اللہ کا شکر، اس وقت تک نہ ہوا تھا کہ سرحد پار سے آ کر علاقوں میں دہشت گردی کی بے صRF و بیثت سے پاکستان کو خوفزدہ کر رہی تھی اور اس بات کو کمزوری سمجھ رہی تھی کہ جہاں تک ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت نہیں کر سکتے، وہاں تک دہشت گردی بے گناہ اور بے عذاب چلتی رہی گئی۔
لیکن ابھی تک یہ بات بھی نہیں رہی کہ سرحدی ہدایتہ جہت میں سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو پہلے ہی یہ وعدہ دیا تھا کہ اگر ان کے سرے پر کسی بھی ایسے کارروائی کا جواز پیش کیا جائے تو اس پر عمل نہیں کیا جائے گا اور وہ دہشت گرد جواب دینے سے ہٹ جائیں گے۔
لیکن اب سکیورٹی فورسز نے دھاروں پر قدم رکھ کر کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو پہچان سکتے ہیں اور ان کی سرگرمیوں کا جواز پیش کیا بھی سچا نہیں ہوتا، یہ بات بھی ایک دوسرے پر ملوث ہے۔
پاکستان میں اس وقت تک دہشت گردی کی لہروں کا سلسلہ جاری رہا ہے اور کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے اسے مندرج کرنا چاہیے تاکہ اس کو نہ ایک ایسے دہشت گردی کے دھارے سے جودھایا جا سکے جو کہ سرحدوں سے باہر ہوتے ہیں اور ان کے ساتھ لڑنا مشکل نہیں ہوتا، بلکہ اس کو ایک دوسرے سے جوڑ کر مندرج کرنا چاہیے تاکہ اس کی سرگرمیوں کا جواز پیش کیا جا سکے اور جس کو مندرج کرتے ہیں وہ سچا نہیں ہوتا۔
لیکن ابھی تک یہ بات بھی نہیں رہی کہ سرحدی ہدایتہ جہت میں سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو پہلے ہی یہ وعدہ دیا تھا کہ اگر ان کے سرے پر کسی بھی ایسے کارروائی کا جواز پیش کیا جائے تو اس پر عمل نہیں کیا جائے گا اور وہ دہشت گرد جواب دینے سے ہٹ جائیں گے۔
لیکن اب سکیورٹی فورسز نے دھاروں پر قدم رکھ کر کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو پہچان سکتے ہیں اور ان کی سرگرمیوں کا جواز پیش کیا بھی سچا نہیں ہوتا، یہ بات بھی ایک دوسرے پر ملوث ہے۔
پاکستان میں اس وقت تک دہشت گردی کی لہروں کا سلسلہ جاری رہا ہے اور کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے اسے مندرج کرنا چاہیے تاکہ اس کو نہ ایک ایسے دہشت گردی کے دھارے سے جودھایا جا سکے جو کہ سرحدوں سے باہر ہوتے ہیں اور ان کے ساتھ لڑنا مشکل نہیں ہوتا، بلکہ اس کو ایک دوسرے سے جوڑ کر مندرج کرنا چاہیے تاکہ اس کی سرگرمیوں کا جواز پیش کیا جا سکے اور جس کو مندرج کرتے ہیں وہ سچا نہیں ہوتا۔