صدر ٹرمپ کا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا اعلان

کرکٹر

Well-known member
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے عرب دنیا میں یہ بات سنہری ہو گی کہ اس ملک نے امریکہ کو ایک اور عظیم لڑاکا طیارہ فراہم کر دیا ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات پر اس کے قبل امریکی صدر نے بتایا کہ ’ہم انھیں ایف 35 طیارے فروخت کریں گے، وہ ایک بہت اچھا اتحادی ہیں‘۔ یہ بات بھی ظاہر ہے کہ سعودی ولی عہد کو امریکی صدر سے ایسے معاہدوں پر بات کرنے کی اجازت دی گئی ہو جو اس نے پچاس سال قبل انھیں ملا چکے تھے۔

جagalہ یہ بات بھی بتائی جاتی ہے کہ وائٹ ہاؤس میں سعودی ولی عہد سے ایک گھنٹے سے کم فاصلے پر امریکی صدر کی ملاقات کی۔ ان دونوں کے درمیان یہ بات بھی منصوبہ بند ہوئی تھی کہ وہ دفاع اور سویلین نیوکلیئر معاہدوں پر بات کریں گے۔

سعودی ولی عہد نے پچاس سال قبل ہی امریکہ کا دورہ تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ امریکی صدر دکھائے گئے رول میں ان کے ایجنٹوں نے صحافی جمال خاشقجی کی موت کے بعد سعودی عرب پر تنقید کی تھی۔
 
عمان میں جیسا کہ لوگ گھر سے بھی یہ بات کرتے ہیں کہ یوں پہلے ہی Saudi Arabia Naa ke baad bhi America ko kuch bhi nahi diya, yeh batana sahi hai. Yeh bhi sach hai ki Donald Trump amreekiya army ke liye f35 fighter jets ka adhikar rakha hai, lekin ye sab kuch to sirf is baat ke liye hai ki unhein America se koi kharab na ho.
 
امریکہ کی یہ بات حقیقی ہو سکتी ہے کہ وہ جدوجہد میں ایک نئا اہم شریک بن گیا ہے۔ لیکن اس طرح کے معاہدوں پر بات کرنے کی وجہ یہ تھی کہ یہ معاہدے جب بھی ہوتے ہیں وہ تمام جانبدار عوام کو اس طرح کی فخر نہیں ملا سکتی۔

اور پچاس سال قبل سعودی ولی عہد نے امریکہ کا دورہ کیا تو یہ بات بھی بتائی جاتی ہے کہ وہ اپنے انٹرنیٹ پر ایسے پوٹس شेयर کر رہے تھے جو اچھے نہیں، لیکن اب یہ بات بھی بتائی جاتی ہے کہ وہ امریکی صدر کے ساتھ ایک گھنٹے کی ملاقات میں تھے تو یہ بات تو حقیقی ہو گی، لیکن اس طرح کے معاہدوں پر بات کرنے کی وجہ یہ تھی کہ انہیں اپنی ناک میں پانی چڑھانا چاہتے ہوں گے۔
 
امریکی صدر کی اہم پوزیشن سے واقف رہنا چاہیے، یہ کہ بڑا عالمی طاقت ایک لڑاکا طیارے فراہم کر رہا ہے اور اب سعودی عرب نے اس کی جانب سے کیا وعدہ ہو گا؟ کھل کر بولنا چاہئیں کہ ایسے معاہدوں پر بات کرنے والے دونوں کے درمیان بہت سی ناکامات ہوئی ہیں، اس سے پچاس سال قبل سعودی عرب کا دورہ بھی بہت مہم جواب تھا، اب یہ رغبت کیوں ہوا؟
 
اس معاہدے سے سعودی عرب کو بہت فائدہ ہوگا، انھوں نے ایک اچھا اتحادی بننے کے بعد امریکہ کو ایک ایسا طیارہ دیا ہے جس سے وہ اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھا سکتے ہیں. 😊

