سعودی عرب نے اجازت نامہ کے بغیر رہائش فراہم کرنے والی 7 عمرہ کمپنیوں کو معطل کیا ہے اور ان کے ساتھ بھی ایک دوسرا قدم لگایا ہے جس سے ان کی معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچ سکتی ہے۔
ان کمپنیوں کے خلاف سعودی وزارت حج و عمرہ نے ایک اور بھاری قانونی کارروائی شروع کی ہے جس سے ان کی معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچ سکتی ہے، اس طرح انہیں معاہدہ کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں بھی ناکام رہنا جہلت کا حوالہ بنایا جائے گا۔
ان کمپنیوں نے عارضی طور پر رہائش فراہم کی تھی اور انہوں نے Hajj و عمرہ سے متعلق معاملات میں بھی خلاف ورزی کی ہے، جس سے ایک بڑی تعداد میں حجاج کو دباؤ اور کوشش کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے وزیر انہوں نے کہا ہے کہ ایسے کمپنیوں کو معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچایا جائے گا اور ان کی وکالت کرنے والوں کو اس بات سے حذر رہنا چاہیے کہ اگر وہ معاہدہ کی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کر پاتے تو انہیں معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچایا جائے گا۔
اس کی بھرپور سزا اہم ہوگی, پچیس سال کی عمر کے لڑکے کو بھی اس طرح رہائش دی جاتی ہے؟ یہ کیا معاملہ ہے، کس نے ان کمپنیوں کو ایسا سہارا دیا تھا جو اب ان کی ذمہ داریاں پورا کرنے کے لئے مجبور کرتے ہیں؟ یہ بھی نہیں سمجھا جاتا کہ معاشرے میں کوئی ان کے ساتھ ہو، تو وہ رہائش دی ہوئی ہو اور اس سے نکلنے کی بھی کوئی عادت نہیں ہوتی، پچیس سال کی عمر میں کوئی بھی کام کیا جاتا ہے؟
یہ بھی ایک بار پھر دیکھنا ہی کافی ہے کہ سعودی عرب کی حکومت اپنی توقعوں سے بھی کم نکل رہی ہے، ان کو ایسی صورتحال کو منظر عام پر لانے کی ضرورت کبھی نہیں پڑی اور اب وہ دوسری بار اس کی چیلنج کر رہی ہیں۔ یہ تو بھی ایک بات جاری ہے کہ ان کمپنیوں نے اپنے عمل سے بھی زیادہ توجہ اٹھانے کی کوشش کی اور اب انہیں معاشرتی حیثیت تک پہنچنے کی کوئی چانس نہیں رہی ہوگی۔
یہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ان کمپنیوں کو معاشرتی حیثیت سے باہر بھی رکھ دیا جائے، انہوں نے عارضی طور پر رہائش فراہم کی تھی تو اس لیے ان کی بھی مدد کروائی جا سکتی ہے? یہ معاشی اور سماجی دباؤ سے بھرپور صورت حال ہے، جس میں حجاج کو بھی شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
کیوں ان کمپنیوں کو معاشرتی حیثیت سے باہر رکھ دیا گیا، یہ تو ایسا نہیں ہونا چاہیے؟ اس پر توجہ دینی چاہئے کہ اس کے بعد بھی ان کمپنیوں کو معاشرتی حیثیت تک پہنچانے کی کوشش کی جائے، تو یہ کمپیونز نہ ہی مایوس ہوتے اور نہ ہی ان کا معاشی کردار متاثر ہوتا
تمہیں یہ حقیقت کیا دکھائی دو کہ سعودی عرب میں بھی لوگوں کی بوجھ میں مزید اضافہ ہو رہا ہے! ان کمپنیوں نے نہ صرف حجاج کو دباؤ اور کوشش کرنے پر مجبور کیا، بلکہ ان کی معاشرتی حیثیت تک بھی پہنچ سکی ہے! یہ کیسے Possible ہو سکta hai?
