سابق وزیراعظم کو آج رات یا جمعہ کی صبح لندن منتقل کئے جانے کا امکان

شاہین

Well-known member
بنگلہ دیش کی قومی پارٹی کے چیئرمین بھیوم خالدہ ضیا کو آج رات یا جمعہ کی صبح لندن منتقل کیا جا سکتا ہے۔ اس میں وہ سوشل میڈیا پر لگاتار ناقد تھیں، ایسی صورتحال جس پر غور و فکر کی ضرورت ہو۔

لیکن جو سب سے زیادہ یہ رائے کا باعث بنے گا اور یہ سب سے پہلے نئی پارٹی میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہوگا کہ اب ان پر حکومت کا ایسا استحکام ہے جو سوشل میڈیا پر بھی ہونا چاہیے یا نہیں۔

قطر کے سفارتخانے نے بتایا کہ خالدہ ضیا کی ذاتی میڈیکل ٹیم سمیت 14 افراد ان کے ساتھ ہوں گے، جو لندن منتقلی کے لیے تیار رہی ہیں اور اس کے ساتھ ان کی حالات بہت بدتر ہوئے ہیں۔

اسپتال کے اطراف میں سیکیورٹی کو بھی سخت کر دیا گیا ہے، کیونکہ حکومت نے بیگم ضیا کو ’انتہائی اہم شخصیت‘ قرار دیا ہے۔
 
ایسے سے وہ ایک بار واپس آئیں تو کچھ ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں گے، اس وقت ان کی سرگرمیاں ان کے متبادل اور اسٹینڈنگ پوائنٹز کو بھی دیکھنا ہوگا
 
میں سوشل میڈیا پر وہی رائے دیتا تھا کہ پہلی بار لندن آ کر انہیں اپنی پارٹی کی چیئرمین بنانے کے بعد یہ راز کھو جانا بہت متوقع ہے۔ اب وہ ایک نئی پارٹی میں ان کے ساتھ مل کر کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی تھی، لیکن لندن منتقلی کا یہ فیصلہ بہت غیر متوقع ہے۔

میں یہ سوچتا ہوں کہ اس صورتحال میں کوئی بھی ادارہ یا انسٹی ٹیوٹ نے ان کی سائنس کھو دی ہو، اس لیے کہ وہ سوشل میڈیا پر لگاتار یہی رائے دیتا تھا اور اب بھی ان کی پوری جسمانی اور منسپکچرل صحت نہیں ہو سکتی۔
 
🤗 بڑی بڑی بات یہ ہے کہ وہ لوگ جو سوشل میڈیا پر چھپکڑے لگاتے ہیں ان کے لیے ایسی صورتحال کی ضرورت نہیں بلکہ ان کے لیے ایسا منظر پیش کرنا چاہئے جس سے وہ خود کو بھی دیکھیں اور اسے ایک فرصت کے طور پر دیکھیں۔

لگتا ہے کہ جو لوگ اب ناقد تھے ان کا یہ عمل اب ایک فرصت کی جگہ لینے کی بات ہو گی، اس سے وہ خود کو بھی ایسی طرح دیکھتے ہیں جو انہیں ناقد رکھنے کاCause بنتے تھے۔

وہ لوگ جو اب نئی پارٹی میں شامل ہوئے وہ اپنی آؤٹسائڈ پوزیشنز پر ایک نظر دیتے ہیں، لیکن ان کا یہ عمل بھی ایک فرصت کی جگہ لینے کی بات ہو گی اور وہ اپنے آپ کو ایسی طرح دیکھتے ہیں جو انہیں بھی ناقد رکھ سکیں گے۔
 
وہ رائے یقینی بنانے کے لیے کہیں جاتے ہیں تو وہی سوشل میڈیا پر تھے جو غلط بات کیں، اسی طرح لندن بھی وہیں جانا کہتے ہیں اور وہیں بٹ گئے تھے ۔ حالات بہتر ہونے والے یہ بھی نہیں، میں بتاؤں ان کا کیا قیمتی کردار؟
 
بھیوم خالدہ ضیا کے لیے یہ ایک بڑا پہلا قدم ہوگا، تو چیلنجز بھی آئیں گے۔ وہ سوشل میڈیا پر آج تک لگاتار criticism کرتے رہتے تھے اور اب ان کی ذاتی زندگی کو یقینی بنانے کا ایسا موقع ملا ہو گا۔ حکومت کی طرف سے انہیں ’انتہائی اہم شخصیت‘ قرار دینا بھی اس بات کی بات نہیں۔ یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ لندن میں ان کی موجودگی پر سیکیورٹی کو کس طرح پورا کرنا پڑے گا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ اپنی صحت کے بارے میں واضح ہوں اور ایسے حالات کو اس کی ذاتی زندگی سے نہیں جوڑنا پڑے گا۔
 
