بھارتی شوہر نے بیوی کو قتل کرکے لاش فیس بک پر لائیو دکھایا ، سیلفیاں لیتارہی اور لاش کے ساتھ اپنی ایک سیلفی بھی لی۔
تمل ناڈو میں ایک واقعہ جواب مودی سرکار کی خواتین کے ساتھ ہونے والے بہیمانہ مظالم کی قلعی کھولا ہے۔ ملزم کوئمبٹورکے ویمن ہاسٹل سے ایک خاتون کی خون میں لت پت لاش ملی جسے بے دردگی سے قتل کیا گیا تھا۔
اس خواتین کو اپنے شوہر سے جھگڑوں اور غرض کے بعد ہاسٹل میں رہنا پڑا۔ اس نے شہر چھوڑ کر ہاسٹل میں جانے کے لیے اپنے شوہر سے منانے کی وکالت کی اور اس پر ان کی غضب پر چلے گئے۔
غصے میں آکر ان نے درانی نکال کر بیوی پر پے در پے وار کیے جس سے خاتون کی موت واقع ہوگئی۔ اسے فیس بک پر لائیو کیا اور بیوی کی لاش صارفین کو دکھایا۔ اس نے اپنی ایک سیلفی بھی لی جس میں وار کی گئی خاتون کی لاش کو دکھایا ہے۔
اس کی سیلفی میں لکھا تھا کہ "ghiyaat ki saza maut hai" جو ترجمہ ہوتا ہے "خyanati ka qisas maut hai" جو ترجمہ ہوتا ہے "زندانی کی سزا موت ہے" لیکن یہ بات بھی پٹی پر لگنے والی تھی کہ وار کی گئی خاتون کی لاش کو دکھایا جاسے وہ کہتی تھی "میں اپنی بیوی سے جھگڑا کیا کروں۔ انہوں نے مجھے قتل کر دیا ہے"۔
جس نے اسے قتل کیا تھا وہ ملزم نہیں ہے لیکن جس نے اسے لائیو دکھایا اور اس ساتھ اپنی ایک سیلفی بھی لی، وہ شہر کی پلیس کے سامنے پھنس گیا اور پولیس کے حوالے کر دیا ۔
ملازم کو بتایا جاتا ہے کہ اس جوڑے کے تین بچے ہیں اور یہ واقعہ ان سے ملوث نہیں ہو رہا۔
یہ واقعہ بھارتی شہر میں ہوا تو اس کا اس وقت کو کہنا ہوگا جب تمام معاملات سمجھنے کے لیے ایک نیا روپ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ یہ واقعہ ملزم کے ذہن سے باہر بھی نکلنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ہمیں اس واقعہ سے کوئمبٹور سے جھگڑوں اور غرض کے بعد ہاسٹل میں جانے والی خاتون کی دیکھ بھال کرنی چاہیے اور اس سے بچنے کی کوشش کرنی چاہی۔
یہ تو بے حد غلطی ہے جس کا شکار ہوا ہے۔ ایک خاتون کو قتل کرکے اور لاش کی سیلفی لیتارہنا، اسے دیکھ کر صارفین کو وار کی گئی لاش دکھاینا، یہ سب کچھ بہت ہی ناخواست ہے۔
میری نظروں نے ایسا کبھی نہیں دیکھا ہوتا۔ لوگ اس طرح سے لاش کی سیلفی لیتارہ کرنے اور اسے دیکھانے کے لیے لائیو کرنے میں کیسے آتے ہیں؟ یہ سب کچھ بھی ناخوشگوار ہوتا ہے۔
ملازمت کرنے والے جوڑے کے تین بچے ہیں اور اس واقعہ میں انہیں کسی طرح سے ملوث نہیں رہا، لگتا ہے انہوں نے اپنے شوہر کے دباؤ کی وکالت کی تو یہ جھوٹہ بھی سچا نہیں ہے۔ شہری بھارتی فیکس بک پر لاش دکھانے والے لوگ کبھی سوچتے ہیں؟ یہ واقعہ کہیں ایسا نہیں ہو سکتا جہاں شہر میں بھی اس طرح کی دباؤ اور بدشعری کو جھیلنے کے لیے لوگ اپنی محبت کو بدنسی نہیں بناتے۔