مेरا خیال ہے کہ ایسے صورت حال میں ان کمپنیوں کو معاشرتی حیثیت تک پہنچانے کی کوشش نہیں کی جانی چاہیے، بلکہ انہیں اس حوالے سے بھی پورا لینا چاہیے کہ وہ حج اور عمرہ سے متعلق معاملات میں صلاحیت رکھتی ہیں!
تمہیں یہ بات پتہ ہونا چاہیے کہ معاشرے کی اس بڑی تعداد میں ملوث ہونے والی کمپنیوں کو اپنی صلاحیتوں پر Stand Karein!
"جس وقت بھر بھر سے خوف و ہم کے دھواں میں چل کر یہ طاقت کا مظاہرہ اور ایک ایسا عزم کیا جاتا ہے جو کسی کی زندگی کو توٹ دیے بغیر نہیں رکھ سکتا، وہی بات ایسی کمپنیوں کے حوالے سے بھی ہوتی ہے جو ان لوگوں کو اس مقام تک نہیں پہنچاتیں جس پر وہ اپنے منظر نامے کی آگے لگائے ہوئے ہیں"
کیا یہ ایک بڑا خطیرہ ہے? ان کمپنیوں کی معیشت تھم گی رہی اور اب ان کو معاشرتی حیثیت تک پہنچانے کا وہ امکان نہیں رہا ہے؟ اس کی وجہ سے ان کی کمپنیوں میں کس سے کام کرنا پڑے گا اور انھوں نے کیسے اپنے کام کو جاری رکھا?
جب کہ وہ اپنی معاشیں تھمانے کی وجہ سے اپنی معاشرتی حیثیت سے بھگڑے ہوئے، اب انھیں ایسی شرائط پر رہائش فراہم کرنا پڑے گا جس پر وہ یقین کرسکیں؟ یہ صرف ایک بدترین منظر ہو سکتا ہے!
اس نئی شرائط پر رہائش فراہم کرنے کی وجہ سے ان کمپنیوں کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہو گا، لیکن یقین رکھنا ضروری ہے کہ وہ اپنے کام کو جاری رکھ سکیں گے اور ان کی معاشرتی حیثیت کو بھی فوری طور پر نہیں ٹھکانا دئیں گے۔
ابھی 5 سाल پہلے ان کمپنیوں نے کیا تھا انساف کے لیے ایک بڑا مزاج، اور اب وہ معاشرتی حیثیت تک پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں؟ اس پر یہ بات غ Barb کہنا کہ ابھی ان کی معاشرتی حیثیت تک نہیڹی جائے گی، تو کسی کو اپنی گaltiyon سے انکوٹ بھی اچھا لگتا ہے?
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ سعودی عرب کی یہ کارروائی رہائش فراہم کرنے والی کمپنیوں کو زیادہ منفی اثرات میں پھنسانے کے لیے ہے، اور وہ ایسے معاملات کی طرف بڑھ رہا ہے جہاں ان کمپنیوں کو کسی بھی صورت میں اسکیم سے باہر نہ لگایا جا سکے. یہ بات بھی محسوس ہوتی ہے کہ وہ ایسا کر رہا ہے جیسے وہ ان کمپنیوں کو کسی طرح سے معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور یہ بھی توقع کیا جا سکتی ہے کہ وہ ان کمپنیوں کو جلاوطن کرنا چاہتا ہے.