اس بات پر غور کرو، جب تک بھی سوشل میڈیا پر ناقد تھیں وہ سب سے زیادہ آئندہ انتخابات کی وضاحت کرتی تھیں۔ لگتا ہے اس کی منتقلی سے دوسری پارٹیوں کو بھی استفادة ہو سکتی ہے اور حکومت کی جانب سے ان کا مطمین کرنا ہو گا۔ جسے وہ اپنے حریفوں کے ساتھ بھی اسکیم بنانے کی کوشش کر رہی تھی۔
 
🤝 یہ بات تو چھپے ہیں کہ شہریوں کی سزائش کا سب سے زیادہ جھٹکہ وہی بناتے ہیں جو کچھ لوگ اس پر توجہ دیجے بغیر بھی دیکھتے ہیں... Bangladesh ki Naya Party ka Chief Bhum Khulda Diya ko London mein transfer karsakte hain.

Woh social media par lagatar nakeed the, jo kisi cheez par gur wafkar ki zarurat hai bhi.

Lekin sabse zyada is rai ka kaaran banega aur pehle naye party mein yakin banane ke liye kya chahiye government ko social media par bhi uthana hai ya nahin?
 
اس ماجے پر مجھے گھبراہٹ کھا گئی ہے، کیونکہ اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ جس بچتے ہوئے وقت میں بھی سوشل میڈیا پر ناقد تھے وہ اب اس طرح کے ماحول میں منتقل کیسے ہو گا جہاں ان کی برتری کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی کے لوگ سبک سے تنگ آئیں گے؟ مجھے لگتا ہے کہ اس بات پر توجہ دینا چاہئے کہ کیا حکومت کا استحکام وہی ہونا چاہیے جو سوشل میڈیا پر اور جس بچتے ہوئے وقت میں نہیں تھا؟
 
بیگم ضیا کا یہ رشک بہت خطرناک ہے، وہ اس پر غور و فکر کرنا چاہیں گئی ہیں نہ کہ انہوں نے اسے لگاتار ناقد رکھا ہو۔ اب جب یہ خبر پھیل رہی ہے تو وہ چاہیں گئیں وہ 14 افراد کی کچھ بات نہ کر سکیں، ایسے میڈیکل ٹیم کو لینے پر بھی یہ رائے بہت خوفناک ہے.
 
بھووم خالدہ ضیا کو لندن منتقل کرنا ایک خاص صورتحال ہے، تو کیا وہ اس میں نہیں رہی جس میں وہ سوشل میڈیا پر لگاتار تھیں اور اب وہ اس میں نہیں رہ سکتی ہو گی، حالانکہ وہ کہتے ہیں کہ وہ اپنی پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے رہیں گے لیکن سوشل میڈیا پر یہ بھی ایک خاص بات ہے، اور اب اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ وہ اپنی پالیسیوں کی طرف اشارہ کر رہی ہیں یا نہیں، اس پر ایک خاص درجہ اجتناب کیاجاتا ہے۔
 
بھوم خالدہ ضیا کے ساتھ لندن منتقل کرنا ایسا ہیں جیسا کہ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ وہ اپنی سوشل میڈیا پر بکھیرے ہوئے معاملات کے کتنے مضر اثرات کا سامنا کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس وقت تک لگاتار کلام کیا جب تک وہ اپنے پیروکاروں کو بھگتانا چاہتی رہیں، اور اب وہ اسے سزا پانے والی ہیں! 🤦‍♂️

میں سمجھتا ہoon کہ یہ ایک پیدل کی گئی بات ہے، لندن منتقل کرنا بھی ایسی ہی چیز ہے جیسا کہ اس میں کوئی نئی بات کھیلنا نہیں پڑتی۔ اور پھر وہ یہ بھی بتاتی ہے کہ وہ اپنے ساتھ 14 افراد لے جائی گئیں، جو اس کا استحکام دیکھنا چاہیں گی! اور وہ یہ بھی بتاتی ہے کہ اس وقت وہوں کی سیکیورٹی کو بھی Strict کر دیا گیا ہے? نہیں بلکہ یہ صرف ایسا ہے جیسا کہ اسے بھگتنا چاہیے! 😡
 
بھوم خالدہ ضیا کو لندن منتقل کرنا تو ایسا بڑا خطر ہے، وہ سوشل میڈیا پر بھی کتنی ناقد تھیں اب اس کے لیے بھی وہی ٹیکسٹ یار کھیلا گیا ہوگا؟

مگر یہ بات بھی واضح ہے کہ قومی پارٹی میں ان کی حیثیت کیسے باقی رہ گئی، اس پر ان کے لیے پوری زندگی کو منسلک کرنا پڑے گا اور اب یہ سب سے آسان نہیں ہوگا۔

جانتے ہیں اور کھاتے ہیں انھیں بھی ایسی حالات میں نہیں لانا چاہیے جو ان کی زندگی کو زیادہ خراب کر دیتے۔
 
واپس
Top