ماہرین اور صارفین کو خوشخبری ملتی ہے کہ اوگرا نے مالی سال 26-2025 کے لیے گیس کی نئی قیمتوں کا تعین کر دیا ہے جس میں سوئی سدرن کی قیمت میں 8 فیصد اور سوئی نادرن کی قیمت میں 3 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل کی اوسط مقررہ قیمتوں میں کمی کرنے کے ساتھ ساتھ صارفین کی معیشت پر بھی مثبت اثر دے گی۔
آئی ایس پی اور ایس ایس جی سی ایل کی اوسط قیمت 1804.08 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور 1549.41 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں کھینچی گئی ہے۔ اس صورتحال کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے اوگرا نے گیس کمپنیوں کے اخراجات و آمدنی کو بہتر بنا کر طلب کا تعین کیا، جس سے اسٹریچر پالیسی کا اثر صارفین کی جانب سے دیکھنے میں آئی۔
اوگرا نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے وفاقی حکومت سے مشاورت لی اور اس صورتحال کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ اس دوران موجودہ کیٹیگری وار گیس قیمتوں پر ٹھیک رہیں گی۔
اس فیصلے کی بھرپور سے ترجیح دی گئی ہے کہ صارفین کو توانائی کی قیمتوں میں کمی مل سکے اور صنفیات و خاص مصنوعات کے لئے اسٹریچر پالیسی کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ یہ اقدام ریلیف دینے اور مقننہ کی ترجیح کرنے کے ساتھ ساتھ ملازمتوں اور صنفی مصنوعات میں بھی مفید provedہے گا۔
جی تو یہ خوشखبری ہے، کم قیمتوں سے توانائی کے لئے انصاف ملے گا مگر پچیس لاکھوں معاشروں میں اس بات کو یقین نہیں تھا کہ یہ ہونے کا امکانات تھے۔ کم قیمتوں سے بھرپور معاشی ترقی آئے گی تو یہ اچھی ہوگی لیکن وفاقی حکومت کی مشاورت نہ ہونا اچھا ہوگا
میں یہ کہتا ہوں کہ یہ فیصلہ صارفین کو کچھ اچھی نویں ملا گیا ہوگا، اب تک توانائی کی قیمتوں میں بہت کمی ہوئی ہوگئی ہے اور یہ فیصلے سے صارفین کو اچھی نئی رائے مل گئی ہوگی۔
لاکھوں لوگوں کی روزمرہ زندگی میں توانائی کے بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے اور یہ فیصلے ان لوگوں کو اچھی نئی رائے ملے گی جو اس قدر توانائی کے استعمال کی وجہ سے بے چین ہو گئے تھے۔
اسکول، کلینلڈ اور ایسی دوسری Places میں کم از کم ایک فیصد کی تعداد میں لوگ انٹرنیٹ کا استعمال لاکھوں روپے کے بہت زیادہ استعمال کے لئے کر رہے تھے اور یہ فیصلے ان لوگوں کو اچھی نئی رائے ملے گی۔
ابھی قبل کے بھی کوئی ایسی پالیسی نہیں تھی جس سے صارفین کو توانائی کی قیمتوں میں کمی مل سکے اور یہ فیصلے اس وقت تک کہیں تک ایک اچھا قدم ہوگا جب تک اسے ملازمتوں، صنفی مصنوعات اور بھرپور ترجیح دی گئی ہوگی۔
اس فیصلے پر چولہا ڈال رہا ہے! گیس کی نئی قیمتوں میں کمی کا مطلب یہ کہ میری اینٹھنے والی مائکرو وولٹ ٹی وی سیریز کے لیے میری منچ کے لئے کم پैसے مل جائیں گے!
مگرserious طور پر، یہ فیصلہ صارفین کی جانب سے بھرپور ترجیح دیا جا رہا ہے اور میرے لیئے بھی یہ خوشی کا وعدہ ہے کہ مجھے میٹھا پیالا سونے کی چچک وار منسلک کرنے کے لئے کم پائے مل جائیں گے!
اس صورتحال کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنے والی گیس کمپنیوں کا یہ فیصلہ مجھے محفوظ اور ساتھ ہی یقینی ذریعے سے توانائی حاصل کرنے میں مدد دے گا!
میری یہ رائے ہے کہ اگر وفاقی حکومت اور اسٹریچر پالیسی کے تحت موجودہ کیٹیگری وار قیمتوں کو برقرار رکھا جائے، تو صارفین کی معیشت میں مثبت اثرات ہونگے اور اس طرح یہ فیصلہ میرے لئے اور صارفین کے لیے بھی مفید ہو گا!
اس ٹیچرنگ دیکنے والی آرتھोडکسی کی ایک پیٹرن بنائی جا سکتی ہے:
```
_______
| |
| ہلچل ہوئی! |
|_______|
| |
| گیس کی قیمتوں میں کمی |
|_______|
```
اس کا مطلب یہ ہے کہ گیس کی قیمتوں میں کمی بھرپور طور پر خوشی کا معینہ بن گیا ہے!
