صدر مملکت نے کل سینیٹ اجلاس طلب کر لیا

صدر آصف علی زرداری نے سینیٹ کا ایک دفعہ کل شام 5 بجے طلب کر لیا ہے۔ اس بات کی تصدیق سینیٹ سیکرٹریٹ نے بالکل باضابطہ طریقے سے انشورینڈ کر دی ہے اور اس کے ساتھ ہی ایک اچھا ایجنڈا بھی شائع ہوا ہے جو کہ 18 نکاتی ہے۔

اس ایجنڈے میں مختلف وزارتوں کے معاملات، ماحولیاتی تبدیلی کمیٹی کی دو رپورٹس، خارجہ امور کمیٹی کی رپورٹ اور یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش پر بھی رپورٹ جما دی گئی ہے۔

اس ایجنڈے میں رانا محمود الحسن نے نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی ایکٹ میں ترمیمی بل پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قانونِ شہادت (ترمیمی) بل 2025 پیش کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔

فدرل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ورچوئل ایسٹس آرڈیننس میں توسیع کی وضاحت کی رپورٹ پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے جبکہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے فرنٹیر کانسٹیبلری (تنظیمِ نو) آرڈیننس 2025 کی رپورٹ ایوان میں رکھنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔

دوسری طرف، وزیر تعلیم خالد مقبول نے کنگ حمد یونیورسٹی نرسنگ بل اور دانش اسکول اتھارٹی بل پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے جبکہ وزیر سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ آسان کاروبار بل 2025 سینیٹ میں پیش کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
 
سنہ 2025 کی شام کو سینیٹ کا ایک دفعہ کل کیا جا رہا ہے اور یہ بات سنیٹ سیکرٹریٹ نے انشورینڈ کر دی ہے، لیکن یہ بات بھی تھی کہ کچھ غیر مطلوبہ اقدامات بھی شامل ہو سکتے ہیں جن کی لالسی نہیں کی جائے گی۔ مثال کے طور پر، ورچوئل ایسٹس آرڈیننس میں توسیع کی وضاحت کی رپورٹ کی جانے کی ضرورت کیا ہے؟ اس سے نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ٹیکنالوجی سے منسلک ہونے والے تمام سرکاری اداروں کو ایسے معاملات کی دھیانت سے نمٹنا پڑے گا جو اب بھی ان میں شامل ہیں۔
 
یہ رہی میری فیکسشن... 🤯 صدر کی شام 5 بجے سینیٹ طلب کرنے کی خبر تو اتنی عجیب نہیں! پہلی بار ڈھلے دھپ کے بعد سینیٹ میں انشورینس کرکے دیکھا گیا ہے، اور اس ساتھ ہی ایک اچھا ایجنڈا بھی شائع ہوا ہے جو 18 نکاتی ہے... وہ ایسا کیا چاہتے تھے؟ 🤔

نئی رپورٹوں کی لایپش، نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی ایکٹ میں ترمیمی بل، قانونِ شہادت (ترمیمی) بل 2025... یہ سارے باتوں کو لینے کے لیے بہت چھوٹا ایجنڈا ہے! اور ورچوئل ایسٹس آرڈیننس میں توسیع کی وضاحت کی رپورٹ پیش کرنے کے لیے، یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش پر بھی رپورٹ جما دی گئی ہے... یار ان سارے بچوں نے ایک دفعہ سینیٹ میں بل پیش کرنے کا مشورہ کیا ہے! 😱
 
لگتا ہے کہ اس ایجنڈے کی وضاحت بھی پوری دیکھنا ضروری ہو گا، ماحولیاتی تبدیلی کمیٹی کے رپورٹس اچھے ہونے چاہئے لیکن سینیٹ میں ان کو پیش کرنے کی پوری ذمہ داری وزیروں کی ہونی چاہیے نہ کہ سیکرٹریٹ کو صرف رپورٹس پیش کرنی ہی کافی ہو گئی
 
