنوں کو محفوظ رکھنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔ بس اس وقت ہوا تو یہ سوچتے ہیں کہ آسٹریلیائی خواتین کرکٹرز ایک ہوٹل میں رہائش کی وجہ سے کوئی بھی خطرہ تو نہیں، یہ کھلاڑیوں پر اپنی حقیقی سیکیورٹی پر فوز کر گئے ہیں۔
 
ایسا تو ہوا ہے کیوں کہ انٹرنیٹ پر بھی ہمیں یہ بات پوری دیکھنے کو میلا رہی ہے کہ لڑکیوں کو ایسے لوگوں سے مچلنا پڑتا رہا ہے جو ان کے ساتھ اسٹریٹجیز چلتے ہیں، اب تک بھی یہ بات ہمیں محسوس نہیں ہوئی کہ ان لوگوں کو کیسے روکنا پڑتا ہے
 
یہ لگتا ہے کہ اس واقعے سے پہلے بھی ہوٹل میں ایسے شخص نے آئے تھے جنہوں نے آسٹریلیائی خواتین کرکٹرز کے لیے حتمی پہنچان دی۔ اب اس سے پہلے بھی ان کی سیکیورٹی پر دیکھ بھال نہیں تھی؟ یہ ایک گھبراہٹ کن صورتحال ہے، اور اس کے لیے ہمیشہ اسے ٹھیک کرنا چاہئے
 
یہ واضح تھا کہ ان خواتین کھلاڑیوں کو ہوٹل چھوڑنے سے پہلے اور بعد میں بھی انتہائی احتیاط رکھنا چاہیے، لہذا وہ لوگ جو ان کے قریب گزرتے ہوئے دھمکی دیتے ہیں تو ہمیں یہ بات بھی فہم تھی کہ وہ انہیں آگاہ کرنا چاہتے ہیں اور ان کے ساتھ اس کے بارے میں بھی بات کی جائے گی۔
 
اس واقعات سے محکوم ہونے کا یہ حال، ٹریڈ انسپائرز نہیں بنتے۔ ہوٹل قریب ایک موٹر سائیکل سوار شخص نے آسٹریلیائی خواتین کرکٹرز کو دھمکی دی، اور اب انہیں کتنی بھاری مذمت کا سامنا کرنا پڑے گا؟ میری رाय یہ ہے کہ اگر آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو ہوٹل چھوڑنے سے پہلے انتظامیہ کو اطلاع دینی چاہی تھی، تو اس صورت حال میڰ احتیاط برتنا پڑتا۔
 
یہ واقعہ تو بہت پریشاں کا ہے، ان خواتین کرکٹرز کو یہ سچائی معلوم نہیں تھی کہ وہ ہوٹل چھوڑنے جاتے ہیں تو ایسا ہی شخص اس پر دھمکی کرے گا؟ اور اس صورت حال میں ان کی صحت کی سروسات بھی نہیں ہوتی؟ اس کے لیے ہر ایک کو احتیاط برتنا چاہیے، اور یہ بھی ضروری ہے کہ انہیں آگاہ کیا جائے تاکہ وہ اپنی صحت کی ذمہ داری نہ لوں। 💡
 
اس حد تک میں کچھ بات بتایا چاہیں تو آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ساتھ ہوٹل کے قریب ایسا واقعہ ہوا جو بہت تے گئے، اور بی جے پی رہنما کیلاش وجے ورگیہ نے اس پر تنقید کی ہے... [🚲]
 
اس صورتحال میں پھنسنا وہی بات ہے جو ہمیں پھنساتا ہے... خواتین کرکٹرز کو سائیکل سوار شخص کے دھمکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اور انہیں یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ اپنے ہوٹل چھونے سے قبل انتظامیہ کو اطلاع دینی چاہیے... اس میں پھنسنے والے نہیں ہوتے بلکہ ہم پھنستے ہیں جب ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ میری پوری زندگی ایسے واقعات میں ہی رہی ہے...
 
کیلاش وجے ورگیا کا کیا لگتا ہے؟ یہ واقعہ بھی بڑا معمول ہے، حالانکہ اس میں کسی کی جان چلنے کی کوئی صورتحال نہیں لیکن ایسے لوگوں کو کیسے پہچانا جاتا ہے؟ میری رائے یہ بھی دیکھنا نہیں چاہیوں کہ آسٹریلیائی خواتین کرکٹرز کو ایسے واقعات سے نمٹنا پڑ رہے ہیں۔
 
عزیز یہ واقعہ بھی اٹھا لینا چاہیں گے کہ آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کو بھی ایسا ہی محسوس ہوا تھا، وہ جب بھی ان کی مدد کے لیے اٹھنے والی کھلاڑیوں کا ساتھ دیتے تھے تو اسے بھی ایسا ہی محسوس ہوا، ایک نئی نسل کی خواتین جو Cricket میں آ رہی ہیں اور انہوں نے کھیل سے بھرپور شہرت حاصل کر لی ہوئی ہے، وہ بھی اس طرح ہی محسوس کرتے ہیں... 🤦
 
