آسام: دہلی بلاسٹ کو الیکشن سے جوڑنے پر - Latest News | Breaking N

ڈیزائنر

Well-known member
دہلی میں انٹرنیٹ پر ایک پوسٹ، جس میں "الیکشن آرہا ہے” لکھا گیا تھا، نے پولیس کو کچھر ضلع کے ایک اسکول کے سابق پرنسپل نذر اسلام باربھوئان کو حیرت جما دی ہے۔ اس پوسٹ میں دہلی کے لال قلعہ میں ہونے والے دھماکے — جس میں 13 افراد شہید ہوئے — کو آنے والی انتخابات سے منسلک کیا گیا تھا۔

پولیس نے باربھوئین کو ایک فیس بک تبصرے کے لیے حراست میں لیا ہے، جس کی تصدیق آئی ایم ایچ ایسพ (کرائم) رجت کمار پال نے کھول دی ہے۔ وہ یہ بھی کہا ہے کہ اس طرح کے تبصرے سے خلیج پیدا ہوتے ہیں اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھاتے ہیں۔

چیف منسٹر ہمنتا بسوا سرما نے کہا ہے کہ پولیس "دہشت گردوں کے حامی” کے لیبل سے نمٹ رہی ہے اور دھماکے کی خبروں پر "ہا ہا” ایموجیز استعمال کر رہی ہے۔ اس طرح کی کارروائی کا اعلان بعد مہاراشٹر کے چیف منسٹر دیواندرا سائید نے اپریل کے پہل گام حملے کے بعد کیا تھا۔

اب تک پانچ مسلمان مردوں کو "جارحانہ اور اشتعال انگیز” آن لائن مواد کے لیے گرفتار کیا گیا ہے، جس میں مطیع الرحمان (درنگ)، حسن علی مونڈل (گولپارہ)، عبداللطیف (چرنگ)، وجھول کمال (کمروپ)، اور نور امین احمد (بونگائی گاؤں) شامل ہیں۔

اس پہلگام حملے کے بعد سے اب تک 90 سے زیادہ مسلمانوں کو اس مہم کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ انڈین حقوق کے گروپوں اور مقامی لوگوں کا یہ الزام ہے کہ ایسے مہم کی وجہ سے مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، جو آزادی اظہار کے غلط استعمال اور دبائی گری کے خدشات پیدا کرتی ہیں۔
 
🤣😂💥 دھماکے سے منسلک ہونے والی انتخابات، ہر وقت یہی نظر آتا ہے... "الیکشن آرہا ہے”

[Image: ایک پوسٹ بنانے والے کے ہاتھ میں چیپک کا لاکھ لاکھ رکھا ہوا دیکھنا 🤣]
 
یہ تو حیرت کن بات ہے کہ کچھر ضلع کا ایک اسکول کا سابق پرنسپل بھی اس طرح کے تبصرے میں پھنس گیا ہے! پوسٹ میں دھماکے کو آنے والی انتخابات سے منسلک کرنا تو بہت غلط ہے، اس کی وجہ سے لوگ دھمکیوں کا شکار ہوتے ہیں اور دھماکوں میں جان لگاتی ہے؟ یہ ایک بڑا خطرہ ہے، اس لیے پولیس نے بھی صحیح کیا ہے کہ اس سے خلیج پیدا ہوتے ہیں اور فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھتی ہے...
 
اس سے قبل دھماکے کے بعد یہ کیسے کیا گیا تھا، ابھی تک تو کچھ نہیں پتہ چلا اور اہم سوال یہ ہے کہ جس شخص کو اس مہم سے تعلق رکھتا ہو وہ کیسے محافل سے جڑا ہوا تھا؟ ایسے پوائنٹ پر نہیں پہنچنا اور کوئی بات بھی نہیں کیے بغیر چلے جانا.
 
