صدرزرداری نے پیپلز پارٹی کوعدم اعتماد لانےکی منظوری دیدی

اسلام آباد میں ایوان صدر کی زیر سربراہی ایک اہم اجلاس ہوا جس میں آزاد کشمیر میں عدم اعتماد لانے کی منظوری دے دی گئی، اس سے بعد میں پیپلز پارٹی نے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت کے خلاف اعتماد لینے والی اوروزمبھر وزراء کی پیداوار کے بعد ان کی علاوہ نئی حکومت بنانے کا معالج تھا، لیکن اس میں یقینی تصور میں نہیں آئی اور ایسے مواقع پر اس کے خلاف اعتماد لینے کی منظوری دے دی گئی جب وہ سچے رہنما نہیں تھے۔

اجلاس میں وزیراعظم انوارالحق کو عہدے سے ہٹانے اور نئی حکومت بنانے کی حکمت عملی طے کی گئی، اس کے بعد وہ چوتھا وزرا اعلیٰ بن گئے اور ایک نئی تحریک سے ہٹ گئے جو کہ دوسری حکومت کی بنیاد رکھتی تھی۔

اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی نے اعلان کیا کہ وہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے جارہی ہے، یہ بات سچ کی ہو رہی ہے کہ اگر ان کے خلاف اعتماد لایا جائے تو وہ حکومت بننے میں ناکام ہوجائیں گے اور اگر ان کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی کوشش کرتے ہیں تو اس کے لیے کوئی بھی موقف سے نمٹنا مشکل ہوگا۔

وزیر اعظم انوارالحق کا عہدہ طے کرنے کی منظوری دے کر صدر آصف زرداری نے ایک پہل بھی رچ دی، جس سے وہ اس تحریک کو ایک لاکھ پینٹ ہزار سے زیادہ رکھنے میں کامیاب ہو گئے تھے اور ان کی حکومت بھی نہیں بن سکتی تھی، اس سے بعد وہ چوتھا وزرا اعلیٰ بن گئے اور ایک نئی تحریک کے ساتھ ہٹ گئے جو کہ دوسری حکومت کی بنیاد رکھتی تھی۔
 
اس وقت جس بات سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی وعدہ دے رہی ہے، لेकن وہ جیسے ہی ان کے خلاف اعتماد لایا جائے گا تو وہ government بننے میں ناکام ہوجائیں گے اور اس پر انھوں نے ایسی تاکید کی ہے کہ اگر ان کے ساتھ مل کر government banane ki koshish karte hain to uske liye koi bhi mood se nimtana mushkil hoga 🤔

اس طرح سے جب بھی وہ government banate hain to unki koshish fail hoti hai, isliye main sochta hoon ki agar vah reality check nahi krte to government banane ki koshish karte rahein to woh government banne me safal honge 🤞
 
اس اجلاس کا فیصلہ ہر کوئی نہیں سچا سمجھتا، پیپلز پارٹی کی وہ قیادت جو انہوں نے اس کے لیے رکھی تھی، اب تک بھی اس میں چیلنج ہی نہیں آئی، اس کی حکومت اور ان کاLeader کتنا سچا ہیں وہ تو پہلے ہی بتا دیتے ہیں ، ایک نئی تحریک جس کے نام پر وہ چلتے ہیں وہ دوسری حکومت کی بنیاد رکھتی ہے، یہ تو لگتا ہے ان کو Politics سیکھنا ہو گیا ہے۔
 
اس نئی حکومت میں بہت سی چیلنجز ہو سکیں گی، خاص طور پر آزاد کشمیر میں گورے اور لوگ وہاں حکومت بنانے کا مقصد دیکھ رہے ہیں، یہ بات اس کو ہمیشہ ایک خطرہ سمجھنا چاہئیے تاکہ ان کی اسی طرح کی بہنوں کو روک دیا جا سکے۔
 
اس اجلاس میں کچھ بات کہی جا سکتی ہے تو یہ کہ انور الحق کو چوتھا وزرا اعلیٰ بنانے کی کوشش نہیں تھی اور حکومت بنانے کی حکمت عملی طے کرنے میں بھی ناکامی ہوئی #مسلح_حکومت #آزاد_ کشمیر_کی_حکومت

