62 سال کی عمر میں انتقال کر گئے رابن اسمتھ، انگلینڈ کے ایک بڑے نتیجہ کے بلے باز اور ایک مڈل آرڈر بلے باز جسنی نے انگلینڈ کی قومی ٹیم میں بہت ممتاز کھیلائے تھے۔ وہ 62 ٹیسٹ میچوں میں 4236 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 1992ء کے ورلڈ کپ کے ٹیم کا حصہ بھی رہے تھے۔ وہ انگلینڈ کی قومی ٹیم میں ایک شاندار کھلاڑی تھے جنہوں نے 1987ء سے 2003ء تک ہیمپشائر کاؤنٹی کے لیے کھیلا۔
رابن اسمتھ کی انتقال کے بعد آسٹریلیا چلے جانے والی ایک نویں پہچان، وہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر ہو گئے تھے۔ لہذا ان کی شہرت اس وقت کے بعد بھی ابھرے دیکھ رہی ہے جب وہ اور شراب نوشی، دماغی خرابی سے نمٹنے والے تھے۔ رابن اسمتھ کا انتقال ان کی اہلیت کے مطابق گھر پر ہی ہوا تھا۔
رابن اسمتھ ایک جارحانہ بلے باز تھے جنہوں نے اپنی ساتھ دیکھتی پٹی کے لیے مشہور شارٹ اسکوائر کٹ کی وہندہ بنائی۔
رابن اسمتھ کو ایک گریٹ بلے باز کے طور پر یاد کیا جائے گا، انھوں نے کرکٹ میں اپنی اچھی مہارت دکھائی تھی...اس وقت وہ 62 سال کی عمر میں انتقال کر چکے ہیں...اوورال سے نیچے انھوں نے 1992ء کا ورلڈ کپ بھی جیتا تھا اور انگلینڈ کی قومی ٹیم میں انھوں نے ایک شاندار کھلاڑی کے طور پر کام کیا...بھولے وہ ریٹائرمنٹ پر ہو چکے تھے لیکن اس وقت ان کی اچھی مہارت کو دیکھ کر دھینے کی بات بن رہی ہے...
رابن اسمتھ کی انتقال کی خبر سن کر ان کی شہرت اچھی تو ہوئی، مگر وہ کتنا بڑا خاندان تھا! وہ ایک جنت میں گئے، جن سے کوئی نہ کوئی معاملات میں حیران ہو رہا ہے... لگتا ہے ان کی زندگی کے دوسرے حصے بھی اچھے تھے، جس سے وہ اپنی کرکٹ کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے تھے... ان کی زندگی ایسی ہی ہو گئی جو اس کا خاندان چھوٹا نہیں ہوا.
اسے بے نظیر ہونے والا رابن اسمتھ کا انتقال ہو گئیا!
انہوں نے انگلینڈ کی قومی ٹیم میں 62 ٹیسٹ میچز میں 4236 رنز بنائے تھے ، وہ اس وقت تک پہلے نمبر پر رہے جس نے ایک ٹیسٹ میچ میں 101 رنز بنائے تھے
1992ء کے ورلڈ کپ میں انہوں نے انگلینڈ کی ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔
انہوں نے اپنے ہیمپشائر کاؤنٹی کرکٹ سے لطف اندوز ہوئے اور 1987ء سے 2003ء تک ان کی نمائندگی کیا
رابن اسمتھ ایک جارحانہ بلے باز تھے ، انہوں نے اپنی ساتھ دیکھتی پٹی کے لیے مشہور شارٹ اسکوائر کٹ کی وہندہ بنائی اور ان کا انتقال ابھی بھی ان کی اہلیت کے مطابق ہوا تھا
انہوں نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر چلے جانے کے بعد اسے ابھار دیکھنا ہوتا تھا اور وہ کرکٹ سے نمٹنے والے تھے، ان کی شہرت ابھی بھی جاری ہے
رابن اسمتھ کی انتقال ہونے پر میں ڈسپورٹ ہو گیا ہوں۔ وہ ایک مہان کھلاڑی تھے جو نہ صرف کرکٹ میں بلے بازی کی اہلیت کا نمونہ رکھتے تھے بلکہ ان کے ذریعے بھی ایسے کھلاڑیوں کو पرانے دور سے باہر کرنے کی پوری کوشش کی جاتی ہے جو آج بھی ان کی اہلیت کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اسمتھ کی وفات کا ایک لازمی सवाल یہ ہے کہ انہوں نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر ہی نہیں جانا تھا، بلکہ آسٹریلیا چلے جانے والی ایک نویں پہچان کے طور پر اس کا استعمال کر رہے تھے!
