سپریم کورٹ کے ججوں کے استعفے پر پی ٹی آئی رہنما کا ردعمل | Express News

بلبل

Well-known member
اسد قیصر نے سپریم کورٹ سے مستعفی ہونے والے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر اپنی طرف جھنکتے ہوئے بے باکبازی سے لڑتے ہوئے کہا ہے کہ ان وکلاؤں کو ان کے ساتھ کھڑا رہنا چاہیے، جس کے بغیر یہ معاملہ بھی اس پر ختم ہوجائے گا۔

اسد قیصر نے مزید کہا کہ انہیں لوگوں کی مرضی سے استعفی دیا گیا، لیکن اس میں کوئی میرثمہ نہیں ہے اور یہ صرف وکلاء کی معاونت کے لیے بھی ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا استعفی دیا گیا ہے جس سے یہ معاملہ ختم ہوجائے گا، اور وکلا کو ان کے ساتھ رہنا چاہیے تاکہ یہ معاملہ اپنی اچھائی میں समپاد ہو جائے۔

اسد قیصر نے مزید کہا کہ انہوں نے اگلے لائحہ عمل کی جانب توجہ دی ہے، جو آگست کے آخر میں ہونے والا ہے۔

اسد قیصر نے مزید کہا کہ نواز شریف کو یہ ووٹی عزت کرتے ہوئے آئے ہوئے، لیکن اس سے قبل انہیں کبھی ووٹ پر دھان نہیں لگا تھا۔

اسد قیصر کی بڑی بات یہ ہے کہ وہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفی دیئے لینے سے قبل ان کے ساتھ رہنا چاہتے تھے، لیکن اس کے بغیر یہ معاملہ ختم ہوجائے گا اور وہ اپنے کام کو پورا کرنے میں ناکام رہ جاتے ہیں۔

اسد قیصر نے مزید کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں وکالیت سے بات کی تھی، اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ جو کہتے ہیں وہ آئین میں پھنس جاتے ہیں۔

اسد قیصر کی ان کے استعفی دیئے لینے پر ایک بڑی کارروائی شروع کرنے کی یہ بھرپور مخالفت ہے، جس میں وہ اپنی پوری طاقت اور سرگرمیوں کو استعمال کر رہے ہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ انہوں نے جمہوریت کی طرف بھرپور احتجاج کیا، اور ایوان میں بھی وہ احتجاج کریں گے۔
 
اسد قیصر جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ سے اپنے استعفی دیئے لینے پر ہمیشہ ان کے ساتھ رہنا چاہتے تھے
```
+---------------+
| جسٹس منصور علی شاہ |
| جسٹس اطہر من اللہ |
+---------------+
| |
| ان کے استعفی دیئے لینے پر
| ایک بڑی کارروائی
v
+-----------------------+
| اسد قیصر کی مخالفت |
| اور احتجاج کا ماحول |
+-----------------------+

اسد قیصر نے یہ بات یقینی بنانے کے لیے آئین کے ذریعے اپنا حق ایک ساتھ کرنا چاہتے ہیں
```
۔
 
اسد قیصر کا یہ کھلासہ دیکھنا دلچسپ ہوا، اس نے اپنی جانب سے استعفی دیئے لینے کی بات کرتے ہوئے بے باکبازی سے لڑتے ہوئے دیکھا ہے۔ ان کا یہ کہنا کہ وکلاؤں کو ان کے ساتھ رہنا چاہیے، نہ تو اچھا اور نہ تو بھی ہے، ایسا سے دیکھتے ہوئے مجھے یقین ہو گیا ہے کہ انہوں نے اپنی پوری طاقت استعمال کر رکھی ہے۔
 
اسد قیصر کی اس بات سے میں انکار نہیں کر سکتا کہ وہ ایک بہت ہی بے باکبازی میں لڑ رہے ہیں، جس میں ان کے وکلاء اس کی مدد کرتے ہوئے اس معاملے کو مزید غور پکیرنے پر مجبور کر رہے ہیڰ۔

اسد قیصر نے کہا ہے کہ ان کا استعفی دیا گیا ہے، لیکن یہ اس بات کی بھرپور مخالفت ہے کہ انہوں نے لوگوں کی مرضی سے استعفی دیا تھا۔

اسد قیصر کو یہ اچھا لگ رہا ہے کہ وہ اپنی پوری طاقت اور سرگرمیوں کو استعمال کر رہے ہیں، جس سے ان کی مخالفت بھرپور ہو رہی ہے اور اس معاملے کا حل ہونے کی یقین دلاتی ہے کہ وہ اپنے کام کو پورا کر لیں گے۔

اسد قیصر کی ان کے استعفی دیئے لینے پر ایک بڑی کارروائی شروع کرنے کی یہ بھرپور مخالفت ہے، جس میں وہ اپنی پوری طاقت اور سرگرمیوں کو استعمال کر رہے ہیں اور اس معاملے کا حل ہونے کی یقین دلاتے ہیں کہ وہ اپنے کام کو پورا کر لیں گے۔
 
اسد قیصر کی بات سے ہٹ کر یہ معاملہ دوسری طرف بھگتا ہوا تو کچھ اور نکلتا ہے، جس میں کسی کو نتیجہ ہونے کا امکان بھی ہوتا ہے۔

اسد قیصر کی یہ بھرپور مخالفت پوری نہیں آئی، کیوں کہ وہ اپنے اس استحکام کو توڑنے والے ہی ہیں جو اب بھی اپنی طرف جھنکتا رہتا ہے اور اس میں یہ معاملہ دوسری طرف نکل جاتا ہے۔

اسد قیصر کی بات سے ہٹ کر یہ معاملہ ایسا ہو گا جو اب بھی پچتا رہتا ہے اور اس میں ہوا دینے والے ہی اپنی پوری طاقت اور سرگرمیوں کو استعمال کر رہے ہیں، تو یہ معاملہ کسی نتیجے پر نہیں پھولتا۔
 
🤣асد قیصر کے ایسے جھنکے ہیں جن سے آپ کو ہوا لگتی ہے 🤦‍♂️

[اسد قیصر کا فیلو شئر کیا گیا ہے]

ایسے وکلاء جو اپنے جھنکے سے بچنا چاہتے ہیں وہ صرف ان کی کھڑکیوں پر رہتے ہیں 🙄
 
اسد قیصر کی بات سے ہٹ کر جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کو استعفی دیئے لینے کے پچھلے میں بھی اس کے لئے ضروری نہیں تھا۔ یہ معاملہ انہیں تو ختم کرنے سے زیادہ ہے کہ وہ اپنی فریق کی طرف جھنکتے ہوئے بے باکبازی سے لڑتے ہیں۔
 
اسد قیصر کی بیانیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے لئے اپنے معاملے کو آخری شکل دی جائے اور وہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ اس پر چیلنج کریں گے
 
واپس
Top