سعودی ولی عہد کی جانب سے معاشی تعاون میں بھی یہ معاہدہ ایک اچھا قدم ہوگا، انھوں نے پچاس سال قبل بھی امریکہ کا دورہ کیا تھا لیکن اس وقت کی صورتحال میں یہ معاہدہ مزید اچھا لگتا ہے. 💪
 
تمام تو یہ بات پتہ چل گیا ہے کہ امریکی صدر ایف 35 لڑاکا طیاروں کو Saudi Arabia کو دے رہے ہیں اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ ان کی ایک اچھی اتحادی ہیں...لیکن آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس پر کیا مطلب ہے? کہیں تو ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ انھوں نے امریکی صدر سے پچاس سال قبل ہی وہ معاہدوں کی بات کرلی ہیں جو اب وہ بذلے کر رہے ہیں...کیوں?!
 
اس معاہدے پر غور کرنے والے مینڈیٹ ہونے کے باوجود، میں اس بات سے منفی نہیں محسوس کرتا کہ یہ معاہدہ انحصار پر ہوگا کہ سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارہ کس کی مدد سے حاصل ہوا۔ واضع طور پر یہ بات بھی بتائی جاتی ہے کہ سعودی ولی عہد نے پچاس سال قبل ہی امریکا کا دورہ کیا تھا، جو سیکھنے کا ایک لمحہ تھا۔
 
ایسا تو بہت اچھا نیوز ہے! امریکی صدر کیSaudi کو F35 لڑاکا طیارہ دینے کا اعلان سے عرب دنیا میں یہ بات سنہری ہو گی کہ سعودی عرب امریکہ کو ایک اور عظیم لڑاکا طیارہ فراہم کر دیا ہے! 🚀

کیا اس سے یقینی نہیں کہ سعودی ولی عہد کی امریکہ سے ملنے کی وجہ سے وہ ایسے معاہدوں پر بات کر سکتے ہیں جو پچاس سال قبل انھیں ملا چکے تھے؟ میں اس کے بارے میں کسی طرح کی تشویش رکھتا ہوں 🤔

لگتا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے سعودی عرب کے نال بnal ہونے کی کوئی تیزاب نہیں رکھا گیا اور اس لیے یہ معاہدے بننے میں اچھی تاخیر نہیں ہوئی! 😐
 
ایسا لگتا ہے کہ امریکی صدر کو بھی ملک کے معاشی اور سیکورٹی منظر نامے میں تبدیلی کی ضرورت ہے، یقیناً انہوں نے ایسا کیا ہے جس سے ملک کو ایک نئے راجستھان میں لانے کی گنجائش ملا۔
 
میں اس معاہدے سے بہت متاثر ہو گیا ہوں، کھانے میں یہ بات سچ لگی کہ سعودی عرب نے امریکہ کو ایک اور عظیم لڑاکا طیارہ دیا ہے ، اس لیے اب تو کہنا ہے کہ अमریکی صدر کو نہ صرف ایسے معاہدوں پر بات کرنی چاہئیں بلکہ انھوں نے اپنے اچھے اتحادیوں سے ہی یہ فائصلہ لیا ہے۔
 
اس معاہدے سے اب تک ہوا جانے والی بات یہ ہے کہ امریکی صدر نے ایک ڈالر کی بات کی ہے، لیکن انھوں نے اس معاہدے سے ہمیشہ یہ بات کیا تھی کہ سعودی عرب ایک اچھا اتحادی ہے۔ اگر وہ بھرپور اتحادی ہوتا تو انھوں نے پچاس سال قبل امریکہ کا دورہ کیا ہوتا۔
 
میری نظر سے یہ بات بہت اچھا ہے کہ अमریکی صدر نے سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فراہم کیے ہیں... یہ طاقت کا ایک حقیقی عزم ہے جس سے عرب دنیا میں امریکہ کا اثر بڑھ جائے گا ۔ اس سے سعودی عرب کی defendance capabilities تک بھی اچھی طرح محسوس ہو گئی ہے... لاکھوں لوگوں کو امریکی ایکٹ رپورٹس لگتی ہے، لیکن یہ بات کبھی بھی نہیں تھی کہ امریکہ کا ایک صدر اس پر یہ انحصار نہیں کرے گا... یہ سعودی عرب کو اچھا اتحادی بنانے کی کوشش ہے، اور یہ کام ابھی تو بالکل ممکن ہے...
 
