سابق وزیراعظم کی حالت تشویشناکقوم سے دعاؤں کی اپیل

آن لائن یار

Well-known member
سابق وزیراعظم کی حالت تشویشناک، ملک سے دعاؤں کی اپیل
بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کا حال اب تھوڑا بہت خراب ہوگیا ہے۔ اس نے آخری بار گزشتہ ہفتے اپنی صحت کے اعتبار سےCritical condition میں رہی ہے اور اس کے علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جہاں وہ آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔

اس وقت سچائی بتانے والے نہیں ہیں کہ خالدہ ضیا کی حالات کتنی بدترین ہے لیکن ان کی حالت اب بھی ایک گھنٹے کا معاملہ نہیں ہے۔ اس کے علاج سے متعلق دہلیوں میں تین دن لگ رہے ہیں اور ابھی تک کسی بھی رہنمائے کا جواب نہیں ملتا ہے۔

خالدہ ضیا کی ایک گھنٹی میں سچائی بتانے والوں کو یہ بات بھی پتہ چلی ہے کہ ان کی صحت میں کئی بیماریاں لاحقہ ہیں جن میں دل کا مسئلہ، جگر اور گردے کی بیماریاں، ذیابیطس، پھیپھڑوں کی بیماری، جوڑوں کا درد اور آنکھوں سے متعلق بیماریاں شامل ہیں۔

خالدہ ضیا کے بارے میں کیا کیا جا رہا ہے؟
ان کی حالات سے ملنے والے لوگوں نے بتایا کہ اس وقت خالدہ ضیا کو دل کے مسائل اور تین دن سے جسم میں متحرک بھی ہیں اور ان کی صحت میں کئی بیماریاں لاحقہ ہیں۔ اس کے علاج کے لیے وہ ایک ماہرین کے تحت ہیں اور اس سے متعلق کوئی رہنمائی بھی نہیں ملتی۔

اس ساتھ ساتھ خالدہ ضیا کے بارے میں جسے ملنے والے لوگوں نے بتایا وہ 2008 سے لندن میں مقیم ہیں اور ان کے پاس خالدہ ضیا کی صحت یابی کیلئے بنگلا دیشی عوام سے دعاؤں کی ایک چھوٹی سی ریکارڈ کی ہے۔

خالدہ ضیا کا علاج کیسے کرایا جائے گا؟
 
اس وقت یہ سوال ہی نہیں پوچھا جانا چاہئے کہ خالدہ ضیا کی حالات کتنے خراب ہیں، بلکہ اس پر توجہ دینا چاہئے کہ ان کی صحت میں کتنے اہم اور خطرناک مسائل موجود ہیں؟

جن لوگ ان کی ساتھ ملا رہے ہیں وہ نہیں بتا پائے گے کہ ان کی حالات کتنی بدترین ہیں، اور ان کی صحت میں بھی کتنے اہم مسائل موجود ہیں؟

اس لیے یہ بات کوڈ ہی ہے کہ خالدہ ضیا کی حالات سے ملنے والوں نے بتایا ہے کہ ان کو دل کے مسائل اور جسم میں متحرک ہیں اور ان کی صحت میڰ کئی بیماریاں لاحقہ ہیں۔

یہ ایسی بات ہے جو سچائی بتانے والوں کو نہیں پوچھنی چاہئے بلکہ ان پر توجہ دینا چاہئے کہ خالدہ ضیا کی حالات کی گھنٹی میں سچائی بتانے والوں کو کیا پتہ چلا ہے؟
 
اس دیر پہچاننے والے سگنا کو ابھی بھی ایک گھنٹے کی معاملہ نہیں ہو سکتی، اس پر ان کے پاس ایسا وقت ہو گیا ہے جب اچھی طرح سے بات نہیں کھون۔ خالدہ ضیا کی حالات بھی دوسرے لوگوں کی طرح تھوڑا سا خراب ہو گئے ہیں اور ان کی صحت کے لیے ایسے دن بھی ہوتے ہیں جب کوئی رہنمائی نہیں ملتی ۔
 
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کی حالات اب تھوڑی بھی خراب ہوگئی ہیں، مجھے یہ سوچنا مشکل ہے کہ ان کے علاج میں 3 دن لگ رہے ہیں، میرا خیال ہے اس سے قبل 1 ماہ میں ان کی صحت کھر کر دی جوگی اور اب وہ بنگلہ دیش واپس آئیں تو پچاس سال کی عمر میں ان کی کوئی بیماریاں نہیں تھیں مگر اب وہ کتنے مسائل سے لڑ رہی ہیں یہ بتانے والے نہیں ہیں۔
 
میں پھر سے یہ پوچھنا چاہوں گی۔ میری ماں نے کہا ہے کہ کئی دنوں قبل ان سے کیا بات ہوتی ہے؟ اور جو اس وقت ان کی صحت میں بدترین حالت میں پھنسا ہے وہ تو بھی یہی ہے! 🤯

میں سوچتا ہوں کہ خالدہ ضیا کو اپنی صحت کی بات کرنے والے لوگ انہیں ایک ریکارڈر بناتے ہیں اور پھر ہسپتال جاتا ہے! یہ بھی سوچتا ہوں کہ ان کے پاس کیا ہوسکتا ہے؟ ان کی صحت میں اور بھی بدترین حالت ہے! 😷
 
بنگلہ دیش میں عوام کی دعاؤں کی ایک چھوٹی سی ریکارڈ 2008 سے لندن میں مقیم خالدہ ضیا کے پاس نہیں ہو سکتی ہے
 
مفید ہے کہ کتنی صحت کی گنجائش خالی ہے، یہ بھی کتنی چٹانوں پر چڑھی ہوئی ہے۔ اس وقت جب سچائی بتانے والا نہیں ہوتا تو کسی کی حالات پورے ملک میں پھیلتے ہیں، یہ سونے کے بہانے بدل جاتے ہیں۔

خالدہ ضیا کی حالات اس حد تک تھوڑی خراب ہوگئی ہیں کہ اب اس کا علاج ہوتے ہی سارے لوگوں میں ایک ہی بات کی جاسکتी ہے۔

سچائی بتانے والوں نے ان کے کئی مرض کی تجویز کی ہے جو یہ ہے کہ وہ ساتھ ساتھ اپنی صحت میں بہتری لائیں اور اپنے کورینال، ایٹسٹول پرفارمنس تک پہنچ جائیں، نہ کیں تو مریض بن جائیں گے تو بھی جب ہم ساتھ ساتھ آسانی سے ہمیں بھگت دیں تو بھی اس نتیجے میں پہنچتے ہیں۔
 
اس ماحول میں سچائی بتانے والے نہیں ہوتے تو خالدہ ضیا کی حالات وہی ہو گیں گے جو ابھی بھی ہیں۔ اس کا معاملہ سمجھنے والے ہی ان سے نکل پائے گا، کیونکہ وہی لوگ اس میں مدد کر سکتے ہیں جو اس کے لیے اس کی بات سمجھتے ہیں اور اس کی صحت کی صورت حال کو سمجھتے ہیں۔ 🤕
 
واپس
Top