ان کی شاندار کھیل کی پیداوار ان کے دماغی خرابی کے ماحول سے بہت دور تھی، نہایت جارحانہ بلے باز بننے کی ان کی صلاحیت اس وقت کے لیے ایک حقیقت تھی۔
اسمتھ کی وفات ان کی اہلیت کا احترام ہے، لہذا ان کی واپسی کو صرف کرکٹ میں نہیں بلکہ تمام لوگوں کے سامنے پیش کرنا چاہئے۔
رابن اسمتھ کی انتقال کے بعد میں، ان کی اہلیت کا ساتھ چھوڑنا ایسی بات ہے جو نہیں ہوسکتی۔ وہ سبسکripsٹ تھے، اس لیے ان کو ریٹائرمنٹ میں یہ بات ضروری نہیں تھی کہ ان کی اہلیت کا ساتھ چھوڈیں ۔ وہ اچھے کرکٹر تھے، لیکن وہ کرکٹ کو ایسا بنانے میں ناکام رہے جو ان کی اہلیت کے مطابق تھا۔ حال ہی میں ان کے انتقال کے بعد، اس بات کو بھی یقینی بنانا ضروری ہے کہ وہ کافی سے شراب نوشی کر رہے تھے۔
رابن اسمتھ کی وفات کا یہ واقعہ ہمیں یقین دلاتا ہے کہ کرکٹ میں ان کی حقیقی صلاحیتوں کو وہ صرف تین رنز بنایا کرتا تھا۔ وہ ایسے بلے باز تھے جنہیں اپنی ٹیم کے لیے اور اپنے ہی ساتھ دیکھتی پٹی کو بھی خاندان کی فوج ہونے والی طرح لینا پڑتا تھا۔
اس میں ایک بہت عجیب بات ہے کہ وہ شخص جس کے پاس کرکٹ کے شعبے کی سب سے بڑی ٹیموں میں سے ایک کا حلف اٹھایا تھا، وہ ایسی صورتحال میں ملوث ہوتا ہوا اور جب اس نے ریٹائرمنٹ لے لی تھی، تو اس کی شہرت ان کھیلوں سے ہار کر رہی تھی۔
اس کے بعد یہ دیکھنا بھی جاری ہے کہ ہمیں کیے جانے والے اعزاز اور تمغات انہیں بہت کم لگتی ہیں۔
اس رابن اسمتھ کی شہرت ابھر رہی ہے اور یہ بھی دیکھ رہا ہے کہ کس قدر ان کے پاس کامیابیوں کا ذریعہ تھا... وہ ایک جارحانہ بلے باز تھے جو اپنے شعبے میں کافی نامور ہیں اور ابھی تو ان کی موت ہوئی ہے اور اب وہ پورا دیکھ رہے ہیں... لہذا ان کی شہرت سے نکلنے والی کئی نئی کھلاڑیوں کو اس کا جھوتا چھپنا پڑ سکتا ہے۔
رابن اسمتھ کا انتقال ایک خوفناک خبر ہے۔ میں ایسا سمجھتا تھا کہ ان کی اہلیت اور کھیل کا تجربہ انہیں ہمیشہ اچھی طرح سے نہیں پہنچایاگیا۔ وہ ایک ناجابز کھلاڑی تھے جنہوں نے اپنی زندگی بھر میڈیا میں رہی ہیں اور ان کی شہرت صرف اس لئے پائی جاتی ہے کہ وہ ایک ایسا کھلاڑی تھے جو نتیجہ کے بلے باز تھے۔ میں ان کے انتقال کو ایک بے پیاری خبر سمجھتا ہوں
بڑا خوفناک! رابن اسمتھ کی 62 سال کی عمر میں انتقال کر جانا ایک بڑی کامیابی سے باہر گئی حادثی تھی. ان کے لیے 4236 ٹیسٹ میچوں میں بنائے گئے رنز ان کی اسمتت کا ایک اعلیٰ پہلو تھے۔ وہ کرکٹ کے شہر لندن کے ایک نوجوان کے لیے ایک اہم نمونہ ہیں جنہوں نے 1987ء سے 2003ء تک ہیمپشائر کاؤنٹی کے لیے کھیلا. اسمتھ کی زندگی میں ان کی اہلیت، کوششوں اور سرگرمی کا ایک شاندار مظاہر تھا!
اسمتھ کے انتقال نے ایسٹریا کو بھی ڈراپ ڈال دیا ہے کیونکہ وہ ایک کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر ہو گئے تھے اور اس لیے ان کے انتقال نے آسٹریائی قومی ٹیم کے لیے ایک بڑا خوفناک نقصان ہوا ہے.