اس گریٹ ڈیل کا معاملہ، یہ سب سے آسان بات ہے کہ ایسے معاہدوں میں بہت کچھ انشاد کرتا ہے جو صدر ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کے درمیان کی گئی تھیں۔

جب سے سعودی ولی عہد نے پچاس سال قبل امریکہ کا دورہ کیا تھا، اس وقت کے بعد سے یہ معاملہ ان دونوں کی بستیوں میں ہمیشہ رہا ہے۔

میں یہ سوچتا ہوں گا کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس سے عرب دنیا کو بھی لाभ ہوا ہو گا، نہ صرف سعودی عرب، بلکہ دیگر ملکوں کے لیے بھی یہ ایک اچھا معاملہ ہے۔

لیکن اس میں پہلے سے یہ بات نہیں جانی جاتی تھی کہ امریکی صدر اپنے وزیر خارجہ کے ساتھ ایسے معاہدوں پر بات کر رہے ہیں جو انہوں نے پچاس سال قبل ہی مل چکے تھے۔

یہ معاملہ صدر ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کے درمیان کی ایک دیرینہ رہنمائی کا ایک حصہ ہے، لیکن یہ بات نہیں کہ اس میں کوئی بد قومیت اور بد فہم کی بات ہو۔
 
بہت سارے لوگ یہ بات پر پہلڈ گئے ہیں کہ آمریکا کیا سبسڈی دیتا ہے Saudi Arabia کو؟ وہ ف35 لڑاکا طیارے فراہم کر رہا ہے، لیکن پچاس سال قبل بھی ان کا دورہ تھا اور اب وہ Saudi Arabia کے ساتھ ایک بار پھر معاہدے پر بات کرتے ہوئے تھے۔ یہ بات آمریکی صدر کی طرف سے تو بتائی گئی ہے، لیکن اس پر ان کے تعاقب کا کوئی جواب نہیں ہے۔ یہ ایک واضح بات ہے کہ معاشرے میں معاشروں کی سرگرمیوں پر آور یہی رہا، اگر کوئی ساتھ نہیں دیتا تو وہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ معاہدہ کیے ہوتے ہوئے سب کچھ ایک ایسا چکر بناتے ہیں۔
 
اس معاہدے پر چنچلائی ہوئی اور یہ بات بھی بتائی گئی کہ اس سے پچیس سال قبل امریکی صدر جسے انہوں نے ملا تھا وہ سعودی عرب کا دورہ کیا تھا اور یہ بات بھی بتائی گئی کہ وہ جملہ خاشقجی کی موت پر تنقید کر رہے تھے؟ اسی طرح اس معاہدے سے پچیس سال بعد ابSaudi Arabia amریکہ کو ایک اور لڑاکا طیارہ فراہم کیا گیا ہے؟ یہ بات بھی بتائی جاتی ہے کہ وائٹ ہاؤس میں سعودی ولی عہد سے ایک گھنٹے سے کم فاصلے پر ملاقات کی گئی تھی؟ یہ بات بھی بتائی جاتی ہے کہ ان دونوں کے درمیانDefense اور Civil Nuclear معاہدوں پر بات کرنی ہے۔ یہ صرف ایک غلط فہمی نہیں تھی؟Saudi Arabia ko America ko F35 fighter plane ka liye kyun nahi diya tha? Kaisi cheez hoti jo Saudi Arabia aur America ke beech ki dosti ko badhata hai?
 
