صدر آصف زرداری کا مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کے احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی پر زور

طبلہ نواز

Well-known member
صدر آصف زرداری نے جس پر توجہ دی، وہ ایک اہم اور ضروری بات ہے جو سماجی ترقی کا لازمی حصہ ہے۔ انھوں نے مشرقی عالمی سربراہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے مساوات، ایک جہتہ اور انسانی حقوق کی احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی کو اپنایا ہے۔

اس کے ساتھ ہی وہ نے ہر طرح کی غربت کے خاتمے اور باوقار روزگار کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پاکستان میں نو لاکھ سے زائد خاندانوں کو مالی معاونت، صحت اور تعلیمی سہولیات کے حوالے سے بااختیار بنایا گیا ہو۔

پاکستان کے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے یہ تاریخی معیار رکھا ہے جس سے دنیا بھر میں لاکھوں زندگیوں کو تبدیل کرنے میں مدد مل چکی ہے۔ اس سے نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ پاکستان کی خواندگی کی شرح کو بڑھا کر نو فیصد تک لانے کے ساتھ ہی یہ یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ہرچھوٹا سکول میں داخل ہو۔

اس بات کو یقین دیں گے کہ مساوات، ایک جہتہ اور انسانی حقوق کی احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی نے پاکستان میں بھرپور Impact ہونے والا ہوگا۔
 
اس وقت کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ڈی ایس اے پی نے انٹرنیٹ پر بہت زیادہ مینجمنٹ کی ہے ، لیکن یہ بات کبھی نہیں سوچتی تھی کہ اس کا کوئی ایسا نہیں ہوتا جو سارے آپشن کا مینجمنٹ کرتا ہو اور ہر بات پر اپنی پالیسی رکھتا ہو۔ اور اب جب ایسے لوگ ہونے لگے ہیں تو یہ آپ کو بتاتا ہے کہ بھارپور سماجی ہم آہنگی سے پاکستان کچھ دیر سے محروم تھا اور اب اس کی ہمیں ملتی ہے۔
 
بilkul yehi sahi hai president zardari ne musawat aur adhkan rights ki baat ke liye kaha tha. har kise ko ek samaan avsar milna chahiye jahan uski umar, jalwaat, aur rang ko dhyan mein rakh kar unhein safalta prapt karne ka mauka diya jaye. yehi bhi sahi hai ki humare desh mein har kise ko ek samayik rojgar ka avsar milna chahiye.
 
اس کچھ باتوں پر توجہ دی گئی ہے جو اچھی ہیں। مساوات، ایک جہتہ اور انسانی حقوق کی احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی کو اپنایا جانا بہت اہم ہے۔ میرا خیال ہے کہ پاکستان میں لوگ ایسے کھیل سکتے ہیں جن سے ان کی زندگی بہتر ہوجائے۔ اس کے ساتھ ہی، باوقار روزگار کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا جانا اچھا ہے تاکہ لوگ اپنی زندگیوں کو بہتر بناسکتیں۔
 
🤝 اچھا تو انسٹاگرام پر پیدل کیا جانے کا بہت ہی مطلوبہ احاطہ ہے، پاکستان کو یہ لازمی بات ملنے چاہیے کہ ہر سڑک پر تعلیمی اور صحت کے مراکز بنائے جائیں تاکہ لوگ اپنی ذاتی زندگی میں بھی یہی ترقی دیکھ سکیں۔ مزید یہی کیونکہ ابھی تک ہرچھوٹا اسکول میں داخل ہونا ایک بے انتزاع معاملہ لگتا تھا، اور ان کے والدین کو یہی عذب نہیں لگتا تھا جس سے انہیں کافی معاوضہ ملے، اب ہم نے اسے ایک لازمی بات بنانے کا منصوبہ بنایا ہے، یقین دیں گے کہ یہ پاکستان کو ابھرنے والی معیشت میں اچھے نتیجے کی طرف لے جائے گی
 
بilkul, President Asif Zardari ne bhi kehna hai ki samajik tahdid ka matlab yeh nahi ki ham ek hi tarha ki sabse zaroorati cheezon par jyada dhyan dete hain. Pakistan ki kai mahaulon mein har ek choti si galti se badi halat ban sakti hai, isliye humein ہر tarah ki azaadta aur nishpakshata ko badhawa dena hota hai.

