سابق وزیراعظم کی حالت تشویشناک وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیاگیا

سانپ

Well-known member
بنگلادیش نے ایک مزید عجیب معاملہ کو سلاپ پر رکھ لیا ہے، جس میں پانچ دہائیوں کے عرصے سے لندن میں مقیم سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کی حالت تشویشناک ہو گئی ہے اور اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

خالدہ ضیاء کے بیٹے ایک خودساختہ جلاوطن اور وہ ابھی پچاس سال کی عمر میں ہیں، لیکن وہ سات دہائیوں سے لندن میں مقیم ہیں، اس کا رہائش گاہ بھی ابھرتی ہوئی تھی، جس نے ماضی میں سوشل میڈیا پر وہاں سے باہر جانے کی اپیل جاری کی تھی۔ لیکن وہ اسی وقت اس بات کا مطلع کر رہا ہے کہ وہ نہیں چلا سکتے، اور اس لئے بھی اس پر پابندی کے تحت ہی رہنا پڑے گا، جو کہ وہ اپنی جان میں جانتے ہیں۔

اس کی ایک اور وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ وہ اپنے ماموں کے قیادت میں ایک نئی حکومت تشکیل دے رہے ہیں، جس کی جانب سے ان کو واپس آنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ لیکن ان کا یہ مطالبہ ابھی بھی اس نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں جاری کیا ہے، جس پر سارے سیاسی اور قانونی رکاوٹوں کے ساتھ ساتھPolitical اور سماجی تناؤ بھی تھام رہا ہے۔
 
ایسے معاملات کی تو، ان میں کچھ عجیب باتें ہوتی ہیں… خالدہ ضیاء کی صورت حال ایک بڑی تشویشناک بات ہے اور وینٹی لیٹر پر منتقل کرنا اس معاملے کو مزید پیچھے لے جاتا ہے। اس کے بیٹے کی خودساختہ جلاوطنی بھی ایک دلچسپ بات ہے لیکن وہ سترہ سال تک لندن میں مقیم رہنا اور ابھی پچاس سال کی عمر میں ہونے کا مطلب کیا ہو گا؟
 
بڑا متذکر ان بیٹھے وہ لوگ جو اپنے ماموں کے ساتھ سیاسی اور سماجی تناؤ لایا کر رہے ہیں، ان کے نتیجے میں ایسی صورتحال بھی پیدا ہوجاتی ہے جس سے ان کی زندگی کا پہلو چلا Jaata hai 🤦‍♂️

کیا ابھی یوں ہی رہنا پڑتا ہے، یہ لوگ چھٹی یا نوبت میں واپس آئیں تو اسی وقت سوشل میڈیا پر اپنی ایفہ کا جواب دیتے ہیں...

جے بھائی ماموں کی حکومت بنانے میں ان کے اقدامات کا کیا مطلب ہے؟ یہ سوچنا کہ پوری ملک میں جلاوطن لوگ ابھی تین چار ہزار سال تک رہتے ہیں اور ان کی صورتحال بھی اس ایسی ہو جائے جو ایسا نہیں...

اس نتیجے میں کیا ان لوگوں کو واپس آنے کی اجازت ملے گی؟ اور یہ دیکھنا کہ انھیں بھی ایسی ہمت پہچانی جائے جو اس وقت ان کی جان میں نہیں...
 
یہ معاملہ تو ایک جیل کی بات ہے۔ لندن میں مقیم خالدہ ضیاء کے بیٹے کو سلاپ پر رکھنا اور وہاں سے باہر جانے پر پابندی لگا دی گئی تو ایسا کیسے ہو گیا؟ یہ معاملہ سیاسی اور نژادی تناؤ کے ساتھ بھی دلتا ہوا دیکھ رہا ہے۔ مگر اس میں کوئی بات یہ نہیں ہو سکتی کہ ایسے معاملات میں جیل کی سزائے نصف عرصے سے کم نہیں پڑنی چاہیے۔
 