جی تو یہ رائے میرا ہے کہ ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل کی اوسط قیمت میں کمی دیکھنے کو میرے لئے بہت اچھی بات ہے، پھر یہ نویں قیمتوں کا تعین کرنے سے زیادہ اس کے بعد صارفین کی معیشت پر اس کی گہری پہچان کو دیکھنا اور اس کے اثرات کو بھی جاننا ضروری ہے۔
اس نئی قیمتوں سے وہ لوگ جو سوئی اور سوئی سدرن کا استعمال کرتی ہیں ان کی معیشت میں کمی دیکھنی چاہیں گی، پھر اس صورتحال کو بھی اس کی گہری پہچان کر جاننا ضروری ہے کہ یہ نئی قیمتوں کس طرح کامیابی سے لگائی جا سکتی ہیں، جس میں اخراجات اور آمدنی کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
اس فیصلے سے ہم کو ٹھیک رہنے کی بھی خوشی ہوئی ، لیکن یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ اس پر بیس سال پہلے سے فخر کرنا چاہئیں تھامے تھامے…! گیس کی نئی قیمتوں میں کمی کو برقرار رکھنے کے لیے ڈسکونٹ کیا جائے گا؟ یوں تو اس میں بھی کم وقت لگ گیا ہے …! اور ان کی پالیسی سے کوئی فائدہ نہ ہوا تو بھی وہ کبھی بھی ٹھیک کہتا ہے…!
ایس نے اچھا فیصلہ لیا ہے یا نہیں اس پر غور کریں۔ قیمت میں کمی کا ایسے واضح پیغام جبکہ صارفین کی معیشت پر مثبت اثر ہوگا تو یہ بھی اچھا ہے۔ لیکن کس کو یہ پتہ چلے گا کہ وہ گیس کمپنیوں میں بھی اس طرح کی نئی قیمتوں پر قابو پانے میں کامیاب ہوگا؟ تاہم اس نے اعلان کیا کہ اس صورتحال کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ ایس اے پی ایل سے مشاورت کیا ہے۔ یہ بھی اچھا ہے لیکن اس پر تو غور کریں۔
میں سمجھتا ہوں کہ یہ فیصلہ معاشی حالات کو خراب کرنے والی چیلنجز کا سامنا کرنے میں ایسا مشن ہے جو کہ ڈھانچے اور منصوبوں کی ترقی سے ہوا گیا ہے۔ گیس کی نئی قیمتوں میں کمی یہ دیکھنے میں آئی کہ وہ لوگ جو سوئی سدرن اور سوئی نادرن سے استفادہ کر رہے ہوں گے ان کے لیے ایسا بھلائی کی جانے والی پہلی سے ہے।
اس وقت یہ بات بات کی جاتی ہے کہ جو شخص جس قدر قیمتوں میں کمی نہیں دیکھ رہا ہو وہ ان کو سمجھنے کے لئے آگاہ نہیں ہوتا کہ یہ فیصلہ کس طرح اس معاشرے کی زندگی کو آسان بنائے گا۔
اسکے بعد چلنا پڑے گا دیکھنا کہ یہ واضع ہوا گئی ہے کہ اس نئی پالیسی کس طرح صارفین کی معیشت اور زندگی کو متاثر کرے گی۔
کیا ہوا؟ گیس کی نئی قیمتوں میں کمی کے بغیر زندگی سہی نہیں رہ سکتی! اس فیصلے کی وہ خوشی ہوگئی جو سب سے زیادہ گزاری پینڈا کو ہوئی ہوگی! اور ابھی تک نہ تو دباؤ تھا اور نہ ہی اس کی کوئی رکاوٹ تھی... کچھ لوگ کہتے ہngen ki ye koi faisle nahi, par mujhe lagta hai ki ye gyaanwalaa shikar ka sabse bada upchar hai!
کیا ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل کو بھگڑنا پڈیا! یہ فیصلہ انہوں نے کبھی سونا چاہتے تھے؟ آج انہوں نے ہمیں دیکھنے کے لیے گیس کی نئی قیمتوں پر 8 فیصد کمی کیا ہے اور سوئی سدرن کی قیمت میں 3 فیصد کمی کیا ہے، لہٰذا وہیں سے پوچھ لیں کہ اب ہمیں گیس کا دھندلا بھی کرنا چاہے؟ اور اس میں انہوں نے کس طرح ہمیں فائدہ پہنچایا ہے؟ آگے بڑھتے ہوئے، اب وہ انہیں اسٹریچر پالیسی کی وجہ سے لطف اندوز کر رہے ہیں اور ملازمتوں کے لیے بھی ہمیں ٹھیک نہیں دیکھ رہے؟
ابھی ابھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ سوئی سدرن کی قیمت 8 فیصد کم ہوگی اور سوئی نادرن کی قیمت 3 فیصد کم ہوگی... تو یہ ایسا نہیں ہوتا، یہ صرف ایک چھپائی گئی کھیل ہوگا! کبھی بھی کوئی جانب سے بھرنا پڑتا ہے، مگر ابھی تک کسی نے ان میں کوئی درجہ بندی نہیں کی ہوگی... اور ابھی تو یہ کہا گیا ہے کہ گیس کمپنیوں کے اخراجات و آمدنی کو بہتر بنا کر اسٹریچر پالیسی کا اثر دیکھنے کے لیے... یار، یہ انہیں کس نے بتایا ہوگا کہ گیس کی قیمت میں کمی ہوگی؟