سابق وزیراعظم کی حالت تشویشناک وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیاگیا

کوئل

Well-known member
بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کی چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم بیگم خالدہ ضیاء کی صورت حال سے بڑھ کر تشویشناک ہو گئی ہے، جس کے بعد وہ نیند کے راسٹ پر منتقل ہوئی ہیں۔ وائس چیئرمین ایڈووکیٹ احمد اعظم خان نے بتایا کہ بیگم ضیاء کی حالت دوبارہ بھر پور نازک ہوگئی ہے، گزشتہ رات سے وہ وینٹی لیٹر پر ہیں، انہوں نے بتایا کہ خالدہ ضیاء کو پہلے سی ایس ایس یو سے آئی سی یو منتقل کیا گیا اور پھر انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔

دوسری جانب، خالدہ ضیاء کے بیٹے خودساختہ جلاوطن اور بی این پی کے قائم مقام سربراہ طارق رحمٰن کی وطن واپسی تاحال غیریقینی کی صورتِ حال کا شکار ہے، جو نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں قائم عبوری حکومت کے تحت ہے۔ طارق رحمٰن نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’وطن واپس آنا پوری طرح میرے اختیار میں نہیں ہے‘، جو political و قانونی رکاوٹوں کے سوال اٹھانے لگے ہیں۔

عبوری حکومت نے وضاحت دی ہے کہ طارق رحمٰن کی واپسی پر کسی قسم کی پابندی نہیں ہے، جبکہ operational وزیرِ خارجہ توحید حسین نے بتایا کہ اگر طارق رحمٰن وطن واپس آنا چاہیں تو ایک دن کے اندر ان کے لیے ٹریول پاس جاری کر دیا جائے گا۔

خالدہ ضیاء کو 23 نومبر کو مختلف طبی مسائل کے باعث ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں وہ مسلسل زیر علاج ہیں۔
 
بھائی، یہ بات تو بہت مشکل ہو گئی ہے، بیگم ضیاء کی صورت حال سے پورے ملک میں تشویش ہے، اس کا جواب تو وائس چیئرمین کو دےنا چاہیے، لیکن یہ بات کھل کر کی جائے تو بتایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے سروس میں پچس سال اور پچاس سال تک کام کیا ہے، اور اب وہ اس سے ریٹائر ہوئی ہیں، اس لیے وہ اپنے بیٹے کی وطن واپسی پر انہیں یقینی طور پر نہیں کہی جا سکتا، بھائی، ملک میں ایسے حالات پڑتے ہیں جہاں لوگوں کو پہلے اور اس طرح کی صورتوں پر بات کرنی نہیں پڑتی، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بیگم ضیاء کی وطن واپسی کا انہیں یقینی طور پر کوئی راز ہو سکتا ہے۔
 
بغیر شک اور گھبراہتی ، اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے تو یہ سوچنا بھی مشکل ہے کہ ایسے حالات میں علاج کیسے ہوگا؟ انہیں وینٹی لیٹر پر رکھنے سے نہیں بتایا جاسکتا کہ اس صورت حال کو کس طرح دیکھا جائے اور اس میں کیا ہوا؟ https://www.dawn.com/news/2361368
 
بگاد۔ اس وقت بھی ایسی خبروں پر گھوم رہی ہیں کے یہ لالچ مگر نہیں ہے کے لوگوں کو دیکھنا اور خبر سنیا، یہ سب ایک دوسرے کے پیچھے چل رہے ہیں۔ بیگم خالدہ ضیاء کی صورت حال سے بڑھ کر تشویشناک ہو گئی ہے، لیکن یہی بات ہے کے لوگ اس پر زور دے رہے ہیں، نیند کے راسٹ پر منتقل ہوئی ہیں، نہیں تو یہاں تک بھی چلی گئی ہوں گی۔ وائس چیئرمین ایڈووکیٹ احمد اعظم خان کے کہنے پر یہ بات نہیں کہ خالدہ ضیاء کی حالت دوبارہ بھر پور نازک ہوگئی ہے، گزشتہ رات سے وہ وینٹی لیٹر پر ہیں۔ اور اچھا ہی کہ یہ بات بھی نہیں کہ لوگ اس کو اپنی ذمہ داری سمجھ رہے ہیں، پہلے سی ایس ایس یو سے آئی سی یو منتقل کر دیا گیا اور پھر انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔
 
عذری طور پر یہ بات بھی بھوکنے لگ رہی ہے کہ خالدہ ضیاء کی صورت حال جب تک دیکھا گیا تو ایسا نہیں تھا، اب وہ نیند کے راسٹ پر رہتی ہیں اور وائس چیئرمین نے بتایا کہ وہ دوبارہ بھر پور حالات میں ہیں؟ یہ تو ایک نوجوان کی جگہ ماحول کی حالت کو دیکھتے ہوئے ابھی بھی ایسا کیا کیا گیا?