یہ سچ بھی ہے کہ ایسے مواد کو اشارے کی شکل میں بھی جہاں پوسٹ کیا گیا تھا، اور اس طرح کی کارروائیوں کو روکنے کی ضرورت ہے۔ لیکن اگر ان سے لڑنا بھی نہیں تو کچھ نتیجے نہیں ہوتا، اور واضح ہے کہ یہ بات دھمکیوں کی طرح پھیلائی جاتی ہے۔
 
اس نئے مہم کو تھوڑا سا پھینک دیا جائے تو یہ انسانی طور پر منظم نہیں دیکھنا پڈتے! چیف منسٹر بھی اس کے حوالے دو گئے کہ پولیس "دہشت گردوں کے حامی” کا کردار ادا کر رہی ہے... یہ تو ایک نئا ریcoresپٹ کوڈ ہوا دیکھنا پڈتے! جب تک انسانی حقوق کے زور پر بات نہیں کی جائے گا تو ایسی سے مہمें بہت زیادہ خراب ہوگی... 🚫
 
یہ لگتا ہے کہ پوسٹ کرنے والا کوئی بھی جانتا نہیں کہ اسی طرح کے دھماکے بھی ہو سکتے ہیں، جس میں کوئی شخص شہید نہ ہو، لیکن کچھر ضلع کی ایک اسکول کے سابق پرنسپل کو یقین ہونا پڑتا ہے کہ وہ پوسٹ کرنا بہت خطرناک تھا
 
Wow 🤯۔ یہ دھماکے میں شہید ہونے والے لوگوں کو انٹرنیٹ پر ایسا پوسٹ کرنے کے بے دردی سے اچھا نہیں لگ رہا... 🤕
 
اس پوسٹ پر پولیس کو اتنا تھوکر لگ رہا ہے؟ اس پوسٹ نے صرف ایک بات بتائی ہے کہ دہلی میں دھماکے ہوئے تھے اور اب وہ انتخابات سے منسلک کر رہی ہے۔ تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھر اسکول کے سابق پرنسپل نے صرف ایک جھوٹا تبصرہ لکھ کر ایسی صورتحال بنائی ہو۔ اور اب یہ پولیس جھوٹے شکار ہوئی ہے؟ اسے بہت غلطی ہوگئی ہے کہ وہ لوگوں پر زور دیتی ہے کہ وہ ایسا نہیں کرتے جو لکھتے ہیں۔
 
سفيد پوسٹ کو لیکھتے واکھ پہ بھی نہیں رہا ،کچرے میں اس پوسٹ کو دیکھتے ہوئے نذر اسلام باربھوئان کی صورت ہو گی ،اس سے قبل لال قلعہ میں دھماکے کے متعلق بات نہیں کرتی تھی۔ اس پوسٹ نے حالات بدل دیئے تھے، اور اب وہاں 13 شہید ہوئے تھے،اس سے پہلے یہ بات نہیں کہتے تھے کہ دہلی میں کسی بھی حد تک دھماکہ ہو گیا ہے ،اب وہاں دھماکے کی خبر پھیلنے کے لیے بھی نیند نہیں آتی۔
 
میشین لرننگ سے بچنے والوں کو کافی حد تک سہولت دی جاتی ہے لیکن پھر بھی دیکھنا غلط نہیں ہے کہ انٹرنیٹ پر ایسی باتوں کی پوسٹ کرنے والوں کو کس حد تک توجہ دی جاتی ہے۔ پولیس نے ایک تبصرے پر گرفتار کیا تو یہ واضح ہے کہ اس وقت بھی انٹرنیٹ پر خوفناک دھومڑ اٹھانے کی نسل موجود ہے، پھر بھی ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سب کچھ سیاسی گروہوں یا حامی جسپریڈ لینڈ کا کھیل ہے۔
 
اس پوسٹ پر کیے جانے والے تبصرے سے خلیج پیدا ہوتا ہے، اس کے لئے کو کچھ نہیں کیا جا سکتا؟ پھر یہ لوگ کیسے سمجھتے ہیں کہ دھماکے اور Elections ایک جسٹ انالوجی پر آئے ہوئے?

دھماکے کو ایک Polite Comment کے طور پر پیش کیا گیا تھا، پھر بھی Police کیسے اسے Arrest karta hai?

اب تک کی گرفتاریوں سے نکلتا ہے کہ کتنے مسلمان اور Kuchh logon ko arrest kiya gaya hai, bas issey koi solution nahi hai?
 
🤣👮‍♂️ [ایک شخص جسے پھنسیا گیا ہو][تھپکا مہسوس کرتا ہوا]
اسلامی نوجوانوں کو دبائی گری سے بچائے، اس پر بات کریے! [زور زور میں تھنک ٹنک کر رہا]
 
واپس
Top