بھانے کو یہ جاننا ہو چکا ہے کہ ایسا کرنا مشکل ہوتا ہے لیکن جب بھی آپ کچھ نئیں چاہتے تو وہی ہوتا ہے کہ آپ کو پابند ہونا پڑتا ہے، کیا یہ بھولنا نہیں چاہئے کہ جب اچھی رہائش گاہ میں تھوڑی لڑائی ہوتی تو اس میں سوشل مڈیا پر بھی پابندی ہوتی ہیں، یوں بھی یہ لوگ جس لیں چاہتے ہیں وہ کرتے ہیں، اور ان کی بات کو سمجھنے والے نہیں ہوتے
 
یہ غلط فہمی ہے، یہ عجیب صورتحال ہے نہیں، پانچ دہائیوں سے لندن میں مقیم خالدہ ضیاء کی حالت اس بات پر غور کرتا ہوا بھی تھم رہی ہے کہ وہ اپنی زندگی کبھرنا چاہتی ہے؟

لندن میں مقیم خالدہ ضیاء کی نوجوان دہلی جیسے حالات، اس کی پچاس سال کی عمر بھی اب ہیں اور اس کا اپنا بیٹا خود ساخت جلاوطن ہے؟ یہ بات تو باقی رہ گئی ہے کہ ان کی زندگی میں کیا کرنا ہوگا، نہیں تو وہ اسی زندگی میں رہ سکتے ہیں؟

خالدہ ضیاء کی جسمانی حالت تھم رہی ہے یا اس کا دل بھی پتلا ہو گیا ہے، یہ بات تو ان کے حالات سے باہر ہے جو کہ وہ خود اپنے ماموں کی حکمرانی میں ایک نئی حکومت تشکیل دے رہے ہیں؟

اس صورتحال کو حل کرنے کا صرف ایک طریقہ ہے، جو کہ خالدہ ضیا اور ان کی پارٹی کو ایسا کھل کر بتایا جائے کہ وہ کیا سोच رہے ہیں، اور اس بات کو بھی بتایا جائے کہ یہ کیسے ہونے والا ہے؟

اس صورتحال میں ہماری مدد کی ایک اور سے یہ ہے کہ سب کو اپنی زندگیوں کو دیکھنے اور اس کے پچھلے حصے سے نکلنے کی صلاحیت حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے، لیکن یہ ایک ایسا وقت ہو گا جب کسی نے اپنی زندگی کو ہی اس طرح کی صورتحال میں پھنسایا ہو جو کہ ابھی بھی ان کے پاس نہیں ہے، اور وہ ابھی پچاس سال کی عمر میں ہی ہیں!

یہ بات کا معیار یہ ہے کہ یہ کس طرح سے کیا جائے گا، اور اس صورتحال کو حل کرنے کا صرف ایک طریقہ ہے جو کہ ہم سب کی مدد کرتا ہے، جو کہ یہ ہے کہ اس صورتحال سے نکلنا! 💔
 
یہ واقعتہ حیرت انگیز ہے، لیکن یقیناً اس کا جواب سچ نہیں، خالدہ ضیاء کی حالت ایسے حالات میں بھی نہیں آئی جس سے وہ اپنی پوسٹس کرنے کا موقع ملا ہوگا! وہ اس وقت یقیناً ایک ایسی رہائش گاہ پر ہے جس میں وہ اپنا بچپن، بھرپور بھائی چارہ کیا ہوگا اور ابھی پچاس سال کی عمر میں اسے اس رہائش گاہ پر رہنا پڑ سکتا ہے!
 
اس معاملے سے پتہ چل رہا ہے کہ خالدہ ضیاء کی بیٹی نے یہ کہا ہے کہ وہ اپنی وطن سے باہر ہونے پر پابندی کے تحت رہنا چاہتے ہیں، لیکن ان کی رہائش گاہ میں بھی یہی صورتحال قائم ہوئی ہے، کیا یہ ایسے ہوتا ہے کہ وہ لوگ جو پانچ دہائیوں سے لندن میں رہتے ہیں ان کو واپس آنے پر پابندی لگا دی جائے؟ یہ ایک بہت ایسا معاملہ ہے جو مجھے تنگ آتا ہے، مجھے خیال ہوتا ہے کہ اس پر بات چیت کرنا پڑے گا اور ان لوگوں کو بھی اپنی رہائش گاہ میں واپس آنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔
 