اور وہ لوگ جو طارق رحمٰن کی وطن واپسی پر تشویش رکھ رہے ہیں ان کو یہ بات بھی اچھی طرح پتہ چل جائے گی کہ وہ اپنی نوجوانوں سے بھاگتے جائیں گے کیونکہ اب وہ جواب دینے کے لیے اس بات کو یقین دلاتے ہیں کہ وطن واپس آنا پوری طرح ان کی اختیار میں نہیں ہے؟

اس میں سے ایک بات بھی طے ہوتی ہے کہ خالدہ ضیاء کو اپنی بیٹی کی طرح سے کس طرح پریشانیوں اور دباؤ میں پھنسا رہا ہے؟
 
یہ ایسی صورت حال نہیں ہو سکتی کہ بیگم خالدہ ضیاء کو پہلے سی ایس ایس یو سے آئی سی یو منتقل کر دیا جائے اور پھر وینٹی لیٹر پر رکھا جائے 🚑. ان کے بیٹے خود سہجلاوطن ہونے کی صورت میں اس طرح کی تیزی سے تبدیلیوں کا کوئی کوئی نہیں چاھتے، یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ وطن واپس آنے والے طارق رحمٰن کو بھی اسی طرح کی پابندیوں سے دوڑا دیا جائے گا 🤔.
 
بڑی گALT!!! بیگم خالدہ ضیاء کی صورت حال سے میری بھی تشویشناک ہو گئی ہے! وائس چیئرمین ایڈووکیٹ احمد اعظم خان نے بتایا کہ بیگم ضیاء کی حالت دوبارہ بھر پور نازک ہوگئی ہے اور اب وہ وینٹی لیٹر پر ہیں! میریThinking کیا یہ تو بہت ہی خطرناک ہے؟ صحت کی صورت میں ساتھیوں سے بھی گہرائی نہیں آتی!
 
بھائی اس صورتحال سے بہت غور کر رہا ہوں۔ بیگم خالدہ ضیاء کے ماحول میں یہ تبدیلی تو پچیس سال کی ریلیز ہے، لیکن اب وہ اس پر چھپنے میں نہیں آئیں، وہ اپنی صحت پر اِٹھائیں رکھ رہی ہیں، جس کا پوری دuniya کو بھانپنا ہو گا۔

اس کے علاوہ طارق رحمٰن کی وطن واپسی کا کیا مطلب ہوگا؟ اس پر ان کے پاس ایسے political و قانونی رکاوٹوں سے لڑنا پڑتے ہیں جو ایک نوجوان کو روکتے ہیں، اس پر توحید حسین کی بات بہت اچھی لگ رہی ہے، لیکن وہ کیا کہے گا کہ جب تک ان کی واپسی کے لیے کسی طرح کی پابندی نہیں، تو اس پر یہ رواج پیدا ہو جائے گا؟

اس وقت بیگم ضیاء کی صورتحال سے بھی ایسا ہی نٹا رہا ہے، جیسا کہ وہ پچیس سال قبل تو اسی طرح ہسپتال میں لائی گئی تھیں، اب وہ اس پر چھپنے میں نہیں آئیں، اُسے اب بھی اپنی صحت پر اِٹھا رکھنا چاہئیں گے۔
 
تارق رحمٰن کی وطن واپسی کی صورت حال ایک ایسی صورتِ حال ہے جس کا یہ راز نکل رہا ہے کہ وہ اپنی صحت اور سیاسی سرگرمیوں پر کبھی تو کبھار توجہ مرکوز کر سکتے ہیں اور کبھی تو اس پر دوسرے لوگ توجہ مرکوز کرتے ہیں...

ایسا لگتا ہے کہ طارق رحمٰن کی وطن واپسی نئی حکومت کو ایک چیلنج فراہم کر رہی ہے اور اس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ انہیں وہ سیاسی سرگرمیوں سے پھر سے منسلک کرنا پڑ رہا ہے...

خالدہ ضیاء کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے، اس بات پر توجہ دی جانی چاہیے کہ انہیں وہ علاج جو وہ لی رہے ہیں، اچھی طرح پورا کرنا ہوگا...
 
بے شک یہ صورت حال خالدہ ضیاء کی صحت پر آدھنا پھیل رہی ہے، اب وہ وینٹی لیٹر پر ہیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس کے اندر کچھ نہ کچھ غم ہو رہا ہے، وائس چیئرمین احمد اعظم خان کا بیان بھی یہی بات کہے گا کہ حالات نازک ہیں لیکن پچھلے عرصے میں بھی اس جیسا معاملہ رہا ہوگا تو یہ بھی اس کے حوالے سے نہیں مظنون ہے، اب تو وہ اپنی صحت پر توجہ دے رہی ہیں اور کسی کو اس صورتحال میں کچھ بھی نہیں دینا چاہیے۔
 
واپس
Top