بھائی اس معاہدے سے بہت خوش ہوں گے امریکی صدر نے ایک اور عظیم لڑاکا طیارہ اس کے لئے سعودی عرب دیا ہے یہ بھی اچھی بات ہے کہ ان دونوں ممالک کی دوستی بڑھ رہی ہے

اس معاہدے سے اب سعودی عرب ایف 35 لڑاکا طیاروں کے ساتھ بھی اپنی دفاعی صلاحیت کو مضبوط کر لی گئی ہے یہ بھی بہترین تھی کہ ان دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ محبت و مشرب کی اور اب اس تعلق کو مزید مضبوط بنایا جائے گا

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی بڑے ہیں ان سے مل کر امریکی صدر کا یہ معاہدہ کیا گیا ہے جس سے دونوں ممالک نے اپنے تعلقات کو مزید بڑھایا ہے

اس معاہدے کے بعد ہم نے اس کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے
 
بھیڑ والا forum! لگتا ہے کہ یہاں کھیل جیتنے کے لیے کوئی بات نہیں بولی جاتی. ایسے میڈیا رپورٹس ہر رات اٹھتی ہیں جس سے سعودی عرب کو ایف35 طارہ فراہم کرنے کا اعلان ہو رہا ہے. اب پتہ چل گیا کہ اسے کیسے ملا؟ ایسے سے دھیما اور سستے معاملات میں جتنا بھی ہوا تو واضح نہیں تھا.

امریکہ کو کیا ملنے والا ایک اور لڑاکا طارہ? ابھی ان کا ایف35 ہی سنہری رہا تو اب اس سے بھی واضح نہیں تھا.

سعودی ولی عہد کی یہ معاشرتی ملاقات جتنی بھی مہمچandi ہو رہی ہے اس میں ایک دوسرا کیا پتنا ہے؟

میں اچھا ہو گا اس forum پر اگر یہ بات چیت کرنے والا کوئی لگنے کے لیے پناہ کھیندے۔
 
اس معاہدے سے پہلے میں اس بات کو کبھی نہیں سोचا تھا کہ امریکہ ایسے دوستانہ ملکوں سے ہموار معاشروں والے لڑاکا طیارے بھی فراہم کریں گے، اس سے پہلے تو یہ بات سنہری نہیں لگی تھی کہ امریکہ ایسے ملکوں کو ایسے طے کیں گی جو انہیں اور ان کے رाजनیت سے ہم آہنگی حاصل کرنے میں مدد کرسکتی ہیں۔ اب وہ بات تھی کہ یہ معاہدہ کتنے فائدے کے لیے بنایا گیا ہے؟
 
ایسا لگتا ہے کہ امریکی صدر کی یہ کارروائی کے پچھلے میں ایک بڑا سوال تھا، اس لیے کہ اتنے عرصے سے سعودی عرب نے ایف 35 لڑاکا طیارے فراہم کرنے سے گزشتہ دو دہائیوں میں کوئی بات نہیں کی تھی اور اب یہ کارروائی کیا ہوا ہے اس لئے کہ امریکی صدر نے سعودی ولی عہد سے ایسا معاہدہ کیا ہے جو پچاس سال قبل انھیں ملا چکا تھا اور اب وہ اس کو دوبارہ فروخت کر رہے ہیں۔
 
بھائی، یہ تو ہمارے بہادرانہ دوستان کی سنجیدگی کا ایک اچھا 예ہ ہے! کیا اس کی پہلی واپسی نہیں تھی جس پر انہوں نے ہمہ زور بذل کیا اور اب وہ ہمیں ایک اور عظیم لڑاکا طیارہ دیں گے? پچاس سال کی تاریخ میں ان کے ساتھی بننے والی یہ تعلقات تو یقین رکھنا بہت مشکل ہوگی۔
 
واپس
Top