بہت کہیں کی جائیے، سعودی عرب کی یہ کارروائی بھارتیوں اور پاکستانیوں کو ایک بدسلوکی کے طور پر دیکھنی پڑے گی۔ ایسے کمپنیوں کو معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچانے کی یہ کارروائی، اس سے وہ لوگ جو ایسے کمپنیوں میں کام کرتے ہیں اور ان کے لئے رہائش فراہم کرنے والے ہیں، کو بھی دوسرے ساتھ چھوڑتا ہے۔ یہ ایک بدسلوکی کا ایک نئا مोड़ा ہے جو معاشرتی معاشی نظام کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے، اس کی بجائے ان کمپنیوں کو ایسے سلوک کیا جانی چاہیے جو ان کی معاشرتی حیثیت کو بھی نہ ٹوٹای۔
یہ سب کچھ بہت زیادہ ہے، سعودی عرب کی نئی حکومت نے اسی طرح کے الزامات سے ان کو پہلے ہی اٹھایا تھا اور اب وہ اس پر پھر دھی پائیں گے تو یہ صرف ان کے خلاف کارروائی کا ایک نئا شعبہ ہوگا۔
اس وقت جب سعودی عرب اپنے مزدوروں اور سنیہ کی جانب سے مقبولیت حاصل کرنا چاہ رہی تھی، وہیں انہوں نے یہ سب کچھ شروع کر دیا ہے اور اب وہ اس پر اپنی تمام طاقت لگا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں میں ان 7 عمرہ کمپنیوں کے ساتھ ہمیشہ ایک دوسرے کی جانب منظر نامہ کر رہا تھا، اس لیے اب وہ یہ سب کچھ اس کی ان پالیسیوں پر چل پائے گا جو ان کو کافی ناکام بنائیں گی۔
جن 7 عمرہ کمپنیوں کو معطل کیا گیا ہے وہ ان کی معاشرتی حیثیت سے بھی آگے نکلنے کے لیے اچھی طرح تیار نہیں ہیں؟ انہوں نے رہائش فراہم کرنے کی معاملہ میں اپنی خلاف ورزیوں سے پہلے خود کو اس سے بھرپور طور پر آگے لے جانا چاہئیے؟ یہ ساڑے 20 سال قبل سے ایسے معاملات کا درجہ حاصل کرنا مشکل ہے، اور اب ان کی معاشرتی حیثیت تک پہنچانے کی کوشش کو یقینی بنانا بھی مشکل ہوگا?
اس کھیل میں سعودی عرب کے ساتھ ہونے والا یہ قدم، معاشی طور پر انہیں نقصان دہ ہوگا اور ان کی معاشرتی حیثیت کو نقصان پہنچایگا. یہ کمپنیوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے جس سے انہیں اپنی معیشت میں مزید تبدیلی کرنا پڑے گا اور وہ اس وقت تک نہیں رہ سکتے گا जब تک ان کی معاشرتی حیثیت قائم نہ ہو جائے
اس کی وہ کمپنیوں کو دھمکاوٹ دیجے ہیں جو انفورٹ ایسٹ اور سارا ایکشن جیسے بڑے بیچے تھیں، تو یہ کافی حیران کن بات ہے!
اس کی وہ کمپنیوں پر بھی پہلے سے دباؤ پڑ گیا ہے جس کے نتیجے میں انہوں نے اپنے آپ کو اپنا ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی تھی، اور اب یہ ان پر بھی دباؤ پڑ رہا ہے جو انھوں نے اپنی جان پر جسمنے تھی وہی کر رہی ہے!
یہاں تک کہ اب ان کی معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچ سکتی ہے، یہ بہت سارے کام اس میں کر رہا ہے!
میں ان کی پیڈالوں پر بھی فخر کرتا ہوں!