یہ وہ معاملہ ہے جو مجھے ایسے نہیں لگتا کہ خالدہ ضیاء کی حالت اس طرح تشویشناک ہوسکے گی، مگر یہ بات صاف ہے کہ وہ اپنی جائیدادوں سے باہر نہیں نکل سکتیں اور ان کی پابندیاں تو ایسے میں رہی ہی رہیں گی۔ مگر اس بات پر مجھے شک ہے کہ وہ اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کیوں جاری کر رہی ہیں، یہ تو وہ اپنے پہلوؤں کو اچھا دکھانے کے لئے نہیں کر رہی ہیں بلکہ انہیں اپنی جان کی تاقت کو بھی اچھا دکھانا چاہتی ہے، یہ تو ایسا ہی نہیں ہوگا۔
 
بنگلادیش میں خالدہ ضیاء کی حالت بہت جگہی ہو گئی ہے۔ اس کا بیٹا نہیں چلا سکتا تو وہ اسی وقت ابھرتی ہوئی رہائش گاہ پر پابندی ہی رکھتے ہیں۔ ابھی یہ بات کے لیے بھی کس کی ضرورت ہے کہ وہ نہیں چلا سکتا؟

جس میں وہ اپنے ماموں کے قیادت میں ایک نئی حکومت تشکیل دے رہے ہیں، اور اس کی وجہ سے بھی ان کو واپس آنے پر پابندی لگا دی گئی ہ۪۔ ابھی یہ بات کے لیے بھی کس کی ضرورت ہے کہ وہ نہیں چلا سکتا؟

اسے جب تک پابندی رکھتے رہتے، جس جگہ بھی سوشل میڈیا پر وہ ہوتے ہیں ان کے باور اور عقیدتوں پر توجہ نہیں دی جا سکتی۔ یہ بات کے لیے بھی یہ پابندی ایک اور رہی ہو گی! 🙅‍♂️
 
یہ وہ معاملہ ہے جو کچھ لوگ نظر انداز کر رہے ہیں، لندن میں ایک عجیب معاملہ ، کہاں پانچ دہائیوں تک وہاں سے باہر نہیں جا سکتی، اس کی وجہ یہ ہو گی تو کہ وہ اپنے ماموں کے قیادت میں ایک نئی حکومت تشکیل دے رہے ہیں ، پھر بھی ان کو واپس آنے کی رائے میں تھم رہا ہے، یہ سارے معاملے کچھ عجیب ہیں
 
عجیب دہشتgardan ke liye Bangladesh nahi, London mein rehte hain khilaf bhi. Pehle to Khalida Zia ki health badh gai hai aur usko venita letter par transfer karna bhi sahi hai, lekin ye toh ek mashara ho raha hai. Uski apni jan ko janta hai ke woh kabhi nahi chale sakte, tab kyun? Aur wo kitna mazboot hai ki is tarah unke liye pabandi ke under hi rehna padega?
 
ਏسے چہے یہ دیکھو کے لندن میں ایک پچاس سال کی عمر میں ٹھیک ہونے والی فہمتوں کی کھبریوں تھام رہی ہیں۔ یہاں تک کہ وہ جسے لوگ اپنے معاشی منظر عام سے بچانے کے لئے چلائے گا، اس کے پاس ایک خودساختہ جلاوطن بھی ہے اور ابھی تو وہ اپنی رہائش گاہ کی باہر نہیں نکال سکتے۔
 
خالدہ ضیاء کی حالت ایک انتہائی تشویشناک صورتحال ہو گئی ہے، وہ وینٹی لیٹر پر منتقل کر دی جائیگی؟ یہ بات تو سچ کی ہو گی اور کیا اس کی حالت کو بھی ایسا ہی رکھا جائے گا? ان کی بیٹی خود ساختہ جلاوطن ہونے کا مطلب کیا ہے؟ وہ ابھی پچاس سال کی عمر میں ہیں، لیکن اس نے سات دہائیوں سے ایک عجیب جلاوطن کی حیثیت اختیار کرلی ہے۔
 
واپس
Top