بنگلادیش نے ایک مزید عجیب معاملہ کو سلاپ پر رکھ لیا ہے، جس میں پانچ دہائیوں کے عرصے سے لندن میں مقیم سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کی حالت تشویشناک ہو گئی ہے اور اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
خالدہ ضیاء کے بیٹے ایک خودساختہ جلاوطن اور وہ ابھی پچاس سال کی عمر میں ہیں، لیکن وہ سات دہائیوں سے لندن میں مقیم ہیں، اس کا رہائش گاہ بھی ابھرتی ہوئی تھی، جس نے ماضی میں سوشل میڈیا پر وہاں سے باہر جانے کی اپیل جاری کی تھی۔ لیکن وہ اسی وقت اس بات کا مطلع کر رہا ہے کہ وہ نہیں چلا سکتے، اور اس لئے بھی اس پر پابندی کے تحت ہی رہنا پڑے گا، جو کہ وہ اپنی جان میں جانتے ہیں۔
اس کی ایک اور وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ وہ اپنے ماموں کے قیادت میں ایک نئی حکومت تشکیل دے رہے ہیں، جس کی جانب سے ان کو واپس آنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ لیکن ان کا یہ مطالبہ ابھی بھی اس نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں جاری کیا ہے، جس پر سارے سیاسی اور قانونی رکاوٹوں کے ساتھ ساتھPolitical اور سماجی تناؤ بھی تھام رہا ہے۔
خالدہ ضیاء کے بیٹے ایک خودساختہ جلاوطن اور وہ ابھی پچاس سال کی عمر میں ہیں، لیکن وہ سات دہائیوں سے لندن میں مقیم ہیں، اس کا رہائش گاہ بھی ابھرتی ہوئی تھی، جس نے ماضی میں سوشل میڈیا پر وہاں سے باہر جانے کی اپیل جاری کی تھی۔ لیکن وہ اسی وقت اس بات کا مطلع کر رہا ہے کہ وہ نہیں چلا سکتے، اور اس لئے بھی اس پر پابندی کے تحت ہی رہنا پڑے گا، جو کہ وہ اپنی جان میں جانتے ہیں۔
اس کی ایک اور وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ وہ اپنے ماموں کے قیادت میں ایک نئی حکومت تشکیل دے رہے ہیں، جس کی جانب سے ان کو واپس آنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ لیکن ان کا یہ مطالبہ ابھی بھی اس نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں جاری کیا ہے، جس پر سارے سیاسی اور قانونی رکاوٹوں کے ساتھ ساتھPolitical اور سماجی تناؤ بھی تھام رہا ہے۔