سپریم کورٹ نے عمر خالدو کو ایک لمحے پر 5 سال تک جیل بھیجا ہے۔ اس سندھی رکن کا یہ فیصلہ بالترتیب کورٹ آف سسٹنز آف سڈنی اور ہائی کورٹ آف سڈنی نے متعین کیا تھا۔
خالدو کی جیل کی سزا اس لیے دی گئی تھی کہ وہ اپنی بیوہ کو بچوں کی پیدائش کے بعد چھوڑ کر ایک نوجوان سے شادی کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ جس کی وجہ سے ان پر جیل کی سزا لگا دی گئی اور اس سے پہلے بھی ان کو ایک سال تک جیل میں رکھا گیا تھا۔
خالدو نے اپنی بیوہ کے ساتھ شادی کرنے کی کوشش کرنے پر ماسٹرٹریٹ کورٹ نے انہیں 8 سال تک جیل بھیجا تھا۔ جب وہ برئے میں چلے گئے تو ان کی جیل میں رہائش سے پہلے اس کی سزا معاف کر دی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے ایسا فیصلہ اٹھایا ہے جو ماسٹرٹریٹ کورٹ کے جب ایک برٹیش انڈین نے اس پر سزا دی تھی، اسی طرح کیا گیا ہے۔
خالدو کی جیل کی سزا اس لیے دی گئی تھی کہ وہ اپنی بیوہ کو بچوں کی پیدائش کے بعد چھوڑ کر ایک نوجوان سے شادی کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ جس کی وجہ سے ان پر جیل کی سزا لگا دی گئی اور اس سے پہلے بھی ان کو ایک سال تک جیل میں رکھا گیا تھا۔
خالدو نے اپنی بیوہ کے ساتھ شادی کرنے کی کوشش کرنے پر ماسٹرٹریٹ کورٹ نے انہیں 8 سال تک جیل بھیجا تھا۔ جب وہ برئے میں چلے گئے تو ان کی جیل میں رہائش سے پہلے اس کی سزا معاف کر دی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے ایسا فیصلہ اٹھایا ہے جو ماسٹرٹریٹ کورٹ کے جب ایک برٹیش انڈین نے اس پر سزا دی تھی، اسی طرح کیا گیا ہے۔