عشق کی زہر واروں میں پھنسنے پر اس ملزم کو معاف کرنا چاہئے اور ان کے ساتھ بے باکراری ہونے پر جواب دہ سے ہونا چاہئے۔ اس نے اپنی بیوی کو قتل کیا اور اس کی لاش کو فیس بک پر لائیو کیا، یہ وہیں خواتین کے ساتھ ہونے والے بے ایمان مظالم کی جلد ہو گیا ہے۔
یہ صرف ایک نئے سال میں ہوا تھا، لاکھوں لوگ اس بات پر کہتے تھے کہ شادی بھر پور نہیں ہو سکتا۔ اب یہ واقعہ تمل ناڈو میں آیا جس نے سب کو دھمیا دیا۔ اس شادی میں ایسی بات کیا گیا تھا جو ہمیشہ سے نہیں رہنا چاہئیے۔
اس مظالم کی پوری تاریخ کھول کر دکھائی گئی۔ بیوی کو قتل کیا گیا اور اسے لاش فیس بک پر لائیو کیا گیا۔ یہ سچ ہے کہ جب آپ کسی کو قتل کر دیں تو وہ اسے کیسے دکھائیں گے؟
اس بات کو سمجھنا چاہئیے کہ شادی میں بھی ایسی نہیں ہوتی جس سے آپ اپنی زندگی کو ختم کر دیں۔ یہ سب ایک ایسی قیادت کی تلاج نہیں۔
یہ تو دکھائی دیتا ہے کہ جب بھی لڑائی ہوتی ہے وہ لڑائی بھی اچھی نہیں تھی۔ اس جوڑے کی پوری تاریخ ایسے سے دکھائی دیتی ہے جیسے وہ دو خواتین ہیں، ایک بہانہ کرتی ہے اور دوسری غلطیوں کا شکار ہوتی ہے۔
اس کے بعد اس جوڑے کی بیوی نے اپنا جوش ختم کر دیا تو آپ کو ان کے گھر واپس جانے کا کچھ بھی راز نہیں پوچھ سکتے، ان لوگوں کے غنڈے ہوئے دل اور ایسی سے خواتین پر کیا ہوتا ہے جس سے کون بھی کہ سکتا ہے۔
اس واقعہ نے تمل ناڈو میں سب کو سکوا دیا ہے اور اس کی پوری تاریخ کچھ بھی سننا ہمیں دکھائی دیتا ہے کہ جس کے پاس دل کی گلا ہے وہ ہماری بات نہیں کر سکتا۔
یہ تو ایک دھامپ ہوا! اس ملزم کی غصے میں اس کے ذہن میں بھی کچھ آ گئے ہوں گے، انہوں نے اپنی بیوی کو قتل کرکے ایک سیلفی بھی لی اور اس پر فیس بک پر لائیو کر دیا! یہ کچھ آفتاب ہوا میں کیا جاسکتا ہے؟
اور اس نے اپنی بیوی کی لاش کو دکھایا اور کہا کہ "میں اپنی بیوی سے جھگڑا کیا کروں، انہوں نے مجھے قتل کر دیا ہے"! یہ کچھ بہت غلط ہوا میں ہے، اس ملزم کو اپنی غصے کی وکالت کرنے کی جگہ سے آ گئی ہے۔
اس کا کیا مطلب یہ ہوگا کہ اب ان میں سے کسی نے اپنی بیوی کو قتل کرکے ایک سیلفی لیا اور فیس بک پر لائیو کر دیا؟ یہ کچھ بہت غلط ہوا میں ہے، انہیں اپنے عمل کی وکالت کرنا چاہئے نہ کہ اپنی بیوی کی لاش کو دکھایا اور اس پر ایک سیلفی بھی لی!
یہ دیکھنا بہت ہی دورپزہ ہے کہ کسی خاتون کو قتل کرکے ان کی لاش کو فیس بک پر لائیو کر دیا جائے اور اس ساتھ اپنی ایک سیلفی بھی لی جائے! یہ تو دیکھنا ہی کافی نہیں تھا کہ وار کی گئی خاتون کی لاش کو صارفین کو دکھایا جائے اور اس سے بھی اس کی لاش کو لائیو کر دیا جائے!
اس واقعے نے میرے دل پر بھی غم چھڑا دیا ہے، یہ تو ایک بھی خاتون نہیں تھی جو اپنے شوہر سے جھگڑوں کر رہی تھی اور اس پر اس کے شوہر نے وار کی تھی، اب یہ دیکھنا ہے کہ اس خاتون کی لاش کو فیس بک پر لائیو کیا گیا ہے!
جب تک یہ کہی نہیں کہ جس شخص نے اسے قتل کیا وہ ملزم نہیں ہے، تو یہ سارے واقعے ایک دھول کی طرح ہیں جو صاف کرنے میں میرا اور بھی ہatha ہے!