بیگم خالدہ ضیا کی عیادت
جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر ڈاکٹر شفیق الرحمان نے ایور کیئر ہسپتال میں اپنے عزموں کو پورا کرنا شروع کیا، جہاں بی این پی کی چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم بیگم خالدہ ضیا فکراتر رہی ہیں۔ اس واقعے پر انھوں نے اپنی ملاقات کا ایک اہم پہلو بتایا، جس میں انہوں نے خالدہ ضیا کی جاری illness کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور انھیں صحت اور ہمت کی دعا کی۔
ڈاکٹر شفیق الرحمان نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ یہ ایک مشکل وقت ہے، لیکن وہ ثابت قدم رہتے ہیں اور اس لیے ہم پھر سےHope رکھتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ وہ جلد صحت یاب ہوں۔ انہوں نے بیگم خالدہ ضیا کی فوری اور مکمل صحت یابی کے لیے اپنی دھن سے دعائیں کیں، جس کا مقصد انھیں زبردست علاج پر لانا ہو۔
ڈاکٹر شفیق الرحمان نے اپنے خطاب میں ایک اہم بات بتائی، جس میں وہ چاہنے والوں سے اپیل کرتے ہوئے کہ ہسپتال کے احاطے میں ایسی بھیڑ نہ لگائیں جو نظم و ضبط کو متاثر کرے یا کسی کے لیے تکلیف کی وجہ بنے، بلکہ انھوں نے درخواست کی کہ سب لوگ بیگم خالدہ ضیا کی صحت اور خیریت کے لیے دعا جاری رکھیں۔
بھول جائی گئی یہ چوٹی... انٹرنیٹ پر نہیں ہوتا دیکھنا کہ ایسے مظالم ہوسکے جن پر یہڈی توجہ نہیں دی جاسکتی، بیگم خالدہ ضیا کی حالات اور دیکھنے میں کہ وہ بہت سے لوگوں کی ذاود اور محبتوں سے منسلک ہیں... ڈاکٹر شفیق الرحمان کی ان ملاقاتوں میں ایسا لگتا ہے جو دیکھنا اچھا ہے، کہ وہ اس چیلنج کو تھمایا رکھتے ہیں...
بیگم خالدہ ضیا کی عیادت میں ڈاکٹر شفیق الرحمان نے ایک اہم بات بتائی ہے، یہ کہ انھوں نے اپنے خطاب میں بھارتی رہنماؤں سے بات کی ہے اور وہ بھی بیگم خالدہ ضیا کی صحت پر توجہ دے رہے ہیں۔ یہ ایک پتہ چڑھتا ہے کہ اب انھوں نے پاکستان کو بھی اپنی جانب لے لیا ہے اور وہ بیگم خالدہ ضیا کی صحت پر توجہ سے دیکھ رہے ہیں۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ بھارتی حکومت پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بھی گہرائیاں دے رہی ہے اور وہ پاکستان کی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ یہ ایک خطرناک بات ہے، کیونکہ یہ بھارتی حکومت کے لیے ایک نئی پلیٹ فارم ہو سکتی ہے جو انھیں اس خطے میں اپنی طاقت کو مضبوط بنانے کی اجازت دیتی ہے۔
اسٹیٹ میڈیا پر یہ بات کہتے ہوئے کہ بیگم خالدہ ضیا کو ایور کیئر ہسپتال میں لایا گیا اور انھوں نے اپنے عزموں کو پورا کرنا شروع کر دیا، تو یہ بات کچھ اچھی ہے لیکن اس کا تعلق کیسے ساتھ ہے؟ اگر ایسے حالات ہوتے تو بھی انھیں کوئی نقصان نہ پہنچے گا، اب جب وہ ہسپتال میں ہیں تو یہ بات کیسے چلتی ہو؟
میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت انھوں نے اپنی ملاقات کا ایک اہم پہلو بتایا، جس میں وہ بیگم خالدہ ضیا کی جاری illness کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور انھیں صحت اور ہمت کی دعا کی۔ یہ بات بھی کچھ اچھی ہے لیکن اب وہ اپنی illness سے نجات حاصل کرنے کی کوئی امید رکھتے ہیں، اور اس کے لیے سب کی دعائیں ضروری ہیں
جب وہ اپنی دھن سے دعائیں کرتے ہیں تو یہ بات بھی کچھ اچھی ہے، لیکن اس کے لیے بھی پابند رہتے ہیں اور انھوں نے اپنی دھن سے صحت یابی کی دعا کی۔
میں سمجھتا ہوں کہ وہ بیگم خالدہ ضیا کی فوری اور مکمل صحت یابی کے لیے اپنی دھن سے دعائیں کر رہے ہیں، اور اس کا مقصد انھیں زبردست علاج پر لانا ہو۔
جب وہ تشہیر کرتے ہوئے کہ ہسپتال میں ایسی بھیڑ نہ لگائیں جو نظم و ضبط کو متاثر کرے یا کسی کے لیے تکلیف کی وجہ بنے تو یہ بات بھی اچھی ہے، لیکن انھوں نے ایسا کیسے کہہ کر اپنی پوری دھن سے صحت کی دعا جاری رکھیں؟
بیگم خالدہ ضیا کی ایسے وقتوں میں بچتی ہے جب بھی نازک جانیں ہوتी ہیں اور آپ کو پٹھا ہونے کا لئے محتاج ہوتے ہیں تو ایسی وارستوں سے بچنے کی ضرورت ہوتی ہے کہ آپ اپنی صحت اور عزت کو پھیلانے کے لئے دوسروں کی مدد مگر وہی ایسے طریقوں سے کریں جس سے اس وقت کی کثرت کو ختم کر دیا جا سکے۔
بیگم خالدہ ضیا کی عیادت وہ بھی ایک چیلنجنگ وقت ہو گی، لیکن ڈاکٹر شفیق الرحمان کا یہ کہنا کہ انھیں صحت اور ہمت کی دعائیں پہنچ رہی ہیں، کافی اہمیت رکھتا ہے۔ وہ ایسی نیند پر بھی رہتے ہیں جو آپ کو ڈرامہ بناتا ہے، لیکن وہ یقین رکھتے ہیں کہ وہ ان کی صحت میں بہتری لائیں گے۔
یہ واقعہ تو لگتا ہے بہت ایسا کہ پوری دuniya اس پر توجہ دی رہی ہے۔ بیگم خالدہ ضیا کی حالات تو غور کر کے دل داری کی بات ہوگی، لیکن اس کے باوجود وہ ایسا لگ رہی ہیں جیسے کسی نہ کسی کی مدد کرنے کو تیار ہی ہیں, ان کے لیے صحت کی دعا سے بھی زیادہ ایک اور چیٹھ کا انصاف ضروری ہو گا!
بیگم خالدہ ضیا کو دیکھتے ہیں تو آپ میں ایک اچھا محسوس ہوتا ہے، یہ معجزہ کس طرح ہو رہا ہے؟ ان کی illness بہت مشکل اور کمزور ہونے کی صورت میں وہ ایک لاکھ لوگوں پر اچھا اثر مرتب کر رہی ہیں۔ آپ جانتے ہوں گے کہ ڈاکٹر شفیق الرحمان کو اس معاملے میں نہایت عزم کے ساتھ کام کرنا ہو رہا ہے، آپ جانتے ہیں ان کی دعاؤں اور صحت یاب ہونے کی آرزوں نے دیکھ بھال اور تشویق کا ایک بھرا ماحول بنایا ہے۔
بھیڑ اور پانی کی چھڑی اچھی نہیں ہوتی! وہ جو بیگم خالدہ ضیا کی صحت پر اس وقت کا زور دیتے ہیں انھوں نے پہلے سے ایک اچھا مقصد تھا، اب وہ اس کو زیادہ بھرپور بناتے چلے جائیں گے اور ایسے ہی کئی لوگ ان کی جانب سے دعاؤں بھی کریں گے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس وقت تک یہ کام نہیں کر سکتا جتنا پہلو ہو گا اور انھیں اپنی صحت کی توجہ دینا ضروری ہے، اس لیے وہ بھی ایک اچھا اقدامہ کر رہے ہیں کہ وہ اپنے خطاب میں اپنے صحت کو ذمہ دار بناتے چلے جائیں گے۔
بے شکیت، یہ واقعہ بہت افسوسناک ہے۔ بیگم خالدہ ضیا کی illness کا حال انتہائی خطرناک ہو رہا ہے اور ہم سب اس وقت اپنی دعاؤں سے انھیں صحت میں بہتر ملانے کی امید رکھتے ہیں.
