آپ کو شبر زیدی کی سوانح عمری پڑھنی پڑی تو آپ نے اس کا پہلا حصہ بھی پڑھا ہوگا اور یہ ان کے ذاتی زندگی، تعلیم و شغلت سے متعلق اہم واقعات کی حقیقی رونما ہوئی گئی ہے۔ انھوں نے اپنے والدین سے شروع کر کے لکھا ہے کہ ”میرے دادا کے گھر میں ماحول مکمل طور پر سیکولر تھا، اسکول جانے کی نہیں جاتے اور کسی بھی بات کو جھوٹ بولنے کا رواج نہیں تھا۔“ شبر زیدی کے والد انشورنس کمپنی میں ملازمت پر تھے۔
شبر زیدی لکھتے ہوئے دوسرے ہیڈلنے میں یہ بیان کرتے ہیں کہ “جب گھر میں کسی ایسے شخص کو پوچھتے تو کہنے پر اس کا دن کا اخبار پڑھنا تھا اور اس سے ملازمت یا تعلیم میں معاونیت کی ضرورت ہوتے تو وہ ہر طرف سے اخبار اور کتابیں مل جاتیں۔“ ان کے والد 80کی دہائی کے مشہور رسالوں ’عالمی ڈائجسٹ‘ اور ’سب رنگ ڈائجسٹ‘ کو شوق سے پڑھتے تھے۔ شبر زیدی اپنے والدین کی ایسی صورت کو بیان کرنے کا یہ ساتھ نہیں دیتے کہ ان کی ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک، اس پہلے دور میں ماں بالکے رشتے کے نتیجے میں ایسا ہوتا تھا۔ شبر زیدی اپنے والد کی بیماری کی حیرت انگیز باتوں کو بیان کرتے ہیں جیسے ان کے فیملی ڈاکٹر نے بتایا تھا کہ اگر وہ چھ ماہ تک زندہ رہے تو یہ ایک معجزہ ہوگا اور اس بات کو بعد میں ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ والد شبر زیدی کینسر تھے۔ شبر زیدی اپنے خاندان کی یہ سوانح عمری ان کے مطالعہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے،‘‘
شبر زیدی اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھتے ہوئے اور ان کا ایک بہت بڑا مکان فرما رہے تھے۔ شبر زیدی نے اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ “میری ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک، اس پہلے دور میں ماں بالکے رشتے کے نتیجے میں ایسا ہوتا تھا“۔ شبر زیدی نے اپنے خاندان کے یہی حالات کو بیان کرنے کا یہ ساتھ نہیں دیتے کہ ان کی ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک جیسے ایسا ہوتا تھا۔
شبر زیدی نے اپنے خاندان کے یہ حالات کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ “میری ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک جیسے ایسا ہوتا تھا“۔ شبر زیدی نے اپنے خاندان کے یہ حالات کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ “میری ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک جیسے ایسا ہوتا تھا“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔ شبر زیدی اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت ک
شبر زیدی لکھتے ہوئے دوسرے ہیڈلنے میں یہ بیان کرتے ہیں کہ “جب گھر میں کسی ایسے شخص کو پوچھتے تو کہنے پر اس کا دن کا اخبار پڑھنا تھا اور اس سے ملازمت یا تعلیم میں معاونیت کی ضرورت ہوتے تو وہ ہر طرف سے اخبار اور کتابیں مل جاتیں۔“ ان کے والد 80کی دہائی کے مشہور رسالوں ’عالمی ڈائجسٹ‘ اور ’سب رنگ ڈائجسٹ‘ کو شوق سے پڑھتے تھے۔ شبر زیدی اپنے والدین کی ایسی صورت کو بیان کرنے کا یہ ساتھ نہیں دیتے کہ ان کی ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک، اس پہلے دور میں ماں بالکے رشتے کے نتیجے میں ایسا ہوتا تھا۔ شبر زیدی اپنے والد کی بیماری کی حیرت انگیز باتوں کو بیان کرتے ہیں جیسے ان کے فیملی ڈاکٹر نے بتایا تھا کہ اگر وہ چھ ماہ تک زندہ رہے تو یہ ایک معجزہ ہوگا اور اس بات کو بعد میں ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ والد شبر زیدی کینسر تھے۔ شبر زیدی اپنے خاندان کی یہ سوانح عمری ان کے مطالعہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے،‘‘
شبر زیدی اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھتے ہوئے اور ان کا ایک بہت بڑا مکان فرما رہے تھے۔ شبر زیدی نے اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ “میری ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک، اس پہلے دور میں ماں بالکے رشتے کے نتیجے میں ایسا ہوتا تھا“۔ شبر زیدی نے اپنے خاندان کے یہی حالات کو بیان کرنے کا یہ ساتھ نہیں دیتے کہ ان کی ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک جیسے ایسا ہوتا تھا۔
شبر زیدی نے اپنے خاندان کے یہ حالات کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ “میری ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک جیسے ایسا ہوتا تھا“۔ شبر زیدی نے اپنے خاندان کے یہ حالات کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ “میری ماں بالکل مختلف تھی، 29 ذی الحج سے لے کر13 محرم تک جیسے ایسا ہوتا تھا“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔ شبر زیدی اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کی یہی صورت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت کے حامل تھے“۔
شبر زیدی نے اپنے والدین کے درجہ فضل کے بارے میں لکھا ہے کہ ”میری ماں اور اس کا گھر ایک دوسرے کے مقابلے میں سچائی کی طاقت ک