اس مضمون کا حوالہ دیا گیا ہے Saudi Arabia کی ایک اور بڑی کارروائی کے بارے میں جو ان 7 عمرہ کمپنیوں کو معطل کرنے والی ہے جو اجازت نامہ کے بغیر رہائش فراہم کر رہی ہیں۔ یہ بھی اس بات پر یقین کیا جاتا ہے کہ ان کمپنیوں کو ابھی تک معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچایا جا سکتا ہے۔ اس مضمون میں بتایا گیا ہے کہ Saudi Ministry of Haj and Umrah نے ایک اور بھاری قانونی کارروائی شروع کی ہے جس سے ان کمپنیوں کو معاشرتی حیثیت تک پہنچانے میں ناکامی کا حوالہ بنایا جائے گا۔
تمہیں یہ سمجھنی چاہئے کہ سعودی عرب کس طرح ایک نئی رات کو بھڑکائی دیتا ہے، پہلی بار اور تینوں عرصوں میں یہ کام کیے بغیر بھی، یہ کمپنیاں جس معاملے میں تھیں وہ اب ایک نئے معاملے میں چلی گئی ہیں تو پھر ان کے ساتھ بھی کیا کروں؟ انھوں نے اپنی معیشت کو کیسے محفوظ رکھا، یہ دیکھ کر تمہیں تھوڑا سا فائدہ ہوگا کہ وہ معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچائیں گے؟
اس وقت کی صورت حال میں یہ کہتے ہیں کہ یہ سعودی عرب کی طرف سے ایسے لوگوں پر دباؤ ڈالا جائے گا جنہوں نے Hajj اور عمرہ سے متعلق معاملات میں خلاف ورزی کی ہے، یہ تازہ ترین نئی پالیسی ہے جو کمپنیوں کے لیے ایسے سزائی کا ایک اور طریقہ لگای گئی ہے جو ان کی معاشرتی حیثیت تک پہنچنا مشکل ہے
کیا یہ معاملہ اس وقت بھی یہی رہے گا؟ سعودی عرب کی ایسے کمپنیوں کو معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچایا جائے گا جو اجازت نامہ کے بغیر رہائش فراہم کر رہی ہیں؟ اس سے یہاں تک پہنچ چکا ہے کہ انھوں نے Hajj اور عمرہ سے متعلق معاملات میں بھی خلاف ورزی کی ہے، اب تو اس پر کیا قدم آئیے گا؟
شاید اس کے بعد ان کمپنیوں کو چھت کھینچ دی جائے اور انھوں نے رہائش فراہم کرنے والے لوگوں کی رقم واپس مل جائے گی؟
لیکن اس بات کو یقین دیلتے ہیں کہ ان کمپنیوں نے اس معاملے میں بھی پچتاو ہوئی تھی، اس لیے اسی پر کیا قدم آئیے گا؟
ایک دوسرا جواب یہ ہو سکتا ہے کہ ان کمپنیوں کو ایسے معاملات میں مداخلت کرنے والے رہنماوں کی جانب سے مہر بھی مل جائے گئی ہو، حالانکہ اس کا مطلب یہ نہیں ہوگا کہ وہ ان کمپنیوں کو معاشرتی حیثیت تک پہنچایے گا۔
اس معاملے میں ایک حقیقت یہ ہے کہ اس کی وجہ سے سعودی عرب میں حجاج کے لیے کافی دباؤ اور کوشش پڑتی ہے، لاکھوں لوگ اٹھتے ہیں تاکہ ان کی رہائش اور حج کا ایک ساتھ ساتھ انعام مل جائے۔
بilkul, یہ دیکھنا ہی ٹھیس دے رہا ہے کہ سعودی عرب اپنی معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچانے کی طرف بڑھ رہی ہے، ان کمپنیوں کو وہاں سے نکال کر دوئ۔ یہ واقفہ معاشرہ کے لیے نازک ہے اور اس کے خلاف کچھ سمجھنا ہوگا، اس سے پہلے بھی ان کمپنیوں کو ایسے معاملات میں لے لیا گیا تھا جس سے انہیں Hajj اور عمرہ کی معیشت پر کچھ نقصان ہوا اور حجاج پر دباؤ پڑنے سے بھی گنجائش کو کم کر دیا گیا تھا۔
یہ عالمی نظام کیسے چلا رہا ہے؟ اور ان لوگوں کو کیا، جس سے وہ معاشرتی حیثیت تک نہیں پہنچ سکے، وہ بھی کیا کرتے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ یہ دوسری پناہ سے پیدا کردہProblem ہے، جس سے لوگ اپنے معاشی Problem کا نجات کی چھپائی لگاتی ہیں۔ لیکن یہ بھی بات ہے کہ معاشرتی حیثیت کے بغیر اور معاشی Problem کے بغیر کیوں رہتے ہیں؟