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر شفیق الرحمان نے یہ واضح کیا ہے کہ انھوں نے اپنی دھن سے دعائیں کیں، جو کہ ایک بڑا لطف ہے اور ہم سب اس وقت انھیں زبردست علاج پر لانے کی امید رکھتے ہیں۔
اب یہ بات जरوری ہے کہ ہسپتال کے احاطے میں کوئی بھی وارنٹ نہ لگائیں، بلکہ پورے خطے میں انھیں صحت اور خیریت کے لیے دعا جاری رکھیں۔
اس واقعے پر یہ کہیں نا کہیں پیارے بنگلہ دیش میں سب کچھ ایسی ہی بنے گا، لیکن انٹرنیٹ پر لوگ ایسے ماجنے لگتے ہیں جو آپ کو سانس سے دور کر دیتے ہیں وہ بیگم خالدہ ضیا کی صحت کا خیال بھی نہیں کرتے لیکن انھوں نے صحت اور ہمت کی دعا کی ہے جو کوئی نہ کوئی اپنے اندر اسے چاہتا ہوگا
بہت خوش ہوئیں جدوں سنیا گیا کہ بی بی زردوسٹی ایور کیئر ہسپتال میں چلی گئیں اور اس لیے دھن لگائی گئیں، اب بھی وہ اپنے جتنے بھی کام کرسکتی ہیں تو اس کی صحت کی نیند سے ناچ لگایا جا سکتا ہے میرے خیال میں یہ دیکھنا بہت دل چسپ ہو گا، اور ڈاکٹر شفیق رحمان کی بات پر تبھی سمجھنی پڑے گی کہ اس شخص کو ہم جتنے بھی کچھ کرتے ہیں اس کے لیے حقدار نہیں ہوتا، اور اب وہ اس وقت تک صحت یاب ہو گئی ہیں جب تک ہم ان کی صحت کے لیے دعا کریںگی۔
بے شک یہ ایک دوسرا مفرح موقع ہو گا... آپ سب کو جانتا ہو گا کہ بیگم خالدہ ضیا کا حال تازہ ترین خبروں میں شامل ہوا تو انھیں ایور کیئر ہسپتال لے جانا پڑا... حالات گہری illness پر پڑے ہوئے تھے تو اب یہ اچھا واضح ہو رہا ہے...
دوسرا بات ہے کہ اس معاملے میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو نوجوانوں کی زندگی میں ایک اچھی مثال بن سکتے ہیں... جس نے اپنی illness کا انعام سونپ لیا...
مثلا ڈاکٹر شفیق الرحمان، جو بیگم خالدہ ضیا کی معالجت کر رہے ہیں، نے اپنے خطاب میں ایک اہم بات بتائی... انھوں نے کہا کہ بھیڑ مچانے سے انھیں نقصان پہنچے گا... لیکن اگر صحت اور خیریت کی دعائیں جاری رکھیں تو یہ ایک اچھا موقع ہو گا۔
اوہ ایک تھی، بھرپور شخصت کو دیکھ کر آپ میں سچائی اور ہمت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے! جس بات بیگم خالدہ ضیا کی نافذیہ صحت کی بات ہو رہی ہے تو میرا دل دھڑکن لگتا ہے، مگر وہ اپنے عزم کو پورا کرنے کے لئے ثابت قدم ہیں اور اس لیے ہمیں اس پر یقین رکھنا چاہیے! مینو نے سونے والی گانے سنے تو میرے دماغ میں ایٹم بست کر دیا!
جی ہاں اس سے پہلے بھی جسمانی اور منفی غلطیوں سے بچنے کے لئے ہسپتال کی طرف جانا ضروری ہوتا ہے، اس میں نہیں لگتا کہ ان کی وعدوں پر نہ چلنا اور تھرن سسٹم میں بھیڑ لگانا دوسری جگہ میرے لیے جائے گا!