سینیٹ کا ایجنڈہ تو ایک اچھا وہ اپنی، لیکن مجھے یہ سوشل میڈیا پر دیکھا گیا ہے کہ اس میں کتنا سارے مظالم شامل ہیں؟ وہ چاہتے ہیں کہ ہم سب کو ایک ساتھ لانا، لیکن مجھے یہ لگتا ہے کہ ان کا ایسا پلیٹ فارم بنایا گیا ہے جس پر وہ اپنی مظالم پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔ اور اس میں کتنا سارے معاملات شامل ہیں؟ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش، قانونِ شہادت (ترمیمی) بل، نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی ایکٹ میں ترمیمی بل... یہ تو ایک بڑا پیٹرن ہے! 🤔
 
لگتا ہے اس ایجنڈے میں پوری دuniya ki problemz ko حل کرنا ہوگی... 😊 اور پھر نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی ایکٹ بل کو بھی پیش کرانا چاہیے تاکہ لोग بچپن سے ہی ملکی policymannon ki taqat samajhein.
 
اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ابھی بھی دیکھنا جاری ہے کہ ایجنڈے کی ترتیب اور ترتیب سے پیش کرنا کیسے کیا جائے، کیونکہ اس میں سب سے پہلے معاملات چھوڑ کر دوسرے معاملات کو آگے لے کر اور اس کے بعد کے معاملات کو پیش کرنا ہوتا ہے؟ ایسے میں ہی یہ دیکھا جائے گا کہ سب سے چھوٹے اور سب سے بڑے معاملات کا بھی فاصلہ بنایا جا رہا ہے؟
 
اس وارس میں پھنسے ہوئے معاشی نظام کو بدلنا، یہی کہنی چاہئیے۔ یہ ایجنڈا سینیٹ کے لیے بہت اچھا ہو گا، لیکن انشورینڈ کرنے سے پہلے یہ بات کوئی اور جانب سے چیک نہیں کرے گا۔

سینیٹ سیکرٹریٹ کے پاس ایک اچھا 18 نکاتی ایجنڈا شائع کرنا ہو گا، لیکن ان کی جگہ کتنی فیملی یا یوٹیلٹی اسٹورز کے مالکان ہوئے؟ یہ ایسا لگتا ہے کہ وہ یہ سچائی دھونے سے باہر ہیں، انھوں نے اپنی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی بھی کی ہو گی۔
 
ایسے رپورٹس نہیں دیکھتے تو اچھا ہوتا، جب ایسی بات کی رپورٹ ملتی ہے تو یہ بھی اچھا ہے۔ سینیٹ میں ایسے منصوبوں پر غور کرنا چاہئیے جیسے جن کے نتیجے میں پاکستان کے لئے ایسا فائدہ ہوا ہو، نتیجتاً ان کی پابندی کو ضروری نہیں سمجھنا چاہئیے۔
 
تمام لوگ جانتے ہوں کہ اس ایجنڈے کی چھوٹی چھوٹی واضح بات یہ ہے کہ سینیٹ کی بلاشام 5 بجے ہو گئی ہے اور یہ ایسا نہیں رہے گا جب تک میں اپنی لائپ اسٹاک کو دیکھ نہیں سکتا 🤬
 
ایسے میں، یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اب ایسے بل سینیٹ میں پیش کرنے کی دھارنا تو ختم نہیں ہوئی اور ان سب سے متعلق ایجنڈا پوری طرح باضابطہ طریقوں سے پیش کیا گیا ہے۔ لیکن یہ بات یقینی ہونے دی گئی ہے کہ اس میں کچھ اچھائیوں اور برائیوں دونوں شامل ہیں، اور واضح رہے کہ کوئی بھی بل یا ایجنڈا اچھا نہیں کہلے گا، یہ صرف سمجھنا ہوگا کہ اس میں کیا چھوٹا ہوا ہے اور وہ بھی کس طرح اچھائیوں سے خراب ہوتا ہے۔
 
واپس
Top