یہ بات تو واضح ہے کہ ایک شخص کی یہ Hành کرکٹ کھیل کی حرمت کا جھٹکا نہیں ہے، اس لیے اگر اس شخص کو مقامی سیکیورٹی کو آگاہ کرنا چاہیے تو وہی کھلاڑیوں کو بھی انٹرنیٹ پر جس کہہ رہے ہو وہی کہہ سکتے ہیں۔
اس صورتحال میں بی جے پی کیے لے شائع ہونے والے مضمون کو پڑھ کر ہم نے سوچا کہ اس شخص نے اپنی تینائیوں اور محبت سے اپنی معیار کو دیکھ لیا ہوتا ہے۔
اس واقعہ میں آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ساتھ ریل ایشن بھی نہیں ہو رہی تھی، اور اس صورتحال کو انہیں پہچانا جانا چاہیے۔
اس وقت کی بات یہ ہے کہ اگر ایک شخص کو کچھ نہیں چلنا پڑتا تو وہ بھی اُسے اپنی خاندان میں رکھ لیتا ہو، اس لیے یہ سارے واقعات اس بات پر بھی رکاوٹ نہیں ہیں کہ بھرپور معاشرت کی زندگی ایسے واقعات میں پیدا ہوتی ہے جتنا یہ سارے واقعات اُس کو آگاہ کرنے کے لیے رکاوٹ نہیں بنتے ہیں۔
 
ایسا تو اچھا ہے کہ بی جے پی رہنما نے اپنی تنقید میں کھلاڑیوں کو بھی ٹھہرایا ہے، پھر یہ واقعہ کس طرح ہوا؟ اگر ان خواتین کرکٹرز نے پہلی جگہ سے انٹرویو دیا تو یہ واقعہ نہیں ہوتا اور انہیں ایسا محسوس ہوتا کہ وہ صحت مند رہیں۔ اچھا ہے کہ آسٹریلوی میڈیا نے اس واقعے پر سختی سے مذمت کی ہے، لاکھوں افراد کو پورا یہ واقعہ دیکھ کر متاثر ہونا چاہیے۔
 
اس صورتحال کی وہ بھارتیوں کی مذاق پر نہیں لگتے، یہ سانسنا ٹھیک ہے کہ خواتین کرکٹرز کو اپنی سیکیورٹی کے لیے احتیاط بنانا پڑتا ہے، اور اس صورتحال میں بھی ایسا ہی کیا جاتا چلا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ آسٹریلیائی خواتین کرکٹرز کی بھی اپنی اہلیت تھی۔
 
اس ماحول میں ایسی باتوں کا بھی رخ جانا اچانک نہیں لگتا 🙅‍♂️، آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کی سائیکل چلانے والے شخص کو یہاں ایسے ہوٹل کے قریب رکھنا ایک بڑی مایوسی جگاتا ہے۔ انھوں نے ٹیم کی سुरकشیت کو سب سے پہلے تھاما ہوتا ہے، اس لیے اس صورتحال میں بھی ایسا ہی ہونا چاہیے۔
 
یہ واقعہ کچھ گالپا ماحول لائے ہیں 🤦‍♂️ ایسے لوگ جو کھیلوں کے حوالے سے تھرڈ ورلڈ کی ہیں وہ بھی اس طرح کے ہی کرنے لگتے ہیں، کلاسیکل! یہی نہیں بلکہ ہوٹل کے قریب ایک موٹر سائیکل رانے والا شخص اس صورت حال میں کوئی فائدہ نہیں اٹھایا، تو اس پر یہ لوگ تنقید کرتے ہیں۔
 
यہ تو بہت مایوسی کا سبب بن رہا ہے! کلاش وارجیہ نے بات کھینچ لی، اور ایسے واقعات کی واپسی ہو سکتا ہے? اس شخص کو تو ان کے آگے بٹھایا گیا تھا، اور پھر خواتین کرکٹرز کو بھی اس صورت میں ڈाल دیا گیا۔ اچھا ہوگیا کہ انھوں نے انتظامیہ سے پہلے ہی اپنی جان چھڑکی ہو؟
 
اس صورتحال میں سے ایک بات یہ ہے کہ آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کو بھی آپسی نہیں رہنی چاہئیے، ان کی سیکیورٹی اور محنت کی قیمتی بھی دیکھنا پڑے گا...

اس واقعے میں ہوٹل کے قریب سوار شخص نے ہمیشہ سے کیا تھا اس بات کو یقین نہیں ہوتا کہ کسی بھی جگہ پر کسی کو یہ دھمکی دینے کی آواز سننی پڑتی ہے...

لیکن اس صورتحال میں بی ایس پی رہنما کیلاش وجے ورگیا کا تعاقب کرنا اچانک نہیں لگتا، آپسی تنقید سے ان کی رائے کو ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے...
 
واپس
Top