اس دفعے سے کہا جا رہا ہے کہ وہسے اوروزمبھر کی پیداوار کے بعد ان کی علاوہ حکومت بنانے کا معالج تھا لیکن یہ بھی بات سچ ہو رہی ہے کہ وہ سچے رہنما نہیں تھے #شہروں_کی_سفائی

اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی نے اعلان کیا کہ وہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے جارہی ہے اور اگر ان کے خلاف اعتماد لایا جائے تو وہ حکومت بننے میں ناکام ہوجائیں گے #آزاد_کشمیر_کی_حکومت

ابھی صدر آصف زرداری کی جانب سے ایسا کیا گیا تھا جو کہ اس تحریک کو ایک لاکھ پینٹ ہزار سے زیادہ رکھنے میں کامیاب ہو گئے تھے #صدر_آصف_زرداری
 
ایوان صدر کے اس اجلاس نے پیپلز پارٹی کو بڑا فائدہ پہنچایا ہو گا اور انہیں آج تک دیکھا نہیں گیا کہ یہ توڑتہ تोडتہ کسے چل رہا ہو۔ انور الحق کو ایسے وقت پر ہٹایا گیا جب وہ سچے رہنما نہیں تھے تو یہ معمول حکومت بنانے کی حکمت عملی کہیں چال لگائی تھی اور اب یہ انسaf پر حکومت بنانے کی کوشش کر رہا ہو گا، مگر یہ بات سچ ہے کہ اگر ان کے خلاف اعتماد لایا جائے تو وہ ناکام ہوجائیں گے اور اگر ان کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی کوشش کرتے ہیں تو اس کے لیے کوئی بھی موقف سے نمٹنا مشکل ہوگا۔
 
بھائی انور الحق کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے کر اس میں ایسا لگتا ہے کہ نئی حکومت بنانے کے لیے وہیں ہی جھپکتے ہیں اور اب سے نئے رہنما کی پیداوار ہونے کا بھی امکان ہوگا، یہ دیکھنا جاری رکھنا ضروری ہے۔
 
اس ایوان صدر کی اجلاس میں آزاد کشمیر پر اعتماد لانے کا فیصلہ ہوا اور اس کے بعد پیپلز پارٹی نے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

جب وہسے وزیر اعظم انوارالحق کے خلاف اعتماد لینے کی منظوری دے رہے تھے تو وہ سچے رہنما نہیں تھے، مگر اس میں یقینی تصور میں نہیں آئی اور ایسے مواقع پر اعتماد لینے کی منظوری دے دی گئی جب وہ سچے رہنما نہیں تھے۔

مگر اب ان میں تبدیلی ہوئی، اب ان کا مقصد حکومت بننا ہے اور وہ ایسے رہتے ہیں جو سب کو governments بنانے کی تحریک سے ہٹا دیتے ہیں۔
 
اس وقت کیا ہوا ہے اس کا Meaning پتہ چل گیا ہے، ایوان صدر نے آزاد کشمیر میں عدم اعتماد لانے کی منظوری دی، اور اب پیپलز پارٹی نے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ تو بہت بڑا حقدار ہے ان्हوں نے اپنے رہنما کو عہدے سے ہٹایا اور نئی حکومت بنانے کی حکمت عملی طے کی۔ لیکن ابھی تو اس پہل کا Feeling بھی آ گیا ہے، یہ جاننے میں کچھ معذوری ہے کہ نئی حکومت کیسے بنے گی، لیکن ایک چیٹ پر ساتھ ہو کر بھاگنا بہت اچھا ہوتا ہے۔
 
اس وقت یہ بات بہت Problem ہو رہی ہے کہ سیاسی leadership ڈرامے دیکھنا پڑ رہا ہے اور لوگ اس کی Tarah ہی بہس رہے ہیں، لیکن یہ بات ہار نہیں رہی کہ ایوان صدر کے اس اجلاس سے آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی کوشش جاری ہوگئی ہے اور ابھی تک نتیجہ معلوم نہیں ہوا ہے، یہ سچ ہو گا یا نہیں وہی دیکھنا پڑے گا۔
 
Wow 😮💥 اس سے بعد پیپلز پارٹی کا پہلا فیصلہ اچھا نہیں آیا ہو گا ان کے ساتھ حکومت بنانے کی کوشش کرنے میں بہت مہنگا پریشاں آ رہی ہیں
 
واپس
Top