Pakistan ke andar jo poor laborers hain unhein kuch mazbooti dete hue baadhaaz karana bhi zaroori hai, isliye President Zardari ne ek tarah se sahi taqat dikhayi hai.
 
یہ بات تو سچ ہے کہ پاکستان میں غربت کی ایسی صورت حال نہیں رہنی چاہیے جس سے لوگوں کو زندگی کی بنیادوں سے نپٹنا پڑے۔ ہمارے ملک میں نو لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو مالی معاونت، صحت اور تعلیمی سہولیات کے حوالے سے بااختیار بنانے کی کوشش کرنا ایک بڑا کام ہے۔ اس پر انساف زرداری نے توجہ دی، اور یہ بات سچ ہے کہ اس کو پورا کرنا ہمیشہ مشکل رہتا ہے لیکن یہ کوشش اگر ہم آج سے شروع دیتی ہیں تو نتیجے موثر ہوگا۔
 
بھی ہر گز متعجب نہیں کہ اس خطاب میں آصف زرداری نے مساوات اور انسانی حقوق پر زور دیا ہے، لیکن یہ دیکھنا چاہئے کہ کیا پاکستان میں اب تک یہ لازمی بات کیسے لائی گئی ہے؟ انہوں نے کہا ہے کہ ہر چھوٹا سکول میں داخل ہونا چاہئے، لیکن یہ کیسے ممکن ہوگا؟ ہم نے انہیں سچائی کے ساتھ آفس پر بھی نظر رکھنا چاہئے اور کیا وہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان میں ایسے لوگ بھی ہوں جو انچاس میں لکھ سکن؟ 🤔
 
عشق کیا جائے تو دنیا کے پہلے صدر جوہری بھاپ کی وجہ سے اپنی زندگی کھو گئے، اب پاکستان کو ایک بڑی نجات ملازمت کرنے کا موقع ہوا ہے۔ President Zardari کا یہ خطاب ہر غم اور 苪چھ کی حقیقت کا اظہار کرتا ہے، پھر بھی وہ ایک نئی دنیا کا تجویز کر رہے ہیں۔

اس خطاب کا اہتمام انھوں نے کیا تھا تو وہ پوری دuniya میں اپنے مشورے کی روشنی میں سماجی ترقی کی طرف رخ کر رہے ہیں اور اس وقت نتیجے تک پہنچ گئے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ انھوں نے ایک اہم بات کو اپنی توجہ دی ہے جس کی وہ زندگیوں کی بدولت خود کو بنانے کی ترغیب دیتے ہیں۔
 
اس بات پر اعظم president ki baat hai, sabse zyada mahatvapoorna aik samajhi bat hai jo kisi bhi desh mein zaruri hai. lakin main thoda raaz hai, iski aamzadi tak pahunchne ke liye humein kam se kam 20 saal ki mehnat karne ki zarurat hogi 🤔

aur yeh to baat hai, jo kisi bhi desh mein ho sake. isliye main apni baaton ko thoda maatra-dan rakhta hoon. Pakistan ka Bano-Insaf program bahut accha hai, lakin humein yeh dekhna chahiye ki yeh program ki wajah se kya aage badh raha hai? kya humein koi galat faisle karne ki zarurat nahi hai?

lakan main President ki baaton ko thoda sa sahmat hoon. yadi hum iski wajah se samajhi samarthan prapt kar sakte hai, toh yeh ek bahut hi achha kadam hogi 🤞
 
واپس
Top